1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ: دُعَاؤُكُمْ إِيمَانُكُمْ لِقَوْلِهِ عَزَّ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

8. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُنِيَ الإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ: شَهَادَةِ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامِ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالحَجِّ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ.»...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (تمہاری دعا سے مراد تمہارا ایمان ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:"(اے پیغمبر!) کہہ دیجئے:اگر تمہاری دعا نہ ہوتی تومیرا رب تمہاری مطلق پروانہ کرتا۔"اورعربی لغت میں دعا کے معنی ایمان بھی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

8. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: اس بات کی شہادت کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں اور یہ کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا، حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لاَ تَكُونَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4513. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَتَاهُ رَجُلَانِ فِي فِتْنَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَقَالَا إِنَّ النَّاسَ صَنَعُوا وَأَنْتَ ابْنُ عُمَرَ وَصَاحِبُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا يَمْنَعُكَ أَنْ تَخْرُجَ فَقَالَ يَمْنَعُنِي أَنَّ اللَّهَ حَرَّمَ دَمَ أَخِي فَقَالَا أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ فَقَالَ قَاتَلْنَا حَتَّى لَمْ تَكُنْ فِتْنَةٌ وَكَانَ الدِّينُ لِلَّهِ وَأَنْتُمْ تُرِيدُونَ أَنْ تُقَاتِلُوا حَتَّى تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لِغَيْرِ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وقاتلو ھم حتیٰ لاتکون فتنۃ )) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4513. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کے دور ابتلاء میں ان کے پاس دو شخص آئے اور کہنے لگے: لوگ آپس میں لڑ بھڑ کر تباہ ہو رہے ہیں جبکہ آپ حضرت عمر ؓ  کے صاجزادے اور صحابی رسول ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟ آپ کو باہر نکل کر انہیں روکنے سے کون سی چیز رکاوٹ ہے؟ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: مجھے اس بات نے روکا ہے کہ اللہ تعالٰی نے میرے کسی بھی بھائی کا خون مجھ پر حرام کیا ہے۔ انہوں نے کہا: ارشاد باری تعالٰی ہے: "ان سے لڑو یہاں تک کہ فساد باقی نہ رہے۔" اس پر حضرت ابن عمر ؓ نے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لاَ تَكُونَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4514. وَزَادَ عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي فُلَانٌ وَحَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَمْرٍو الْمَعَافِرِيِّ أَنَّ بُكَيْرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَهُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَى ابْنَ عُمَرَ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا حَمَلَكَ عَلَى أَنْ تَحُجَّ عَامًا وَتَعْتَمِرَ عَامًا وَتَتْرُكَ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَقَدْ عَلِمْتَ مَا رَغَّبَ اللَّهُ فِيهِ قَالَ يَا ابْنَ أَخِي بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ إِيمَانٍ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالصَّلَاةِ الْخَمْسِ وَصِيَامِ رَمَضَانَ وَأَدَاءِ الزَّكَاةِ وَحَجِّ الْبَيْتِ قَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وقاتلو ھم حتیٰ لاتکون فتنۃ )) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4514. حضرت نافع سے روایت ہے کہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: ابو عبدالرحمٰن! کیا وجہ ہے کہ آپ ایک سال حج کرتے ہیں اور دوسرے سال عمرے کے لیے جاتے ہیں، نیز آپ نے جہاد فی سبیل اللہ ترک کر رکھا ہے، حالانکہ آپ خوب جانتے ہیں کہ اللہ نے اس کے متعلق کس قدر رغبت دلائی ہے؟ انہوں نے فرمایا: اے میرے بھتیجے! اسلام کی بنیاد تو پانچ چیزوں پر ہے: اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا، پانچ وقت نماز پڑھنا، رمضان کے روزے رکھنا، زکاۃ ادا کرنا اور حج کرنا۔ اس نے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! کتاب اللہ میں اللہ کا ارشاد گرامی آپ کو معلوم نہیں:


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لاَ تَكُونَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4515. قَالَ فَمَا قَوْلُكَ فِي عَلِيٍّ وَعُثْمَانَ قَالَ أَمَّا عُثْمَانُ فَكَأَنَّ اللَّهَ عَفَا عَنْهُ وَأَمَّا أَنْتُمْ فَكَرِهْتُمْ أَنْ تَعْفُوا عَنْهُ وَأَمَّا عَلِيٌّ فَابْنُ عَمِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَخَتَنُهُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ فَقَالَ هَذَا بَيْتُهُ حَيْثُ تَرَوْنَ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وقاتلو ھم حتیٰ لاتکون فتنۃ )) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4515. اس شخص نے کہا: حضرت علی اور حضرت عثمان ؓ کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے؟ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: حضرت عثمان ؓ (کے فرار) کو تو اللہ تعالٰی نے معاف کر دیا ہے لیکن اللہ کی معافی کو تم لوگ پسند نہیں کرتے۔ اب رہے سیدنا علی ؓ تو وہ رسول اللہ ﷺ کے چچا زاد بھائی اور آپ کے داماد ہیں۔ پھر آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ یہ دیکھو ان کا گھر (رسول اللہ ﷺ کے گھر سے متصل) ہے۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَرْكَانِ الْإِسْلَامِ وَدَعَائِمِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

16. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ حَيَّانَ الْأَحْمَرَ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسَةٍ، عَلَى أَنْ يُوَحَّدَ اللهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَصِيَامِ رَمَضَانَ، وَالْحَجِّ»، فَقَالَ رَجُلٌ: الْحَجُّ، وَصِيَامُ رَمَضَانَ، قَالَ: «لَا، صِيَامُ رَمَضَانَ، وَالْحَجُّ» هَكَذَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام کے (بنیادی ) ارکان اور اس کے عظیم ستونوں کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

16. ابو خالد سلیمان بن حیان احمرؒ نے ابومالک اشجعیؒ سے، انہوں نے سعد بن عبیدہؒ سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اور انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: اللہ کو یکتا قرار دینے، نمازقائم کرنے، زکاۃ ادا کرنے، رمضان کے روزے رکھنے اور حج کرنے پر۔‘‘ ایک شخص نے کہا: حج کرنے اور رمضان کے روزے رکھنے پر؟ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نہیں! رمضان کے روزے رکھنے اور حج کرنے پر۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ بات اسی طرح ( اسی ترتیب سے) سنی تھی۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَرْكَانِ الْإِسْلَامِ وَدَعَائِمِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

16.01. وحَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ الْعَسْكَرِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ طَارِقٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ عُبَيْدَةَ السُّلَمِيُّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ، عَلَى أَنْ يُعْبَدَ اللهُ، وَيُكْفَرَ بِمَا دُونَهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَحَجِّ الْبَيْتِ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ»...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام کے (بنیادی ) ارکان اور اس کے عظیم ستونوں کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

16.01. یحییٰ بن زکریاؒ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: مجھے سعد بن طارق ( ابو مالک اشجعیؒ) نے حدیث بیان کی، وہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: اس پر کہ اللہ کی عبادت کی جائے اور اس کے سوا ہر کسی کی عبادت سے انکار کیا جائے، نماز قائم کرنے، زکاۃ دینے، بیت اللہ کا حج کرنے اور رمضان کے روزے رکھنے پر۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَرْكَانِ الْإِسْلَامِ وَدَعَائِمِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

16.02. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللهِ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ، شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَحَجِّ الْبَيْتِ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ»...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام کے (بنیادی ) ارکان اور اس کے عظیم ستونوں کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

16.02. عاصم بن محمد بن زید بن عبد اللہ بن عمر نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ (رکنوں ) پر رکھی گئی ہے: اس حقیقت کی ( دل، زبان اور بعد میں ذکر کیے گئے بنیادی اعمال کے ذریعے سے) گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کےسوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد ﷺ اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَرْكَانِ الْإِسْلَامِ وَدَعَائِمِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

16.03. وحَدَّثَنِي ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ بْنَ خَالِدٍ، يُحَدِّثُ طَاوُسًا، أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِعَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ: أَلَا تَغْزُو؟ فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «إِنَّ الْإِسْلَامَ بُنِيَ عَلَى خَمْسٍ: شَهَادَةِ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَصِيَامِ رَمَضَانَ، وَحَجِّ الْبَيْتِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام کے (بنیادی ) ارکان اور اس کے عظیم ستونوں کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

16.03. عکرمہ بن خالدؒ، طاؤسؒ کو حدیث سنا رہے تھے کہ ایک آدمی نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: کیا آپ جہاد میں حصہ نہیں لیتے؟ انہوں نےجواب دیا: بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ (ﷺ) فرما رہے تھے: ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: (اس حقیقت کی) گواہی دینے پر کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، نماز قائم کرنے، زکاۃ ادا کرنے، رمضان کے روزے رکھنے اور بیت اللہ کاحج کرنے پر۔‘‘ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْإِيمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ بُنِيَ الإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ​)

حکم: صحیح

2609. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سُعَيْرِ بْنِ الْخِمْسِ التَّمِيمِيِّ عَنْ حَبيِبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَصَوْمِ رَمَضَانَ وَحَجِّ الْبَيْتِ وَفِي الْبَاب عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا وَسُعَيْر...

جامع ترمذی : كتاب: ایمان واسلام کے بیان میں (باب: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

2609. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: (۱) گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ (۲) صلاۃ قائم کرنا۔ (۳) زکاۃ دینا (۴) رمضان کے روزے رکھنا۔ (۵) بیت اللہ کا حج کرنا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ ابن عمر کے واسطہ سے کئی سندوں سے مروی ہے، اسی طرح یہ حدیث کئی سندوں سے ابن عمر کے واسطہ سے نبی اکرم ﷺ سے آئی ہے۔ ۳۔ اس باب میں جریر بن عبداللہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ ...