1 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ تَحْرِيمِ وَطْءِ الْحَامِلِ الْمَسْبِيَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1441. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ أَتَى بِامْرَأَةٍ مُجِحٍّ عَلَى بَابِ فُسْطَاطٍ، فَقَالَ: «لَعَلَّهُ يُرِيدُ أَنْ يُلِمَّ بِهَا»، فَقَالُوا: نَعَمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَهُ لَعْنًا يَدْخُلُ مَعَهُ قَبْرَهُ، كَيْفَ يُوَرِّثُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ؟ كَيْفَ يَسْتَخْدِمُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ؟...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: قید کی جانے والی حاملہ عورت سے مباشرت کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

1441. محمد بن جعفر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے یزید بن خُمَیر سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبدالرحمٰن بن جبیر سے سنا وہ اپنے والد (جبیر بن نفیر) سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خیمے کے دروازے پر کھڑی ایک پورے دِنوں کی حاملہ عورت (لونڈی) کے پاس سے گزرے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شاید وہ (اس کا مالک) چاہتا ہے کہ اس کے ساتھ مجامعت کرے؟‘‘ صحابہ‬ رضی اللہ عنہم اجمعین ن‬ے عرض کی: جی ہاں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي وَطْءِ السَّبَايَا)

حکم: صحیح

2156. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مِسْكِينٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي غَزْوَةٍ فَرَأَى امْرَأَةً مُجِحًّا، فَقَالَ: >لَعَلَّ صَاحِبَهَا أَلَمَّ بِهَا؟!<، قَالُوا: نَعَمْ، فَقَالَ: >لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَهُ لَعْنَةً تَدْخُلُ مَعَهُ فِي قَبْرِهِ، كَيْفَ يُوَرِّثُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ؟ وَكَيْفَ يَسْتَخْدِمُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ؟....

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: جنگ میں قید ہونے والی عورتوں سے مباشرت کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

2156. سیدنا ابو الدرداء ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک غزوے میں ایک عورت دیکھی جس کا حمل تقریباً پورے دنوں کا تھا۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”شاید اس کے مالک نے اس سے مباشرت کی ہے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”میں نے ارادہ کیا ہے کہ اسے لعنت کروں ایسی لعنت جو اس کی قبر تک اس کے ساتھ جائے۔ یہ اس بچے کو کس طرح اپنا وارث بنا سکے گا جبکہ اس کے لیے یہ حلال نہیں (کہ غیر کے نطفے اور غیر کے بچے کو اپنا بچہ بنائے) اور کیونکر اس سے (غلاموں کی طرح) خدمت لے سکے گا جبکہ یہ اس کے لیے حلال نہیں۔“ (اگر بالفرض اس کا اپنا نطفہ ہوا اور اپنے بیٹے کے نسب...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي وَطْءِ السَّبَايَا)

حکم: حسن

2158. حَدَّثَنَاالنُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي مَرْزُوقٍ، عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ، عَنْ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَامَ فِينَا خَطِيبًا، قَالَ: أَمَا إِنِّي لَا أَقُولُ لَكُمْ إِلَّا مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَوْمَ حُنَيْنٍ، قَالَ: >لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَسْقِيَ مَاءَهُ زَرْعَ غَيْرِهِ -يَعْنِي: -إِتْيَانَ الْحَبَالَى-، وَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَقَعَ عَلَى امْرَأَةٍ م...

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: جنگ میں قید ہونے والی عورتوں سے مباشرت کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

2158. حنش صنعانی ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا رویفع بن ثابت انصاری ؓ ہم میں خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے تو کہا: میں تمہیں وہی بات کہوں گا جو میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے۔ آپ نے ہمیں حنین والے دن فرمایا تھا: ”جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ کسی دوسرے کی کھیتی کو اپنا پانی دے۔“ آپ کی مراد تھی کہ حاملہ عورتوں سے مباشرت ”اور جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھا ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ قید میں آنے والی کسی عورت سے استبراء (رحم صاف ہونے) سے پہلے مباشرت کرے، اور جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي وَطْءِ السَّبَايَا)

