1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي التَّفْرِيقِ بَيْنَ السَّبْيِ)

حکم: حسن

2696. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّهُ فَرَّقَ بَيْنَ جَارِيَةٍ وَوَلَدِهَا! فَنَهَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، وَرَدَّ الْبَيْعَ. قَالَ أَبو دَاود: وَمَيْمُونٌ لَمْ يُدْرِكْ عَلِيًّا قُتِلَ بِالْجَمَاجِمِ وَالْجَمَاجِمُ سَنَةُ ثَلَاثٍ وَثَمَانِينَ. قَالَ أَبو دَاود: وَالْحَرَّةُ سَنَةُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ وَقُتِلَ ابْنُ الزُّبَيْرِ سَنَةَ ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: قیدیوں کو جدا جدا کرنا )

مترجم: DaudWriterName

2696. سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک لونڈی اور اس کے بچے میں جدائی کر دی (اور انہیں علیحدہ علیحدہ بیچ دیا) تو نبی کریم ﷺ نے ان کو اس سے روک دیا اور ان کی یہ بیع واپس کرا دی۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ میمون (میمون بن ابی شبیب) نے سیدنا علی ؓ کو نہیں پایا۔ یہ سن 83 ہجری میں جماجم میں قتل کر دیے گئے تھے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: واقعہ حرہ سن 63 ہجری میں ہوا تھا اور سیدنا (عبداللہ) ابن زبیر سن 73 ہجری میں قتل ہوئے تھے۔ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْفَرْقِ بَيْنَ ا...)

حکم: حسن

1283. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الشَّيْبَانِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي حُيَيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الْوَالِدَةِ وَوَلَدِهَا فَرَّقَ اللَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَحِبَّتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: غلاموں کی بیع میں دوبھائیوں یا ماں اور اس کے بچے کے درمیان تفریق کی حرام ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1283. ابوایوب انصاری ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سنا: ’’جو شخص ماں اور اس کے بچے کے درمیان جدائی ڈالے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے اوراس کے دوستوں کے درمیان جدائی ڈال دے گا‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ التَّفْرِيقِ بَيْنَ السَّبْي...)

حکم: حسن

1566. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ الشَّيْبَانِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي حُيَيٌّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ وَالِدَةٍ وَوَلَدِهَا فَرَّقَ اللَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَحِبَّتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ كَرِهُوا التَّفْرِيقَ بَيْنَ السَّبْيِ بَيْنَ الْوَالِدَةِ وَوَلَدِهَا...

جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: قیدیوں کے درمیان تفریق کرنے کی کراہت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1566. ابوایوب انصاری ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سنا: ’’جس نے ماں اوراس کے بچہ کے درمیان جدائی پیدا کی، اللہ قیامت کے دن اسے اس کے دوستوں سے جدا کردے گا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں علی ؓ سے بھی روایت ہے۔ ۳۔ اہل علم صحابہ اوردوسرے لوگوں کا اسی پرعمل ہے ، وہ لوگ قیدیوں میں ماں اوربچے کے درمیان، باپ اوربچے کے درمیان اوربھائیوں کے درمیان جدائی کو ناپسند سمجھتے ہیں۔ ...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ التَّفْرِيقِ بَيْنَ السَّبْيِ)

حکم: ضعیف

2248. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِالسَّبْيِ أَعْطَى أَهْلَ الْبَيْتِ جَمِيعًا كَرَاهِيَةَ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنَهُمْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: (باہم قریبی رشتے دار)غلاموں کو ایک دووسرے سے جدا کرنا منع ہے )

مترجم: MajahWriterName

2248. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کی خدمت میں جب غلام حاضر کیے جاتے تو آپ ایک گھر کے سب افراد (ایک شخص کو) عطا فرماتے، ان کے درمیان جدائی ڈالنا پسند نہ فرماتے۔