مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 9
1 صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ نَاقَةِ النَّبِيِّ ﷺ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2892 حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ تُسَمَّى العَضْبَاءَ، لاَ تُسْبَقُ - قَالَ حُمَيْدٌ: أَوْ لاَ تَكَادُ تُسْبَقُ - فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ فَسَبَقَهَا، فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَى المُسْلِمِينَ حَتَّى عَرَفَهُ، فَقَالَ: «حَقٌّ عَلَى اللَّهِ أَنْ لاَ يَرْتَفِعَ شَيْءٌ مِنَ الدُّنْيَا إِلَّا وَضَعَهُ» طَوَّلَهُ مُوسَى، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...
صحیح بخاری:
کتاب: جہاد کا بیان
(باب : نبی کریم ﷺ کی اونٹنی کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2892. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کی ایک اونٹنی تھی جس کا نام عضباء تھا، دوڑ میں اس سے آگے کوئی اونٹنی نہیں بڑھ سکتی تھی۔ (راوی حدیث) حمید نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ اس سے آگےبڑھا ہی نہیں جاسکتا تھا۔ آخر ایک دیہاتی ایک نوجوان اونٹ پر سوار ہوکر آیا اور اس سے آگے نکل گیا۔ مسلمانوں پر یہ امر ناگوار گزرا حتیٰ کہ آپ ﷺ نے ان کی ناگواری محسوس کی تو فرمایا: ’’اللہ پر حق ہے کہ دنیا کی جو چیز بلند ہے اسے پست کردے۔‘‘ موسیٰ نے حماد سے، انھوں نے ثابت سے، انھوں نے حضرت انس ؓسے اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے اس حدیث کو طو...
2 صحيح البخاري كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ التَّوَاضُعِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6559 حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ - قَالَ: ح وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ: أَخْبَرَنَا الفَزَارِيُّ، وَأَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَتْ نَاقَةٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُسَمَّى: العَضْبَاءَ، وَكَانَتْ لاَ تُسْبَقُ، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ لَهُ فَسَبَقَهَا، فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَى المُسْلِمِينَ، وَقَالُوا: سُبِقَتِ العَضْبَاءُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ حَقًّا عَلَى اللَّ...
صحیح بخاری:
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
(باب: تواضع یعنی عاجزی کرنے کے بیان میں
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6559. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی ایک اونٹنی تھی جسے عضباء کہا جاتا تھا۔ کوئی جانور بھی اس کے آگے نہیں بڑھ سکتا تھا ایک دیہاتی اپنے اونٹ پر سوار آیا اور اس سے آگے بڑھ گیا۔ مسلمانوں پر یہ معاملہ بہت شاق گزرا اور کہنے لگے: افسوس! عضباء پیچھے رہ گئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالٰی نے خود پر لازم کرلیا ہے کہ دنیا میں وہ کسی چیز کو بلند کرتا ہے تو اسے نیچے بھی لاتا ہے۔“...
3 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي السَّبَقِ
حکم: صحیح
2581 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ أَبِي نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا سَبَقَ إِلَّا فِي خُفٍّ، أَوْ فِي حَافِرٍ، أَوْ نَصْلٍ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: جہاد کے مسائل
(باب: مقابلہ بازی کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2581. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مقابلہ صرف تین چیزوں میں جائز ہے اونٹ دوڑ، گھوڑ دوڑ یا تیر اندازی۔“
4 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرِّهَانِ وَالسَّبَقِ
حکم: صحیح
1815 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ أَبِي نَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا سَبَقَ إِلَّا فِي نَصْلٍ أَوْ خُفٍّ أَوْ حَافِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
جامع ترمذی: كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: گھڑدوڑ میں شرط لگانے کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1815. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ فرمایا: ’’مقابلہ صرف تیر، اونٹ اور گھوڑوں میں جائز ہے‘‘ ۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
5 سنن النسائي كِتَابُ الْخَيْلِ وَالسَّبقِ وَالرَّمیِ بَابُ سُهْمَانِ الْخَيْلِ
حکم: حسن الإسناد
3629 قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ لِلزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ أَرْبَعَةَ أَسْهُمٍ سَهْمًا لِلزُّبَيْرِ وَسَهْمًا لِذِي الْقُرْبَى لِصَفِيَّةَ بِنْتِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أُمِّ الزُّبَيْرِ وَسَهْمَيْنِ لِلْفَرَسِ...
