1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ اسْتِقْبَالِ الغُزَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3082. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، وَحُمَيْدُ بْنُ الأَسْوَدِ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: ابْنُ الزُّبَيْرِ لِابْنِ جَعْفَرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، أَتَذْكُرُ إِذْ تَلَقَّيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَنْتَ، وَابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ: «نَعَمْ فَحَمَلَنَا وَتَرَكَكَ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : غازیوں کے استقبال کو جانا (جب وہ جہاد سے لوٹ کر آئیں) )

مترجم: BukhariWriterName

3082. حضرت عبداللہ بن زبیر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے ابن جعفر  ؓ سے کہا: کیا تمھیں یاد ہے کہ جب ہم، تم اور حضرت ابن عباس  ؓ رسول اللہ ﷺ کے استقبال کو گئے تھے؟ انھوں نے کہا: ہاں (خوب یاد ہے) آپ ﷺ نے ہمیں تو اپنے ساتھ سوار کرلیا تھا اور آپ کو چھوڑ دیا تھا۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (كِتَابِ النَّبِيِّ ﷺ إِلَى كِسْرَى وَقَيْصَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4426. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ يَقُولُ أَذْكُرُ أَنِّي خَرَجْتُ مَعَ الْغِلْمَانِ إِلَى ثَنِيَّةِ الْوَدَاعِ نَتَلَقَّى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً مَعَ الصِّبْيَانِ

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: کسریٰ (شاہ ایران) اور قیصر (شاہ روم) کو رسول اللہﷺ کا خطوط لکھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4426. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ میں بچوں کے ہمراہ ثنیۃ الوداع تک گیا تھا۔ ہم رسول اللہ ﷺ کا استقبال کرنے کے لیے نکلے تھے۔ سفیان نے ایک مرتبہ (غلمان کے بجائے) صبيان کا لفظ بیان کیا تھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4428. وَقَالَ يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ يَا عَائِشَةُ مَا أَزَالُ أَجِدُ أَلَمَ الطَّعَامِ الَّذِي أَكَلْتُ بِخَيْبَرَ فَهَذَا أَوَانُ وَجَدْتُ انْقِطَاعَ أَبْهَرِي مِنْ ذَلِكَ السُّمِّ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات )

مترجم: BukhariWriterName

4428. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ اپنی اس بیماری میں فرمایا کرتے تھے جس میں آپ کی وفات ہوئی: ’’اے عائشہ! اس کھانے کا درد میں برابر محسوس کر رہا ہوں جو میں نے غزوہ خیبر کے وقت کھایا تھا۔ اس وقت میں اس زہر کے سبب اپنی شہ رگ کٹنی ہوئی محسوس کرتا ہوں۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فَضَائِلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2427. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ جَعْفَرٍ، لِابْنِ الزُّبَيْرِ: أَتَذْكُرُ إِذْ تَلَقَّيْنَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَنْتَ وَابْنُ عَبَّاسٍ؟ قَالَ: نَعَمْ «فَحَمَلَنَا، وَتَرَكَكَ»...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت عبداللہ بن جعفرؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2427. اسماعیل بن علیہ نے حبیب بن شہید سے، انھوں نے عبداللہ بن ابی ملیکہ سے روایت کی، کہا: حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا: تمھیں یاد ہے جب ہم، میں، تم اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما رسول اللہ ﷺ کو ملے تھے؟ انھوں نے کہا: ہاں، (کہا:) تو آپ نے ہمیں سوار کر لیا تھا اور (جگہ نہ ہونے کی بناء پر) تمھیں چھوڑ دیا تھا۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَلَقِّي الْغَائِبِ إِذَا قَدِ...)

حکم: صحیح

1718. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ تَبُوكَ خَرَجَ النَّاسُ يَتَلَقَّوْنَهُ إِلَى ثَنِيَّةِ الْوَدَاعِ قَالَ السَّائِبُ فَخَرَجْتُ مَعَ النَّاسِ وَأَنَا غُلَامٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: آنے والے کے استقبال کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1718. سائب بن یزید ؓ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ غزوئہ تبوک سے واپس آئے تولوگ آپﷺ کے استقبال کے لیے ثنیۃ الوداع تک نکلے: میں بھی لوگوں کے ساتھ نکلا حالاں کہ میں کم عمر تھا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