1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الحِرَاسَةِ فِي الغَزْوِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2885. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهِرَ، فَلَمَّا قَدِمَ المَدِينَةَ، قَالَ: «لَيْتَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِي صَالِحًا يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ»، إِذْ سَمِعْنَا صَوْتَ سِلاَحٍ، فَقَالَ: «مَنْ هَذَا؟»، فَقَالَ: أَنَا سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ جِئْتُ لِأَحْرُسَكَ، وَنَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اللہ کے راستے میں جہاد میں پہرہ دینا کیسا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2885. حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ ایک رات بیدار رہے جب مدینہ طیبہ پہنچے تو فرمایا: ’’ کاش!میرے صحابہ میں سے کوئی نیک مراد آج رات ہماری پاسبانی کرے۔‘‘ پھر ہم نے ہتھیاروں کی آواز سنی تو آپ نے فرمایا: ’’یہ کون ہے؟‘‘ اس نے کہا: میں سعد بن ابی وقاص ہوں اور آپ کی پاسبانی کے لیے آیا ہوں۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ محو استراحت ہوگئے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الحِرَاسَةِ فِي الغَزْوِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2886. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي ابْنَ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «تَعِسَ عَبْدُ الدِّينَارِ، وَالدِّرْهَمِ، وَالقَطِيفَةِ، وَالخَمِيصَةِ، إِنْ أُعْطِيَ رَضِيَ، وَإِنْ لَمْ يُعْطَ لَمْ يَرْضَ»، لَمْ يَرْفَعْهُ إِسْرَائِيلُ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اللہ کے راستے میں جہاد میں پہرہ دینا کیسا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2886. حضرت ابوہریرۃ  ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’درہم و دینار اور چادر وکمبل کا غلام (لباس کا پرستار) ہلاک ہوجائے، اگر اسے دیا جائے تو خوش ہے نہ دیاجائے تو ناراض ہے۔‘‘ اسرائیل اور محمد بن جحادہ نے اسے ابوحصین سے مرفوع بیان نہیں کیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الحِرَاسَةِ فِي الغَزْوِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2887. وَزَادَنَا عَمْرٌو، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «تَعِسَ عَبْدُ الدِّينَارِ، وَعَبْدُ الدِّرْهَمِ، وَعَبْدُ الخَمِيصَةِ، إِنْ أُعْطِيَ رَضِيَ، وَإِنْ لَمْ يُعْطَ سَخِطَ، تَعِسَ وَانْتَكَسَ، وَإِذَا شِيكَ فَلاَ انْتَقَشَ، طُوبَى لِعَبْدٍ آخِذٍ بِعِنَانِ فَرَسِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَشْعَثَ رَأْسُهُ، مُغْبَرَّةٍ قَدَمَاهُ، إِنْ كَانَ فِي الحِرَاسَةِ، كَانَ فِي الحِرَاسَةِ، وَإِنْ كَانَ فِي السَّاقَةِ كَانَ فِي السَّاقَةِ، إِنِ اسْتَأْذَنَ لَمْ يُؤْذَنْ لَهُ، وَإِنْ شَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اللہ کے راستے میں جہاد میں پہرہ دینا کیسا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2887. حضرت ابوہریرہ  ؓ ہی سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’ہلاک ہوا درہم ودینار سے منقش چادر کا بندہ، اگر اسے مل جائے توراضی، نہ ملے تو ناراض۔ اللہ کرے یہ ہلاک ہوجائے۔ سرنگوں ہوکر گر پڑے۔ اگر اسے کانٹا چبھے توکوئی نہ نکالے۔ اور اس شخص کے لیے خوشخبری ہے جس نے جہاد کے لیے گھوڑے کی باگ پکڑی ہے اس کا سر پراگندہ اور پاؤں خاک آلودہ ہیں۔ اگر وہ پاسبان ہے تو پاسبانی کرے اور اگروہ لشکر کے پیچھے حفاظت پر مامور ہوتو لشکر کے پیچھے رہے۔ اگر وہ (جانے کی) اجازت مانگے تو اجازت نہ ملے اور اگر وہ کسی کی سفارش کرے تو قبول نہ کی جائے۔&lsqu...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4280. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا سَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَبَلَغَ ذَلِكَ قُرَيْشًا خَرَجَ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ وَحَكِيمُ بْنُ حِزَامٍ وَبُدَيْلُ بْنُ وَرْقَاءَ يَلْتَمِسُونَ الْخَبَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلُوا يَسِيرُونَ حَتَّى أَتَوْا مَرَّ الظَّهْرَانِ فَإِذَا هُمْ بِنِيرَانٍ كَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ مَا هَذِهِ لَكَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ بُدَيْلُ بْنُ وَرْقَاءَ نِيرَانُ بَنِي عَمْرٍو فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ عَمْرٌو ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

