1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3442. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ وَالْأَنْبِيَاءُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3442. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’میں ابن مریم ؑ کے سب لوگوں سے زیادہ قریب ہوں۔ اور تمام انبیاء ؑ باہمی پدری بھائی ہیں۔ میرے اورعیسیٰ ؑ کے درمیان کوئی نبی نہیں۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3443. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3443. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ عیسیٰ ؑ ابن مریم سے قریب تر ہوں۔ تمام انبیائے کرام ؑ آپس میں پدری بھائی ہیں۔ ان کی مائیں، یعنی شریعتیں مختلف ہیں مگر دین سب کاایک ہے۔‘‘ ایک دوسری سند سے حضرت عطاء ؒ بھی یہ روایت حضرت ابوہریرہ ؓ سے بیان کرتے ہیں، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3827. قَالَ مُوسَى حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا تَحَدَّثَ بِهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ زَيْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ خَرَجَ إِلَى الشَّأْمِ يَسْأَلُ عَنْ الدِّينِ وَيَتْبَعُهُ فَلَقِيَ عَالِمًا مِنْ الْيَهُودِ فَسَأَلَهُ عَنْ دِينِهِمْ فَقَالَ إِنِّي لَعَلِّي أَنْ أَدِينَ دِينَكُمْ فَأَخْبِرْنِي فَقَالَ لَا تَكُونُ عَلَى دِينِنَا حَتَّى تَأْخُذَ بِنَصِيبِكَ مِنْ غَضَبِ اللَّهِ قَالَ زَيْدٌ مَا أَفِرُّ إِلَّا مِنْ غَضَبِ اللَّهِ وَلَا أَحْمِلُ مِنْ غَضَبِ اللَّهِ شَيْئًا أَبَدًا وَأَنَّى أَسْتَطِيعُهُ فَهَلْ تَدُلُّنِي عَلَى غَيْرِهِ قَالَ مَا أَعْلَمُهُ إِلَّا أَنْ يَكُونَ حَنِيفًا قَالَ زَ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: حضرت زید بن عمرو بن نفیلؓ کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3827. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ زید بن عمرو بن نفیل شام کی طرف گئے اور وہ دین حق کی تلاش میں تھے کہ وہ اسے عمل میں لائیں۔ اس سلسلے میں وہ ایک یہودی عالم سے ملے اور اس سے دین یہود کے متعلق دریافت کیا اور کہا کہ شاید میں تمہارا دین اختیار کر لوں، لہذا مجھے اپنا دین بتاؤ۔ یہودی عالم نے کہا: تم ہمارے دین کو نہیں اختیار کر سکتے حتی کہ اللہ کے غضب کا کچھ حصہ لو۔ زید نے کہا: میں اللہ کے غضب ہی سے بھاگا ہوا ہوں اور میں کبھی بھی غضب الہٰی سے کچھ نہیں برداشت کر سکتا اور نہ مجھ میں اس کی طاقت ہی ہے۔ کیا مجھے کسی اور کا پتہ بتا سکتے ہو؟ اس نے کہا: میں دین حنیف کے ...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3828. وَقَالَ اللَّيْثُ كَتَبَ إِلَيَّ هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ رَأَيْتُ زَيْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ قَائِمًا مُسْنِدًا ظَهْرَهُ إِلَى الْكَعْبَةِ يَقُولُ يَا مَعَاشِرَ قُرَيْشٍ وَاللَّهِ مَا مِنْكُمْ عَلَى دِينِ إِبْرَاهِيمَ غَيْرِي وَكَانَ يُحْيِي الْمَوْءُودَةَ يَقُولُ لِلرَّجُلِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَقْتُلَ ابْنَتَهُ لَا تَقْتُلْهَا أَنَا أَكْفِيكَهَا مَئُونَتَهَا فَيَأْخُذُهَا فَإِذَا تَرَعْرَعَتْ قَالَ لِأَبِيهَا إِنْ شِئْتَ دَفَعْتُهَا إِلَيْكَ وَإِنْ شِئْتَ كَفَيْتُكَ مَئُونَتَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: حضرت زید بن عمرو بن نفیلؓ کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3828. حضرت اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نے زید بن عمرو بن نفیل کو کعبہ مکرمہ سے اپنی پشت لگائے کھڑے دیکھا، وہ کہتے تھے: اے قریش کے لوگو! اللہ کی قسم! میرے علاوہ تم میں سے کوئی بھی دین ابراہیم پر نہیں ہے۔ وہ لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے سے منع کرتے تھے۔ جب کوئی شخص اپنی لڑکی کو قتل کرنا چاہتا تو اسے کہتے: اسے قتل نہ کر میں اس کا کفیل ہوں اور اس کا تمام خرچہ برداشت کرتا ہوں اور اسے لے لیتے۔ پھر جب وہ جوان ہو جاتی تو اس کے باپ سے کہتے: اگر تو چاہتا ہے تو میں اسے تیرے حوالے کر دیتا ہوں اور اگر تو چاہتا ہے تو میں (اس کے نکاح پر اٹھنے والا) خرچہ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

