2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي حِلْيَةِ السُّيُوفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2909. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ حَبِيبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: «لَقَدْ فَتَحَ الفُتُوحَ قَوْمٌ، مَا كَانَتْ حِلْيَةُ سُيُوفِهِمُ الذَّهَبَ وَلاَ الفِضَّةَ، إِنَّمَا كَانَتْ حِلْيَتُهُمْ العَلاَبِيَّ وَالآنُكَ وَالحَدِيدَ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : تلوار کی آرائش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2909. حضرت ابو امامہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ یہ سب فتوحات ان لوگوں نے حاصل کی ہیں جن کی تلواروں پر سونا نہیں لگا تھا اور نہ ان پر چاندی ہی جڑی ہوئی تھی بلکہ ان کی تلواروں پر چمڑے، سیسے اور لوہے کا معمولی کام ہوتا تھا۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ عَلَّقَ سَيْفَهُ بِالشَّجَرِ فِي السَّف...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2910. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي سِنَانُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيُّ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَ: أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ، فَلَمَّا قَفَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَفَلَ مَعَهُ، فَأَدْرَكَتْهُمُ القَائِلَةُ فِي وَادٍ كَثِيرِ العِضَاهِ، فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَفَرَّقَ النَّاسُ يَسْتَظِلُّونَ بِالشَّجَرِ، فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جس نے سفر میں دوپہر کے آرام کے وقت اپنی تلوار درخت سے لٹکائی )

مترجم: BukhariWriterName

2910. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ نجد کی طرف جہاد کے لیے روانہ ہوئے۔ جب رسول اللہ ﷺ واپس لوٹے تو یہ بھی آپ کے ہمراہ واپس لوٹے۔ راستے میں قیلولے کا وقت ایک ایسی وادی میں ہوا جس میں بکثرت خاردار (ببول کے) درخت تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے اسی وادی میں پڑاؤ کیا اور صحابہ کرام  ؓ بھی درختوں کا سایہ حاصل کرنے کے لیے پوری وادی میں پھیل گئے۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک درخت کے نیچے پڑاؤکیا اور اپنی تلوار اس درخت سے لٹکادی۔ ہم لوگ وہاں گہری نیند سوگئے۔ اس دوران ہم نے رسول اللہ ﷺ کی آواز سنی کہ وہ ہمیں پکار رہے ہیں۔ دیکھا تو ایک دیہاتی آپ کے پاس تھا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ تَفَرُّقِ النَّاسِ عَنِ الإِمَامِ عِنْدَ الق...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2913. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنَا سِنَانُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ، وَأَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ جَابِرًا، أَخْبَرَهُ ح وحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سِنَانِ بْنِ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيِّ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَدْرَكَتْهُمُ القَائِلَةُ فِي وَادٍ كَثِيرِ العِضَاهِ، فَتَفَرَّقَ النَّاسُ فِي العِضَاهِ يَسْتَظِلُّونَ بِالشَّجَرِ، فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ شَجَرَةٍ، فَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : دوپہر کے وقت درختوں کا سایہ حاصل کرنے کے لیے فوجی لوگ امام سے جدا ہوکر ( متفرق درختوں کے سائے تلے ) پھیل سکتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2913. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے ہا کہ وہ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ ایک جہاد میں تھے۔ واپسی کے وقت ایک وادی میں قیلولے کا وقت ہوگیا جس میں بہت کانٹے دار درخت تھے۔ لوگ سایہ حاصل کرنے کے لیے درختوں کے جھنڈ میں پھیل گئے۔ خود نبی کریم ﷺ بھی ایک درخت کے نیچے محو استراحت ہوئے اور اس کے ساتھ اپنی تلوار لٹکا دی۔ آپ جب نیند سے بیدار ہوئے تو ایک شخص آپ کے پاس تھا جس کا آپ کو علم نہ ہوسکا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اس شخص نے میری تلوار نیام سے نکالی اور کہنے لگا: اب تجھے (مجھ سے) کون بچائے گا؟ میں نےکہا: اللہ، تو اس نے تلوار پھینک دی۔ اب وہ یہ بیٹھا ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3973. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ قَالَ: «كَانَ فِي الزُّبَيْرِ ثَلَاثُ ضَرَبَاتٍ بِالسَّيْفِ إِحْدَاهُنَّ فِي عَاتِقِهِ» قَالَ: «إِنْ كُنْتُ لَأُدْخِلُ أَصَابِعِي فِيهَا» قَالَ: «ضُرِبَ ثِنْتَيْنِ يَوْمَ بَدْرٍ، وَوَاحِدَةً يَوْمَ اليَرْمُوكِ» قَالَ عُرْوَةُ: وَقَالَ لِي عَبْدُ المَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ، حِينَ قُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ: يَا عُرْوَةُ، هَلْ تَعْرِفُ سَيْفَ الزُّبَيْرِ؟ قُلْتُ: «نَعَمْ» قَالَ: فَمَا فِيهِ؟ قُلْتُ: «فِيهِ فَلَّةٌ فُلَّهَا يَوْمَ بَدْرٍ» قَالَ: صَدَقْتَ، [البحر الطويل] بِهِنَّ فُلُولٌ مِنْ قِرَاع...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

