1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ غَلَبَ العَدُوَّ فَأَقَامَ عَلَى عَرْصَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3065. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: ذَكَرَ لَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ كَانَ إِذَا ظَهَرَ عَلَى قَوْمٍ أَقَامَ بِالعَرْصَةِ ثَلاَثَ لَيَالٍ» تَابَعَهُ مُعَاذٌ، وَعَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جس نے دشمن پر فتح پائی اور پھر تین دن تک ان کے ملک میں ٹھہرا رہا )

مترجم: BukhariWriterName

3065. حضرت ابو طلحہ  ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ جب کسی قوم پر فتح یاب ہوتے تو تین دن اسی میدان میں قیام کرتے تھے۔ اس حدیث کو روایت کرنے میں معاذ اور عبد الاعلیٰ نے روح بن عبادہ کی متابعت کی ہے۔ انھوں نے کہا: ہم سے سعید نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس  ؓسے، انھوں نے حضرت ابو طلحہ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے اسے بیان کیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3976. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ سَمِعَ رَوْحَ بْنَ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ ذَكَرَ لَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ يَوْمَ بَدْرٍ بِأَرْبَعَةٍ وَعِشْرِينَ رَجُلًا مِنْ صَنَادِيدِ قُرَيْشٍ فَقُذِفُوا فِي طَوِيٍّ مِنْ أَطْوَاءِ بَدْرٍ خَبِيثٍ مُخْبِثٍ وَكَانَ إِذَا ظَهَرَ عَلَى قَوْمٍ أَقَامَ بِالْعَرْصَةِ ثَلَاثَ لَيَالٍ فَلَمَّا كَانَ بِبَدْرٍ الْيَوْمَ الثَّالِثَ أَمَرَ بِرَاحِلَتِهِ فَشُدَّ عَلَيْهَا رَحْلُهَا ثُمَّ مَشَى وَاتَّبَعَهُ أَصْحَابُهُ وَقَالُوا مَا نُرَى يَنْطَلِقُ إِلَّا لِبَعْض...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

3976. حضرت ابوطلحہ ؓ سے روایت ہے کہ بدر کی لڑائی میں اللہ کے نبی ﷺ نے حکم دیا کہ قریش کے چوبیس (24) مقتول سردار مقام بدر کے ایک بہت ہی اندھیرے اور گندے کنویں میں پھینک دیے جائیں۔ آپ ﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ جہاد میں جب دشمن پر غالب ہوتے تو میدان جنگ میں تین دن تک قیام کرتے، چنانچہ جنگ بدر کے خاتمے کے تیسرے دن آپ کے حکم سے آپ کی سواری پر کجاوہ باندھا گیا تو آپ روانہ ہوئے۔ آپ کے ساتھ صحابہ کرام  ؓ  بھی تھے۔ انہوں نے خیال کیا کہ آپ شاید اپنی کسی ضرورت کی وجہ سے تشریف لے جا رہے ہیں۔ آخر آپ اس کنویں کے کنارے آ کر کھڑے ہو گئے اور کفار قریش کے مقتولین کے نام اور ا...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا (بَابُ عَرْضِ مَقْعَدِ الْمَيِّتِ مِنَ الْجَنَّةِ أ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2874. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَكَ قَتْلَى بَدْرٍ ثَلَاثًا ثُمَّ أَتَاهُمْ فَقَامَ عَلَيْهِمْ فَنَادَاهُمْ فَقَالَ يَا أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ يَا أُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ يَا عُتْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ يَا شَيْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ أَلَيْسَ قَدْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا فَإِنِّي قَدْ وَجَدْتُ مَا وَعَدَنِي رَبِّي حَقًّا فَسَمِعَ عُمَرُ قَوْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ يَسْمَعُوا وَأَنَّى يُجِيبُوا وَقَدْ جَيَّفُوا ق...

صحیح مسلم : کتاب: جنت،اس کی نعمتیں اور اہل جنت (باب: میت کے لیے جنت یادوزخ کا ٹھکانا اس کے سامنے پیش کیا جا تا ہے عذاب قبر کا اثبات اور اس سے پناہ مانگنا )

مترجم: MuslimWriterName

2874. حماد بن سلمہ نے ثابت بنانی سے اور انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے تین دن تک بدر کے مقتولین کو پڑا رہنے دیا۔ پھر آپ گئے اور ان کے پاس کھڑے ہو کر ان کو پکارکر فرمایا: ’’اے ابوجہل بن ہشام! اے امیہ بن خلف! اے عتبہ بن ربیعہ! اےشیبہ بن ربیعہ! کیا تم نے وہ وعدہ سچانہیں پایا جو تمھارے رب نے تم سے کیا تھا؟ میں نے تو اپنے رب نے کے وعدے کو سچا پایا ہے۔ جو اس نے میرے ساتھ کیا تھا‘‘ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی ﷺ کا یہ ارشاد سنا تو عرض کی۔ اللہ کے رسول اللہ ﷺ! یہ لوگ کیسے سنیں گے اور کہاں سے جواب دی...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا (بَابُ عَرْضِ مَقْعَدِ الْمَيِّتِ مِنَ الْجَنَّةِ أ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2875.01. ح و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ ذَكَرَ لَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ وَظَهَرَ عَلَيْهِمْ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِبِضْعَةٍ وَعِشْرِينَ رَجُلًا وَفِي حَدِيثِ رَوْحٍ بِأَرْبَعَةٍ وَعِشْرِينَ رَجُلًا مِنْ صَنَادِيدِ قُرَيْشٍ فَأُلْقُوا فِي طَوِيٍّ مِنْ أَطْوَاءِ بَدْرٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ....

