1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ إِنْ صَلَّى فِي ثَوْبٍ مُصَلَّبٍ أَوْ تَصَاو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

374. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، كَانَ قِرَامٌ لِعَائِشَةَ سَتَرَتْ بِهِ جَانِبَ بَيْتِهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمِيطِي عَنَّا قِرَامَكِ هَذَا، فَإِنَّهُ لاَ تَزَالُ تَصَاوِيرُهُ تَعْرِضُ فِي صَلاَتِي»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ایسے کپڑے میں اگر کسی نے نماز پڑھی جس پر صلیب یا مورتیاں بنی ہوں تو نماز فاسد ہو گی یا نہیں اور ان کی ممانعت کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

374. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: حضرت عائشہ‬ ؓ  ک‬ے پاس ایک پردہ تھا جسے انھوں نے گھر کی ایک طرف لٹکا رکھا تھا۔ نبی ﷺ نے (اسے دیکھ کر) فرمایا: ’’ہمارے سامنے سے اپنا یہ پردہ ہٹا دو کیونکہ اس کی تصویریں مسلسل میری نماز میں سامنے آتی رہتی ہیں۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ التِّجَارَةِ فِيمَا يُكْرَهُ لُبْسُهُ لِلرِّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2105. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْكَرَاهِيَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاذَا أَذْنَبْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ قُلْتُ اشْتَرَيْتُهَا لَكَ لِتَقْعُدَ عَلَي...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : ان چیزوں کی سوداگری جن کا پہننا مردوں اور عورتوں کے لیے مکروہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2105. اُم المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، انھوں نے ایک ایسا تکیہ خریدا جس میں تصویریں بنی ہوئی تھیں جب رسول اللہ ﷺ نے اسے دیکھا تو دروازے پر کھڑے ہوگئے اندر تشریف نہ لائے۔ میں نے آپ کے چہرے پر ناگواری کے آثار دیکھے تو عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !میں اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی طرف رجوع کرتی ہوں، مجھ سے کیا گناہ سر زد ہوا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "یہ تکیہ کیسا ہے؟"میں نے عرض کیا: میں نے یہ آپ کے لیے خریدکیا ہے تاکہ آپ اس پر ٹیک لگا کر بیٹھیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "یہ تصویریں بنانے والے قیامت کے دن عذاب میں مبتلا کیے جائیں گے اور ان...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابٌ: هَلْ تُكْسَرُ الدِّنَانُ الَّتِي فِيهَا الخ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2479. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا كَانَتْ اتَّخَذَتْ عَلَى سَهْوَةٍ لَهَا سِتْرًا فِيهِ تَمَاثِيلُ فَهَتَكَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتَّخَذَتْ مِنْهُ نُمْرُقَتَيْنِ فَكَانَتَا فِي الْبَيْتِ يَجْلِسُ عَلَيْهِمَا...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : کیا کوئی ایسا مٹکا توڑا جاسکتا ہے یا ایسی مشک پھاڑی جاسکتی ہے جس میں شراب موجود ہو؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2479. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اپنے حجرے کے دروازے پر ایک کپڑا لٹکایا جس پر تصاویر بنی ہوئی تھیں۔ نبی ﷺ نے اسے پھاڑ ڈالا تو حضرت عائشہ  ؓ نے اس کپڑے کے دوگاؤ تکیے بنالیے جو گھرمیں رہے۔ ان پر آپ ﷺ بیٹھا کرتے تھے۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ هَدِيَّةِ مَا يُكْرَهُ لُبْسُهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2613. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَبُو جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ فَاطِمَةَ، فَلَمْ يَدْخُلْ عَلَيْهَا، وَجَاءَ عَلِيٌّ، فَذَكَرَتْ لَهُ ذَلِكَ، فَذَكَرَهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنِّي رَأَيْتُ عَلَى بَابِهَا سِتْرًا مَوْشِيًّا»، فَقَالَ: «مَا لِي وَلِلدُّنْيَا» فَأَتَاهَا عَلِيٌّ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهَا، فَقَالَتْ: لِيَأْمُرْنِي فِيهِ بِمَا شَاءَ، قَالَ: «تُرْسِلُ بِهِ إِلَى فُلاَنٍ، أَهْلِ بَيْتٍ بِهِمْ حَاجَةٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب: ایسے کپڑے کا تحفہ جس کا پہننا مکروہ ہو )

