1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ اسْمِ الفَرَسِ وَالحِمَارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2857. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لَنَا يُقَالُ لَهُ مَنْدُوبٌ، فَقَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : گھوڑوں اور گدھوں کا نام رکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

2857. حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک رات مدینہ طیبہ میں کچھ دہشت سی طاری ہوئی تو نبی ﷺ نے ہمارا ایک گھوڑا مستعار لیا جسے مندوب کہا جاتا تھاپھر آپ نے فرمایا: ’’ہم نے تو کوئی خوف کی بات نہیں دیکھی، البتہ ہم نے اس گھوڑے کو سمندر کی طرح (خوب تیز رو) پایا ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الرُّكُوبِ عَلَى الدَّابَّةِ الصَّعْبَةِ وَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2862. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ بِالْمَدِينَةِ فَزَعٌ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ، يُقَالُ لَهُ مَنْدُوبٌ، فَرَكِبَهُ وَقَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سخت سرکش جانور اورنر گھوڑے کی سواری کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2862. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مدینہ طیبہ میں ایک دفعہ خوف طاری ہوا تو نبی ﷺ نے حضرت ابو طلحہ سے گھوڑا مستعار لیا جسے مندوب کہا جاتا تھا۔ پھر آپ اس پر سوارہوئے اور فرمایا: ’’خوف وہر اس کی کوئی بات ہم نے نہیں دیکھی بلاشبہ اس(گھوڑے) کو ہم نے(روانی میں) دریا ہی پایا ہے۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فِي شَجَاعَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2307.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ بِالْمَدِينَةِ فَزَعٌ فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ يُقَالُ لَهُ مَنْدُوبٌ فَرَكِبَهُ فَقَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کی شجاعت )

مترجم: MuslimWriterName

2307.01. وکیع نے شعبہ سے، انھوں نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک بار مدینہ میں خوف پھیل گیا نبی ﷺ نے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک گھوڑا مستعار لیا، اسے مندوب کہا جاتا تھا آپﷺ اس پر سوار ہوئے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ہم نے کو ئی ڈر اور خوف کی بات نہیں دیکھی اور اس گھوڑے کو ہم نے سمندر (کی طرح) پایا ہے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فِي شَجَاعَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2307.02. وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، ح وحَدَّثَنِيهِ يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ. وَفِي حَدِيثِ ابْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: فَرَسًا لَنَا، وَلَمْ يَقُلْ: لِأَبِي طَلْحَةَ، وَفِي حَدِيثِ خَالِدٍ: عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ أَنَسًا...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کی شجاعت )

مترجم: MuslimWriterName

2307.02. محمد بن جعفر اور خالد بن حارث نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، اور ابن جعفر کی روایت میں ہے، انھوں (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے کہا: ہمارا گھوڑا۔اور انھوں نے یہ نہیں کہا کہ ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا (گھوڑا) اور خالد کی حدیث میں ہے۔ قتادہ سے روایت ہے۔ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَا يُسْتَحَبُّ مِنْ أَلْوَانِ الْخَيْلِ)

حکم: ضعیف

2543. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعِيدٍ الطَّالْقَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُهَاجِرِ الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنِي عَقِيلُ بْنُ شَبِيبٍ، عَنْ أَبِي وَهْبٍ الْجُشَمِيِّ- وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ-، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >عَلَيْكُمْ بِكُلِّ كُمَيْتٍ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ، أَوْ أَشْقَرَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ، أَوْ أَدْهَمَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: گھوڑوں میں کون سے رنگ پسندیدہ اور مستحب ہیں )

مترجم: DaudWriterName

2543. سیدنا ابو وہب جشمی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسے گھوڑے منتخب کیا کرو جو کمیت اور پانچ کلیان ہوں (رنگ سرخ سیاہ ہو مگر پیشانی اور چاروں پاؤں سفید ہوں) یا اشقر پانچ کلیان ہوں (رنگ سرخ ہو اور پیشانی اور چاروں پاؤں سفید ہوں) یا مشکی (سیاہ رنگ) اور پانچ کلیان ہوں۔‘‘ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَا يُسْتَحَبُّ مِنْ أَلْوَانِ الْخَيْلِ)

