1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ مَنْ قَالَ فِي الخُطْبَةِ بَعْدَ الثَّنَاءِ:...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

922. وَقَالَ مَحْمُودٌ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ المُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ، قُلْتُ: مَا شَأْنُ النَّاسِ، فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا: إِلَى السَّمَاءِ، فَقُلْتُ: آيَةٌ؟ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا: أَيْ نَعَمْ، قَالَتْ: فَأَطَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِدًّا حَتَّى تَجَلَّانِي الغَشْيُ، وَإِلَى جَنْبِي قِرْبَةٌ فِيهَا مَاءٌ، فَفَتَحْتُهَا، فَجَعَلْتُ أَصُبُّ مِنْهَا عَلَى رَأْسِي، فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى ال...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: خطبہ میں اللہ کی حمد و ثنا کے بعد امابعد کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

922. حضرت اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس آئی جبکہ لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے دریافت کیا کہ لوگوں کو کیا ہو گیا ہے؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے اپنے سر کے ساتھ آسمان کی طرف اشارہ فرمایا۔ میں نے عرض کیا: کوئی نشانی ہے؟ تو انہوں نے اپنے سر سے اشارہ کیا کہ ہاں۔ وہ (حضرت اسماء ؓ ) کہتی ہیں کہ پھر رسول اللہ ﷺ نے اتنی طوالت کی کہ مجھ پر غشی طاری ہونے لگی۔ میرے پہلو میں پانی کا ایک مشکیزہ تھا، میں نے اسے کھولا اور اس سے پانی لے کر اپنے سر پر ڈالنے لگی۔ پھر رسول اللہ ﷺ جب نماز سے فارغ ہوئے تو سورج روشن ہو چکا تھا۔ اس کے بعد آپ نے خطب...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ مَنْ قَالَ فِي الخُطْبَةِ بَعْدَ الثَّنَاءِ:...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

923. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِمَالٍ أَوْ سَبْيٍ فَقَسَمَهُ فَأَعْطَى رِجَالًا وَتَرَكَ رِجَالًا فَبَلَغَهُ أَنَّ الَّذِينَ تَرَكَ عَتَبُوا فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ أَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ وَأَدَعُ الرَّجُلَ وَالَّذِي أَدَعُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ الَّذِي أُعْطِي وَلَكِنْ أُعْطِي أَقْوَامًا لِمَا أَرَى فِي قُلُوبِهِمْ مِنْ الْجَزَعِ وَالْهَلَعِ وَأَكِلُ أَقْوَامًا إِلَى مَا جَعَلَ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: خطبہ میں اللہ کی حمد و ثنا کے بعد امابعد کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

923. حضرت عمرو بن تغلب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ مال یا کوئی اور چیز لائی گئی جسے آپ نے تقسیم فر دیا لیکن آپ نے کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ کو نہ دیا۔ پھر آپ کو اطلاع ملی کہ جن کو آپ نے نہیں دیا وہ ناخوش ہیں۔ آپ نے اللہ کی حمدوثنا کے بعد فرمایا: ’’أما بعد! اللہ کی قسم! میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو نہیں دیتا لیکن جسے چھوڑ دیتا ہوں وہ میرے نزدیک اس شخص سے زیادہ عزیز ہوتا ہے جسے دیتا ہوں، نیز کچھ لوگوں کو اس لیے دیتاہوں کہ ان میں بے صبری اور بوکھلاہٹ دیکھتا ہوں اور کچھ کو ان کی سیرچشمی اور بھلائی کی وجہ سے چھوڑ د...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الصَّوَّاغِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2089. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ كَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنْ الْمَغْنَمِ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَانِي شَارِفًا مِنْ الْخُمْسِ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاعَدْتُ رَجُلًا صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ أَنْ يَرْتَحِلَ مَعِي فَنَأْتِيَ بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ مِنْ الصَّوَّاغِينَ وَأَسْتَعِينَ بِه...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : سناروں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2089. حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ مال غنیمت میں سے مجھے ایک اونٹ حصے میں ملا اور نبی ﷺ نے مجھے ایک اور اونٹ خمس میں سےدیا۔ جب میں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت رسول اللہ ﷺ کی رخصتی کرانے کا ارادہ کیا تو بنو قینقاع کے ایک زرگر سے طے کیا کہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم اذخر کاٹ کر لائیں۔ میرا ارادہ یہ تھا کہ میں اسے سناروں کے پاس فروخت کرکے اپنی شادی کے ولیمے میں اس سے کچھ مدد حاصل کروں گا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ بَيْعِ الحَطَبِ وَالكَلَإِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2375. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّهُ قَالَ أَصَبْتُ شَارِفًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَغْنَمٍ يَوْمَ بَدْرٍ قَالَ وَأَعْطَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَارِفًا أُخْرَى فَأَنَخْتُهُمَا يَوْمًا عِنْدَ بَابِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أَحْمِلَ عَلَيْهِمَا إِذْخِرًا لِأَبِيعَهُ وَمَعِي صَائِغٌ مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ فَأَسْتَعِي...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب: لکڑی اور گھاس بیچنا )

