1 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.02. و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَنَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الَّذِي يَجُرُّ ثِيَابَةُ مِنْ الْخُيَلَاءِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.02. عمر بن محمد نے اپنے والد سالم بن عبداللہ اور نافع سے روایت کی، انھوں نے نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص تکبر سے کپڑا گھسیٹ کر چلتا ہے قیامت کے دن اللہ تعا لیٰ اس کی طرف نظر نہیں فرمائے گا۔‘‘


2 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.03. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كِلَاهُمَا عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ وَجَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.03. محارب بن دثاراور جبلہ بن سحیم نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے، انھوں نے نبی اکرم ﷺ سے ان سب کی حدیث کے مانند روایت کی۔


3 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.04. و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنْ الْخُيَلَاءِ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.04. عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں حنظلہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سالم سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی: کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے تکبر سے کپڑا گھسیٹا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نظر تک نہیں فرمائے گا۔‘‘


4 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.05. و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ ثِيَابَهُ

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.05. اسحق بن سلیمان نے کہا: ہمیں حنظلہ بن ابی سفیان نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سالم سے سنا، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، کہہ رہے تھے: میں رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہےتھے اسی کے مانند مگر انھوں نے (کپڑا گھسیٹا کے بجائے)  ’’کپڑے (گھسیٹے)‘‘ کہا۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ حَلَفَ عَلَى سِلْعَةٍ كَاذ...)

حکم: صحیح

1211. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ مُدْرِكٍ قَال سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ يُحَدِّثُ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحَرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ قُلْنَا مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْ خَابُوا وَخَسِرُوا فَقَالَ الْمَنَّانُ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أُمَ...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: سودے پرجھوٹی قسم کھانے والے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1211. ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’تین لوگ ایسے ہیں جن کی طرف اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ (رحمت کی نظرسے) نہیں دیکھے گا، نہ انہیں (گناہوں سے) پاک کرے گا، اوران کے لیے درد ناک عذاب ہوگا‘‘، ہم نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! یہ کون لوگ ہیں؟ یہ تو نقصان اورگھاٹے میں رہے، آپﷺ نے فرمایا: ’’احسان جتانے والا، اپنے تہبند (ٹخنے سے نیچے) لٹکانے والا ۱؎ اور جھوٹی قسم کے ذریعہ اپنے سامان کو رواج دینے والا‘‘۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوذر کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابن مسعود، ابوہریرہ، ابوامامہ ب...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الْمَنَّانِ بِمَا أَعْطَى)

حکم: صحیح

2563. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُدْرِكِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ خَابُوا وَخَسِرُوا خَابُوا وَخَسِرُوا قَالَ الْمُسْبِلُ إِزَارَهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ وَالْمَنَّانُ عَطَاءَهُ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: دے کر احسان جتلانے والا )

مترجم: NisaiWriterName

2563. حضرت ابو ذر ؓ سے مروی ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ”تین شخص ایسے (بدنصیب) ہیں کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن انھیں (نظر رحمت سے) نہیں دیکھے گا۔ نہ ان سے (رضا مندی والا) کلام فرمائے گا اور نہ انھیں پاک فرمائے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔“ رسول اللہﷺ نے آیت کا یہ ٹکڑا قراء ت فرمایا تو حضرت ابوذر ؓ نے عرض کیا: وہ تو ناکام ہوئے اور خسارے میں پڑے۔ (وہ کون لوگ ہیں؟) رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”(وہ یہ ہیں:) اپنے تہبند کو ٹخنے سے نیچے لٹکانے والا، جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان بیچنے والا اور اپنے عطیے پر احسان جتلانے والا۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الْمَنَّانِ بِمَا أَعْطَى)

حکم: صحیح

2564. أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ وَهُوَ الْأَعْمَشُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ الْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَى وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: دے کر احسان جتلانے والا )

مترجم: NisaiWriterName

2564. حضرت ابو ذر ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تین شخص ایسے (بدنصیب) ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان سے کلام نہیں فرمائے گا اور نہ ان کی طرف دیکھے گا اور نہ انھیں پاک فرمائے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے: اپنے عطیے کا احسان جتلانے والا، اپنے تہبند کو ٹخنے سے نیچے لٹکانے والا اور جھوٹی قسم کھا کر سامان بیچنے والا۔“ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْأَيْمَانِ فِي ا...)

حکم: صحیح

2208. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْمَسْعُودِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ، وَلَا يُزَكِّيهِمْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: خرید و فروخت کے وقت قسمیں کھانا مکروہ ہے )

مترجم: MajahWriterName

2208. حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: تین آدمیوں سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کلام نہیں فرمائے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! وہ کون ہیں؟ وہ تو ناکام رہے اور بہت خسارے میں رہے۔ آپ نے فرمایا: اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے تک) لٹکانے والا، (کوئی چیز) دے کر احسان جتلانے والا اور جھوٹی قسم کھا کر اپنے مال کی رغبت دلانے والا۔ ...