1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا مَنَّ النَّبِيُّ ﷺ عَلَى الأُسَارَى مِنْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3139. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي أُسَارَى بَدْرٍ: «لَوْ كَانَ المُطْعِمُ بْنُ عَدِيٍّ حَيًّا، ثُمَّ كَلَّمَنِي فِي هَؤُلاَءِ النَّتْنَى لَتَرَكْتُهُمْ لَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب: آنحضرت ﷺ کا احسان رکھ کر قیدیوں کو مفت چھوڑ دینا ، اور خمس وغیرہ نہ نکالنا )

مترجم: BukhariWriterName

3139. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اسیران بدر کے متعلق فرمایاتھا: ’’اگر مطعم بن عدی زندہ ہوتا اور وہ ان نجس اور گندے لوگوں کی سفارش کرتا تو میں اس کی سفارش سے انھیں چھوڑ دیتا۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْطِي المُؤَلَّفَةَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3144. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُ كَانَ «عَلَيَّ اعْتِكَافُ يَوْمٍ فِي الجَاهِلِيَّةِ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَفِيَ بِهِ»، قَالَ: وَأَصَابَ عُمَرُ جَارِيَتَيْنِ مِنْ سَبْيِ حُنَيْنٍ، فَوَضَعَهُمَا فِي بَعْضِ بُيُوتِ مَكَّةَ، قَالَ: «فَمَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى سَبْيِ حُنَيْنٍ»، فَجَعَلُوا يَسْعَوْنَ فِي السِّكَكِ، فَقَالَ عُمَرُ: يَا عَبْدَ اللَّهِ، انْظُرْ مَا هَذَا؟ فَقَالَ: «مَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّبْيِ»، قَ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : تالیف قلوب کے لیے آنحضرت ﷺ کا بعضے کافروں وغیرہ نو مسلموں یا پرانے مسلمانوں کو خمس میں سے دینا )

مترجم: BukhariWriterName

3144. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! میں نے زمانہ جاہلیت میں ایک دن اعتکاف کرنے کی نذرمانی تھی تو آپ نے انھیں منت پوراکرنے کاحکم دیا۔ راوی بیان کرتا ہے کہ حضرت عمر ؓ کو حنین کی قیدی عورتوں میں سے وہ لونڈیاں ملی تھیں جن کو انھوں نے مکہ مکرمہ کے ایک مکان میں رکھاتھا۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ نے حنین کے قیدیوں پر احسان کیا (اورانھیں آزاد کردیا) تو وہ گلی کوچوں میں دوڑنے لگے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: اے عبداللہ ؓ!دیکھو کیابات ہے؟ انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے قیدیوں پر احسان کرتے ہوئے آزادکردیا ہے حضرت عمر  نے فرمایا: جاؤ، تم بھی ان دونوں لونڈی...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4024. وَعَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي أُسَارَى بَدْرٍ لَوْ كَانَ الْمُطْعِمُ بْنُ عَدِيٍّ حَيًّا ثُمَّ كَلَّمَنِي فِي هَؤُلَاءِ النَّتْنَى لَتَرَكْتُهُمْ لَهُ وَقَالَ اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَقَعَتْ الْفِتْنَةُ الْأُولَى يَعْنِي مَقْتَلَ عُثْمَانَ فَلَمْ تُبْقِ مِنْ أَصْحَابِ بَدْرٍ أَحَدًا ثُمَّ وَقَعَتْ الْفِتْنَةُ الثَّانِيَةُ يَعْنِي الْحَرَّةَ فَلَمْ تُبْقِ مِنْ أَصْحَابِ الْحُدَيْبِيَةِ أَحَدًا ثُمَّ وَقَعَتْ الثَّالِثَةُ فَلَمْ تَرْتَفِعْ وَلِلنَّاسِ طَبَاخٌ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب )

مترجم: BukhariWriterName

4024. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بدر کے قیدیوں کے متعلق فرمایا تھا: ’’اگر مطعم بن عدی زندہ ہوتے اور ان پلید لوگوں کی سفارش کرتے تو میں ان کے کہنے پر ضرور انہیں چھوڑ دیتا۔‘‘  حضرت سعید بن مسیب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت عثمان ؓ کی شہادت کے وقت پہلا فساد برپا ہوا تو اس نے اصحاب بدر میں سے کسی کو باقی نہیں چھوڑا۔ اور واقعہ حرہ کے وقت دوسرا فساد رون ہوا تو اس نے اصحابہ حدیبیہ میں سے کسی کو باقی نہیں چھوڑا۔ پھر تیسرا فتنہ برپا ہوا تو وہ اس وقت تک ختم نہیں ہوا جب تک ان میں کوئی خیروبرکت باقی تھی۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ ذِي قَرَدٍ وَغَيْرِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1807. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ, حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ . ( ح ) وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ, أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ , كِلَاهُمَا عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ . ( ح ) وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ, وَهَذَا حَدِيثُهُ, أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ عُبَيْدُ اللهِ بْنُ [5/190] عَبْدِ الْمَجِيدِ , حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ ( وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ ) , حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ, حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ : قَدِمْنَا الْحُدَيْبِيَةَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً, وَعَلَيْهَا خَمْ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ ذی قرد اور دیگر غزوات )

مترجم: MuslimWriterName

1807. ہاشم بن قاسم، ابو عامر عقدی اور ابو علی عبید اللہ بن عبدالمجید حنفی نے عکرمہ بن عمار سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے ایاس بن سلمہ (بن اکوع) نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے میرے والد (سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی عنہ جن کا اصل نام سنان بن عمرو ہے) نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حدیبیہ آئے، ہم تعداد میں چودہ سو تھے اور اس (حدیبیہ کے کنویں) پر پچاس بکریاں (پانی پیتیں) تھیں وہ ان کی پیاس نہیں بجھا رہا تھا،  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کنویں کے مینڈھ پر بیٹھ گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی یا اس میں لعاب ڈالا تو پانی جوش مارنے (زیادہ ہو ک...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللهِ تَعَالَى: {وَهُوَ الَّذِي كَفَّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1808. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا [5/196] حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ ثَمَانِينَ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ هَبَطُوا عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جَبَلِ التَّنْعِيمِ مُتَسَلِّحِينَ يُرِيدُونَ غِرَّةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ ، فَأَخَذَهُمْ سِلْمًا فَاسْتَحْيَاهُمْ ، فَأَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ : { وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ مِنْ بَعْدِ أَنْ أَظْفَرَكُمْ عَلَيْهِمْ } . ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ’’اور وہی ہے جس نے ان کے ہاتھ تم سے روکے )

مترجم: MuslimWriterName

1808. حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ اہل مکہ میں سے اَسی (80) آدمی اسلحہ سے لیس ہوکر (مکہ کے قریب واقع) جبلِ تنعیم کی طرف سے رسول اللہ ﷺ پر حملہ کرنے کے لیے اترے، (جب آپﷺ حدیبیہ میں مقیم تھے اور صلح کی بات چل رہی تھی۔) وہ دھوکے سے نبی ﷺ اور آپﷺ کے ساتھیوں پر حملہ کرنا چاہتے تھے، آپ ﷺ نے انھیں لڑائی کے بغیر ہی پکڑ لیا اور ان کی جان بخشی کر دی (انھیں سزائے موت نہ دی) اس پر اللہ عزوجل نے نازل فرمایا: ’’اور وہی ہے جس نے مکہ کی وادی میں تمھیں ظفر مند کرنے کے بعد ان کے ہاتھ تم سے اور تمھارے ہاتھ ان سے ر...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْمَنِّ عَلَى الْأَسِيرِ بِغَيْرِ فِدَا...)

حکم: صحیح

2688. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ، أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ ثَمَانِينَ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ، هَبَطُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ مِنْ جِبَالِ التَّنْعِيمِ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ, لِيَقْتُلُوهُمْ، فَأَخَذَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِلْمًا، فَأَعْتَقَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ...}[الفتح: 24] إِلَى آخِرِ الْآيَةِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: فدیہ لیے بغیر احسان کرتے ہوئے قیدی کو ویسے ہی رہا کر دینا )

مترجم: DaudWriterName

2688. سیدنا انس بن مالک ؓ کا بیان ہے کہ (سفر حدیبیہ میں) اہل مکہ کے اسی (80) آدمی فجر کی نماز کے وقت تنعیم کے پہاڑوں سے اترے کہ نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کو قتل کر ڈالیں مگر رسول اللہ ﷺ نے ان کو پکڑ لیا اور انہوں نے بھی اپنے آپ کو ان کے حوالے کر دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے بعد میں ان کو رہا کر دیا تو اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ...} ”(ﷲ) وہ ذات ہے جس نے وادی مکہ میں ان کے ہاتھوں کو تم سے روکے رکھا اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے روکے رکھا۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْمَنِّ عَلَى الْأَسِيرِ بِغَيْرِ فِدَا...)

حکم: صحیح

2689. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ ابْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأُسَارَى بَدْرٍ: >لَوْ كَانَ مُطْعِمُ بْنُ عَدِيٍّ حَيًّا، ثُمَّ كَلَّمَنِي فِي هَؤُلَاءِ النَّتْنَى لَأَطْلَقْتُهُمْ لَهُ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: فدیہ لیے بغیر احسان کرتے ہوئے قیدی کو ویسے ہی رہا کر دینا )

مترجم: DaudWriterName

2689. محمد بن جبیر بن مطعم اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے بدر کے قیدیوں کے متعلق فرمایا: ”اگر مطعم بن عدی زندہ ہوتا اور مجھ سے ان نجس بدبو داروں کے متعلق بات کرتا تو میں اس کی خاطر ان کو رہا کر دیتا۔“


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْفَتْحِ​)

حکم: صحیح

3264. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ ثَمَانِينَ هَبَطُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ مِنْ جَبَلِ التَّنْعِيمِ عِنْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ وَهُمْ يُرِيدُونَ أَنْ يَقْتُلُوهُ فَأُخِذُوا أَخْذًا فَأَعْتَقَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ الْآيَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ فتح سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3264. انس ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ اور صحابہ پرحملہ آور ہونے کے لیے اسی (۸۰) کی تعداد میں کافر تنعیم پہاڑ سے نماز فجر کے وقت اترے، وہ چاہتے تھے کہ نبی اکرمﷺ کو قتل کر دیں، مگر سب کے سب پکڑے گئے۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں چھوڑ دیا، اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت: ﴿كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ﴾۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...