1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابُ إِذَا قَالَ عِنْدَ قَوْمٍ شَيْئًا، ثُمَّ خَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7112. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ عَوْفٍ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ قَالَ لَمَّا كَانَ ابْنُ زِيَادٍ وَمَرْوَانُ بِالشَّأْمِ وَوَثَبَ ابْنُ الزُّبَيْرِ بِمَكَّةَ وَوَثَبَ الْقُرَّاءُ بِالْبَصْرَةِ فَانْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي إِلَى أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ حَتَّى دَخَلْنَا عَلَيْهِ فِي دَارِهِ وَهُوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ عُلِّيَّةٍ لَهُ مِنْ قَصَبٍ فَجَلَسْنَا إِلَيْهِ فَأَنْشَأَ أَبِي يَسْتَطْعِمُهُ الْحَدِيثَ فَقَالَ يَا أَبَا بَرْزَةَ أَلَا تَرَى مَا وَقَعَ فِيهِ النَّاسُ فَأَوَّلُ شَيْءٍ سَمِعْتُهُ تَكَلَّمَ بِهِ إِنِّي احْتَسَبْتُ عِنْدَ اللَّهِ أَنِّي أَصْبَحْتُ سَاخِطًا عَلَى أَحْيَاءِ قُرَي...

صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب:کوئی شخص لوگوں کے سامنے ایک بات کہے پھر اس کے پاس سے نکل کر دوسری بات کہنے لگے  )

مترجم: BukhariWriterName

7112. سیدنا ابو منہال سے روایت ہے انہوں کہا: جب ابن زیاد اور مروان شام میں تھے ادھر سیدنا ابن زبیر ؓ مکہ میں اٹھ کھڑے تھے اور خارجیوں نے بصرہ پر قبضہ کر رکھا تھا تو میں اپنے والد کے ہمراہ سیدنا ابو برزہ اسلمی ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ جب ہم ان کے گھر پہنچےتو وہ ایک کمرے کے سائے میں تشریف فرما تھے جو بانس کا بنا ہوا تھا۔ ہم ان کے پاس بیٹھ گئے اور میرے والد نے ان سے سلسلہ گفتگو چھیڑنے کے لیے کہا: اے ابو برزہ! آپ دیکھتے نہیں لوگوں نے کیا رکھا ہے؟ پہلی بات جو میں نے آپ کے منہ سے سنی وہ یہ تھی میں قریش والوں سے اللہ کی خاطر ناراض ہوں اللہ تعالیٰ آپ پر مجھے اجر دے گا۔ عرب ک...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي مَنْ يَغْزُو وَيَلْتَمِسُ الدُّنْيَا)

حکم: حسن

2516. حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنِ ابْنِ مِكْرَزٍ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! رَجُلٌ يُرِيدُ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَهُوَ يَبْتَغِي عَرَضًا مِنْ عَرَضِ الدُّنْيَا؟! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا أَجْرَ لَهُ<، فَأَعْظَمَ ذَلِكَ النَّاسُ! وَقَالُوا لِلرَّجُلِ: عُدْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, فَلَعَلَّكَ لَمْ تُفَهِّمْهُ؟ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! رَجُلٌ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دنیا کی طلب میں غزوہ کرنے والا )

مترجم: DaudWriterName

2516. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایک انسان جہاد کے لیے نکلتا ہے مگر وہ دنیا کا مال چاہتا ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اس کے لیے کوئی اجر نہیں ۔ “ لوگوں نے اس فرمان کو بہت گراں جانا ، انہوں نے اس آدمی سے کہا : دوبارہ پوچھو ، شاید تم اپنی بات واضح نہیں کر سکے ہو ۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایک انسان جہاد فی سبیل اللہ کے لیے نکلتا ہے اور وہ دنیا کا مال چاہتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس کے لیے کوئی ثواب نہیں ۔ “ لوگوں نے اس آدمی سے کہا : رسول اللہ ﷺ سے پھر پوچھو ۔ اس نے آپ ﷺ سے تیسری بار پوچھا تو بھی آپ ﷺ نے اسے یہ فرمایا ” اس کو کوئ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ...)

