1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الرَّجُلِ يَنْعَى إِلَى أَهْلِ المَيِّتِ بِن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1246. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ وَإِنَّ عَيْنَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَتَذْرِفَانِ ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ مِنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ لَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: آدمی اپنی ذات سے موت کی خبر میت کے وارثوں کو سنا سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1246. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’(جنگ موتہ میں) پہلے حضرت زید ؓ  نے جھنڈا اٹھایا اور وہ شہید ہوگئے۔ پھرحضرت جعفر ؓ  نے جھنڈا اٹھایا اور وہ بھی شہید ہو گئے۔ آخر میں حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ  نے جھنڈا اٹھایا تو وہ بھی شہید ہو گئے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ کی آنکھیں اشکبار تھیں۔ پھر حضرت خالد بن ولید ؓ  نے سالاری کے بغیر ہی جھنڈا اٹھایا تو ان کے ہاتھوں فتح ہوئی۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ تَمَنِّي الشَّهَادَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2798. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الصَّفَّارُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: خَطَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الوَلِيدِ عَنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ لَهُ»، وَقَالَ: «مَا يَسُرُّنَا أَنَّهُمْ عِنْدَنَا» قَالَ أَيُّوبُ أَوْ قَالَ: «مَا يَسُرُّهُمْ أَنَّهُمْ عِنْدَنَا وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : شہادت کی آرزو کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2798. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے خطبہ دیا تو فرمایا: ’’(غزوہ موتہ میں) جھنڈا اب زید نے اپنے ہاتھ میں لیا اور وہ شہید کردیے گئے۔ پھر جعفر نے لے لیا اور وہ بھی شہید کردیے گئے پھر عبداللہ بن رواحہ نے پکڑا تو وہ بھی شہید کردیے گئے۔ اسکے بعد کسی ہدایت کا انتظار کیے بغیر خالد بن ولید نے جھڈا اپنے ہاتھ میں لے لیا تو ان کے ہاتھ پر (اسلامی لشکر کو) فتح ہوئی۔‘‘ آپ نے مزید فرمایا: ’’ہمیں اب خوشی نہیں ہے کہ وہ شہداء ہمارے پاس زندہ رہتے۔‘‘ (راوی حدیث) ایوب نے کہا یاآپ ﷺ نے فرمایا: ’’انھی...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ النَّاسَ إِلَى الإِسْلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2942. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ القَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: يَوْمَ خَيْبَرَ: «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلًا يَفْتَحُ اللَّهُ عَلَى يَدَيْهِ»، فَقَامُوا يَرْجُونَ لِذَلِكَ أَيُّهُمْ يُعْطَى، فَغَدَوْا وَكُلُّهُمْ يَرْجُو أَنْ يُعْطَى، فَقَالَ: «أَيْنَ عَلِيٌّ؟»، فَقِيلَ: يَشْتَكِي عَيْنَيْهِ، فَأَمَرَ، فَدُعِيَ لَهُ، فَبَصَقَ فِي عَيْنَيْهِ، فَبَرَأَ مَكَانَهُ حَتَّى كَأَنَّهُ لَمْ يَكُنْ بِهِ شَيْءٌ، فَقَالَ: نُقَاتِلُهُمْ حَتَّى يَكُونُوا مِثْلَنَا؟ فَقَا...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : نبی کریم ﷺکا (غیر مسلموں کو) اسلام کی طرف دعوت دینا اور اس بات کی دعوت کہ وہ خدا کو چھوڑ کر باہم ایک دوسرے کو اپنا رب نہ بنائیں )

