1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ النَّاسَ إِلَى الإِسْلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2946. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَمَنْ قَالَ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَقَدْ عَصَمَ مِنِّي نَفْسَهُ وَمَالَهُ، إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ رَوَاهُ عُمَرُ، وَابْنُ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : نبی کریم ﷺکا (غیر مسلموں کو) اسلام کی طرف دعوت دینا اور اس بات کی دعوت کہ وہ خدا کو چھوڑ کر باہم ایک دوسرے کو اپنا رب نہ بنائیں )

مترجم: BukhariWriterName

2946. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جنگ کرتا رہوں یہاں تک کہ وہ لاإله إلااللہ کہیں۔ جس نے لاإله إلااللہ کہہ دیا اس کی جان اور مال ہم سے محفوظ ہے مگر حق اسلام کی وجہ سے (پھر بھی قتال کیا جا سکتا ہے۔ ) البتہ اس کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔‘‘ اس روایت کو حضرت عمر  ؓاور ابن عمر  ؓنے بھی نبی ﷺ سے بیان کیا ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ الجِزْيَةِ وَالمُوَادَعَةِ مَعَ أَهْلِ الحَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3159. حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا المُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ، حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ المُزَنِيُّ، وَزِيَادُ بْنُ جُبَيْرٍ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ حَيَّةَ، قَالَ: بَعَثَ عُمَرُ النَّاسَ فِي أَفْنَاءِ الأَمْصَارِ، يُقَاتِلُونَ المُشْرِكِينَ، فَأَسْلَمَ الهُرْمُزَانُ، فَقَالَ: إِنِّي مُسْتَشِيرُكَ فِي مَغَازِيَّ هَذِهِ؟ قَالَ: نَعَمْ مَثَلُهَا وَمَثَلُ مَنْ فِيهَا مِنَ النَّاسِ مِنْ عَدُوِّ المُسْلِمِينَ مَثَلُ طَائِرٍ لَهُ رَأْسٌ وَلَهُ جَنَاحَانِ وَلَهُ رِجْلاَنِ، فَإِنْ كُسِرَ أَحَدُ الجَن...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : جزیہ کا اور کافروں سے ایک مدت تک لڑائی نہ کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3159. جبیر بن حیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمرؓنے مجاہدین کو بڑے بڑے شہروں میں مشرکین سے جنگ کے لیے بھیجا۔ پھر جب ہرمزن مسلمان ہوگیا تو حضرت عمر   ؓ نے کہا: میں تجھ سے اپنی جنگی کارروائیوں کی بابت مشورہ کرتا ہوں۔ ہرمزن نے کہا: بہت خوب! ان ملکوں کی اور جو لوگ وہاں مسلمانوں کے دشمن ہیں ان کی مثال ایک پرندے کی سی ہے جس کا ایک سر، دوبازو اور دو پاؤں ہوں۔ ایک بازو اگر توڑ دیاجائے تو وہ پرندہ دونوں پاؤں، سر اور ایک ہی بازو سے حرکت کرے گا۔ اگر اس کا دوسرا بازو بھی توڑ دیا جائے تب بھی اس کے دونوں پاؤں اور سر کھڑے ہو جائیں گے لیکن اگرسر کچل دیا جائے تو نہ پاؤں کچھ کام...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ الجِزْيَةِ وَالمُوَادَعَةِ مَعَ أَهْلِ الحَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3160. فَقَالَ النُّعْمَانُ: رُبَّمَا أَشْهَدَكَ اللَّهُ مِثْلَهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يُنَدِّمْكَ، وَلَمْ يُخْزِكَ، وَلَكِنِّي شَهِدْتُ القِتَالَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ «إِذَا لَمْ يُقَاتِلْ فِي أَوَّلِ النَّهَارِ، انْتَظَرَ حَتَّى تَهُبَّ الأَرْوَاحُ، وَتَحْضُرَ الصَّلَوَاتُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : جزیہ کا اور کافروں سے ایک مدت تک لڑائی نہ کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3160. (جب حضرت مغیرہ ؓ نے یہ گفتگو کرکے فوراً لڑائی کرنا چاہی تو) حضرت نعمان بن مقرنؓ نے کہا: تم تو اکثر نبی کریم ﷺ کے ساتھ جنگ میں شریک ہوئے اور اللہ تعالیٰ نے تمھیں کسی موقع پر شرمندہ یا ذلیل نہیں کیا اور میں نے بھی اکثر رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جنگ میں شریک ہوکر دیکھا کہ آپ دن کے اول وقت میں جنگ نہیں کرتے تھے بلکہ انتظار فرماتے یہاں تک کہ ہوائیں چلنے لگتیں اور نماز کا وقت آجاتا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4019. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ ح حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ ثُمَّ الْجُنْدَعِيُّ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمِقْدَادَ بْنَ عَمْرٍو الْكِنْدِيَّ وَكَانَ حَلِيفًا لِبَنِي زُهْرَةَ وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب )

مترجم: BukhariWriterName

4019. حضرت مقداد بن عمرو کندی ؓ سے روایت ہے۔۔ وہ بنو زہرہ کے حلیف تھے اور ان لوگوں میں سے تھے جو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ بدر میں شریک ہوئے تھے۔۔ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! اگر میری کسی کافر سے ٹکر ہو جائے اور ہم دونوں ایک دوسرے کو قتل کرنے کی کوشش میں لگ جائیں اور وہ لڑائی میں میرا ایک ہاتھ اڑا دے، پھر وہ مجھ سے خوفزدہ ہو کر کسی درخت کی پناہ لے اور مجھے کہے کہ میں تو اللہ کے لیے مسلمان ہو گیا ہوں تو کیا اللہ کے رسول! میں اسے قتل کروں جبکہ وہ ایسا کہتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے قتل نہ کرو۔‘‘  انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! (پہلے)...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ النَّبِيِّ ﷺ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ إِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4269. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو ظَبْيَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الحُرَقَةِ، فَصَبَّحْنَا القَوْمَ فَهَزَمْنَاهُمْ، وَلَحِقْتُ أَنَا وَرَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ رَجُلًا مِنْهُمْ، فَلَمَّا غَشِينَاهُ، قَالَ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَكَفَّ الأَنْصَارِيُّ فَطَعَنْتُهُ بِرُمْحِي حَتَّى قَتَلْتُهُ، فَلَمَّا قَدِمْنَا بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «يَا أُسَامَةُ، أَقَتَلْتَهُ بَعْدَ مَا قَالَ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» قُ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو حرقات کے مقابلہ پر بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

4269. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے حرقہ کی طرف روانہ کیا۔ ہم نے اس قوم پر صبح کے وقت حملہ کر کے انہیں شکست سے دوچار کر دیا۔ اس دوران میں میں اور ایک انصاری آدمی کفار کے ایک شخص سے ملے۔ جب ہم نے اس پر غلبہ پا لیا تو وہ لا اله الا اللہ کہنے لگا۔ انصاری تو فورا رک گیا، لیکن میں نے اسے نیزہ مار کر قتل کر دیا۔ جب ہم مدیبہ طیبہ واپس آئے تو نبی ﷺ کو اس واقعے کی اطلاع ہوئی۔ آپ نے فرمایا: ’’اے اسامہ! تو نے اسے لا اله الا اللہ پڑھنے کے بعد قتل ک...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَى إِل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4591. حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَى إِلَيْكُمْ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَانَ رَجُلٌ فِي غُنَيْمَةٍ لَهُ فَلَحِقَهُ الْمُسْلِمُونَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا غُنَيْمَتَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِي ذَلِكَ إِلَى قَوْلِهِ تَبْتَغُونَ عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا تِلْكَ الْغُنَيْمَةُ قَالَ قَرَأَ ابْنُ عَبَّاسٍ السَّلَامَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولا تقولوا لمن القیٰ الیکم السلم )) کی تفسیر” یعنی اور جو تمہیں سلام کرے اسے یہ نہ کہہ دیا کرو کہ تو تو مسلمان ہی نہیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4591. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت: "اگر کوئی شخص تمہیں سلام کہے تو اسے یہ نہ کہا کرو کہ تو مسلمان نہیں" کے متعلق فرمایا: ایک شخص اپنی بکریاں چرا رہا تھا کہ اسے ایک مہم پر جاتے ہوئے کچھ مسلمان ملے۔ اس نے السلام علیکم کہا۔ لیکن مسلمانوں نے اسے (بہانہ خود جان کر) قتل کر دیا اور اس کی بکریوں پر قبضہ کر لیا۔ اس پر اللہ تعالٰی نے مذکورہ آیت نازل فرمائی۔ آیت کے آخر میں: عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا سے مراد انہی بکریوں کی طرف اشا...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6865. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيٍّ حَدَّثَهُ أَنَّ الْمِقْدَادَ بْنَ عَمْرٍو الْكِنْدِيَّ حَلِيفَ بَنِي زُهْرَةَ حَدَّثَهُ وَكَانَ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَقِيتُ كَافِرًا فَاقْتَتَلْنَا فَضَرَبَ يَدِي بِالسَّيْفِ فَقَطَعَهَا ثُمَّ لَاذَ مِنِّي بِشَجَرَةٍ وَقَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّهِ آقْتُلُهُ بَعْدَ أَنْ قَالَهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّهُ طَرَحَ إِ...

