1 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2775. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ اجْتَمَعَ عِنْدَ الْبَيْتِ ثَلَاثَةُ نَفَرٍ قُرَشِيَّانِ وَثَقَفِيٌّ أَوْ ثَقَفِيَّانِ وَقُرَشِيٌّ قَلِيلٌ فِقْهُ قُلُوبِهِمْ كَثِيرٌ شَحْمُ بُطُونِهِمْ فَقَالَ أَحَدُهُمْ أَتُرَوْنَ اللَّهَ يَسْمَعُ مَا نَقُولُ وَقَالَ الْآخَرُ يَسْمَعُ إِنْ جَهَرْنَا وَلَا يَسْمَعُ إِنْ أَخْفَيْنَا وَقَالَ الْآخَرُ إِنْ كَانَ يَسْمَعُ إِذَا جَهَرْنَا فَهُوَ يَسْمَعُ إِذَا أَخْفَيْنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَا أَبْ...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام )

مترجم: MuslimWriterName

2775. محمد بن ابی عمر مکی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سفیان نے منصور سے حدیث بیان کی، انہوں نے مجاہد سے، انہوں نے ابومعمر سے اور انہوں نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: تین آدمی بیت اللہ کے پاس اکٹھے ہوئے، (ان میں سے) دو قریشی تھے اور ایک ثقفی تھا، یا دو ثقفی تھے اور ایک قریشی تھا، ان کے دلوں کا فہم کم تھا، ان کے پیٹوں کی چربی بہت تھی۔ ان میں سے ایک نے کہا: کیا تم سمجھتے ہو کہ جو کچھ ہم کہتے ہیں، اللہ سنتا ہے؟ دوسرے نے کہا: اگر ہم اونچی آواز سے بات کریں تو سنتا ہے اور آہستہ بات کریں تو نہیں سنتا۔ تیسرے نے کہا: اگر ہم اونچا بولیں تو وہ سنتا ہ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2968. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ فِي الظَّهِيرَةِ لَيْسَتْ فِي سَحَابَةٍ قَالُوا لَا قَالَ فَهَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ فِي سَحَابَةٍ قَالُوا لَا قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ رَبِّكُمْ إِلَّا كَمَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ أَحَدِهِمَا قَالَ فَيَلْقَى الْعَبْدَ فَيَقُولُ أَيْ فُلْ أَلَمْ أُكْرِمْكَ وَأُسَوِّدْكَ وَأُزَوِّجْكَ وَأُسَخِّرْ ل...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2968. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہا: انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین ) نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ ﷺ! قیامت کے دن ہم اپنے رب کو دیکھیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا دوپہر کے وقت جب بادل نہ ہوں تمھیں سورج کودیکھنے میں کوئی زحمت ہوتی ہے۔؟‘‘ انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: نہیں آپﷺ نے فرمایا: ’’چودھویں کی رات کو جب بادل نہ ہوں تو کیا تمھیں چاند کو دیکھنے میں کوئی زحمت ہوتی ہے؟‘‘ انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: نہیں آپ نے فرمایا: ’’مجھے اس ذات...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2969. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ النَّضْرِ بْنِ أَبِي النَّضْرِ حَدَّثَنِي أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عُبَيْدٍ الْمُكْتِبِ عَنْ فُضَيْلٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَحِكَ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مِمَّ أَضْحَكُ قَالَ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ مِنْ مُخَاطَبَةِ الْعَبْدِ رَبَّهُ يَقُولُ يَا رَبِّ أَلَمْ تُجِرْنِي مِنْ الظُّلْمِ قَالَ يَقُولُ بَلَى قَالَ فَيَقُولُ فَإِنِّي لَا أُجِيزُ عَلَى نَفْسِي إِلَّا شَاهِدًا مِنِّي قَالَ فَيَقُولُ كَف...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2969. حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس (بیٹھے ہوئے) تھے کہ آپ ہنس پڑے پھر آپ نے پوچھا: ’’کیا تمھیں یہ معلوم ہے کہ میں کس بات پر ہنس رہا ہو؟‘‘ ہم نے عرض کی اللہ اور اس کا رسول اللہ ﷺ زیادہ جاننے والے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’مجھے بندے کی اپنے رب کے ساتھ کی گئی بات پر ہنسی آتی ہے وہ کہے گا ۔اے میرے رب! کیا تونے مجھے ظلم سے پناہ نہیں دی؟‘‘ آپ ﷺ نے کہا: ’’وہ فرمائے گا۔ کیوں نہیں!‘‘ فرمایا: ’’بندہ کہے گا میں اپنے خلاف اپنی طرف کے گواہ کے سوا اور کسی...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ التَّسْبِيحِ بِالْحَصَى)