مترجم: BukhariWriterName

2942. حضرت سہل بن سعد  ؓسے روایت ہے، ’’میں اب جھنڈا اس شخص کو دوں گا جس کے ہاتھ پر اللہ فتح دے گا۔‘‘ اس پر صحابہ کرام ؓ اس امید میں کھڑے ہو گئے کہ ان میں سے کس کو جھنڈا ملتا ہے؟ اور دوسرے دن ہر شخص کو یہی امید تھی کہ جھنڈا اسے دیا جائے گا مگر آپ نے فرمایا: ’’علی  ؓ کہاں ہیں۔‘‘ عرض کیا گیا : وہ تو آشوب چشم میں مبتلا ہیں۔ آپ کے حکم پر انھیں بلایا گیا۔ آپ نے ان کی دونوں آنکھوں میں اپنا لعب دہن لگایا جس سے وہ فوراً صحت یاب ہو گئے گویا انھیں کوئی شکایت ہی نہیں تھی۔ پھر حضرت علی  ؓنے کہا: ہم ان سے جنگ لڑیں گے ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي لِوَاءِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2976.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَخَلَّفَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَيْبَرَ وَكَانَ بِهِ رَمَدٌ فَقَالَ أَنَا أَتَخَلَّفُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ عَلِيٌّ فَلَحِقَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا كَانَ مَسَاءُ اللَّيْلَةِ الَّتِي فَتَحَهَا فِي صَبَاحِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ أَوْ قَالَ لَيَأْخُذَنَّ غَدًا ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : آنحضرت ﷺ کے جھنڈے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2976.01. حضرت سلمہ بن اکوع  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت علی  ؓ غزوہ خیبر میں نبی ﷺ سے پیچھے رہ گئے تھے کیونکہ ان کی آنکھوں میں درد تھا۔ وہ فرمانے لگے۔ میں رسول اللہ ﷺ سے کیونکر پیچھے رہوں، چنانچہ وہ نکل پڑے اور نبی ﷺ سے آملے۔ اس رات کی شام جس کی صبح خیبر فتح ہوا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ کل میں جھنڈا ایسے شخص کو دوں گا یا ایسا شخص جھنڈا پکڑے گا جس سے اللہ اور اس کا رسول محبت کرتے ہیں۔‘‘ یا فرمایا: ’’وہ شخص اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے ہاتھ خیبر فتح کرے گا۔‘‘ ہم کیا دیکھتے ہیں کہ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ أَسْلَمَ عَلَى يَدَيْهِ رَجُلٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3009. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ القَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَهْلٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ: «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ غَدًا رَجُلًا يُفْتَحُ عَلَى يَدَيْهِ، يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ»، فَبَاتَ النَّاسُ لَيْلَتَهُمْ أَيُّهُمْ يُعْطَى، فَغَدَوْا كُلُّهُمْ يَرْجُوهُ، فَقَالَ: «أَيْنَ عَلِيٌّ؟»، فَقِيلَ يَشْتَكِي عَيْنَيْهِ، فَبَصَقَ فِي عَيْنَيْهِ وَدَعَا لَهُ، فَبَرَأَ كَأَنْ لَمْ ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اس شخص کی فضیلت جس کے ہاتھ پر کوئی شخص اسلام لائے )

مترجم: BukhariWriterName

3009. حضرت سہل بن سعد انصاری  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے غزوہ خیبر کے موقع پر اعلان کیا: ’’میں کل ایسے شخص کو جھنڈا دوں گا جس کے ہاتھ پر خیبر فتح ہوگا اور وہ شخص اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کرتا ہوگا اور اس سے اللہ اور اس کا رسول بھی محبت کرتے ہیں۔‘‘ چنانچہ رات بھر لوگوں نے انتظار میں گزاری کہ دیکھیں آپ جھنڈا کس کو عنایت کرتے ہیں؟ جب صبح ہوئی تو سب اسکے امیدوار تھے لیکن آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ’’علی کہاں ہیں؟‘‘ عرض کیا گیا کہ انھیں آشوب چشم ہے۔ آپ ﷺ نے اپنا لعاب دہن ان کی آنکھوں میں لگایا اور ان ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ تَأَمَّرَ فِي الحَرْبِ مِنْ غَيْرِ إِمْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3063. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الوَلِيدِ عَنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ عَلَيْهِ، وَمَا يَسُرُّنِي، أَوْ قَالَ: مَا يَسُرُّهُمْ، أَنَّهُمْ عِنْدَنَا ، وَقَالَ وَإِنَّ عَيْنَيْهِ لَتَذْرِفَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جو شخص میدان جنگ میں جبکہ دشمن کا خوف ہو امام کے کسی نئے حکم کے بغیر امیر لشکر بن جائے )