3973. حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت زبیر ؓ کے جسم پر تلوار کے تین گہرے زخم تھے۔ ان میں سے ایک تو ان کے کندھے پر تھا۔ میں اس کے اندر اپنی انگلیاں ڈالا کرتا تھا۔ انہیں دو زخم بدر کے دن لگے تھے اور ایک جنگ یرموک میں آیا تھا۔ جب عبداللہ بن زبیر ؓ شہید ہو گئے تو مجھے عبدالملک بن مروان نے کہا: کیا تم حضرت زبیر ؓ کی تلوار کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ اس نے کہا: کوئی نشانی ہے؟ میں نے کہا: اس کی دھار میں دندانے پڑے ہوئے ہیں اور یہ بدر کے روز پڑے تھے۔ اس نے کہا: تو نے سچ کہا ہے۔ ’’فوجوں سے لڑتے لڑتے ان کی تلواروں میں دندانے پڑے ہوئے ہیں۔&lsqu...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3984. بَاب حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْغَسِيلِ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ وَالزُّبَيْرِ بْنِ الْمُنْذِرِ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ بَدْرٍ إِذَا أَكْثَبُوكُمْ فَارْمُوهُمْ وَاسْتَبْقُوا نَبْلَكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3984. حضرت ابو اسید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بدر کے روز فرمایا: ’’جب کافر تمہارے قریب آ جائیں تو انہیں تیروں سے مارو اور اپنے تیروں کی حفاظت کرو۔‘‘


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3985. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْغَسِيلِ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ وَالْمُنْذِرِ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ بَدْرٍ إِذَا أَكْثَبُوكُمْ يَعْنِي كَثَرُوكُمْ فَارْمُوهُمْ وَاسْتَبْقُوا نَبْلَكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3985. حضرت ابواسید ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بدر کے دن ہدایت جاری کی تھی کہ جب کافر تمہارے قریب آ جائیں، یعنی تم پر ہجوم کر لیں تو انہیں تیروں سے چھلنی کرو اور اپنے تیروں کو محفوظ رکھو۔


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ ذَاتِ الرِّقَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4136. وَقَالَ أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَاتِ الرِّقَاعِ فَإِذَا أَتَيْنَا عَلَى شَجَرَةٍ ظَلِيلَةٍ تَرَكْنَاهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْمُشْرِكِينَ وَسَيْفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعَلَّقٌ بِالشَّجَرَةِ فَاخْتَرَطَهُ فَقَالَ تَخَافُنِي قَالَ لَا قَالَ فَمَنْ يَمْنَعُكَ مِنِّي قَالَ اللَّهُ فَتَهَدَّدَهُ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى بِطَائِفَةٍ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ تَأَخَّرُوا وَصَلَّى بِال...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ ذات الرقاع کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4136. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم غزوہ ذات الرقاع میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے۔ جب ہم ایک سایہ دار درخت کے پاس آئے تو وہ ہم نے نبی ﷺ کے لیے چھوڑ دیا۔ اس دوران مشرکین میں سے ایک مشرک آیا جبکہ نبی ﷺ کی تلوار درخت سے لٹک رہی تھی۔ اس نے آپ کی تلوار کو نیام سے نکال کر کہا: کیا آپ مجھ سے ڈرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ اس نے کہا: آپ کو مجھ سے کون بچائے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ۔‘‘ نبی ﷺ کے صحابہ کرام ؓ نے یہ صورت حال دیکھ کر اسے خوب ڈانٹ ڈپٹ کی۔ پھر نماز کھڑی کر دی گئی تو آپ ﷺ نے ایک گروہ کو دو رکعتیں پڑھائیں، پ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ ذَاتِ الرِّقَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4136.01. وَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلٍ فَصَلَّى الْخَوْفَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ نَجْدٍ صَلَاةَ الْخَوْفِ وَإِنَّمَا جَاءَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيَّامَ خَيْبَرَ....

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ ذات الرقاع کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4136.01. حضرت جابر ؓ ہی سے ایک اور روایت ہے کہ ہم مقام نخل میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھے کہ آپ نے صلاۃِ خوف پڑھائی۔ حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ غزوہ نجد میں صلاۃِ خوف پڑھی۔ اور حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ کے پاس ان ایام میں آئے تھے جب آپ نے خیبر کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