مترجم: BukhariWriterName

2375. حضرت علی ابن ابی طالب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ میں نے بدر کے دن مال غنیمت میں سے ایک جوان اونٹنی حاصل کی اور ایک اونٹنی مجھے رسول اللہ ﷺ نے عطا کی تھی۔ میں نے ایک دن ان دونوں اونٹنیوں کو ایک انصاری شخص کے دروازے پر بٹھا دیا۔ میرا ارادہ تھا کہ میں ان پر اذخر گھاس لا کر فروخت کروں۔ میرے ساتھ بنو قینقاع کا ایک زرگر بھی تھا۔ میں چاہتا تھا کہ اس کی مدد حاصل کروں اور اذخر فروخت کر کے حضرت فاطمہ  ؓ سے شادی کا ولیمہ کروں۔ اس وقت حضرت حمزہ بن عبدالمطلب ؓ اس گھر میں مے نوشی کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ ایک گانے والی عورت بھی تھی۔ اس نے جب ی...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بابُ فَرْضِ الخُمُسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3091. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ الحُسَيْنِ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيًّا قَالَ: كَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنَ المَغْنَمِ يَوْمَ بَدْرٍ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَانِي شَارِفًا مِنَ الخُمُسِ، فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاعَدْتُ رَجُلًا صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ أَنْ يَرْتَحِلَ مَعِيَ، فَنَأْتِيَ بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ الصَّوَّاغِينَ، وَأَسْتَعِينَ بِهِ فِ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب: خمس کے فرض ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3091. حضرت علی  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ غزوہ بددر میں غنیمت کے مال سے ایک اونٹنی میرے حصے مین آئی اور ایک اونٹنی مجھے نبی کریم ﷺ نے خمس کے مال سے عطا کی۔ جب میرا ارادہ ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کی لخت جگر حضرت سیدہ فاطمہ  ؓ کو نکاح کےبعد اپنے گھر لاؤں تو میں نے طے کیا کہ بنو قینقاع کے ایک زرگر کواپنے ساتھ لوں اور ہم دونوں اذخر گھاس لائیں، پھر میں اس گھاس کو سناروں کے ہاں فروخت کرکے اس کی قیمت سے اپنے نکاح کاولیمہ کروں۔ میں ان دونوں اونٹنیوں کا سامان، پالان، تھیلے اور رسیاں وغیرہ جمع کررہا تھا جبکہ میری وہ دونوں اونٹنیاں ایک انصاری کے مکان کے پاس بیٹھی ہو...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بابُ فَرْضِ الخُمُسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3092. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ المُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ، أَنَّ فَاطِمَةَ - عَلَيْهَا السَّلاَمُ - ابْنَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، سَأَلَتْ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ يَقْسِمَ لَهَا مِيرَاثَهَا، مِمَّا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْهِ،...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب: خمس کے فرض ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3092. ام المومنین حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہےانھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ کی لخت جگر سیدہ فاطمہ  ؓنے رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر صدیق  ؓسے مطالبہ کیا کہ انھیں رسول اللہ ﷺ کے اس ترکے سےوراثتی حصہ دیا جائے جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو بطور فے دیا تھا۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3133. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي القَاسِمُ بْنُ عَاصِمٍ الكُلَيْبِيُّ، - وَأَنَا لِحَدِيثِ القَاسِمِ أَحْفَظُ - عَنْ زَهْدَمٍ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى، فَأُتِيَ - ذَكَرَ دَجَاجَةً -، وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ كَأَنَّهُ مِنَ المَوَالِي، فَدَعَاهُ لِلطَّعَامِ، فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ، فَحَلَفْتُ لاَ آكُلُ، فَقَالَ: هَلُمَّ فَلْأُحَدِّثْكُمْ عَنْ ذَاكَ، إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُه...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی ضرورتوں کے لئے ہے )