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : اللہ تعالی نے سورۃ نساءمیں فرمایا اور جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کردے اس کی سزا جہنم ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6865. حضرت مقداد بن عمرو بن کندی ؓ سے روایت ہے۔ یہ بنو زہرہ کے حلیف اور غزوہ بدر میں نبی ﷺ کے ساتھ تھے۔ انہوں نے عرض کیا: اللہ کےرسول! اگر دوران جنگ میں میری کسی کافر سے مڈ بھیڑ ہو جائے، پھر ہم ایک دوسرے کو قتل کرنے کی کوشش میں لگ جائیں پھر وہ کافر میرے ہاتھ پر اپنی تلوار مار کر اسے کاٹ دے، پھر کسی درخت کی آڑ لے کر کہے: میں اللہ کے تابع ہوگیا ہوں، تو کیا میں اس اقرار کے بعد اسے قتل کر سکتا ہوں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے قتل مت کرنا۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! اس نے میرا ہاتھ کاٹ ڈالا ہے۔ میرا ہاتھ کاٹنے کے بعد اس نے یہ کلمات کہے ہیں۔ کیا اب بھی اسے قتل...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6866. وَقَالَ حَبِيبُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمِقْدَادِ إِذَا كَانَ رَجُلٌ مُؤْمِنٌ يُخْفِي إِيمَانَهُ مَعَ قَوْمٍ كُفَّارٍ فَأَظْهَرَ إِيمَانَهُ فَقَتَلْتَهُ فَكَذَلِكَ كُنْتَ أَنْتَ تُخْفِي إِيمَانَكَ بِمَكَّةَ مِنْ قَبْلُ

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : اللہ تعالی نے سورۃ نساءمیں فرمایا اور جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کردے اس کی سزا جہنم ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6866. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے حضرت مقداد ؓ سے فرمایا: ”اگر کوئی آدمی کافروں کے ساتھ رہتے ہوئے اپنا ایمان چھپاتا رہے پھر وہ ایمان ظاہر کر دے اور تو اس کو مار ڈالے (تو کیونکر درست ہو سکتا ہے) کیونکہ تو بھی مکہ میں پہلے اپنا ایمان چھپائے پھرتا تھا۔“ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَمَنْ أَحْيَاهَا}...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6872. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ حَدَّثَنَا أَبُو ظَبْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُحَدِّثُ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْحُرَقَةِ مِنْ جُهَيْنَةَ قَالَ فَصَبَّحْنَا الْقَوْمَ فَهَزَمْنَاهُمْ قَالَ وَلَحِقْتُ أَنَا وَرَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ رَجُلًا مِنْهُمْ قَالَ فَلَمَّا غَشِينَاهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ فَكَفَّ عَنْهُ الْأَنْصَارِيُّ فَطَعَنْتُهُ بِرُمْحِي حَتَّى قَتَلْتُهُ قَالَ فَلَمَّا قَدِمْنَا بَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَق...

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : سورۃ مائدہ میں فرمان کہ جس نے مرتے کو بچالیا اس نے گویا سب لوگوں کی جان بچالی )

مترجم: BukhariWriterName

6872. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہمیں رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ جہینہ کی ایک شاخ حرقہ کی طرف روانہ کیا۔ ہم نے ان لوگوں کو صبح صبح ہی جا لیا اور شکست سے دوچار کر دیا، چنانچہ میں اور انصار کا ایک آدمی ان کے ایک شخص تک پہنچے، جب ہم نے اسے گھیرلیا تو اس نے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہہ دیا۔ انصاری نے تو (یہ سن کر) اپنا ہاتھ روک لیا لیکن میں نے اپنے نیزے سے اس کا کام تمام کر دیا۔ جب ہم واپس آئے تو نبی ﷺ کو اس واقعے کی اطلاع ملی۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: اے اسامہ! کیا تو نے اسے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّھ


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِقِتَالِ النَّاسِ حَتَّى يَقُولُو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

20. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ بَعْدَهُ، وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنَ الْعَرَبِ، قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لِأَبِي بَكْرٍ: كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ، وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، فَمَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، فَقَدْ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: لوگوں سے اس وقت تک لڑائی کرنے کا بیان جب تک وہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا اقرار نہ کر لیں )

مترجم: MuslimWriterName

20. جناب عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعودؒ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ جب رسول اللہ ﷺ نے وفات پائی اور آپ کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنائے گئے توعربوں میں سے کافر ہونے والے کافر ہو گئے (اورابوبکر رضی اللہ عنہ نےمانعین زکاۃ سے جنگ کا ارادہ کیا) تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے کہا: آپ ان لوگوں سے کیسے جنگ کریں گے جبکہ رسول اللہ ﷺ فرما چکے ہیں: ’’ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے لڑائی کروں یہاں تک کہ وہ "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ"