مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 14
کل صفحات: 2 - کل احادیث: 14
1 صحيح البخاري کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ دُخُولِ الحَرَمِ، وَمَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَا...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1864 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ فَلَمَّا نَزَعَهُ جَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ ابْنَ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ فَقَالَ اقْتُلُوهُ...
صحیح بخاری:
کتاب: شکار کے بدلے کا بیان
(باب : حرم اور مکہ شریف میں بغیر احرام کے داخل ہ...)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1864. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ فتح کے سال جب رسول اللہ ﷺ مکہ میں داخل ہوئے تو آپ کے سر پر خود تھا۔ جس وقت آپ نے اسے اتارا تو ایک شخص نے آپ کو مطلع کیا کہ ابن خطل کعبہ کے پردوں سے چمٹا ہوا ہے، آپ نے فرمایا: ’’اسے قتل کردو۔‘‘
2 صحيح البخاري كِتَابُ الشُّرُوطِ بَابُ الشُّرُوطِ فِي الجِهَادِ وَالمُصَالَحَةِ مَع...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2751 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَمَرْوَانَ يُصَدِّقُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا حَدِيثَ صَاحِبِهِ قَالَا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ بِالْغَمِيمِ فِي خَيْلٍ لِقُرَيْشٍ طَلِيعَةٌ فَخُذُوا ذَاتَ الْيَمِينِ فَوَاللَّهِ مَا شَعَرَ بِهِمْ خَالِدٌ حَتَّى إِذَا هُمْ بِقَتَرَةِ الْجَيْشِ فَانْطَل...
صحیح بخاری:
کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان
(باب : جہاد میں شرطیں لگانا اور کافروں کے ساتھ صلح ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2751. حضرت مسور بن مخرمہ ؓ اور مروان ؓ سے روایت ہے۔ ۔ ۔ ان دونوں میں سے ہر ایک اپنے ساتھی کی حدیث کی تصدیق کرتا ہے۔ ۔ ۔ ان دونوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ صلح حدیبیہ کے زمانے میں تشریف لے جا رہے تھے کہ راستے میں نبی ﷺ نے (معجزانہ طور پر)فرمایا: ’’خالد بن ولید مقام غمیم میں قریش کے سواروں کے ہمراہ موجود ہے اور یہ قریش کا ہر اول دستہ ہے، لہٰذا تم دائیں جانب کا راستہ اختیار کرو۔‘‘ تو اللہ کی قسم! خالد کو ان کے آنے کی خبر ہی نہیں ہوئی یہاں تک کہ جب لشکر کا غباران تک پہنچا تو وہ فوراً قریش کو مطلع کرنے کے لیے وہاں سے دوڑا نبی ﷺ چلے جارہے تھے یہاں...
3 صحيح البخاري كِتَابُ الشُّرُوطِ بَابُ الشُّرُوطِ فِي الجِهَادِ وَالمُصَالَحَةِ مَع...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2752 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَمَرْوَانَ يُصَدِّقُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا حَدِيثَ صَاحِبِهِ قَالَا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ بِالْغَمِيمِ فِي خَيْلٍ لِقُرَيْشٍ طَلِيعَةٌ فَخُذُوا ذَاتَ الْيَمِينِ فَوَاللَّهِ مَا شَعَرَ بِهِمْ خَالِدٌ حَتَّى إِذَا هُمْ بِقَتَرَةِ الْجَيْشِ فَانْطَل...
صحیح بخاری:
کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان
(باب : جہاد میں شرطیں لگانا اور کافروں کے ساتھ صلح ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2752. حضرت مسور بن مخرمہ ؓ اور مروان ؓ سے روایت ہے۔ ۔ ۔ ان دونوں میں سے ہر ایک اپنے ساتھی کی حدیث کی تصدیق کرتا ہے۔ ۔ ۔ ان دونوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ صلح حدیبیہ کے زمانے میں تشریف لے جا رہے تھے کہ راستے میں نبی ﷺ نے (معجزانہ طور پر)فرمایا: ’’خالد بن ولید مقام غمیم میں قریش کے سواروں کے ہمراہ موجود ہے اور یہ قریش کا ہر اول دستہ ہے، لہٰذا تم دائیں جانب کا راستہ اختیار کرو۔‘‘ تو اللہ کی قسم! خالد کو ان کے آنے کی خبر ہی نہیں ہوئی یہاں تک کہ جب لشکر کا غباران تک پہنچا...
4 صحيح البخاري كِتَابُ الشُّرُوطِ بَابُ الشُّرُوطِ فِي الجِهَادِ وَالمُصَالَحَةِ مَع...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2753 وَقَالَ عُقَيْلٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ عُرْوَةُ: فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَمْتَحِنُهُنَّ وَبَلَغْنَا أَنَّهُ لَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى: أَنْ يَرُدُّوا إِلَى المُشْرِكِينَ مَا أَنْفَقُوا عَلَى مَنْ هَاجَرَ مِنْ أَزْوَاجِهِمْ، وَحَكَمَ عَلَى المُسْلِمِينَ أَنْ لاَ يُمَسِّكُوا بِعِصَمِ الكَوَافِرِ، أَنَّ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَيْنِ، قَرِيبَةَ بِنْتَ أَبِي أُمَيَّةَ، وَابْنَةَ جَرْوَلٍ الخُزَاعِيِّ، فَتَزَوَّجَ قَرِيبَةَ مُعَاوِيَةُ، وَتَزَوَّجَ الأُخْرَى أَبُو جَهْمٍ، فَلَمَّا أَبَى الكُفَّارُ أَنْ يُقِرُّوا بِأَدَاءِ مَا أَنْفَقَ المُسْلِمُونَ عَلَى ...
صحیح بخاری:
کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان
(باب : جہاد میں شرطیں لگانا اور کافروں کے ساتھ صلح ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2753. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ ان (عورتوں) کا امتحان لیتے تھے (جو مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ آتی تھیں)۔ (زہری نے کہا: )ہمیں یہ روایت پہنچی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جب یہ حکم نازل فرمایا کہ مسلمان وہ سب کچھ ان مشرکین کو واپس کردیں جو انھوں نے اپنی ان بیویوں پر خرچ کیا ہےجو (اب مسلمان ہو کر) ہجرت کر آئی ہیں۔ نیز مسلمانوں کو حکم دیا کہ وہ کافر عورتوں کو اپنے نکاح میں نہ رکھیں تو حضرت عمر ؓ نے اپنی دو بیویوں قربیہ بنت ابو امیہ اور جرول خزاعی کی دختر کو طلاق دے دی۔ بعد میں قربیہ سے حضرت معاویہ بن ابو سفیان ؓ نے شادی کر لی (جو ابھ...
5 صحيح البخاري كِتَابُ الشُّرُوطِ بَابُ الشُّرُوطِ فِي القَرْضِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2754 وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ ذَكَرَ رَجُلًا سَأَلَ بَعْضَ بَنِي إِسْرَائِيلَ، أَنْ يُسْلِفَهُ أَلْفَ دِينَارٍ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى» وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، وَعَطَاءٌ: «إِذَا أَجَّلَهُ فِي القَرْضِ جَازَ»...
صحیح بخاری:
کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان
(باب : قرض میں شرط لگانا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2754. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے ایک اسرائیلی کا ذکر کیا جس نے کسی سے ایک ہزار بطور قرض طلب کیے تو اس نے ایک معین مدت تک کے لیے اسے قرض دیا۔ اس کے بعد مکمل حدیث بیان کی۔
6 صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ قَتْلِ الأَسِيرِ، وَقَتْلِ الصَّبْرِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3065 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، دَخَلَ عَامَ الفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ المِغْفَرُ، فَلَمَّا نَزَعَهُ جَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ: إِنَّ ابْنَ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الكَعْبَةِ فَقَالَ: «اقْتُلُوهُ»...