حکم: حسن

2159. حَدَّثَنَاسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ: >حَتَّى يَسْتَبْرِئَهَا بِحَيْضَةٍ<. زَادَ فِيهِ بِحَيْضَةٍ وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَهُوَ صَحِيحٌ فِي حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ زَادَ >وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَرْكَبْ دَابَّةً مِنْ فَيْءِ الْمُسْلِمِينَ، حَتَّى إِذَا أَعْجَفَهَا رَدَّهَا فِيهِ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَلْبَسْ ثَوْبًا مِنْ فَيْءِ الْمُسْلِمِينَ، حَتَّى إِذَا أَخْلَقَهُ رَدَّهُ فِيهِ. قَالَ أَبو دَاود: الْحَيْضَةُ لَيْسَتْ بِمَحْفُوظَةٍ وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ أَبِي مُعَاوِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: جنگ میں قید ہونے والی عورتوں سے مباشرت کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

2159. سعید بن منصور، ابومعاویہ سے وہ ابن اسحٰق سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں، کہا کہ ”حتیٰ کہ ایک حیض سے اس کا استبراء (رحم صاف) نہ کر لے۔“ اس میں «بحيضة» کا لفظ زیادہ کیا جو کہ ابومعاویہ کا وہم ہے مگر ابوسعید کی روایت میں صحیح ہے۔ اور اس میں مزید یہ ہے ”جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ مسلمانوں کے مال غنیمت کے جانوروں میں سے کسی پر سوار نہ ہو کہ جب اسے کمزور کر دے تو اسے واپس کر دے۔ اور جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ مسلمانوں کے مال غنیمت کے کپڑوں میں سے کوئی کپڑا نہ پہنے کہ جب اسے پران...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَشْتَرِي الْجَارِيَ...)

حکم: حسن

1131. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الشَّيْبَانِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَسْقِ مَاءَهُ وَلَدَ غَيْرِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ لِلرَّجُلِ إِذَا اشْتَرَى جَارِيَةً وَهِيَ حَامِلٌ أَنْ يَطَأَهَا حَتَّى تَضَعَ وَفِي الْبَاب عَنْ أ...

جامع ترمذی : كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: آدمی کوئی لونڈی خریدے اور وہ حاملہ ہوتوکیا حکم ہے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

1131. رویفع بن ثابت ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنی (منی) کسی غیر کے بچے کو نہ پلائے‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ۲۔ یہ اوربھی کئی طرق سے رویفع بن ثابت ؓ سے روایت کی گئی ہے۔ ۳۔ اہل علم کاعمل اسی پر ہے۔ یہ لوگ کسی شخص کے لیے یہ جائز نہیں سمجھتے کہ وہ جب کوئی حاملہ لونڈی خریدے تو وہ اس سے صحبت کرے جب تک کہ اسے وضع حمل نہ ہو جائے۔ ۴۔ اس باب میں ابوالدرداء، ابن عباس، عرباض بن ساریہ اور ابوسعیدخدری‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الْمَصْبُور...)

حکم: صحیح

1474. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ وَهْبٍ أَبِي خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ الْعِرْبَاضِ وَهُوَ ابْنُ سَارِيَةَ عَنْ أَبِيهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السَّبُعِ وَعَنْ كُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ وَعَنْ الْمُجَثَّمَةِ وَعَنْ الْخَلِيسَةِ وَأَنْ تُوطَأَ الْحَبَالَى حَتَّى يَضَعْنَ مَا فِي بُطُونِهِنَّ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ سُئِلَ أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْمُجَثَّمَةِ قَالَ أَنْ يُنْصَبَ الطَّيْرُ أَوْ ...

