1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ: لاَ يُعَذَّبُ بِعَذَابِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3016. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْثٍ فَقَالَ: «إِنْ وَجَدْتُمْ فُلاَنًا وَفُلاَنًا فَأَحْرِقُوهُمَا بِالنَّارِ»، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَرَدْنَا الخُرُوجَ: «إِنِّي أَمَرْتُكُمْ أَنْ تُحْرِقُوا فُلاَنًا وَفُلاَنًا، وَإِنَّ النَّارَ لاَ يُعَذِّبُ بِهَا إِلَّا اللَّهُ، فَإِنْ وَجَدْتُمُوهُمَا فَاقْتُلُوهُمَا»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اللہ کے عذاب ( آگ) سے کسی کو عذاب نہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3016. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے ایک فوجی دستے کے ہمراہ روانہ کیا اور فرمایا: ’’اگر تم فلاں، فلاں آدمی کو پا لوتو انھیں آگ میں جلادو۔‘‘ جب ہم نے روانگی کا پروگرام بنایا تو پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں فلاں، فلاں آدمی کو جلادینے کاحکم دیا تھا، اب بات یہ ہے کہ آگ کے ساتھ صرف اللہ ہی عذاب دیتا ہے، لہذا اگر تم انھیں پاؤ تو قتل کردو۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ: لاَ يُعَذَّبُ بِعَذَابِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3017. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، حَرَّقَ قَوْمًا، فَبَلَغَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ: لَوْ كُنْتُ أَنَا لَمْ أُحَرِّقْهُمْ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ تُعَذِّبُوا بِعَذَابِ اللَّهِ» وَلَقَتَلْتُهُمْ كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اللہ کے عذاب ( آگ) سے کسی کو عذاب نہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3017. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے، انھیں خبر ملی کہ حضرت علی  ؓنے کچھ لوگوں کو آگ میں جلادیا ہے توحضرت ابن عباس  ؓنے فرمایا: اگر میں ہوتا تو انھیں ہرگز نہ جلاتا کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے عذاب (آگ) سے کسی کو عذاب نہ دو۔‘‘ ہاں میں انھیں قتل کروا دیتا جیسا کہ نبی کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ’’جو شخص اپنا دین بدلے، اسے قتل کردو۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ (بَابُ حُكْمِ المُرْتَدِّ وَالمُرْتَدَّةِ وَاسْتِتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6922. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ أُتِيَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِزَنَادِقَةٍ فَأَحْرَقَهُمْ فَبَلَغَ ذَلِكَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَوْ كُنْتُ أَنَا لَمْ أُحْرِقْهُمْ لِنَهْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُعَذِّبُوا بِعَذَابِ اللَّهِ وَلَقَتَلْتُهُمْ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ...

صحیح بخاری : کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان (باب: مرتد مرد اور مرتد عورت کا حکم )

مترجم: BukhariWriterName

6922. حضرت عکرمہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت علی ؓ کے پاس زندیق لائے گئے تو انہوں نے انہیں جلایا۔ یہ بات حضرت ابن عباس ؓ تک پہنچی تو انہوں نے فرمایا: اگر میں ہوتا تو انہیں نہ جلاتا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے متعلق حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے فرمایا ہے: ”اللہ کے عذاب کے ساتھ کسی کو عذاب نہ دو“ بلکہ میں انہیں قتل کرتا کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ”جو شخص اپنا دین بدل دے اسے قتل کر دو۔“ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ حَرْقِ الْعَدُوِّ بِالنَّارِ)

حکم: صحیح

2673. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَمْزَةَ الْأَسْلَمِيُّ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّرَهُ عَلَى سَرِيَّةٍ، قَالَ: فَخَرَجْتُ فِيهَا، وَقَالَ: >إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا فَأَحْرِقُوهُ بِالنَّارِ<، فَوَلَّيْتُ، فَنَادَانِي، فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ، فَقَالَ: >إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا فَاقْتُلُوهُ، وَلَا تُحْرِقُوهُ, فَإِنَّهُ لَا يُعَذِّبُ بِالنَّارِ إِلَّا رَبُّ النَّارِ<...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دشمن کو آگ میں جلانا ناجائز ہے )

مترجم: DaudWriterName

2673. محمد بن حمزہ اسلمی اپنے والد (حمزہ بن عمر اسلمی) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کو ایک دستے کا امیر بنایا تھا۔ کہتے ہیں کہ جب میں روانہ ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تمہیں فلاں شخص مل جائے تو اس کو آگ سے جلا دینا۔“ میں نے پیٹھ پھیری تو آپ ﷺ نے مجھے بلایا میں آپ ﷺ کے پاس واپس آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تم فلاں کو پاؤ تو اسے قتل کر دینا، جلانا نہیں، بلاشبہ آگ سے عذاب، آگ کا رب ہی دے سکتا ہے۔“ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ حَرْقِ الْعَدُوِّ بِالنَّارِ)