حکم: حسن

1501. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ هَانِئِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ حُمَيْضَةَ بِنْتِ يَاسِرٍ عَنْ يُسَيْرَةَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُنَّ أَنْ يُرَاعِينَ بِالتَّكْبِيرِ وَالتَّقْدِيسِ وَالتَّهْلِيلِ وَأَنْ يَعْقِدْنَ بِالْأَنَامِلِ فَإِنَّهُنَّ مَسْئُولَاتٌ مُسْتَنْطَقَاتٌ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: ( شمار کی غرض سے ) کنکریوں پر تسبیح پڑھنا )

مترجم: DaudWriterName

1501. سیدہ یسیرہ‬ ؓ ن‬ے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے انہیں (صحابیات کو) حکم دیا تھا کہ وہ اللہ کی تکبیر «الله أكبر» تقدیس «سبحان الملك القدوس» اور تہلیل «لا إله إلا الله» کی پابندی اختیار کریں اور یہ کہ اپنی انگلیوں پر شمار کیا کریں کیونکہ ان سے سوال ہو گا اور یہ بلوائی جائیں گی۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْإِيمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَمُوتُ وَهُوَ يَشْهَدُ أَ...)

حکم: صحیح

2639. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَعَافِرِيِّ ثُمَّ الْحُبُلِيِّ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ سَيُخَلِّصُ رَجُلًا مِنْ أُمَّتِي عَلَى رُءُوسِ الْخَلَائِقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَنْشُرُ عَلَيْهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ سِجِلًّا كُلُّ سِجِلٍّ مِثْلُ مَدِّ الْبَصَرِ ثُمَّ يَقُولُ أَتُنْكِرُ مِنْ هَذَا شَيْئًا أَظَلَمَكَ كَتَبَتِي الْحَافِظُونَ فَيَقُولُ لَا يَا رَبِّ فَيَقُولُ أَفَلَكَ عُذْرٌ فَيَقُولُ لَا يَا ...

جامع ترمذی : كتاب: ایمان واسلام کے بیان میں (باب: موت کے وقت لا إلہ إلا اللہ کی گواہی دینے کی فضیلت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2639. عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن میری امت کے ایک شخص کو چھانٹ کر نکالے گا اور سارے لوگوں کے سامنے لائے گا اور اس کے سامنے (اس کے گناہوں کے) ننانوے دفتر پھیلائے جائیں گے، ہردفتر حد نگاہ تک ہوگا، پھر اللہ عزوجل پوچھے گا: کیا تو اس میں سے کسی چیز کا انکار کرتا ہے؟ کیا تم پر میرے محافظ کاتبوں نے ظلم کیا ہے؟ وہ کہے گا: نہیں اے میرے رب! پھر اللہ کہے گا: کیا تیرے پاس کوئی عذر ہے؟ تو وہ کہے گا: نہیں، اے میرے رب! اللہ کہے گا (کوئی بات نہیں) تیر ی ایک نیکی میرے پاس ہے۔ آج کے دن تجھ پرکوئی ظلم (وزیادتی) نہ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَعْظِيمِ الدَّمِ)

حکم: صحیح

3997. أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُسْتَمِرِّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَجِيءُ الرَّجُلُ آخِذًا بِيَدِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ: يَا رَبِّ، هَذَا قَتَلَنِي، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: لِمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: قَتَلْتُهُ لِتَكُونَ الْعِزَّةُ لَكَ، فَيَقُولُ: فَإِنَّهَا لِي. وَيَجِيءُ الرَّجُلُ آخِذًا بِيَدِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ: إِنَّ هَذَا قَتَلَنِي، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: لِمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: لِ...

سنن نسائی : کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: مومن کا خون انتہائی قابل تعظیم ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3997. حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے دن) ایک آدمی دوسرے آدمی کا ہاتھ پکڑے ہوئے آئے گا اور دہائی دے گا: اے میرے رب! اس نے مجھے قتل کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ قاتل سے فرمائے گا: تو نے اس کو کیوں قتل کیا تھا؟ وہ کہے گا: یا اللہ! میں نے اس لیے قتل کیا تاکہ تیرے دین کو غلبہ حاصل ہو۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: یہ تو میرا حق ہے۔ ایک اور آدمی ایک دوسرے آدمی کا ہاتھ پکڑے ہوئے آئے گا اور کہے گا: مولا! اس نے مجھے قتل کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو نے اسے کیوں قتل کیا تھا؟ وہ کہے گا: اس لیے کہ فلاں کی عزت اور غلبہ قائم ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَعْظِيمِ الدَّمِ)

حکم: صحیح الإسناد

3998. أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ تَمِيمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ: أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ قَالَ: قَالَ جُنْدَبٌ: حَدَّثَنِي فُلَانٌ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَجِيءُ الْمَقْتُولُ بِقَاتِلِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ: سَلْ هَذَا فِيمَ قَتَلَنِي، فَيَقُولُ: قَتَلْتُهُ عَلَى مُلْكِ فُلَانٍ ، قَالَ جُنْدَبٌ: «فَاتَّقِهَا»...

سنن نسائی : کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: مومن کا خون انتہائی قابل تعظیم ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3998. حضرت جندب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ مجھے فلاں شخص نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت کے دن مقتول اپنے قاتل کو لے کر (اللہ تعالیٰ کے حضور) پیش ہو گا اور کہے گا: اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کیوں قتل کیا تھا؟ وہ کہے گا: میں نے اسے فلاں کی حکومت کے خاطر قتل کیا تھا۔“ حضرت جندب نے فرمایا: ایسے کام سے بچو۔ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ ال...)

حکم: حسن

4010. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: لَمَّا رَجَعَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُهَاجِرَةُ الْبَحْرِ، قَالَ: «أَلَا تُحَدِّثُونِي بِأَعَاجِيبِ مَا رَأَيْتُمْ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ؟» قَالَ فِتْيَةٌ مِنْهُمْ: بَلَى، يَا رَسُولَ اللَّهِ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ مَرَّتْ بِنَا عَجُوزٌ مِنْ عَجَائِزِ رَهَابِينِهِمْ، تَحْمِلُ عَلَى رَأْسِهَا قُلَّةً مِنْ مَاءٍ، فَمَرَّتْ بِفَتًى مِنْهُمْ، فَجَعَلَ إِحْدَى يَدَيْهِ بَيْنَ كَتِفَيْهَا، ثُمَّ دَفَعَهَا فَخَرَّتْ عَلَى رُكْبَتَي...

سنن ابن ماجہ : کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل (باب: نیکی کا حکم دینا اور برائی سےروکنا )

مترجم: MajahWriterName

4010. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب سمندر کا سفر طے کرنے والے مہاجر رسول اللہﷺ کے پاس آئے تو آپﷺ نے فرمایا: کیا تم لوگ مجھے وہ عجیب باتیں نہیں بتاؤ گے جو تم نے حبشہ کے ملک میں دیکھیں؟ ان میں سے کچھ نوجوان افراد نے کہا: جی ہاں، اللہ کے رسولﷺ! (ہم سنائیں گے) ایک بار ہم بیٹھے ہوئے تھے کہ ہمارے پاس سے ان کی ایک راہب بڑھیا گزری جس نے سر پر پانی کا مٹکا اٹھایا ہوا تھا۔ وہ ان میں سے ایک جوان (لڑکے) کے پاس سے گزری تو اس نے اس (راہبہ) کے کندھوں کے درمیان ہاتھ رکھ کر اسے دھکا دے دیا۔ وہ گھٹنوں کے بل گری۔ اس کا مٹکا ٹوٹ گیا۔ جب وہ اٹھی تو اس (شریر لڑکے) کی طرف م...