الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ: إِطْعَامُ الطَّعَامِ مِنَ الإِسْلاَمِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 12. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ.»... صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ (بھوکے ناداروں کو) کھانا کھلانا بھی اسلام میں داخل ہے۔ ) مترجم: BukhariWriterName 12. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، ایک آدمی نے نبی ﷺ سے سوال کیا، کون سا اسلام بہتر ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ’’تم کھانا کھلاؤ اور سب کو سلام کرو، (عام اس سے کہ) تم اسے پہچانتے ہو یا نہیں پہچانتے ہو۔‘‘ الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ: إِفْشَاءُ السَّلاَمِ مِنَ الإِسْلاَمِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 28. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ»... صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:سلام پھیلانا بھی اسلام میں داخل ہے ) مترجم: BukhariWriterName 28. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا: کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم کھانا کھلاؤ، آشنا اور نا آشنا، سب کو سلام کرو۔‘‘ الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ السَّلاَمِ لِلْمَعْرِفَةِ وَغَيْرِ المَعْرِف...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6236. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو: أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَعَلَى مَنْ لَمْ تَعْرِفْ»... صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: پہچان ہویا نہ ہو ہرایک مسلمان کو سلام کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 6236. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے ایک آدمی نے نبی ﷺ سے سوال کیا کہ اسلام کی کون سی بات زیادہ بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تم کھانا کھلاؤ اور ہر شخص کو سلام کہو، خواہ تم اسے پہچانو یا نہ پہچانو۔“ الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ جَامِعِ أَوْصَافِ الْإِسْلَامِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 39. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ، وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ»... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام کے جامع اوصاف ) مترجم: MuslimWriterName 39. لیث نے یزید بن ابی حبیبؒ سے، انہوں نے ابو خیرؒ سے اور انہوں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ (ﷺ) نے جواب دیا: ’’تم لوگوں کو کھانا کھلاؤ اور ہر کسی کو خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہیں جانتے، سلام کہو۔ ‘‘ ... الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 54. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا، وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا، أَوَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى شَيْءٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ؟ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ».... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: جنت میں مومنوں کے سوا کوئی داخل نہ ہو گا مومنوں سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے اور اسلام کوعام کرنے اس محبت کے حصول کا ایک ذریعہ ہے ) مترجم: MuslimWriterName 54. ابو معاویہؒ اور وکیعؒ نے اعمشؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو صالحؒ سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم جنت میں داخل نہیں ہو گے یہاں تک کہ تم مومن ہو جاؤ، اور تم مو من نہیں ہو سکتے یہاں تک کہ ایک دوسرے سے محبت کرو، کیا تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں کہ جب تم اس پر عمل کرو تو ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرنے لگو؟ آپس میں سلام عام کرو۔‘‘ ... الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 54.01. وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا» بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٍ. صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: جنت میں مومنوں کے سوا کوئی داخل نہ ہو گا مومنوں سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے اور اسلام کوعام کرنے اس محبت کے حصول کا ایک ذریعہ ہے ) مترجم: MuslimWriterName 54.01. (ابو معاویہؒ اور وکیعؒ کے بجائے ) جریرؒ نے اعمشؒ سے ان کی اسی سند سے حدیث سنائی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم جب تک ایمان نہیں لاؤ گے، جنت میں داخل نہیں ہو سکو گے ...-‘‘ جس طرح ابو معاویہؒ اور و کیعؒ کی حدیث ہے۔ ... الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابٌ فِي إِفْشَاءِ السَّلَامِ) حکم: صحیح 5193. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا أَفَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى أَمْرٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ... سنن ابو داؤد : کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب (باب: سلام عام کرنے کا حکم ) مترجم: DaudWriterName 5193. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ گے جب تک کہ ایمان نہ لے آؤ ۔ اور تم اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتے جب تک کہ آپس میں محبت نہ کرنے لگو ۔ کیا میں تمہیں ایسی بات نہ بتا دوں کہ اس پر عمل کرنے سے آپس میں محبت کرنے لگو ؟ آپس میں سلام بہت کیا کرو ۔ “ الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابٌ فِي إِفْشَاءِ السَّلَامِ) حکم: صحیح 5194. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ قَالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ... سنن ابو داؤد : کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب (باب: سلام عام کرنے کا حکم ) مترجم: DaudWriterName 5194. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا: کون سا اسلام (اسلام کی کون سی خصلت) بہتر ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا کھانا کھلانا اور سلام کہنا اسے، جسے تم پہچانتے ہو یا نہ پہچانتے ہو۔“ الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ إِطْعَامِ الطَّعَامِ) حکم: ضعیف 1854. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَفْشُوا السَّلَامَ وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ وَاضْرِبُوا الْهَامَ تُورَثُوا الْجِنَانَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَائِشَ وَشُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ... جامع ترمذی : كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: کھانا کھلانے کی فضیلت کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1854. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا: ’’سلام کو عام کرو اور اسے پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ اور کافروں کا سرمارو (یعنی ان سے جہاد کرو)جنت کے وارث بن جاؤگے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ابوہریرہ کے واسطہ سے ابن زیاد کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں عبداللہ بن عمرو، ابن عمر، انس، عبداللہ بن سلام، عبدالرحمن بن عائش اورشریح بن ہانی ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں، شریح بن ہانی نے اپنے والد سے روایت کی ہے۔ ... الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ إِطْعَامِ الطَّعَامِ) حکم: صحیح 1855. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْبُدُوا الرَّحْمَنَ وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ وَأَفْشُوا السَّلَامَ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: کھانا کھلانے کی فضیلت کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1855. عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رحمن کی عبادت کرو، کھاناکھلاؤ اورسلام کو عام کرواور اسے پھیلاؤ،جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہوگے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الموضوع: إلقاء السلام من الإيمان (الإيمان) موضوع: سلام کرنا ایمان كا جزو ہے (ایمان) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19