مترجم: BukhariWriterName

2613. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ سیدہ فاطمہ  ؓ کے گھر تشریف لائے لیکن اندر داخل نہ ہوئے۔ حضر ت علی  ؓ جب گھر آئے تو سیدہ فاطمہ  ؓ نے ان سے یہ واقعہ بیان کیا۔ انھوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کی وجہ دریافت کی تو آپ نے فرمایا: ’’میں نے ان کے دروازے پر نقش ونگار سے سجا ہوا پردہ دیکھا۔‘‘ پھر فرمایا: ’’بھلا مجھے اس دنیا سے کیا سروکار؟‘‘ یہ بات حضرت علی  ؓ نے حضرت فاطمہ  ؓ سے بیان کی تو سیدہ فاطمہ  نے فرمایا کہ اس کے متعلق آپ ﷺ جو چاہیں حکم دیں اس پر عمل ہوگا۔ آپ نے فرما...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3224. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، أَنَّ نَافِعًا، حَدَّثَهُ أَنَّ القَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَهُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: حَشَوْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وِسَادَةً فِيهَا تَمَاثِيلُ كَأَنَّهَا نُمْرُقَةٌ، فَجَاءَ فَقَامَ بَيْنَ البَابَيْنِ وَجَعَلَ يَتَغَيَّرُ وَجْهُهُ، فَقُلْتُ: مَا لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَا بَالُ هَذِهِ الوِسَادَةِ؟»، قَالَتْ: وِسَادَةٌ جَعَلْتُهَا لَكَ لِتَضْطَجِعَ عَلَيْهَا، قَالَ: أَمَا عَلِمْتِ أَنَّ المَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ، وَأَنَّ مَنْ صَن...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3224. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ کے لیے ایک تکیہ تیار کیا جس پر تصویریں بنی ہوئی تھیں گویا وہ منقش تکیہ تھا۔ آپ ﷺ تشریف لائے تو لوگوں کے درمیان کھڑے ہوگئے اور آپ کے چہرہ انور کا رنگ تبدیل ہونے لگا: میں نے عرض کیا! اللہ کے رسول ﷺ! ہم سے کیا غلطی ہوئی ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ تکیہ کیسا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: یہ تکیہ آپ کے لیے میں نے تیار کیا ہے تاکہ آپ اس پر آرام فرمایاکریں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تمھیں معلوم نہیں کہ جس گھر میں تصویر ہو اس گھر میں فرشتے نہیں آتے۔ اور جو تصویر بنائے اسے قیامت کے دن ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3225. حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا طَلْحَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ تَدْخُلُ المَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ، وَلاَ صُورَةُ تَمَاثِيلَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3225. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے ابو طلحہ ؓ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: ’’فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو اور اس میں بھی نہیں جاتے جس میں تصویر ہو۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3226. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا عَمْرٌو، أَنَّ بُكَيْرَ بْنَ الأَشَجِّ حَدَّثَهُ، أَنَّ بُسْرَ بْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الجُهَنِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ، وَمَعَ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عُبَيْدُ اللَّهِ الخَوْلاَنِيُّ الَّذِي كَانَ فِي حِجْرِ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَهُمَا زَيْدُ بْنُ خَالِدٍ، أَنَّ أَبَا طَلْحَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لاَ تَدْخُلُ المَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ» قَالَ بُسْرٌ: فَمَرِضَ زَيْدُ بْنُ خَالِدٍ فَعُدْنَاهُ، فَإِذَا نَحْنُ...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3226. بسر بن سعید اور عبیداللہ خولانی، جو نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت میمونہ ؓ کے زیر تربیت تھے، ان دونوں سے حضرت زید بن خالد ؓ نے بیان کیا، انھیں حضرت ابو طلحہ ؓ نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں کسی جاندار کی تصویر ہو۔‘‘ بسر بن سعید نے کہا کہ ایک دفعہ حضرت زید بن خالد ؓ بیمار ہوگئے تو ہم ان کی تیمارداری کے لیے گئے۔ ہم نے ان کے گھر میں ایک پردہ دیکھا جس میں تصویریں تھیں۔ میں نے عبیداللہ خولانی سے کہا: کیا انھوں نے ہمیں تصاویر کے متعلق خبر نہیں دی تھی؟ عبیداللہ نے جواب دیا کہ انھوں نے کہا تھا کپڑے کے نق...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3227. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: وَعَدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِبْرِيلُ فَقَالَ: «إِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلاَ كَلْبٌ»

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3227. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ سے جبرئیل ؑ نے آنے کا وعدہ کیا پھر (وہ نہ آئے تو نبی کریم ﷺ نے وجہ پوچھی) انھوں نےبتایا: ’’ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس میں تصویر یاکتا ہو۔‘‘


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي شَرَابِ أَحَدِكُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3322. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَفِظْتُهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ كَمَا أَنَّكَ هَا هُنَا أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لاَ تَدْخُلُ المَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ صُورَةٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کا بیان جب مکھی پانی یا کھانے میں گرجائے تو اس کو ڈبودے کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3322. حضرت ابو طلحہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں کتا اور تصویر ہو۔‘‘


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4002. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلَا صُورَةٌ يُرِيدُ التَّمَاثِيلَ الَّتِي فِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب )

مترجم: BukhariWriterName

4002. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے حضرت ابوطلحہ ؓ نے بتایا جو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بدر کی لڑائی میں شریک تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس گھر میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا کوئی تصویر ہو۔‘‘  ان کی مراد کسی جاندار کی تصویر تھی۔ ...