1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4313 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا سَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَبَلَغَ ذَلِكَ قُرَيْشًا خَرَجَ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ وَحَكِيمُ بْنُ حِزَامٍ وَبُدَيْلُ بْنُ وَرْقَاءَ يَلْتَمِسُونَ الْخَبَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلُوا يَسِيرُونَ حَتَّى أَتَوْا مَرَّ الظَّهْرَانِ فَإِذَا هُمْ بِنِيرَانٍ كَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ مَا هَذِهِ لَكَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ بُدَيْلُ بْنُ وَرْقَاءَ نِيرَانُ بَنِي عَمْرٍو فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ عَمْرٌو ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا ت...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4313. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے سال روانہ ہوئے اور قریش کو یہ خبر پہنچی تو ابو سفیان بن حرب، حکیم بن حزام اور بدیل بن ورقاء رسول اللہ ﷺ کے متعلق معلومات لینے نکلے۔ چلتے چلتے جب مر الظہران پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ جگہ جگہ بکثرت آگ روشن ہے، گویا وہ عرفہ کی آگ ہے۔ ابو سفیان نے کہا: یہاں جگہ جگہ آگ کیوں روشن ہے؟ یہ جگہ جگہ آگ کے آلاؤ تو میدان عرفات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ بدیل بن ورقاء نے کہا: یہ بنو عمرو کی آگ معلوم ہوتی ہے۔ ابوسفیان نے کہا: بنو عمرو کے لوگ تو اس سے بہت کم ہیں۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ کے محافظ دستے (پہرے د...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِيمَا يُسْتَحَبُّ مِنْ الْجُيُوشِ وَالرُّفَ...

حکم: صحیح

2618 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ يُونُسَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >خَيْرُ الصَّحَابَةِ أَرْبَعَةٌ، وَخَيْرُ السَّرَايَا أَرْبَعُ مِائَةٍ، وَخَيْرُ الْجُيُوشِ أَرْبَعَةُ آلَافٍ، وَلَنْ يُغْلَبَ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا مِنْ قِلَّةٍ<. قَالَ أَبو دَاود: وَالصَّحِيحُ أَنَّهُ مُرْسَلٌ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: لشکروں ، رفقاء اور سرایا میں مستحب تعداد کا ب...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2618. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”بہترین رفقاء وہ ہیں جو چار کی تعداد میں ہوں اور بہترین دستہ وہ ہے جس میں چار سو شہسوار ہوں اور بہترین لشکر وہ ہے جو چار ہزار کی تعداد میں ہو اور بارہ ہزار قلت کی بنا پر ہرگز مغلوب نہیں ہو سکتے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں صحیح یہ ہے کہ یہ روایت مرسل ہے۔...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي تَدْوِينِ الْعَطَاءِ

حکم: صحیح

2968 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ جَيْشًا مِنْ الْأَنْصَارِ كَانُوا بِأَرْضِ فَارِسَ مَعَ أَمِيرِهِمْ وَكَانَ عُمَرُ يُعْقِبُ الْجُيُوشَ فِي كُلِّ عَامٍ فَشُغِلَ عَنْهُمْ عُمَرُ فَلَمَّا مَرَّ الْأَجَلُ قَفَلَ أَهْلُ ذَلِكَ الثَّغْرِ فَاشْتَدَّ عَلَيْهِمْ وَتَوَاعَدَهُمْ وَهُمْ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا عُمَرُ إِنَّكَ غَفَلْتَ عَنَّا وَتَرَكْتَ فِينَا الَّذِي أَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِعْقَابِ بَعْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: غنیمت اور فے لینے والوں کے نام ضبط تحریر میں ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2968. جناب عبداللہ بن کعب بن مالک انصاری سے روایت ہے کہ کی سرحدوں والے واپس چلے آئے تو سیدنا عمر ؓ نے ان کو ڈانٹا اور دھمکی بھی دی، حالانکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب تھے۔ انہوں نے کہا: عمر! تم ہم سے غافل رہے ہو اور ہمارے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے جو حکم فرمایا تھا وہ تم نے چھوڑ دیا ہے کہ مجاہدین ایک دوسرے کے بعد باری باری سے بھیجے جائیں گے۔...


4 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ السَّرَايَا

حکم: ضعيف جدا - لكن شطره الثاني: " خير ... " صحيح من وجه آخر -

2923 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ مُحَمَّدٌ الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْعَامِلِيُّ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَكْثَمَ بْنِ الْجَوْنِ الْخُزَاعِيِّ يَا أَكْثَمُ اغْزُ مَعَ غَيْرِ قَوْمِكَ يَحْسُنْ خُلُقُكَ وَتَكْرُمْ عَلَى رُفَقَائِكَ يَا أَكْثَمُ خَيْرُ الرُّفَقَاءِ أَرْبَعَةٌ وَخَيْرُ السَّرَايَا أَرْبَعُ مِائَةٍ وَخَيْرُ الْجُيُوشِ أَرْبَعَةُ آلَافٍ وَلَنْ يُغْلَبَ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا مِنْ قِلَّةٍ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: فوجی دستے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2923. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے حضرت اکثم بن جون خزاعی ؓ سےفرمایا: اکثم! اپنے قبیلے کے سوا دوسروں کے ساتھ مل کر جہاد کر، تیرا اخلاق بہتر ہوجائے گا اور تیرے ساتھیوں کی نظر میں تیری عزت ہوگی۔ اکثم! بہترین ساتھی چار ہیں، بہترین دستہ چار سوکا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے اور بارہ ہزار (کی فوج) کو تعداد کم ہونے کی وجہ سے شکست نہیں ہوسکتی۔...