1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكَفَالَةِ (بَابُ مَنْ تَكَفَّلَ عَنْ مَيِّتٍ دَيْنًا، فَلَيْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2297. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ قَدْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ قَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا فَلَمْ يَجِئْ مَالُ الْبَحْرَيْنِ حَتَّى قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ أَمَرَ أَبُو بَكْرٍ فَنَادَى مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ أَوْ دَيْنٌ فَلْيَأْتِنَا فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَس...

صحیح بخاری : کتاب: کفالت کے مسائل کا بیان (باب : جو شخص کسی میت کے قرض کا ضامن بن جائے تو اس کے بعد اس سے رجوع نہیں کرسکتا، )

مترجم: BukhariWriterName

2297. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے (مجھ سے) فرمایا: اگر بحرین کا خراج آیا تو میں تجھے اس طرح (دونوں لپ بھر کر) دوں گا لیکن بحرین کا خراج آنے سے پہلے ہی نبی ﷺ وفات پا گئے۔ جب بحرین کا خراج آیا تو حضرت ابو بکر  ؓ نے منادی کرائی کہ نبی ﷺ نے جس سے کوئی وعدہ کیا ہویا اس کا آپ پر قرض ہوتو وہ ہمارے پاس آئے، چنانچہ میں آپ کے پاس گیا اور عرض کیا: نبی ﷺ نے مجھے اتنا اتنا دینے کا وعدہ کیا تھا تو انھوں نے مجھے لپ بھر روپے دیے۔ میں نے انھیں گنا تو پانچ سو تھے۔ انھوں نے فرمایا: اس سے دوگنا (مزید) لےلو۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ القَطَائِعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2376. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ مِنْ الْبَحْرَيْنِ فَقَالَتْ الْأَنْصَارُ حَتَّى تُقْطِعَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَ الَّذِي تُقْطِعُ لَنَا قَالَ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب: قطعات اراضی بطور جاگیر دینے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2376. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ارادہ فرمایا کہ بحرین کے علاقے میں کچھ جاگیریں لوگوں کو دیں۔ انصار نے مشورہ دیا کہ آپ ایسا نہ کریں تاآنکہ ہمارے مہاجرین بھائیوں کو بھی جاگیریں دیں جیسا کہ ہمیں دیں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم عنقریب دیکھو گے کہ لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ ایسے حالات میں میری ملاقات تک صبر کرنا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ كِتَابَةِ القَطَائِعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2377. وَقَالَ اللَّيْثُ: عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الأَنْصَارَ لِيُقْطِعَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ فَعَلْتَ فَاكْتُبْ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا، فَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي»...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب : قطعات اراضی بطور جاگیر دے کر ان کو سند لکھ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

