2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ: الحَيَاءُ مِنَ الإِيمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

24. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ، وَهُوَ يَعِظُ أَخَاهُ فِي الحَيَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهُ فَإِنَّ الحَيَاءَ مِنَ الإِيمَانِ.»...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:شرم و حیا بھی ایمان سے ہے )

مترجم: BukhariWriterName

24. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ ایک انصاری مرد کے پاس سے گزرے جبکہ وہ اپنے بھائی کو سمجھا رہا تھا کہ تو اتنی شرم کیوں کرتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ’’اسے (اس کے حال پر) چھوڑ دے کیونکہ شرم تو ایمان کا حصہ ہے۔‘‘


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الجُمَّارِ وَأَكْلِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2209. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَأْكُلُ جُمَّارًا فَقَالَ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةٌ كَالرَّجُلِ الْمُؤْمِنِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ فَإِذَا أَنَا أَحْدَثُهُمْ قَالَ هِيَ النَّخْلَةُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : کھجور کا گابھا بیچنا یا کھانا ( جو سفید سفید اندر سے نکلتا ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2209. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا جبکہ آپ کھجور کاگودا کھارہے تھے، آپ نے فرمایا: ’’درختوں میں سے ایک درخت ہے جو بندہ مومن کی طرح ہے (بتاؤ وہ کون سا درخت ہے؟)‘‘ میں نے یہ کہنے کا ارادہ کیا کہ وہ کھجور کادرخت ہے۔ لیکن جتنے لوگ وہاں موجود تھے میں ان سب میں کمسن تھا لہذا چپ رہا، آپ نے خود ہی فرمایا: ’’وہ کھجور کادرخت ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الحَيَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6118. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَجُلٍ، وَهُوَ يُعَاتِبُ أَخَاهُ فِي الحَيَاءِ، يَقُولُ: إِنَّكَ لَتَسْتَحْيِي، حَتَّى كَأَنَّهُ يَقُولُ: قَدْ أَضَرَّ بِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهُ، فَإِنَّ الحَيَاءَ مِنَ الإِيمَانِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: حیا اور شرم کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6118. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو اپنے بھائی پر حیا کی وجہ سے ناراض ہو رہا تھا اور اسے کہہ رہا تھا تو حیا کرتا ہے اور حیا تجھے نقصان پہنچائے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا: ”اسے چھوڑ دو کیونکہ حیا ایمان کا حصہ ہے۔“


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ عَدَدِ شُعَبِ الْإِيمَانِ وَأَفْضَلِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

35. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ شُعْبَةً، وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الْإِيمَانِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: ایمان کی شاخوں کا بیان ، اعلیٰ کو ن سی ہے اور ادنیٰ کون سی ؟ حیا کی فضیلت اور وہ ایمان کا حصہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

35. سلیمان بن بلالؒ نے عبد اللہ بن دینارؒ سے، انہوں ابو صالحؒ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’ایمان کی ستر سے زیادہ شاخیں ہیں اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔‘‘


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ عَدَدِ شُعَبِ الْإِيمَانِ وَأَفْضَلِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

35.01. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ - أَوْ بِضْعٌ وَسِتُّونَ - شُعْبَةً، فَأَفْضَلُهَا قَوْلُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ، وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الْإِيمَانِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: ایمان کی شاخوں کا بیان ، اعلیٰ کو ن سی ہے اور ادنیٰ کون سی ؟ حیا کی فضیلت اور وہ ایمان کا حصہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

35.01. سہیلؒ نے عبداللہ بن دینارؒ سے، انہوں نے ابو صالحؒ سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایمان کے ستر سے اوپر (یا ساٹھ سے اوپر) شعبے (اجزاء) ہیں۔ سب سے افضل لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کا اقرار ہے اور سب سے چھوٹا کسی اذیت (دینے والی چیز) کو راستے سے ہٹانا ہے اور حیا بھی ایمان کی شاخوں میں سے ایک ہے۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ عَدَدِ شُعَبِ الْإِيمَانِ وَأَفْضَلِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

36. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَعِظُ أَخَاهُ فِي الْحَيَاءِ، فَقَالَ: «الْحَيَاءُ مِنَ الْإِيمَانِ»

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: ایمان کی شاخوں کا بیان ، اعلیٰ کو ن سی ہے اور ادنیٰ کون سی ؟ حیا کی فضیلت اور وہ ایمان کا حصہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

36. سفیان بن عیینہؒ نے زہریؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے سالمؒ سے اور انہوں نے اپنے والد حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی: کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک آدمی سے سنا جو اپنے بھائی کو حیا کے بارے میں نصیحت کر رہا تھا، تو آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’(حیا سے مت روکو) حیا ایمان میں سے ہے۔‘‘ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحَمَّامِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّعَرِّي)

حکم: حسن

4017. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى نَحْوَهُ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا كَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ قَالَ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَيَنَّهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَيَنَّهَا قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا كَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا قَالَ اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنْ النَّاسِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: حمامات ( اجتماعی غسل خانوں) سے متعلق مسائل (باب: عریاں ہونے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

4017. جناب بہز بن حکیم اپنے والد سے وہ دادا (معاویہ بن حیدہ) سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ہمیں ہمارے ستروں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں، کیا اختیار کریں اور کیا چھوڑیں؟ (یعنی کس سے چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں؟) آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی شرمگاہ (اور ستر) کی حفاظت کرو، صرف بیوی یا لونڈی سے اجازت ہے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب لوگ آپس میں ملے جلے بیٹھے ہوں تو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جہاں تک ہو سکے کوئی تیرا ستر ہرگز نہ دیکھے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم میں سے جب کوئی اکیلا ہو تو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لوگوں ...