مترجم: BukhariWriterName

3063. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’اسلامی جھنڈا حضرت زید بن حارثہ  ٍؓنے پکڑا اور انھیں شہید کر دیا گیا۔ پھر اس جھنڈے کو حضرت جعفر  ؓنے اپنے ہاتھ میں لیا تو وہ بھی شہید ہو گئے۔ اب اسے حضرت عبد اللہ بن رواحہ  ؓنے تھام لیا ہے اور وہ بھی جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔ آخر میں حضرت خالد بن ولید  ؓنے کسی نئی ہدایت کے بغیر علم اٹھا لیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے انھیں فتح و کامرانی سے ہمکنار کیا ہے۔ میرے لیے یا ان کے لیے کوئی خوشی کی بات نہیں کہ وہ ہمارے پاس زندہ ہوتے (کیونکہ شہادت ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ القُرَش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3701. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ غَدًا رَجُلًا يَفْتَحُ اللَّهُ عَلَى يَدَيْهِ قَالَ فَبَاتَ النَّاسُ يَدُوكُونَ لَيْلَتَهُمْ أَيُّهُمْ يُعْطَاهَا فَلَمَّا أَصْبَحَ النَّاسُ غَدَوْا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّهُمْ يَرْجُو أَنْ يُعْطَاهَا فَقَالَ أَيْنَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَقَالُوا يَشْتَكِي عَيْنَيْهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَأَرْسِلُوا إِلَيْهِ فَأْتُونِي بِهِ فَلَمَّا جَاءَ بَصَقَ فِي عَيْنَيْهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی ؓکے فضائل کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3701. حضرت سہل بن سعد  ؓ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں کل ایسے شخص کو جھنڈا دوں گا جس کے ہاتھ پر اللہ تعالیٰ فتح عنایت کرےگا۔‘‘ لوگ رات بھر سوچتے رہے کہ دیکھیں جھنڈا کسے ملتا ہے؟صبح ہوئی تو لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ہرایک کی خواہش تھی کہ جھنڈا اسے دیاجائے۔ لیکن آپ ﷺ نے فرمایا: ’’علی بن ابی طالب کہاں ہیں؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! ان کی آنکھوں میں کوئی شکایت ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پیغام بھیج کر بلاؤ۔‘‘ جب وہ آئے تو آپ ﷺ نے ان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہ...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ القُرَش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3702. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ كَانَ عَلِيٌّ قَدْ تَخَلَّفَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَيْبَرَ وَكَانَ بِهِ رَمَدٌ فَقَالَ أَنَا أَتَخَلَّفُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ عَلِيٌّ فَلَحِقَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا كَانَ مَسَاءُ اللَّيْلَةِ الَّتِي فَتَحَهَا اللَّهُ فِي صَبَاحِهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ أَوْ لَيَأْخُذَنَّ الرَّايَةَ غَدًا رَجُلًا يُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَوْ قَالَ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی ؓکے فضائل کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3702. حضرت سلمہ بن اکوع  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت علی  ؓ  خیبر کے موقع پر نبی کریم ﷺ سے پیچھے رہ گئے کیونکہ وہ آشوب چشم میں مبتلا تھے۔ پھر انھوں نے سوچا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس غزوہ میں شریک نہیں ہوسکوں گا، چنانچہ گھر سے نکلے اور نبی کریم ﷺ کے لشکر سے جاملے۔ جب وہ رات آئی جس کی صبح خیبر فتح ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کل میں ایسے شخص کو جھنڈا دوں گا۔‘‘ یا فرمایا: ’’کل وہ شخص جھنڈالے گا جس سے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو محبت ہے۔‘‘ یا فرمایا: ’’وہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت ک...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (باب مَنَاقِبِ خَالِدِ بْنِ الوَلِيدِ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3757. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى زَيْدًا وَجَعْفَرًا وَابْنَ رَوَاحَةَ لِلنَّاسِ قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَهُمْ خَبَرُهُمْ فَقَالَ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَ جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَ ابْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ حَتَّى أَخَذَ سَيْفٌ مِنْ سُيُوفِ اللَّهِ حَتَّى فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت خالد بن ولید ؓ کے فضائل کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3757. حضرت انس  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت زید  ؓ، حضرت جعفر  ؓ، اور حضرت عبداللہ بن رواحہ  ؓ کے شہید ہونے کی خبر آنے سے پہلےصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو مطلع کردیا کہ یہ حضرات شہید ہوچکے ہیں، چنانچہ آپ نے فرمایا: ’’(مسلمانوں کے لشکر کا) جھنڈا حضرت زید بن حارثہ  ؓ نے پکڑا اور وہ شہید ہوگئے، پھر حضرت جعفر  ؓ نے پکڑا وہ بھی شہید ہوگئے۔ اس کے بعد حضرت عبداللہ بن رواحہ  ؓ نے اپنے ہاتھوں میں لیا وہ بھی شہید ہوگئے، اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے، حتیٰ کہ اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار نے اپنے ہاتھ میں ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4209. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَخَلَّفَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَيْبَرَ وَكَانَ رَمِدًا فَقَالَ أَنَا أَتَخَلَّفُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَحِقَ بِهِ فَلَمَّا بِتْنَا اللَّيْلَةَ الَّتِي فُتِحَتْ قَالَ لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ غَدًا أَوْ لَيَأْخُذَنَّ الرَّايَةَ غَدًا رَجُلٌ يُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ يُفْتَحُ عَلَيْهِ فَنَحْنُ نَرْجُوهَا فَقِيلَ هَذَا عَلِيٌّ فَأَعْطَاهُ فَفُتِحَ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خیبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4209. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ خیبر کی جنگ میں حضرت علی ؓ نبی ﷺ سے پیچھے رہ گئے تھے کیونکہ وہ آشوب چشم میں مبتلا تھے۔ انہوں نے دل میں کہا کہ میں نبی ﷺ سے پیچھے رہ جاؤں گا، اس لیے بعد میں وہ بھی آ گئے۔ جس رات خیبر فتح ہوا تھا، اس رات آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کل میں اس شخص کو جھنڈا دوں گا یا علم وہ شخص پکڑے گا جسے اللہ اور اس کے رسول عزیز رکھتے ہیں اور اس کے ہاتھوں خیبر فتح ہو گا۔‘‘ ہم سب لوگ اس سعادت کے امیدوار تھے۔ اچانک کہا گیا: وہ علی ؓ آ گئے ہیں، چنانچہ آپ ﷺ نے انہیں جھنڈا عطا فرمایا، پھر ان کے ہاتھوں خیبر فتح ہوا۔ ...