3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ التَّلْبِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5914. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: «مَنْ ضَفَّرَ فَلْيَحْلِقْ، وَلاَ تَشَبَّهُوا بِالتَّلْبِيدِ» وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ، يَقُولُ: «لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُلَبِّدًا»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: خطمی ( یا گوند وغیرہ ) سے بالوں کو جمانا )

مترجم: BukhariWriterName

5914. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد گرامی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئےسنا: جوسر کے بالوں کو گوندھے وہ اپنے بالوں کو منڈوائے اور تلبید سے مشابہت نہ کرو۔ حضرت ابن عمر ؓ کہا کرتے تھے کہ میں نے تو رسول اللہ ﷺ کو اپنے بال گوند وغیرہ سے جماتے دیکھا ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الذَّوَائِبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5919. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ عَنْبَسَةَ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الحَارِثِ خَالَتِي، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا فِي لَيْلَتِهَا، قَالَ: «فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ» قَالَ: «فَأَخَذَ بِذُؤَابَتِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ» حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّث...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: گیسوؤں کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

5919. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک رات اپنی خالہ سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کے گھر سویا جبکہ اس رات رسول اللہ ﷺ ان کی باری کی وجہ سے ان کے پاس تھے۔  رسول اللہ ﷺ رات کی نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے تو میں بھی آپ کی بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ آپ ﷺ نے میرےگیسو پکڑے اور مجھے اپنی دائیں جانب کر لیاعمرو بن محمد نے کہا: ہم سے ہیشم نے بیان کیا، انہیں ابو بشیر نے خبر دی کہ ابن عباس نے کہا: آپ نے میری چوٹی یا میرا سر پکڑا۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ صِفَةِ شَعَرِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2338. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: " كَيْفَ كَانَ شَعَرُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: كَانَ شَعَرًا رَجِلًا لَيْسَ بِالْجَعْدِ وَلَا السَّبْطِ بَيْنَ أُذُنَيْهِ وَعَاتِقِهِ "

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے بالوں کی ہیت )

مترجم: MuslimWriterName

2338. جریر بن حازم نے کہا: ہمیں قتادہ نے حدیث بیان کی، انھوں نےکہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کے بال کیسے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ ﷺ کے بال تقریباً سیدھے تھے، بہت گھنگرالے تھے نہ بالکل سیدھے، آپ کے کانوں اور کندھوں کے درمیان تک آتے تھے۔


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِسْبَالِ الْإِزَارِ)

حکم: ضعیف

4089. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ يَعْنِي عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ عَمْرٍو حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ بِشْرٍ التَّغْلِبِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي وَكَانَ جَلِيسًا لِأَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ كَانَ بِدِمَشْقَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهُ ابْنُ الْحَنْظَلِيَّةِ وَكَانَ رَجُلًا مُتَوَحِّدًا قَلَّمَا يُجَالِسُ النَّاسَ إِنَّمَا هُوَ صَلَاةٌ فَإِذَا فَرَغَ فَإِنَّمَا هُوَ تَسْبِيحٌ وَتَكْبِيرٌ حَتَّى يَأْتِيَ أَهْلَهُ فَمَرَّ بِنَا وَنَحْنُ عِنْدَ أَبِي الدَّرْدَاءِ فَقَالَ لَهُ أَبُو الدَّرْدَاءِ كَلِمَةً تَنْفَعُنَا وَلَا تَض...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: تہبند ، شلوار اور پینٹ وغیرہ کا ٹخنے سے نیچے لٹکانا ( ناجائز ہے ) )

مترجم: DaudWriterName

4089. قیس بن بشر تغلبی نے کہا مجھے میرے والد نے بیان کیا اور وہ سیدنا ابودرداء ؓ کے پاس بیٹھا کرتے تھے۔ بیان کیا کہ دمشق میں نبی کریم ﷺ کے صحابہ میں سے ایک صاحب ہوتے تھے جنہیں ابن حنظلیہ کہا جاتا تھا۔ وہ تنہائی پسند آدمی تھے، لوگوں کے ساتھ بہت کم بیٹھتے تھے۔ یا تو نماز پڑھتے ہوتے یا جب فارغ ہو جاتے تو تسبیح و تکبیر میں مشغول رہتے اور پھر اپنے گھر والوں کے پاس چلے جاتے۔ وہ ہمارے پاس سے گزرے جبکہ ہم سیدنا ابودرداء ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ تو ابودرداء نے ان سے کہا: کوئی ایک بات بیان کر دیجئیے جس میں ہمارا فائدہ ہو جائے، اس میں آپ کا کوئی نقصان نہیں۔ انہوں نے کہا: رسول ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الشَّعَرِ)

حکم: صحیح

4183. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ: مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ أَحْسَنَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ, مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ! زَادَ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ لَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ. قَالَ أَبُو دَاوُد: كَذَا رَوَاهُ إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ و قَالَ شُعْبَةُ :يَبْلُغُ شَحْمَةَ أُذُنَيْهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: بالوں کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4183. سیدنا براء ؓ نے بیان کیا کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ کسی نے زلفیں رکھی ہوں، سرخ جوڑا پہنا ہو اور رسول اللہ ﷺ سے بڑھ کر خوبصورت ہو۔ محمد بن سلیمان نے مزید کہا: آپ ﷺ کی زلفیں کندھوں تک آتی تھیں۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اسرائیل نے ابواسحاق سے روایت کیا کہ آپ ﷺ کے بال آپ کے کندھوں کو چھوتے تھے اور شعبہ نے کہا کہ کانوں کی لوؤں تک آتے تھے۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابٌ فِي تَطْوِيلِ الْجُمَّةِ)

حکم: صحیح

4190. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ وَسُفْيَانُ بْنُ عُقْبَةَ السُّوَائِيُّ هُوَ أَخُو قَبِيصَةَ وَحُمَيْدُ بْنُ خُوَارٍ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِي شَعْرٌ طَوِيلٌ، فَلَمَّا رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ذُبَابٌ! ذُبَابٌ!، قَالَ: فَرَجَعْتُ فَجَزَزْتُهُ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنَ الْغَدِ، فَقَالَ: إِنِّي لَمْ أَعْنِكَ، وَهَذَا أَحْسَنُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: بالوں کو بہت زیادہ لمبا کر لینا )

مترجم: DaudWriterName

4190. سیدنا وائل بن حجر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے بال بہت لمبے تھے، چنانچہ جب رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھا تو فرمانے لگے ” نحوست ہے، نحوست ہے۔“ چنانچہ میں واپس گیا اور انہیں کاٹ ڈالا اور پھر اگلے دن حاضر خدمت ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تجھے کوئی بری بات نہیں کہی تھی اور اب یہ بہتر ہے۔“ ...