4280. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے سال روانہ ہوئے اور قریش کو یہ خبر پہنچی تو ابو سفیان بن حرب، حکیم بن حزام اور بدیل بن ورقاء رسول اللہ ﷺ کے متعلق معلومات لینے نکلے۔ چلتے چلتے جب مر الظہران پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ جگہ جگہ بکثرت آگ روشن ہے، گویا وہ عرفہ کی آگ ہے۔ ابو سفیان نے کہا: یہاں جگہ جگہ آگ کیوں روشن ہے؟ یہ جگہ جگہ آگ کے آلاؤ تو میدان عرفات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ بدیل بن ورقاء نے کہا: یہ بنو عمرو کی آگ معلوم ہوتی ہے۔ ابوسفیان نے کہا: بنو عمرو کے لوگ تو اس سے بہت کم ہیں۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ کے محافظ دستے (پہرے د...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّمَنِّي (بَابُ قَوْلِهِ ﷺ: «لَيْتَ كَذَا وَكَذَا»)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7231. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ أَرِقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ إِذْ سَمِعْنَا صَوْتَ السِّلَاحِ قَالَ مَنْ هَذَا قَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ أَحْرُسُكَ فَنَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى سَمِعْنَا غَطِيطَهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَتْ عَائِشَةُ قَالَ بِلَالٌ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ...

صحیح بخاری : کتاب: نیک ترین آرزؤں کے جائز ہونے کے بیان میں (باب : آنحضرت ﷺ کا یوں فرمانا کہ کاش ایسا اور ایسا ہوتا )

مترجم: BukhariWriterName

7231. حضرت عائشہؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبیﷺ کو ایک رات نیند نہ آئی تو آپ نے فرمایا: ’’کاش! میرے صحابہ میں سے کوئی نیک آدمی آج رات میرے ہاں پہرہ دے۔‘‘ اس دوران میں اچانک ہم نے ہتھیاروں کی چھنکار سنی۔ آپﷺ نے پوچھا:’’کون صاحب ہیں؟‘‘ کہا گیا: اللہ کے رسول! میں سعد بن ابی وقاص ہوں۔ آپ کی حفاظت کے لیے حاضر ہوا ہوں، پھر نبیﷺ سو گئے حتیٰ کہ ہم نے آپ کے خراٹے بھرنے کی آواز سنی۔ ابو عبد اللہ(امام بخاری) کہتے ہیں کہ حضرت عائشہؓ نے فرمایا: بلالؓ (جب نئے نئے مدینہ طیبہ آئے تو بخار کی حالت میں انہوں) نے کہا: کاش! میں ایسے م...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2410. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَرِقَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَقَالَ: «لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ»، قَالَتْ وَسَمِعْنَا صَوْتَ السِّلَاحِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ هَذَا؟» قَالَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ: يَا رَسُولَ اللهِ جِئْتُ أَحْرُسُكَ. قَالَتْ عَائِشَةُ: فَنَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى سَمِعْتُ غَطِيطَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2410. سلیمان بن بلال نے یحییٰ بن سعید سے، انھوں نے عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: ایک رات رسول اللہ ﷺ سو نہ سکے، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کاش! میرے ساتھیوں میں سے کوئی صالح شخص آج پہرہ دے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: اچانک ہم نے ہتھیاروں کی آوازسنی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ کون ہے؟‘‘ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ! میں آپ کا پہرہ دینے کے لئے آیا ہوں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا:تو رسول اللہ ﷺ سو گئے حتیٰ کہ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2410.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: سَهِرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْدَمَهُ الْمَدِينَةَ، لَيْلَةً، فَقَالَ: «لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ» قَالَتْ: فَبَيْنَا نَحْنُ كَذَلِكَ سَمِعْنَا خَشْخَشَةَ سِلَاحٍ، فَقَالَ: «مَنْ هَذَا؟» قَالَ: سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا جَاءَ بِكَ؟» قَالَ: وَقَعَ فِي نَفْسِي خَوْفٌ عَلَى رَسُولِ الل...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2410.01. قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے حدیث بیان کی، انھوں نے یحییٰ بن سعید سے، انھوں نے عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے روایت کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: مدینہ منورہ آنے کے بعد ایک رات رسول اللہ ﷺ بے خوابی میں مبتلا ہو گئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کاش، میرے ساتھیوں میں سے کوئی نیک شخص آج رات میرا پہرہ دیتا۔‘‘ حضرت عائشہ  رضی اللہ تعالی عنہا نے کہا: ابھی ہم اسی حال میں تھے کہ ہم نے ہتھیاروں کے آپس میں ٹکرانے کی آواز سنی، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کون ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: سعد بن ابی وقاص۔ رسول اللہ ﷺ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2410.02. وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، يَقُولُ: قَالَتْ عَائِشَةُ: أَرِقَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، بِمِثْلِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2410.02. عبد الواہاب نے کہا : میں نے یحییٰ بن سعید کو کہتے ہوئے سنا، کہا: میں نے عبداللہ بن عامر بن ربیعہ کو کہتے ہوئے سنا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: ایک رات رسول اللہ ﷺ سونہ سکے۔ (آگے) سلیمان بن بلال کی حدیث کے مانند (ہے)