صحیح مسلم : کتاب: جنت،اس کی نعمتیں اور اہل جنت (باب: میت کے لیے جنت یادوزخ کا ٹھکانا اس کے سامنے پیش کیا جا تا ہے عذاب قبر کا اثبات اور اس سے پناہ مانگنا )

مترجم: MuslimWriterName

2875.01. عبدالاعلی اور روح بن عبادہ نے سعید بن ابی عروبہ سے انھوں نے قتادہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہمیں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (سن کر) بیان کیا، انھوں نے کہا: جب بدر کا دن تھا اور نبی ﷺ نے ان پر فتح حاصل فرمائی تو آپﷺ نے قریش کے بڑے سرداروں میں سے بیس افراد کے بارے میں حکم دیا ۔اور روح (بن عبادہ) کی حدیث میں ہے کہ چوبیس افراد کے بارے میں (حکم دیا) تو انھیں بدر کے پتھروں سے بنے ہوئے کنوؤں میں سے ایک کنویں میں ڈال دیا گیا پھر انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ثابت کی روایت کردہ حدیث کے مطابق حدیث بیان کی۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْإِمَامِ يُقِيمُ عِنْدَ الظُّهُورِ عَل...)

حکم: صحیح

2695. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ:، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ح، وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا غَلَبَ عَلَى قَوْمٍ، أَقَامَ بِالْعَرْصَةِ ثَلَاثًا. قَالَ ابْنُ المُثَنَّى: إِذَا غَلَبَ قَوْمًا أَحَبَّ أَنْ يُقِيمَ بِعَرْصَتِهِمْ ثَلَاثًا. قَالَ أَبو دَاود: كَانَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ يَطْعَنُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ لِأَنَّهُ لَيْسَ مِنْ قَدِيمِ حَدِيثِ سَعِيدٍ لِأَنَّهُ تَغَيَّرَ سَنَةَ خَمْسٍ وَأَرْبَعِينَ وَلَمْ يُخْرِجْ هَذ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دشمن پر غلبہ پا لینے کے بعد امیر کا کچھ وقت کے لیے مفتوحہ علاقے میں ٹھہرنا )

مترجم: DaudWriterName

2695. سیدنا ابوطلحہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی قوم پر غالب آ جاتے تو (اس کے بعد) تین دن تک ان کے علاقے میں اقامت فرماتے۔ ابن مثنیٰ نے کہا: جب آپ ﷺ کسی قوم پر غالب آ جاتے تو پسند فرماتے کہ ان کے علاقے میں تین دن اقامت کریں۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں محدث یحییٰ بن سعید اس حدیث پر اعتراض کیا کرتے تھے کہ یہ سعید (ابن ابی عروبہ) کی قدیم روایات میں سے نہیں ہے، کیونکہ سن 45 ہجری میں ان کا حافظ بگڑ گیا تھا۔ اور انہوں نے یہ حدیث اس عارضے کے بعد ہی بیان کی ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں (کہا جاتا ہے کہ وکیع نے ان سے یہ حدیث حافظہ کی خرابی کے دنوں میں لی تھی)۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي الْبَيَاتِ وَالْغَارَاتِ​)

حکم: صحیح

1551. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا ظَهَرَ عَلَى قَوْمٍ أَقَامَ بِعَرْصَتِهِمْ ثَلَاثًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَحَدِيثُ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَخَّصَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْغَارَةِ بِاللَّيْلِ وَأَنْ يُبَيِّتُوا وَكَرِهَهُ بَعْضُهُمْ و قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ لَا بَأْسَ أَنْ يُبَيَّتَ الْعَدُوُّ لَيْلًا وَمَعْنَى قَوْلِهِ وَافَقَ مُحَمَّدٌ الْخَمِيسَ يَعْنِي بِه...

جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: رات میں دشمن پر چھاپہ مارنے اورحملہ کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1551. ابوطلحہ ؓ سے روایت ہے کہ جب نبی اکرمﷺ کسی قوم پر غالب آتے توان کے میدان میں تین دن تک قیام کرتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ حمید کی حدیث جو انس ؓ سے آئی ہے۔ حسن صحیح ہے۔ ۳۔ اہل علم کی ایک جماعت نے رات میں حملہ کرنے اورچھاپہ مارنے کی اجازت دی ہے۔ ۴۔ بعض اہل علم اس کو مکروہ سمجھتے ہیں۔ ۵۔ احمد اوراسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ رات میں دشمن پرچھاپہ مارنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ۶۔ ’’وافق محمد الخميس‘‘ میں الخمیس سے مراد لشکرہے...