2377. انس  ؓ سےروایت ہے کہ نبی ﷺ نے انصار کو بلایا تاکہ ان کو علاقہ بحرین میں جاگیریں دیں انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اگر آپ نے ایسا کرنا ہے تو ہمارے قریشی بھائیوں کو بھی ویسی ہی جاگیروں کی سند لکھ دیں لیکن نبی ﷺ کے پاس اس وقت اتنی زمین نہیں تھی۔ آپ نے فرمایا: ’’تم عنقریب دیکھو گے کہ (تمھیں نظر انداز کر کے) دوسروں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ ایسے حالات میں صبر سے کام لینا حتیٰ کہ قیامت کے دن مجھ سے آملو۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ إِذَا وَهَبَ هِبَةً أَوْ وَعَدَ عِدَةً، ثُمّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2598. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا ابْنُ المُنْكَدِرِ، سَمِعْتُ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ جَاءَ مَالُ البَحْرَيْنِ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا - ثَلاَثًا»، فَلَمْ يَقْدَمْ حَتَّى تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَ أَبُو بَكْرٍ مُنَادِيًا فَنَادَى مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ أَوْ دَيْنٌ، فَلْيَأْتِنَا، فَأَتَيْتُهُ، فَقُلْتُ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَدَنِي فَحَثَى لِي ثَلاَثًا...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : اگر ہبہ یا ہبہ کا وعدہ کرکے کوئی مرجائے اور وہ چیز موہوب لہ ( جس کو ہبہ کی گئی اس ) کو نہ پہنچی ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2598. حضرت جابر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: مجھ سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اگر بحرین سے مال آیا تو میں تجھے اتنا اتنا اور اتنا دوں گا۔‘‘ لیکن بحرین سے مال آنے سے پہلے ہی نبی کریم ﷺ کی وفات ہوگئی۔ پھر حضرت ابو بکرصدیق  ؓ نے منادی کرائی کہ نبی کریم ﷺ نے جس سے کوئی وعدہ کیا ہویا آپ پر اس کا کوئی قرض ہوتو وہ ہمارے پاس آئے۔ چنانچہ میں گیا اوربتایا کہ مجھ سے نبی کریم ﷺ نے وعدہ کیا تھا تو انھوں نے مجھے تین لپ بھر کردیے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَنْ أَمَرَ بِإِنْجَازِ الوَعْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2683. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، قَالَ: لَمَّا مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، جَاءَ أَبَا بَكْرٍ مَالٌ مِنْ قِبَلِ العَلاَءِ بْنِ الحَضْرَمِيِّ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: «مَنْ كَانَ لَهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ أَوْ كَانَتْ لَهُ قِبَلَهُ عِدَةٌ، فَلْيَأْتِنَا»، قَالَ جَابِرٌ: فَقُلْتُ: وَعَدَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعْطِيَنِي هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا، فَبَسَطَ يَدَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جس نے وعدہ پورا کرنے کا حکم دیا )

مترجم: BukhariWriterName

2683. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب نبی کریم ﷺ فوت ہوئے تو حضرت ابوبکر ؓ کے پاس حضرت علاء بن حضرمی  ؓ  کی طرف سے مال آیا۔ حضرت ابوبکر  ؓ نے فرمایا: جس شخص کا نبی کریم ﷺ کے ذمے قرض ہو یا اس سے آپ نے کوئی وعدہ کیا ہوتو وہ ہمارے پاس آئے۔ حضرت جابر  ؓ نے کہا: میں نے حضرت ابوبکر  ؓ سے عرض کیا: مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے وعدہ کیا تھا کہ آپ مجھے اتنا اتنا مال دیں گے، آپ نے اپنے دونوں ہاتھ تین مرتبہ پھیلائے۔ حضرت جابر  ؓ کہتے ہیں کہ حضرت ابو بکرصدیق  ؓ نے میرے ہاتھ میں پانچ سو، پھر پانچ سو، پھر پانچ سو درہم دیے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فِدَاءِ المُشْرِكِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3048. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رِجَالًا مِنَ الأَنْصَارِ اسْتَأْذَنُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ائْذَنْ فَلْنَتْرُكْ لِابْنِ أُخْتِنَا عَبَّاسٍ فِدَاءَهُ، فَقَالَ: «لاَ تَدَعُونَ مِنْهَا دِرْهَمًا»،...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : مشرکین سے فدیہ لینا )

مترجم: BukhariWriterName

3048. حضرت انس بن مالک  ؓ سے روایت ہے۔ کہ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ حکم دیں تو ہم اپنے بھانجے حضرت عباس  ؓ کے لیے ان کا فدیہ معاف کردیں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، تم ان کے فدیے سے ایک درہم بھی نہ چھوڑو۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فِدَاءِ المُشْرِكِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3049. وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَالٍ مِنَ البَحْرَيْنِ فَجَاءَهُ العَبَّاسُ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعْطِنِي فَإِنِّي فَادَيْتُ نَفْسِي وَفَادَيْتُ عَقِيلًا فَقَالَ: «خُذْ»، فَأَعْطَاهُ فِي ثَوْبِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : مشرکین سے فدیہ لینا )