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي فَضْلِ الْحَرْسِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَع...)

حکم: صحیح

2501. حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ، عَنْ زَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَّامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي السَّلُولِيُّ أَبُو كَبْشَةَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ سَهْلُ ابْنُ الْحَنْظَلِيَّةِ، أَنَّهُمْ سَارُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ، فَأَطْنَبُوا السَّيْرَ، حَتَّى كَانَتْ عَشِيَّةً، فَحَضَرْتُ الصَّلَاةَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ رَجُلٌ فَارِسٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي انْطَلَقْتُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ، حَتَّى طَلَعْتُ جَبَلَ كَذَا وَكَذَا، فَإِذَا أَنَا بِهَوَازِنَ عَلَى بَكْرَةِ آ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: جہاد میں پہرے داری کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

2501. سیدنا سہل بن حنظلیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ہم) لوگ غزوہ حنین کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے اور بہت لمبی مسافت طے کی حتیٰ کہ پچھلا پہر ہو گیا۔ سو میں نماز کے وقت رسول اللہ ﷺ کے ہاں حاضر تھا کہ ایک گھوڑ سوار آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں آپ کے آگے آگے چلتا رہا حتیٰ کہ فلاں فلاں پہاڑ پر چڑھ گیا تو دیکھا کہ قبیلہ ہوازن کے سب لوگ اپنی عورتوں، چوپاؤں اور بکریوں سمیت حنین کی طرف جمع ہو رہے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے تبسم فرمایا اور کہا: ”کل ان شاءاللہ یہ سب مسلمانوں کی غنیمت ہو گا۔“ پھر فرمایا: ”آج رات کون ہمارا پہرہ دے گا؟“ سیدنا انس بن...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ وَاسْم...)

حکم: صحیح

3756. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ سَهِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْدَمَهُ الْمَدِينَةَ لَيْلَةً قَالَ لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا يَحْرُسُنِيَ اللَّيْلَةَ قَالَتْ فَبَيْنَمَا نَحْنُ كَذَلِكَ إِذْ سَمِعْنَا خَشْخَشَةَ السِّلَاحِ فَقَالَ مَنْ هَذَا فَقَالَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا جَاءَ بِكَ فَقَالَ سَعْدٌ وَقَعَ فِي نَفْسِي خَوْفٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجِئْتُ أَحْرُسُهُ فَدَعَا لَهُ رَسُولُ ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: سعد بن ابی وقاصؓ کے مناقب )

مترجم: TrimziWriterName

3756. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو کسی غزوہ سے مدینہ واپس آنے پر ایک رات نیند نہیں آئی، تو آپﷺ نے فرمایا: ’’کاش کوئی مرد صالح ہوتا جو آج رات میری نگہبانی کرتا‘‘، ہم اسی خیال میں تھے کہ ہم نے ہتھیاروں کے کھنکھناہٹ کی آواز سنی، تو آپﷺ نے پوچھا: یہ کون ہے؟ آنے والے نے کہا: میں سعد بن ابی وقاص ہوں، تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’تم کیوں آئے ہو؟‘‘ تو سعد نے کہا: میرے دل میں یہ اندیشہ پیدا ہوا کہ کہیں رسول اللہ ﷺ کو کوئی نقصان نہ پہنچے اس لیے میں آپﷺ کی نگہبانی کے لیے آیا ہوں، تو رسول اللہ ﷺ ن...