1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3468. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ عَامَ حَجَّ عَلَى الْمِنْبَرِ فَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعَرٍ وَكَانَتْ فِي يَدَيْ حَرَسِيٍّ فَقَالَ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذِهِ وَيَقُولُ إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَهَا نِسَاؤُهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:: )

مترجم: BukhariWriterName

3468. حضرت حمید بن عبد الرحمٰن سے روایت ہے کہ جس سال امیر معاویہ  ؓحج پر تشریف لے گئے تو انھوں نے منبر پر ان کو یہ فرماتے ہوئے سنا جبکہ انھوں نے مصنوعی بالوں کا گچھا لیا۔ جو ان کے چوکیدار کے ہاتھ میں تھا۔ آپ نے فرمایا: اے اہل مدینہ! تمھارےعلماء کہاں ہیں؟ میں نےنبی ﷺ کو اس سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’بنی اسرائیل کی عورتوں نے جب اس طرح اپنے بال سنوارنے شروع کر دیے تو وہ ہلاک ہو گئے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3488. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَدِمَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ الْمَدِينَةَ آخِرَ قَدْمَةٍ قَدِمَهَا فَخَطَبَنَا فَأَخْرَجَ كُبَّةً مِنْ شَعَرٍ فَقَالَ مَا كُنْتُ أُرَى أَنَّ أَحَدًا يَفْعَلُ هَذَا غَيْرَ الْيَهُودِ وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمَّاهُ الزُّورَ يَعْنِي الْوِصَالَ فِي الشَّعَرِ تَابَعَهُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:: )

مترجم: BukhariWriterName

3488. حضرت سعید بن مسیب  ؒسے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت امیر معاویہ بن ابو سفیان  ؓ جب آخری بار مدینہ طیبہ تشریف لائے تو انھوں نے ہمارے سامنے خطبہ پڑھا اورمصنوعی بالوں کی ایک لٹ نکالی، پھر فرمایا: میں نہیں سمجھتا تھا کہ یہودیوں کے علاوہ کوئی اور یہ کام کرتا ہوگا۔ بے شک نبی کریم ﷺ نے اس کانام جھوٹ اور فریب رکھا ہے، یعنی زینت کے لیے اپنے اصلی بالوں میں مصنوعی بال ملانا۔ غندر نے شعبہ سے روایت کرنے میں آدم  کی متابعت کی ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4887. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ ذَكَرْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ حَدِيثَ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَ حَدِيثِ مَنْصُورٍ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وما اٰتاکم الرسول فخذوہ..... الآیۃ )) کی تفسیریعنی ”اے مسلمانو! اور رسول تمہیں جو کچھ دیں اسے لے لیا کرو اور جس سے آپ روکیں اس سے رک جایا کرو“ )

مترجم: BukhariWriterName

4887. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے سر کے قدرتی بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگانے والی عورت پر لعنت کی ہے۔ راوی حدیث عبدالرحمٰن بن عابس نے کہا: میں نے بھی ام یعقوب نامی ایک عورت سے سنا تھا وہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے اس طرح بیان کرتی تھی جیسا کہ منصور کی حدیث میں ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ لاَ تُطِيعُ المَرْأَةُ زَوْجَهَا فِي مَعْصِي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5205. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ الْحَسَنِ هُوَ ابْنُ مُسْلِمٍ عَنْ صَفِيَّةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ زَوَّجَتْ ابْنَتَهَا فَتَمَعَّطَ شَعَرُ رَأْسِهَا فَجَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَتْ إِنَّ زَوْجَهَا أَمَرَنِي أَنْ أَصِلَ فِي شَعَرِهَا فَقَالَ لَا إِنَّهُ قَدْ لُعِنَ الْمُوصِلَاتُ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: عورت گناہ کے حکم میں اپنے شوہر کا کہنا نہ مانے )

مترجم: BukhariWriterName

5205. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ قبیلہ انصار کی ایک عورت نے اپنی بیٹی کی شادی کی۔ اس ( بےچاری) کے سر کے بال بیماری کی وجہ سے گر گئے۔ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ سے اس کا ذکر کیا اور کہا کہ اس کے شوہر نے مجھے اس کے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال جوڑنے کا حکم دیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا مت مرو کیونکہ اس طرح بال ملانے والی عورتوں پر لعنت کی گئی ہے۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5932. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ: أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ، عَامَ حَجَّ، وَهُوَ عَلَى المِنْبَرِ، وَهُوَ يَقُولُ، وَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعْرٍ كَانَتْ بِيَدِ حَرَسِيٍّ: أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذِهِ، وَيَقُولُ: «إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَ هَذِهِ نِسَاؤُهُمْ»،...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5932. حمید بن عبدالرحمن ست روایت ہے انہوں نے حضرت معاویہ بن ابو سفیان ؓ کو جس سال انہوں نے حج کیا تھا منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا جبکہ انہوں نےاپنے محافظ کے ہاتھ سے بالوں کا گچھا پکڑا ہوا تھا، تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس جیسے بالوں سے منع کرتے سنا ہے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا تھا: بنی اسرائیل اس وقت ہلاک ہوئے جب ان کی عورتوں نے ان کا استعمال شروع کر دیا تھا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5933. وَقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5933. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے بالوں کے ساتھ بال پیوند کرنے والی اور کروانے والی، نیز سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔“


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5934. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الحَسَنَ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ جَارِيَةً مِنَ الأَنْصَارِ تَزَوَّجَتْ، وَأَنَّهَا مَرِضَتْ فَتَمَعَّطَ شَعَرُهَا، فَأَرَادُوا أَنْ يَصِلُوهَا، فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ» تَابَعَهُ ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ، عَنِ الحَسَنِ، عَنْ صَفِيَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5934. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ قبیلہ انصار کی ایک لڑکی نے شادی کی، اس کے بعد وہ بیمار ہوگئی تو اس کے سر کے بال گر گئے۔ اس کے اہل خانہ نے چاہا کہ اسے مصنوعی بال لگا دیں، اس سلسلے میں انہوں نے نبی ﷺ سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی دونوں پر لعنت کی ہے۔“ ابن اسحاق نے ابان بن صالح سے، انہوں نے حسن سے، انہوں نے صفیہ سے، انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے بیان کرنے میں شعبہ کی متابعت کی ہے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5935. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ المِقْدَامِ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمِّي، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنِّي أَنْكَحْتُ ابْنَتِي، ثُمَّ أَصَابَهَا شَكْوَى، فَتَمَرَّقَ رَأْسُهَا، وَزَوْجُهَا يَسْتَحِثُّنِي بِهَا، أَفَأَصِلُ رَأْسَهَا؟ فَسَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5935. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ ک‬ی روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: میں نے اپنی بیٹی کی شادی کی ہے پھر اسے بیماری لاحق ہوئی تو اس کے سر کے تمام بال جھڑ گئے ہیں۔ اس کا شوہر مجھے ابھارتا رہتا ہے تو کیا میں اس کے سر پر مصنوعی بال لگا دوں؟ تو رسول اللہ ﷺ نے مصنوعی بال لگانے والی، اور لگوانے والی دونوں پر لعنت کی۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5937. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ» وَقَالَ نَافِعٌ: «الوَشْمُ فِي اللِّثَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5937. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے مصنوعی بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی نیز سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔ “ حضرت نافع نے کہا: کبھی سرمہ مسوڑھے میں بھی بھرا جاتا ہے