حکم: ضعیف

2544. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ، حَدَّثَنَا عَقِيلُ بْنُ شَبِيبٍ، عَنْ أَبِي وَهْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >عَلَيْكُمْ بِكُلِّ أَشْقَرَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ، أَوْ كُمَيْتٍ أَغَرَّ..<، فَذَكَرَ نَحْوَهُ. قَالَ مُحَمَّدٌ- يَعْنِي: ابْنَ مُهَاجِرٍ- وَسَأَلْتُهُ- لِمَ فُضِّلَ الْأَشْقَرُ قَالَ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً، فَكَانَ أَوَّلَ مَنْ جَاءَ بِالْفَتْحِ صَاحِبُ أَشْقَرَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: گھوڑوں میں کون سے رنگ پسندیدہ اور مستحب ہیں )

مترجم: DaudWriterName

2544. سیدنا ابو وہب ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’گھوڑا ایسا منتخب کرو جو اشقر پانچ کلیان ہو (سرخ رنگ) یا کمیت سفید پیشانی۔‘‘ اور مذکورہ حدیث کی مانند ذکر کیا۔ محمد بن مہاجر کہتے ہیں: میں نے اپنے شیخ سے دریافت کیا کہ اشقر کو فضیلت کیوں ہے؟ تو انہوں نے کہا: کیونکہ نبی کریم ﷺ نے ایک مہم بھیجی تو جو شخص سب سے پہلے فتح کی خوشخبری لے کر آیا وہ اشقر گھوڑے پر سوار تھا۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي حَمْلِ السِّلَاحِ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوّ...)

حکم: ضعیف

2786. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ ذِي الْجَوْشَنِ- رَجُلٍ مِنَ الضِّبَابِ-، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- بَعْدَ أَنْ فَرَغَ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ- بِابْنِ فَرَسٍ لِي- يُقَالُ لَهَا: الْقَرْحَاءُ-، فَقُلْتُ: يَا مُحَمَّدُ! إِنِّي قَدْ جِئْتُكَ بِابْنِ الْقَرْحَاءِ, لِتَتَّخِذَهُ، قَالَ: >لَا حَاجَةَ لِي فِيهِ، وَإِنْ شِئْتَ أَنْ أَقِيضَكَ بِهِ الْمُخْتَارَةَ مِنْ دُرُوعِ بَدْرٍ، فَعَلْتُ<، قُلْتُ: مَا كُنْتُ أَقِيضُهُ الْيَوْمَ بِغُرَّةٍ، قَالَ: >فَلَا حَاجَةَ لِي فِيهِ<...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دشمن کے علاقے میں ہتھیاروں کو لے جانے دینا )

مترجم: DaudWriterName

2786. بنو ضباب کے ایک شخص ذی الجوشن سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب اہل بدر سے فارغ ہو گئے تو میں آپ ﷺ کی خدمت میں گھوڑے کا ایک بچھیرا لے کر حاضر ہوا اور کہا: اے محمد! میں آپ کے پاس ابن قرحاء (ایک بچھیرا) لے کر آیا ہوں یہ آپ اپنے لیے لے لیجئیے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے اس کی ضرورت نہیں، لیکن اگر تم چاہو تو تمہیں اس کے بدلے بدر کی منتخب زرہوں میں سے کوئی دے دوں، تو کر سکتا ہوں۔“ میں نے کہا: آج تو میں اس کے بدلے میں کوئی گھوڑی بھی نہیں لوں گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو پھر مجھے بھی اس کی ضرورت نہیں ہے۔“ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْخَيْلِ​)

حکم: صحیح

1696. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُاللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "خَيْرُ الْخَيْلِ الأَدْهَمُ الأَقْرَحُ الأَرْثَمُ، ثُمَّ الأَقْرَحُ الْمُحَجَّلُ طَلْقُ الْيَمِينِ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَدْهَمَ فَكُمَيْتٌ عَلَى هَذِهِ الشِّيَةِ"...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: اچھی نسل کے گھوڑوں کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1696. ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’بہتر گھوڑے وہ ہیں جو کالے رنگ کے ہوں، جن کی پیشانی اور اوپر کا ہونٹ سفید ہو، پھر ان کے بعد وہ گھوڑے ہیں جن کے چاروں پیر اور پیشانی سفید ہو، اگر گھوڑا کالے رنگ کا نہ ہوتو انہیں صفات کا سرخ سیاہی مائل عمدہ گھوڑا ہے‘‘۔ ...