مترجم: BukhariWriterName

3049. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے۔ انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے پاس جب بحرین کا مال لایا گیا تو آپ کے ہاں حضرت عباس  ؓ حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! اس مال میں سے مجھے بھی دیجیے !کیونکہ میں نے اپنی جان کا فدیہ بھی دیا ہے اور عقیل کو بھی رہائی دلائی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ آپ(مال لے)لیں۔‘‘ پھر اس کے کپڑےمیں بھر کر اسے مال عطا فرمایا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3137. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُنْكَدِرِ، سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ قَدْ جَاءَنِي مَالُ البَحْرَيْنِ لَقَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا»، فَلَمْ يَجِئْ حَتَّى قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا جَاءَ مَالُ البَحْرَيْنِ، أَمَرَ أَبُو بَكْرٍ مُنَادِيًا فَنَادَى: مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ أَوْ عِدَةٌ فَلْيَأْتِنَا، فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِي كَذَا وَكَذَا، فَ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی ضرورتوں کے لئے ہے )

مترجم: BukhariWriterName

3137. حضرت جابر   ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر ہمارے پاس بحرین سے مال آیا تو میں تجھے اتنا اتنا دوں گا۔‘‘ نبی کریم ﷺ کی وفات تک وہ مال نہ آیا۔ بعد ازاں جب وہاں سے مال آیا تو حضرت ابو بکرؓ نے منادی کوحکم دیا کہ وہ اعلان کردے: جس شخص کا رسول اللہ ﷺ پر قرض ہو یا آپ نے کسی سے وعدہ کیا ہو وہ ہمارے پاس آئے ہم اسے مال ادا کرٰیں گے۔ میں نے عرض کیا: مجھے رسول اللہ ﷺ نے اتنا اتنا دینے کا وعدہ کیا تھا۔ حضرت ابو بکر   ؓ نے مجھے تین لپ بھر کردیں۔ (راوی حدیث) حضرت سفیان نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو جمع کر...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ الجِزْيَةِ وَالمُوَادَعَةِ مَعَ أَهْلِ الحَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3156. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرًا، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، وَعَمْرِو بْنِ أَوْسٍ فَحَدَّثَهُمَا بَجَالَةُ، - سَنَةَ سَبْعِينَ، عَامَ حَجَّ مُصْعَبُ بْنُ الزُّبَيْرِ بِأَهْلِ الْبَصْرَةِ عِنْدَ دَرَجِ زَمْزَمَ -، قَالَ: كُنْتُ كَاتِبًا لِجَزْءِ بْنِ مُعَاوِيَةَ، عَمِّ الأَحْنَفِ، فَأَتَانَا كِتَابُ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ قَبْلَ مَوْتِهِ بِسَنَةٍ، فَرِّقُوا بَيْنَ كُلِّ ذِي مَحْرَمٍ مِنَ المَجُوسِ، وَلَمْ يَكُنْ عُمَرُ أَخَذَ الجِزْيَةَ مِنَ المَجُوسِ،...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : جزیہ کا اور کافروں سے ایک مدت تک لڑائی نہ کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3156. حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں جابر بن زید اور عمرو بن اوس کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو ان سے حضرت بجالہ نے زمزم کی سیڑھیوں کے پاس بیان کیا، اور یہ ستر ہجری کی بات ہے جس سال حضرت مصعب بن زبیر نے اہل بصرہ کے ہمراہ حج کیا تھا، انھوں نے کہا: میں احنف بن قیس کے چچا جزء بن معاویہ کا کاتب تھا تو حضرت عمر بن خطابؓ کی وفات سے ایک سال پہلے ان کا مکتوب ہمارے پاس آیا کہ جس مجوسی نے اپنی محرم عورت کو بیوی بنایا ہوتو ان دونوں کے درمیان تفریق کردو۔ اور حضرت عمر ؓ مجوسیوں سے جزیہ نہیں لیتے تھے۔ ...