17.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ، قَالَ أَبُو بَكْرِ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ يَدَيِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَبَيْنَ النَّاسِ، فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ، تَسْأَلُهُ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ، فَقَالَ: إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ أَتَوْا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ الْوَفْدُ؟ أَوْ مَنِ الْقَوْمُ؟»، قَالُوا: رَبِيعَةُ، قَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی احکام پر عمل ، اس کی طرف دعوت ، اس کے بارے میں سوال کرنے ، دین کے تحفظ اور جن لوگوں تک دین نہ پہنچا ہو ان تک پہنچانے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

17.01. شعبہؒ نے ابو جمرہؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اور (دوسرے) لوگوں کے درمیان ترجمان تھا، ان کے پاس ایک عورت آئی، وہ ان سے گھڑے کی نبیذ کے بارے میں سوال کر رہی تھی توحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جواب دیا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا۔ رسول اللہ ﷺ نے پوچھا: ’’یہ کون سا وفد ہے؟ (یا فرمایا: یہ کو ن لوگ ہیں؟)۔‘‘ انہوں نے کہا: ربیعہ (قبیلہ سے ہیں) فرمایا: ’’اس قوم (یا وفد) کو خوش آمدید جو رسوا ہوئے نہ نادم۔‘‘ (ابن عباس رضی اللہ عنہما نے) کہا: ان لوگوں نے عرض ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

17.02. وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، ح وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَا جَمِيعًا: حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ نَحْوَ حَدِيثِ شُعْبَةَ، وَقَالَ: «أَنْهَاكُمْ عَمَّا يُنْبَذُ فِي الدُّبَّاءِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالْمُزَفَّتِ» وَزَادَ ابْنُ مُعَاذٍ، فِي حَدِيثِهِ عَنْ أَبِيهِ. قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْأَشَجِّ أَشَجِّ عَبْدِ الْقَيْسِ: إِنَّ فِيكَ خَصْلَتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللهُ: الْحِلْمُ، وَالْ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی احکام پر عمل ، اس کی طرف دعوت ، اس کے بارے میں سوال کرنے ، دین کے تحفظ اور جن لوگوں تک دین نہ پہنچا ہو ان تک پہنچانے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

17.02. قرہ بن خالد ؒ نے ابوجمرہ ؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے شعبہ کی ( سابقہ روایت کی ) طرح حدیث بیان کی (اس کے الفاظ ہیں:) رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تمہیں اس نبیذ سے منع کرتا ہوں جو خشک کدو کے برتن، لکڑی سے تراشیدہ برتن، سبز مٹکے اور تارکول ملے برتن میں تیار کی جائے ( اس میں زیادہ خمیر اٹھنے کا خدشہ ہے جس سے نبیذ شراب میں بدل جاتی ہے۔)‘‘ ابن معاذ ؒ نے اپنے والد کی روایت میں اضافہ کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عبد القیس کے پیشانی پر زخم والے شخص (اشج) سے کہا: ’’تم میں دو خوبیاں ہی...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدُّعَاءِ إِلَى الشَّهَادَتَينِ وَشَرَائِعِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

19. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنْ وَكِيعٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: رُبَّمَا قَالَ وَكِيعٌ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مُعَاذًا، قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّكَ تَأْتِي قَوْمًا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ، فَادْعُهُمْ إِلَى شَهَادَةِ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللهِ، فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَل...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: توحید و رسالت کی شہادت اور اسلام کے شرعی احکام کی دعوت دینا )