حکم: ضعیف

2519. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ حَاتِمٍ الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْوَضَّاحِ عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ حَنَانِ بْنِ خَارِجَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَخْبِرْنِي عَنِ الْجِهَادِ وَالْغَزْوِ؟! فَقَالَ: >يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو! إِنْ قَاتَلْتَ صَابِرًا مُحْتَسِبًا, بَعَثَكَ اللَّهُ صَابِرًا مُحْتَسِبًا، وَإِنْ قَاتَلْتَ مُرَائِيًا مُكَاثِرًا, بَعَثَكَ اللَّه مُرَائِيًا مُكَاثِرًا، يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو! عَلَى أَيِّ حَالٍ قَاتَلْتَ أَوْ قُتِلْت...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: جو اللہ کا کلمہ بلند کرنے کی نیت سے قتال کرے )

مترجم: DaudWriterName

2519. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ (میں نے کہا) اے اللہ کے رسول! مجھے جہاد اور غزوے کے متعلق ارشاد فرمائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عبداللہ بن عمرو! اگر تم صبر کے ساتھ اور اجر کی نیت سے قتال کرو تو اللہ تعالیٰ تمہیں صبر کرنے والوں اور اجر کے طلب گاروں میں اٹھائے گا اور اگر تم دکھلاوے اور مال جمع کرنے کی غرض سے قتال کرو تو اللہ تعالیٰ تمہیں ریا کار اور مال جمع کرنے والوں میں اٹھائے گا، اے عبداللہ بن عمرو! جس حال (اور نیت) میں بھی تم نے لڑائی کی (جہاد کیا) یا تمہیں قتل کر دیا گیا تو اللہ تمہیں اسی حالت پر اٹھائے گا۔“ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو بِأَجْرِ الْخِدْمَةِ)

حکم: صحیح

2527. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَاصِمُ بْنُ حَكِيمٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ أَنَّ يَعْلَى ابْنَ مُنْيَةَ، قَالَ: آذَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْغَزْوِ، وَأَنَا شَيْخٌ كَبِيرٌ، لَيْسَ لِي خَادِمٌ، فَالْتَمَسْتُ أَجِيرًا يَكْفِينِي، وَأُجْرِي لَهُ سَهْمَهُ، فَوَجَدْتُ رَجُلًا، فَلَمَّا دَنَا الرَّحِيلُ أَتَانِي، فَقَالَ: مَا أَدْرِي مَا السُّهْمَانِ، وَمَا يَبْلُغُ سَهْمِي، فَسَمِّ لِي شَيْئًا، كَانَ السَّهْمُ أَوْ لَمْ يَكُنْ! فَسَمَّيْتُ لَهُ ثَلَاثَةَ دَنَانِيرَ، فَلَمَّا ح...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: ایسا انسان جو محض مزدوری پر ہی جہاد کرے )

مترجم: DaudWriterName

2527. سیدنا یعلیٰ بن منیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جہاد کا اعلان فرمایا جبکہ میں بوڑھا آدمی تھا، میرا کوئی خادم بھی نہ تھا تو مجھے کسی ایسے ملازم کی تلاش ہوئی جو (جہاد میں) میری کفایت کرتا اور میں اس کو اس کا حصہ دیتا، چنانچہ مجھے ایک آدمی مل گیا۔ پھر جب کوچ کا وقت ہوا تو وہ میرے پاس آیا اور کہا۔ مجھے نہیں معلوم کہ (مال غنیمت میں) حصے کیا ہوں گے اور میرا حصہ کتنا ہو گا؟ پس آپ مجھے متعین طور پر بتا دیں وہ آئے نہ آئے (مجھے اس سے غرض نہیں۔) تو میں نے اس کے لیے تین دینار متعین کر دیے۔ پھر جب میں غنیمت لینے کے لیے حاضر ہوا اور چاہا کہ اس کا حصہ اسے دوں تو مجھے م...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابٌ فِي الْعَصَبِيَّةِ)

حکم: ضعیف

5121. حَدثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَكِّيِّ يَعْنِي ابْنَ أَبِي لَبِيبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ<....

سنن ابو داؤد : كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: تعصب اور عصبیت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

5121. سیدنا جبیر بن مطعم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے عصبیت کی دعوت دی، وہ ہم میں سے نہیں۔ جس نے عصبیت پر لڑائی کی، وہ ہم میں سے نہیں اور جو عصبیت پر مرا، وہ ہم میں سے نہیں۔“