سنن نسائی: کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل (باب: (مال غّنیمت میں) گھوڑے کے حصول کا بیان)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3629. حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ فرمایا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے جنگ خیبر میں والد محترم حضرت زبیر بن عوام ؓ کو چار حصے دیے تھے۔ ایک ان کا اپنا‘ دوسرا آپ کا رشتے دار ہونے کی وجہ سے کیونکہ عبدالمطلب کی بیٹی حضرت صفیہ ؓ حضرت زبیر ؓ کی والدہ تھیں اور باقی دوحصے گھوڑے کے۔
6 سنن النسائي كِتَابُ الْأَحْبَاسِ بَابُ مَا تَرکِ رَسُولُ اللہﷺ عِندَ وَفَاتِهِ
حکم: صحیح
3630 أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ قَالَ مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا وَلَا عَبْدًا وَلَا أَمَةً إِلَّا بَغْلَتَهُ الشَّهْبَاءَ الَّتِي كَانَ يَرْكَبُهَا وَسِلَاحَهُ وَأَرْضًا جَعَلَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَقَالَ قُتَيْبَةُ مَرَّةً أُخْرَى صَدَقَةً...
سنن نسائی:
کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل
(باب: بوقت وفات جو کچھ رسول اللہﷺ نے چھوڑا اس کا بی...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3630. حضرت عمرو بن حارث ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی وفات کے وقت نہ کوئی درہم چھوڑا نہ دینار‘ نہ غلام نہ لونڈی‘ البتہ آپ کا سفید خچر جس پر آپ سواری فرمایا کرتے تھے۔ آپ کا اسلحہ اور آپ کی زمین ترکے میں شامل تھے مگر آپ نے انہیں فی سبیل اللہ وقف فرما دیا تھا۔ قتیبہ بن سعید دوسری مرتبہ ”بطور صدقہ“ کے الفاظ بیان کرتے ہیں۔...
7 سنن النسائي كِتَابُ الْأَحْبَاسِ بَابُ مَا تَرکِ رَسُولُ اللہﷺ عِندَ وَفَاتِهِ
حکم: صحیح
3631 أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الْحَارِثِ يَقُولُ مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بَغْلَتَهُ الْبَيْضَاءَ وَسِلَاحَهُ وَأَرْضًا تَرَكَهَا صَدَقَةً
سنن نسائی:
کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل
(باب: بوقت وفات جو کچھ رسول اللہﷺ نے چھوڑا اس کا بی...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3631. حضرت عمرو بن حارث بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنی وفات کے وقت کوئی چیز چھوڑ کر نہیں گئے‘ علاوہ آپ کے سفید خچر‘ اسلحہ اور زمین کے جنہیں آپ نے وقف قراردے دیا تھا۔
8 سنن النسائي كِتَابُ الْأَحْبَاسِ بَابُ الْأَحْبَاسِ كَيْفَ يُكْتَبُ الْحَبْسُ وَذِك...
حکم: صحیح
3633 أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ قَالَ أَصَبْتُ أَرْضًا مِنْ أَرْضِ خَيْبَرَ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ أَصَبْتُ أَرْضًا لَمْ أُصِبْ مَالًا أَحَبَّ إِلَيَّ وَلَا أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهَا قَالَ إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِهَا فَتَصَدَّقَ بِهَا عَلَى أَنْ لَا تُبَاعَ وَلَا تُوهَبَ فِي الْفُقَرَاءِ وَذِي الْقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَالضَّيْفِ وَابْنِ السَّبِيلِ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ بِالْمَعْرُوفِ غَيْرَ مُ...
سنن نسائی:
کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل
(باب: وقف کی دستاویز کیسے لکھی جائے؟ نیز ابن عمر کی...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3633. حضرت عمر ؓ سے راویت ہے‘ انہوں نے فرمایا مجھے خیبر کے علاقے میں کچھ زمین ملی۔ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: مجھے ایسی زمین ملی ہے کہ میرے خیال کے مطابق مجھے اس جیسی محبوب اور قیمتی چیز کبھی نہیں ملی۔ (اور میں چاہتا ہوں کہ اسے صدقہ کردوں۔) آپ نے فرمایا: ”اگر تو چاہے تو اسے (وقف کی صورت میں) صدقہ کردے۔“ چنانچہ حضرت عمر نے وہ زمین صدقہ کردی‘ اس شرط پر کہ وہ زمین نہ بیچی جا سکے گی‘ نہ کسی کو ہبہ کی جائے گی‘ البتہ (اس کی آمدنی) فقراء‘ رشتہ داروں‘ غلاموں (کی آزادی)‘ مہمانوں اور مسافروں پر خرچ کی...
9 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ السَّبَقِ وَالرِّهَانِ
حکم: صحیح
2976 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْحَكَمِ مَوْلَى بَنِي لَيْثٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا سَبْقَ إِلَّا فِي خُفٍّ أَوْ حَافِرٍ
سنن ابن ماجہ:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
(باب: گھوڑ دوڑ کی انعا می رقم کا بیا ن)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
2976. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا: دوڑ صرف اونٹ، گھوڑے کی ہوتی ہے۔
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 9