مترجم: MuslimWriterName

19. ابن ابی شیبہؒ، ابو کریبؒ اور اسحاق بن ابراہیمؒ سب نے وکیعؒ سے حدیث سنائی۔ ابو بکرؒ نے کہا: وکیعؒ نے ہمیں زکریا بن اسحاقؒ حدیث سنائی، انہوں نے کہا: مجھے یحییٰ بن عبداللہ بن صیفیؒ نے ابو معبد سے حدیث سنائی، انہوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اور انہوں نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت کی (ابوبکرؒنے کہا: بعض اوقات وکیعؒ کہا ) ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے رسول اللہ ﷺ نے بھیجا اور فرمایا: ’’تم اہل کتاب کی ایک قوم کے پاس جا رہے ہو، انہیں اس کی گواہی دینے کی دعوت دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدُّعَاءِ إِلَى الشَّهَادَتَينِ وَشَرَائِعِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

19.01. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ، ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: إِنَّكَ سَتَأْتِي قَوْمًا بِمِثْلِ حَدِيثِ وَكِيعٍ....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: توحید و رسالت کی شہادت اور اسلام کے شرعی احکام کی دعوت دینا )

مترجم: MuslimWriterName

19.01. بشر بن سریؒ اور ابو عاصمؒ نے زکریا بن اسحاقؒ سے خبر دی کہ یحییٰ بن عبد اللہ بن صیفیؒ نے ابو معبدؒ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے جناب معاذ (رضی اللہ عنہ) کو یمن کی طرف بھیجا تو فرمایا: ’’تم کچھ لوگوں کے پاس پہنچو گے ..... ۔‘‘ آگے وکیع کی حدیث کی طرح ہے۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدُّعَاءِ إِلَى الشَّهَادَتَينِ وَشَرَائِعِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

19.02. حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ الْعَيْشِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، قَالَ: «إِنَّكَ تَقْدَمُ عَلَى قَوْمٍ أَهْلِ كِتَابٍ، فَلْيَكُنْ أَوَّلَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ عِبَادَةُ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَإِذَا عَرَفُوا اللهَ، فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللهَ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي يَوْمِهِمْ وَلَيْلَتِهِمْ، فَإِذَا فَعَلُوا، فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ ال...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: توحید و رسالت کی شہادت اور اسلام کے شرعی احکام کی دعوت دینا )

مترجم: MuslimWriterName

19.02. اسماعیل بن امیہؒ نے یحییٰ بن عبداللہ بن صیفیؒ سے، انہوں نے ابو معبدؒ سے ا ور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ جب رسول اللہ ﷺ نے معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا تو فرمایا: ’’تم ایک قوم کے پاس جاؤ گے (جو) اہل کتاب ہیں۔ تو سب سے پہلی بات جس کی طرف تمہیں ان کو دعوت دینی ہے، اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے۔ جب وہ اللہ کو پہچان لیں تو انہیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے دن اور رات میں ان پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ جب وہ اس پر عمل پیرا ہو جائیں تو انہیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکاۃ فرض کی ہے جو ان کے (مالداروں کے) اموال سے لے کر ان کے فقر...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

166. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، قَالَا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدَ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِوَادِي الْأَزْرَقِ، فَقَالَ: «أَيُّ وَادٍ هَذَا؟» فَقَالُوا: هَذَا وَادِي الْأَزْرَقِ، قَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَامُ هَابِطًا مِنَ الثَّنِيَّةِ، وَلَهُ جُؤَارٌ إِلَى اللهِ بِالتَّلْبِيَةِ»، ثُمَّ أَتَى عَلَى ثَنِيَّةِ هَرْشَى، فَقَالَ: «أَيُّ ثَنِيَّةٍ هَذِهِ؟» قَالُوا: ثَنِيَّةُ هَرْشَى، قَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يُونُسَ بْنِ مَتَّى عَلَيْهِ السَّلَامُ عَلَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رسو ل اللہﷺ کو رات کے وقت آسمانوں پر لے جانا اور نمازوں کی فرضیت )

مترجم: MuslimWriterName

166. احمد بن حنبلؒ اور سریج بن یونسؒ نے کہا: ہمیں ہشیمؒ نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمیں داؤد بن ابی ہندؒ نے ابوعالیہؒ سے، انہوں نے حضرت ابن عباسؓ سے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ وادی ازرق سے گزرے تو آپ ﷺ نے پوچھا: ’’یہ کون سے وادی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ وادی ازرق ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں موسیٰ ؑ کو وادی کے موڑ سے اترتے دیکھ رہا ہوں، اور وہ بلند آواز سے تلبیہ کہتے ہوئے اللہ کے سامنے زاری کر رہے ہیں۔‘‘ پھر آپ ھرشیٰ کی گھاٹی پر پہنچے تو پوچھا: ’’یہ کون سی گھاٹی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا:...