الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 11 1 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2412.03. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ نَزَلَتْ فِيهِ آيَاتٌ مِنَ الْقُرْآنِ قَالَ: حَلَفَتْ أُمُّ سَعْدٍ أَنْ لَا تُكَلِّمَهُ أَبَدًا حَتَّى يَكْفُرَ بِدِينِهِ، وَلَا تَأْكُلَ وَلَا تَشْرَبَ، قَالَتْ: زَعَمْتَ أَنَّ اللهَ وَصَّاكَ بِوَالِدَيْكَ، وَأَنَا أُمُّكَ، وَأَنَا آمُرُكَ بِهَذَا. قَالَ: مَكَثَتْ ثَلَاثًا حَتَّى غُشِيَ عَلَيْهَا مِنَ الْجَهْدِ، فَقَامَ ابْنٌ لَهَا يُقَالُ لَهُ عُمَارَةُ، فَسَقَاهَا، فَجَعَلَتْ تَدْعُو عَلَى سَعْدٍ، فَأَنْ... صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل ) مترجم: MuslimWriterName 2412.03. ابو بکر بن ابی شیبہ اور زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں حسن بن موسیٰ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں زہیر نےسماک بن حرب سے حدیث بیان کی کہا مجھے مصعب بن سعد نے اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ قرآن مجید میں ان کے حوالے سے کئی آیات نازل ہوئیں، کہا: ان کی والدہ نے قسم کھائی کہ وہ اس وقت تک ان سے بات نہیں کریں گی یہاں تک کہ وہ اپنے دین (اسلام) سے کفر کریں اور نہ ہی کچھ کھائیں گی اور نہ پئیں گی ان کا خیال یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمھیں حکم دیا ہے کہ اپنے والدین کی بات مانو اور میں تمھا ری ماں ہوں لہٰذا میں تمھیں اس دین کو چھوڑ دینے کا حکم دیتی ہوں۔ کہا: وہ تین دن اسی حالت میں رہی... الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2412.04. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ: أُنْزِلَتْ فِيَّ أَرْبَعُ آيَاتٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ زُهَيْرٍ، عَنْ سِمَاكٍ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ شُعْبَةَ: قَالَ فَكَانُوا إِذَا أَرَادُوا أَنْ يُطْعِمُوهَا شَجَرُوا فَاهَا بِعَصًا، ثُمَّ أَوْجَرُوهَا، وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا: فَضَرَبَ بِهِ أَنْفَ سَعْدٍ، فَفَزَرَهُ وَكَانَ أَنْفُ سَعْدٍ مَفْزُورًا... صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل ) مترجم: MuslimWriterName 2412.04. محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک بن حرب سے حدیث بیان کی، انھوں نے مصعب بن سعد سے، انھوں نے اپنے والد (حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ )سے روایت کی، انھوں نے کہا: میرے بارے میں چار آیات نازل ہوئیں، پھر زبیر سے سماک کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور شعبہ کی حدیث میں (محمد بن جعفر نے) مزید یہ بیان کیا کہ لوگ جب میری ماں کو کھانا کھلا نا چاہتے تو لکڑی سے اس کا منہ کھولتے، پھر اس میں کھا نا ڈالتے، اور انھی کی حدیث میں یہ بھی ہے کہ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ناک پر ہڈی ماری اور ان کی ناک پھاڑ دی، حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ناک پھٹی ہوئی تھی۔ الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَنْ قَالَ: الْخُمُسُ قَبْلَ النَّفْلِ) حکم: صحیح 2748. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ الشَّامِيِّ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ جَارِيَةَ التَّمِيمِيِّ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ الْفِهْرِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَفِّلُ الثُّلُثَ بَعْدَ الْخُمُسِ... سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: اس مسئلے کی دلیل کہ خمس پہلے نکالا جائے اور اضافی انعام بعد میں دیے جائیں ) مترجم: DaudWriterName 2748. سیدنا خبیب بن مسلمہ فہری ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ (غنیمت میں سے) پانچواں حصہ نکالنے کے بعد تیسرا حصہ نفل یعنی اضافی انعام کے طور پر تقسیم فرمایا کرتے تھے۔ الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَنْ قَالَ: الْخُمُسُ قَبْلَ النَّفْلِ) حکم: صحیح 2749. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْجُشَمِيُّ، قَالَ:، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ مَكْحُولٍ عَنِ ابْنِ جَارِيَةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُنَفِّلُ الرُّبْعَ بَعْدَ الْخُمُسِ، وَالثُّلُثَ بَعْدَ الْخُمُسِ، إِذَا قَفَلَ... سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: اس مسئلے کی دلیل کہ خمس پہلے نکالا جائے اور اضافی انعام بعد میں دیے جائیں ) مترجم: DaudWriterName 2749. سیدنا حبیب بن مسلمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ خمس نکالنے کے بعد شروع میں (پہلی مرتبہ) چوتھا حصہ بطور نفل (اضافی انعام) دیا کرتے تھے۔ اور غزوے سے لوٹتے وقت (دوبارہ لشکر کشی میں) تیسرا حصہ دیا کرتے تھے خمس نکال لینے کے بعد۔ الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَنْ قَالَ: الْخُمُسُ قَبْلَ النَّفْلِ) حکم: صحیح 2750. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَشِيرِ بْنِ ذَكْوَانَ وَمَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيَّانِ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَهْبٍ يَقُولُ سَمِعْتُ مَكْحُولًا، يَقُولُ: كُنْتُ عَبْدًا -بِمِصْرَ- لِامْرَأَةٍ مِنْ بَنِي هُذَيْلٍ-، فَأَعْتَقَتْنِي، فَمَا خَرَجْتُ مِنْ مِصْرَ وَبِهَا عِلْمٌ، إِلَّا حَوَيْتُ عَلَيْهِ فِيمَا أُرَى، ثُمَّ أَتَيْتُ الْحِجَازَ، فَمَا خَرَجْتُ مِنْهَا وَبِهَا عِلْمٌ إِلَّا حَوَيْتُ عَلَيْهِ, فِيمَا أُرَى، ثُمَّ أَتَيْتُ الْعِرَاقَ فَمَا خَرَجْتُ مِنْهَا وَبِهَا عِلْمٌ إِلَّا حَوَيْتُ عَلَيْهِ... سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: اس مسئلے کی دلیل کہ خمس پہلے نکالا جائے اور اضافی انعام بعد میں دیے جائیں ) مترجم: DaudWriterName 2750. سیدنا مکحول (شامی ؓ) بیان کرتے ہیں کہ میں مصر میں بنی ہذیل کی ایک عورت کا غلام تھا۔ اس نے مجھے آزاد کر دیا۔ پھر میں وہاں (مصر) سے اس وقت تک نہیں نکلا جب تک کہ اپنی دانست کے مطابق وہاں کے علماء سے تمام کا تمام علم حاصل نہیں کر لیا۔ پھر میں حجاز آیا اور ہاں سے اس وقت تک نہیں نکلا جب تک کہ اپنی دانست کے مطابق وہاں کا تمام علم جمع نہیں کر لیا۔ پھر عراق آیا اور وہاں سے اس وقت تک نہیں نکلا جب تک کہ اپنی دانست کے مطابق وہاں کا تمام علم جمع نہیں کر لیا۔ پھر میں شام آیا اور اس (کے علماء) کو خوب کریدا اور ہر ایک سے میں غنیمت میں نفل (اضافی انعام) کے متعلق سوال کرتا رہا ... الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي النَّفَلِ) حکم: ضعیف الاسناد 1561. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُنَفِّلُ فِي الْبَدْأَةِ الرُّبُعَ وَفِي الْقُفُولِ الثُّلُثَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَحَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ وَمَعْنِ بْنِ يَزِيدَ وَابْنِ عُمَرَ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ عُبَادَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْح... جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: نفل کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1561. عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں : نبی اکرمﷺ سریہ کے شروع میں جانے پر چوتھائی حصہ اورلڑائی سے لوٹتے وقت دوبارہ جانے پر تہائی حصہ زائد بطورانعام(نفل) دیتے تھے۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ عبادہ ؓ کی حدیث حسن ہے۔ ۲۔ یہ حدیث ابوسلام سے مروی ہے، انہوں نے ایک صحابی سے اس کی روایت کی ہے اورانھوں نے نبی اکرمﷺ سے کی ہے۔ ... الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي النَّفَلِ) حکم: ضعيف الإسناد 1561.01. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنَفَّلَ سَيْفَهُ ذَا الْفَقَارِ يَوْمَ بَدْرٍ وَهُوَ الَّذِي رَأَى فِيهِ الرُّؤْيَا يَوْمَ أُحُدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي النَّفَلِ مِنْ الْخُمُسِ فَقَالَ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ لَمْ يَبْلُغْنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَّلَ فِي مَغَازِيهِ كُلِّهَا وَقَدْ بَلَغَن... جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: نفل کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1561.01. ۳۔ اس باب میں ابن عباس، حبیب بن مسلمہ، معن بن یزید، ابن عمراورسلمہ بن الاکوع ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے بدرکے دن نفل میں اپنی تلوار ذوالفقار لے لی تھی، اسی کے بارے میں آپﷺ نے احد کے دن خواب دیکھا تھا۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ، ہم اس حدیث کو اس سندسے صرف ابن ابی زناد ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲۔ خمس میں سے نفل دینے کی بابت اہل علم کا اختلاف ہے، مالک بن انس کہتے ہیں: مجھے کوئی روایت نہیں پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے تمام غزوات میں نفل دیا ہے، آپ نے بعض غزوات میں نفل دیا ہے، لیکن یہ ام... الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فِدَاءِ الْأُسَارَى) حکم: حسن 2846. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْنَا مَعَ أَبِي بَكْرٍ هَوَازِنَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَفَّلَنِي جَارِيَةً مِنْ بَنِي فَزَارَةَ مِنْ أَجْمَلِ الْعَرَبِ عَلَيْهَا قَشْعٌ لَهَا فَمَا كَشَفْتُ لَهَا عَنْ ثَوْبٍ حَتَّى أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السُّوقِ فَقَالَ لِلَّهِ أَبُوكَ هَبْهَا لِي فَوَهَبْتُهَا لَهُ فَبَعَثَ بِهَا فَفَادَى بِهَا أُسَارَى مِنْ أُسَارَى الْمُسْلِمِينَ ... سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: قیدیوں کا فدیہ ) مترجم: MajahWriterName 2846. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺکےزمانے میں حضرت ابوبکر ؓ کی قیادت میں قبیلہ ہوازن سے جنگ کی (اور فتح پائی) انھوں نے بنوفزارہ کی ایک لڑکی انعام کے طور پرعطا فرمائی جوعرب کی انہتائی حسین عورتوں میں سے تھی۔ اس نے پرانی پوستین اوڑھ رکھی تھی۔ میں نے مدینہ پہنچ جانے تک اس کا کپڑا (اس کے جسم سے) ہٹاکربھی نہ دیکھا۔ر(مدینے میں) مجھے نبیﷺبازار میں ملے توفرمایا: تیرابھلا ہو یہ مجھے ہبہ کردو۔‘‘ میں نے وہ رسول اللہﷺ کو ہبہ کردی۔ آپﷺ نے اسے (مکے) بھیج کر اس کے بدلے میں ان مسلمان قیدیوں کوچھڑالیا جومکے میں قید تھے۔ ... الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ النَّفْلِ) حکم: ضعیف الإسناد 2852. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ الزُّرَقِيِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَّلَ فِي الْبَدْأَةِ الرُّبُعَ وَفِي الرَّجْعَةِ الثُّلُثَ... سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: (غنیمت کے حصے کے علا وہ ) زاہد انعا م ) مترجم: MajahWriterName 2852. حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے شروع میں چوتھا حصہ اور واپسی میں تیسرا حصہ بطور انعام دیا۔ الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) 10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ النَّفْلِ) حکم: صحيح، دون الموقوف على جد عمرو 2853. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ أَنْبَأَنَا رَجَاءُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ لَا نَفَلَ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرُدُّ الْمُسْلِمُونَ قَوِيُّهُمْ عَلَى ضَعِيفِهِمْ. سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: (غنیمت کے حصے کے علا وہ ) زاہد انعا م ) مترجم: MajahWriterName 2853. حضرت رجاء بن ابو سلمہ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں عمرو بن شعیب نے اپنے والد کے واسطے سے حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت بیان کی کہ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے بعد کوئی زائد انعام نہیں۔ قوی مسلمان ضعیف مسلمانوں کو بھی (غنیمت میں سے) حصہ دیں۔ الموضوع: تنفيل الجيش (الجهاد) موضوع: لشکر سے ایک خاص گروہ کو اضافی دنیا (جہاد) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 11