مترجم: BukhariWriterName

3133. حضرت زہدم سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ   کی مجلس میں حاضر تھے کہ وہاں مرغی کا ذکر ہونے لگا۔ وہاں تیم اللہ قبیلے سے سرخ رنگ کا ایک شخص بیٹھا ہوا تھا، اور وہ غلام معلوم ہوتا تھا۔ انھوں نے اس کو کھانے کے لیے بلا دیا تو اس نے کہا کہ میں نے مرغی کو ایک مرتبہ گندی چیزیں کھاتے دیکھا تو مجھے انتہائی نفرت ہوئی اور میں نے قسم اٹھائی کہ آئندہ کبھی مرغی کا گوشت نہیں کھاؤں گا۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری   ؓ نے کہا: میرے قریب آجامیں تجھے اس کے متعلق ایک حدیث بیان کرتا ہوں: میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اشعر قبیلے کے چند لوگوں کے ہمراہ حاض...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3134. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً فِيهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قِبَلَ نَجْدٍ، فَغَنِمُوا إِبِلًا كَثِيرَةً، فَكَانَتْ سِهَامُهُمْ اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا، أَوْ أَحَدَ عَشَرَ بَعِيرًا وَنُفِّلُوا بَعِيرًا بَعِيرًا»...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی ضرورتوں کے لئے ہے )

مترجم: BukhariWriterName

3134. حضرت ابن عمر   ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نجد کی طرف ایک فوجی دستہ بھیجا جس میں حضرت عبداللہ بن عمر   ؓ بھی شامل تھے۔ انھیں بہت سے اونٹ بطور غنیمت ملے۔ انھیں تقسیم کیا گیا تو ہر سپاہی کے حصے میں بارہ بارہ گیارہ گیارہ اونٹ آئے اور ایک ایک اونٹ انھیں مزید انعام میں دیاگیا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِلْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3140. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ: مَشَيْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطَيْتَ بَنِي المُطَّلِبِ وَتَرَكْتَنَا، وَنَحْنُ وَهُمْ مِنْكَ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا بَنُو المُطَّلِبِ، وَبَنُو هَاشِمٍ شَيْءٌ وَاحِدٌ» قَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، وَزَادَ، قَالَ جُبَيْرٌ: وَلَمْ يَقْسِمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَنِي عَبْدِ ش...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب: اس کی دلیل کہ خمس میں امام کو اختیار ہے وہ اسے اپنے بعض (مستحق) رشتہ داروں کو بھی دے سکتا ہے اور جس کو چاہے نہ دے، دلیل یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نے خیبر کے خمس میں سے بنی ہاشم اور بنی عبدالمطلب کو دیا (اور دوسرے قریش کو نہ دیا)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3140. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں اور حضرت عثمان بن عفان ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! آپ نے بنو مطلب کو تو مال دیاہے لیکن ہمیں نظر انداز کردیا ہے، حالانکہ ہم اور وہ آپ سے ایک ہی درجے کی قرابت رکھتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بنو مطلب اور بنوہاشم تو ایک ہی چیزہیں۔‘‘ ایک روایت میں یہ اضافہ ہے حضرت جبیر بن مطعم   ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے بنو شمس اور بنونوفل کو نہیں دیا تھا۔ ابن اسحاق ؒ کاکہناہے کہ عبد شمس، ہاشم اور مطلب ایک ماں سے تھے۔ ان کی والدہ کا نام عاتقہ بن مر...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْطِي المُؤَلَّفَةَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3144. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُ كَانَ «عَلَيَّ اعْتِكَافُ يَوْمٍ فِي الجَاهِلِيَّةِ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَفِيَ بِهِ»، قَالَ: وَأَصَابَ عُمَرُ جَارِيَتَيْنِ مِنْ سَبْيِ حُنَيْنٍ، فَوَضَعَهُمَا فِي بَعْضِ بُيُوتِ مَكَّةَ، قَالَ: «فَمَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى سَبْيِ حُنَيْنٍ»، فَجَعَلُوا يَسْعَوْنَ فِي السِّكَكِ، فَقَالَ عُمَرُ: يَا عَبْدَ اللَّهِ، انْظُرْ مَا هَذَا؟ فَقَالَ: «مَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّبْيِ»، قَ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : تالیف قلوب کے لیے آنحضرت ﷺ کا بعضے کافروں وغیرہ نو مسلموں یا پرانے مسلمانوں کو خمس میں سے دینا )

مترجم: BukhariWriterName

3144. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! میں نے زمانہ جاہلیت میں ایک دن اعتکاف کرنے کی نذرمانی تھی تو آپ نے انھیں منت پوراکرنے کاحکم دیا۔ راوی بیان کرتا ہے کہ حضرت عمر ؓ کو حنین کی قیدی عورتوں میں سے وہ لونڈیاں ملی تھیں جن کو انھوں نے مکہ مکرمہ کے ایک مکان میں رکھاتھا۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ نے حنین کے قیدیوں پر احسان کیا (اورانھیں آزاد کردیا) تو وہ گلی کوچوں میں دوڑنے لگے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: اے عبداللہ ؓ!دیکھو کیابات ہے؟ انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے قیدیوں پر احسان کرتے ہوئے آزادکردیا ہے حضرت عمر  نے فرمایا: جاؤ، تم بھی ان دونوں لونڈی...