صحیح بخاری:
کتاب: جہاد کا بیان
(باب : قیدی کو قتل کرنا اور کسی کو کھڑا کر کے نشانہ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3065. حضرت انس بن مالک ؓسے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے دن جب شہر میں داخل ہوئے تو آپ نے اپنے سر مبارک پر خود پہن رکھا تھا۔ جب آپ اسے اتار رہے تھے تو ایک شخص نے آکر آپ کو خبر دی کہ ابن خطل غلاف کعبہ سے لٹکا ہوا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے (وہیں) قتل کردو۔‘‘...
7 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4319 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ يَوْمَ الْفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ فَلَمَّا نَزَعَهُ جَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ فَقَالَ اقْتُلْهُ قَالَ مَالِكٌ وَلَمْ يَكُنْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا نُرَى وَاللَّهُ أَعْلَمُ يَوْمَئِذٍ مُحْرِمًا...
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا ت...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4319. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ فتح مکہ کے وقت جب مکہ میں داخل ہوئے تو آپ کے سر مبارک پر خود تھا۔ آپ نے اسے اتارا ہی تھا کہ ایک آدمی نے آ کر عرض کیا: ابن خطل کعبے کے پردے سے چمٹا ہوا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے وہیں قتل کر دو۔‘‘ امام مالک فرماتے ہیں: ہمارے گمان کے مطابق نبی ﷺ اس دن محرم نہیں تھے۔ والله أعلم...
8 صحيح البخاري كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ المِغْفَر
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5857 حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «دَخَلَ مَكَّةَ عَامَ الفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ المِغْفَرُ»
صحیح بخاری:
کتاب: لباس کے بیان میں
(باب: خود کا بیان)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5857. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ فتح مکہ کے سال مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے جبکہ آپ کے سر مبارک پرخود تھا۔
9 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ جَوَازِ دُخُولِ مَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ
حکم: صحیح
3370 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، وَيَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، أَمَّا الْقَعْنَبِيُّ، فَقَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، وَأَمَّا قُتَيْبَةُ، فَقَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ، وقَالَ يَحْيَى: وَاللَّفْظُ لَهُ، قُلْتُ لِمَالِكٍ: أَحَدَّثَكَ ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ مِغْفَرٌ، فَلَمَّا نَزَعَهُ جَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ، فَقَالَ: «اقْتُلُوهُ»، فَقَالَ مَالِكٌ: نَعَمْ...
صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: بغیر احرام کے مکہ میں داخل ہونا جائز ہے)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
3370. عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی یحییٰ بن یحییٰ اور قتیبہ بن سعید نے ہمیں حدیث بیان کی، قعنبی نے کہا: میں نے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے سامنے قراءت کی قتیبہ نے کہا: ہم سے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث بیان کی اور یحییٰ نے کہا ۔۔۔ الفا ظ انھی کے ہیں میں نے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے پو چھا: کیا ابن شہاب نے آپ کو حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح کے سال مکہ میں دا خل ہو ئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر خود تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اتارا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور ک...
10 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ قَتْلِ الْأَسِيرِ وَلَا يُعْرَضُ عَلَيْهِ ال...
حکم: صحیح
2692 حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ، وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ، فَلَمَّا نَزَعَهُ، جَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ؟ فَقَالَ: >اقْتُلُوه<. قَالَ أَبو دَاود: ابْنُ خَطَلٍ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ، وَكَانَ أَبُو بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيُّ قَتَلَهُ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: جہاد کے مسائل
(باب: قیدی کو اسلام کی دعوت دیے بغیر قتل کر ڈالنے ک...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2692. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ مکہ میں داخل ہوئے، تو آپ ﷺ کے سر پر خود تھی۔ جب آپ ﷺ نے اسے اتارا تو آپ ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا اور بتایا کہ ابن خطل کعبہ کے پردوں کے ساتھ چمٹا ہوا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کو قتل کر ڈالو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن خطل کا نام عبداللہ تھا اور سیدنا ابوبرزہ اسلمی ؓ نے اس کو قتل کیا تھا۔...
مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 14
کل صفحات: 2 - کل احادیث: 14