جامع ترمذی : كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: بندھاہواجانورجسے تیرمارکرہلاک کیاگیاہو کاکھانامکروہ ہے )

مترجم: TrimziWriterName

1474. عرباض بن ساریہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح خیبرکے دن ہرکچلی والے درندے ۱؎ پنجے والے پرندے۲؎، پالتو گدھے کے گوشت، مجثمہ اورخلیسہ سے منع فرمایا، آپ نے حاملہ (لونڈی جو نئی نئی مسلمانوں کی قید میں آئے) کے ساتھ جب تک وہ بچہ نہ جنے جماع کرنے سے بھی منع فرمایا۔ راوی محمد بن یحیی قطعی کہتے ہیں: ابوعاصم سے مجثمہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: پرندے یا کسی دوسرے جانورکو باندھ کر اس پر تیر اندازی کی جائے (یہاں تک کہ وہ مرجائے) اور ان سے خلیسہ کے بارے میں پوچھا گیا توانہوں نے کہا: خلیسہ وہ جانورہے ، جس کو بھیڑیا یا درندہ پکڑے اور اس سے کوئی آدمی اسے چھی...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ وَطْئِ الْحَبَالَى...)

حکم: صحیح

1564. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ عَنْ وَهْبٍ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ أَنَّ أَبَاهَا أَخْبَرَهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ تُوطَأَ السَّبَايَا حَتَّى يَضَعْنَ مَا فِي بُطُونِهِنَّ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ وَحَدِيثُ عِرْبَاضٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ و قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ إِذَا اشْتَرَى الرَّجُلُ الْجَارِيَةَ مِنْ السَّبْيِ وَهِيَ حَامِلٌ فَقَدْ رُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ قَالَ لَ...

جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: حاملہ قیدی عورتوں سے جماع کرنامکروہ ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1564. عرباض بن ساریہ ؓ سے روایت ہے : رسول اللہ ﷺ نے (حاملہ) قیدی عورتوں سے جماع کر نے سے منع فرمایا جب تک کہ وہ اپنے پیٹ میں موجود بچوں کو جن نہ دیں ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ عرباض ؓ کی حدیث غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں رویفع بن ثابت ؓ سے بھی روایت ہے۔ ۳۔ اہل علم کا اسی پرعمل ہے، اوزاعی کہتے ہیں کہ جب کو ئی شخص قیدی عورتوں میں سے لونڈی خریدے اور وہ حاملہ ہو تو اس سلسلے میں عمربن خطاب سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حاملہ جب تک بچہ نہ جنے اس سے وطی نہیں کی جائے گی۔ ۴۔ اوزاعی کہتے ہیں: آزاد عورتوں کے سلسلے میں تو یہ سنت چلی آرہی ہے کہ ان کو عدت گذارن...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الْمُدَبَّرِ)

حکم: صحیح

4653. أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ: أَبُو مَذْكُورٍ أَعْتَقَ غُلَامًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ يُقَالُ لَهُ: يَعْقُوبُ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَنْ يَشْتَرِيهِ؟»، فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ وَقَالَ: «إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فَقِيرًا فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ، فَإِنْ كَانَ فَضْلًا فَعَلَى عِيَالِهِ، فَإِنْ كَانَ فَضْلًا فَعَلَى قَرَابَتِهِ، أَوْ عَلَى ذ...

سنن نسائی : کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل (باب: مدبر غلام کی بیع )

مترجم: NisaiWriterName

4653. حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ انصار میں سے ایک آدمی نے جسے ابو مذکور کہا جاتا تھا، اپنا ایک غلام مدبر کیا۔ اس غلام کا نام یعقوب تھا۔ اس آدمی کے پاس کوئی اور مال نہیں تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کو بلایا اور فرمایا: ”اس غلام کو کون خریدے گا؟“ حضرت نعیم بن عبد اللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اسے آٹھ سو در ہم میں خرید لیا۔ آپ نے وہ درہم اس کے سپرد کیے اور فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی فقیر ہو تو اپنے بال بچوں پر خرچ کرے۔ مزید اگر کچھ بچے تو اپنے قریبی اور رشتہ داروں پر خرچ کرے، پھر اگر بچ جائے تو پھر ادھر ادھر (فی سبیل اللہ صدقہ کرے...