مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 4
1 صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مَنِ اخْتَارَ الغَزْوَ عَلَى الصَّوْمِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2848 حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ البُنَانِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «كَانَ أَبُو طَلْحَةَ لاَ يَصُومُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَجْلِ الغَزْوِ، فَلَمَّا قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ أَرَهُ مُفْطِرًا إِلَّا يَوْمَ فِطْرٍ أَوْ أَضْحَى»...
صحیح بخاری:
کتاب: جہاد کا بیان
(باب : جہاد کو ( نفلی روزوں پر ) مقدم رکھنا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2848. حضرت انس بن مالک ؓسے روایت ہےانھوں نے فرمایا کہ حضرت ابو طلحہ ؓنبی کریم ﷺ کے عہد مبارک میں جہاد کی وجہ سے (نفلی) روزے نہیں رکھاکرتے تھے۔ پھر جب نبی کریم ﷺ کی وفات ہوگئی تو میں نے انھیں عید الفطراور عید الاضحیٰ کے علاوہ روزے کے بغیر نہیں دیکھا۔
2 صحيح مسلم كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ أَجْرِ الْمُفْطِرِ فِي السَّفَرِ إِذَا تَوَل...
حکم: صحیح
2676 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ رَبِيعَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي قَزَعَةُ، قَالَ: أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، وَهُوَ مَكْثُورٌ عَلَيْهِ، فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْهُ، قُلْتُ: إِنِّي لَا أَسْأَلُكَ عَمَّا يَسْأَلُكَ هَؤُلَاءِ عَنْهُ سَأَلْتُهُ: عَنِ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ؟ فَقَالَ: سَافَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى مَكَّةَ وَنَحْنُ صِيَامٌ، قَالَ: فَنَزَلْنَا مَنْزِلًا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّكُمْ قَدْ دَنَوْتُمْ مِنْ عَدُوِّكُمْ، وَالْف...
صحیح مسلم:
کتاب: روزے کے احکام و مسائل
(باب: سفر میں روزہ ترک کرنے والا جب کام کی ذمہ داری...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2676. مجھے قزعہ نے حدیث سنائی، کہا: میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا، ان پر لوگوں کا جھرمٹ لگا ہوا تھا جب لوگ ان کے پاس سے منتشر ہو گئے تو میں نے کہا: میں آپ سے اس چیز کے بارے میں سوال نہیں کروں گا جس کے بارے میں یہ لوگ سوال کرتے ہیں (میرا سوال دوسری چیز کے بارے میں ہے) میں نے ان سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کی طرف سفر کیا، اس وقت ہم روزے کی حالت میں تھے ہم نے ایک مقام پر پڑاؤ ڈالا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم اپنے دشمن کے ...
3 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ
حکم: صحیح
2413 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَوَهْبُ بْنُ بَيَانٍ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ، عَنْ قَزَعَةَ، قَالَ: أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، وَهُوَ يُفْتِي النَّاسَ، وَهُمْ مُكِبُّونَ عَلَيْهِ، فَانْتَظَرْتُ خَلْوَتَهُ، فَلَمَّا خَلَا, سَأَلْتُهُ عَنْ صِيَامِ رَمَضَانَ فِي السَّفَرِ؟ فَقَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ عَامَ الْفَتْحِ، فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ وَنَصُومُ، حَتَّى بَلَغَ مَنْزِلًا مِنَ الْمَنَازِلِ، فَقَالَ: >إِنَّكُمْ قَدْ دَنَوْتُمْ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: سفر میں روزہ رکھنے کے احکام و مسائل)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2413. قزعہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابو سعید خدری ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ وہ لوگوں کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے اور لوگ ان پر جھکے ہوئے تھے۔ میں نے بھیڑ کے چھٹ جانے کا انتظار کیا۔ جب وہ اکیلے ہو گئے تو میں نے ان سے سفر میں رمضان کے روزوں کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ فتح مکہ کے سال ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے۔ آپ ﷺ نے روزے رکھے، تو ہم بھی رکھتے رہے حتیٰ کہ ایک منزل پر پہنچے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ اب اپنے دشمن کے قریب آ گئے ہو اور افطار کرنا تمہارے لیے زیادہ قوت کا باعث ہے۔“ تو ہم میں سے کچھ نے روزہ رکھا اور کچھ نے افطار کر لیا۔ ...
4 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْفِطْرِ عِنْدَ الْقِتَالِ
حکم: صحیح
1799 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَنْبَأَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزَعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَمَّا بَلَغَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ مَرَّ الظَّهْرَانِ فَآذَنَنَا بِلِقَاءِ الْعَدُوِّ فَأَمَرَنَا بِالْفِطْرِ فَأَفْطَرْنَا أَجْمَعُونَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ...
جامع ترمذی: كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: لڑائی کے وقت صوم نہ رکھنے کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1799. ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں: فتح مکہ کے سال جب نبی اکرمﷺ مرالظہران ۱؎ پہنچے اورہم کو دشمن سے مقابلہ کی خبردی تو آپ نے روزہ توڑنے کا حکم دیا ، لہٰذا ہم سب لوگوں نےروزہ توڑدیا ۲؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں عمرسے بھی روایت ہے ۔
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 4