حکم: صحیح

2675. حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ ابْنِ سَعْدٍ قَالَ غَيْرُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ فَرَأَيْنَا حُمَرَةً مَعَهَا فَرْخَانِ فَأَخَذْنَا فَرْخَيْهَا فَجَاءَتْ الْحُمَرَةُ فَجَعَلَتْ تَفْرِشُ فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ فَجَعَ هَذِهِ بِوَلَدِهَا رُدُّوا وَلَدَهَا إِلَيْهَا وَرَأَى قَرْيَةَ نَمْلٍ قَدْ حَرَّقْنَاهَا فَقَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دشمن کو آگ میں جلانا ناجائز ہے )

مترجم: DaudWriterName

2675. سیدنا عبدالرحمٰن بن عبداللہ اپنے والد (سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک سفر میں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ آپ ﷺ قضائے حاجت کے لیے گئے تو ہم نے ایک چڑیا دیکھی، اس کے ساتھ دو بچے بھی تھے، ہم نے اس کے دونوں بچے پکڑ لیے تو چڑیا آئی اور (بچوں کے اوپر اردگرد) منڈلانے لگی۔ نبی کریم ﷺ تشریف لائے اور فرمایا: ”کس نے اس کو اس کے بچوں سے پریشان کیا ہے؟ اس کے بچوں کو چھوڑ دو۔“ (ایک دوسرے موقع پر) آپ ﷺ نے دیکھا کہ چیونٹیوں کے بڑے بل کو ہم نے جلا ڈالا ہے؟ آپ ﷺ نے پوچھا: ”اس کو کس نے جلایا ہے؟“ ہم نے کہا: ہم نے جلایا ہے۔ آپ ﷺ نے فرما...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي بِعْثَةِ الْبُشَرَاءِ)

حکم: صحيح ق بأتم منه

2772. حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ؟!<، فَأَتَاهَا فَحَرَّقَهَا، ثُمَّ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ أَحْمَسَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ، يُكْنَى: أَبَا أَرْطَاةَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: خوشخبری دینے والے بھیجنا )

مترجم: DaudWriterName

2772. سیدنا جریر (جریر بن عبداللہ البجلی ؓ) سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”کیا تم مجھے ذی خلصہ سے راحت نہیں پہنچا سکتے؟“ چنانچہ وہ اس کے پاس آئے اور اس کو جلا ڈالا، پھر قبیلہ احمس کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی طرف بھیجا، جو آپ کے پاس خوشخبری لے کر گیا۔ اس کی کنیت ابوارطاۃ تھی۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ الْحُكْمِ فِيمَنِ ارْتَدَّ)

حکم: صحیح

4351. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ, أَنَّ عَلِيًّا- عَلَيْهِ السَّلَام- أَحْرَقَ نَاسًا ارْتَدُّوا عَنِ الْإِسْلَامِ، فَبَلَغَ ذَلِكَ ابْنَ عَبَّاسٍ! فَقَالَ: لَمْ أَكُنْ لِأُحْرِقَهُمْ بِالنَّارِ, إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَا تُعَذِّبُوا بِعَذَابِ اللَّهِ<. وَكُنْتُ قَاتِلَهُمْ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: >مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ<، فَبَلَغَ ذَلِكَ عَلِيًّا- عَلَيْهِ السَّلَام- فَقَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: مرتد ، یعنی دین اسلام سے پھر جانے والے کا حکم )

مترجم: DaudWriterName

4351. جناب عکرمہ سے روایت ہے کہ سیدنا علی ؓ نے بعض لوگوں کو جو دین اسلام سے مرتد ہو گئے تھے آگ سے جلوا دیا۔ سیدنا ابن عباس ؓ کو یہ خبر پہنچی تو انہوں نے کہا کہ میں انہیں آگ سے نہ جلواتا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”اللہ کے عذاب سے عذاب مت دو۔“ میں انہیں رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق قتل کرتا۔ بلاشبہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”جو اپنا دین بدل لے اسے قتل کر دو۔“ سیدنا علی ؓ کو یہ بات پہنچی تو انہوں نے کہا: کیا خوب ہیں ابن عباس! (یا ابن عباس کی ماں!)۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُحَارَبَةِ)

حکم: ضعیف

4370. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَمَّا قَطَّعَ الَّذِينَ سَرَقُوا لِقَاحَهُ، وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ بِالنَّارِ, عَاتَبَهُ اللَّهُ تَعَالَى فِي ذَلِكَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى:{إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَنْ يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا...}[المائدة: 33], الْآيَةَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: ڈاکہ ، رہزنی اور لوٹ مار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4370. جناب ابوزناد سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے اونٹنیاں چوری کرنے والوں کے ہاتھ پاؤں کاٹے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلاخیں پھیریں تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس پر عتاب فرمایا اور یہ آیت نازک کی {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَنْ يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا...} (سورة المائدہ: 33)  ...