1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ تَوْرِيثِ دُورِ مَكَّةَ، وَبَيْعِهَا وَشِرَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1588. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ فِي دَارِكَ بِمَكَّةَ فَقَالَ وَهَلْ تَرَكَ عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا شَيْئًا لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ فَكَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ لَا يَرِثُ الْمُؤْمِنُ الْكَافِرَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: مکہ شریف کے گھر مکان میراث ہو سکتے ہیں ان کا بیچنا اور خریدنا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1588. حضرت اسامہ بن زید ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے(حجۃ الوداع کو جاتے وقت) عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ اپنے مکہ و الے گھر میں کہاں نزول فرمائیں گے؟اس پر آپ نے فرمایا: ’’عقیل نے ہمارے لیے کوئی جائیداد یامکان کہاں چھوڑاہے؟‘‘عقیل اور طالب تو ابو طالب کے وارث ٹھہرے۔ حضرت جعفر اورحضرت علی ؓ  ان کی کسی چیز کے وارث نہ ہوئے کیونکہ یہ دونوں مسلمان ہوگئے تھے جبکہ عقیل اور طالب (اس وقت) کافر تھے۔ اسی بنیاد پر حضرت عمر ؓ  فرمایا کرتےتھے کہ کسی مسلمان کسی کافر کا وارث نہیں ہوتا۔ ابن شہاب کہتے ہیں کہ اس معاملے کے لیے لوگ ارشاد باری تعالیٰ کو ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ قَوْمٌ فِي دَارِ الحَرْبِ، وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3058. حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حَجَّتِهِ؟ قَالَ: «وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا؟»، ثُمَّ قَالَ: «نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ المُحَصَّبِ، حَيْثُ قَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الكُفْرِ»، وَذَلِكَ أَنَّ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ، أَنْ لاَ يُبَايِعُوهُمْ، وَلاَ يُؤْوُوهُمْ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَالخَيْفُ: الوَادِي...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کچھ لوگ جو دارالحرب میں مقیم ہیں اسلام لے آئیں اور وہ مال وجائداد منقولہ وغیر منقولہ کے مالک ہیں تو وہ ان ہی کی ہو گی )

مترجم: BukhariWriterName

3058. حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حجۃالوداع میں عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ کل کہاں قیام فرمائیں گے؟ آپ نے فرمایا:’’ کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا ہے؟‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’ کل ہم لوگ بنو کنانہ کی وادی میں پڑاؤ کریں گے، جس کووادی محصب کہا جاتا ہے، جہاں قریش نے کفر پر اڑے رہنے کی قسمیں اٹھائی تھیں۔‘‘ اور یہ اس طرح کہ بنو کنانہ نے بنو ہاشم کے خلاف قریش سے قسم لی تھی کہ وہ بنو ہاشم سےخرید و فروخت نہیں کریں گے اور نہ انھیں رہنے کے لیے جگہ ہی دیں گے۔‘‘  امام زہری...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ قَوْمٌ فِي دَارِ الحَرْبِ، وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3059. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: اسْتَعْمَلَ مَوْلًى لَهُ يُدْعَى هُنَيًّا عَلَى الحِمَى، فَقَالَ: يَا هُنَيُّ اضْمُمْ جَنَاحَكَ عَنِ المُسْلِمِينَ، وَاتَّقِ دَعْوَةَ المَظْلُومِ، فَإِنَّ دَعْوَةَ المَظْلُومِ مُسْتَجَابَةٌ، وَأَدْخِلْ رَبَّ الصُّرَيْمَةِ، وَرَبَّ الغُنَيْمَةِ، وَإِيَّايَ وَنَعَمَ ابْنِ عَوْفٍ، وَنَعَمَ ابْنِ عَفَّانَ، فَإِنَّهُمَا إِنْ تَهْلِكْ مَاشِيَتُهُمَا يَرْجِعَا إِلَى نَخْلٍ وَزَرْعٍ، وَإِنَّ رَبَّ الصُّرَيْمَةِ، وَرَبَّ الغُنَيْمَةِ: إِنْ تَهْلِكْ مَاشِيَتُهُمَا، يَأْتِنِي بِبَنِيهِ ،...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کچھ لوگ جو دارالحرب میں مقیم ہیں اسلام لے آئیں اور وہ مال وجائداد منقولہ وغیر منقولہ کے مالک ہیں تو وہ ان ہی کی ہو گی )

مترجم: BukhariWriterName

3059. حضرت عمر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے "ہُنی" نامی اپنے آزاد کردہ غلام کو سر کاری چراگاہ پر حاکم بنایا اور فرمایا: اے ہُنی!مسلمانوں سے اپنے ہاتھ روکے رکھنا (ان پر ظلم نہ کرنا بلکہ ان پر مہربانی کرنا) اور مسلمانوں کی بددعا لینے سے اجتناب کرنا کیونکہ مظلوم کی بددعا قبول ہوتی ہے۔ اور اس چراگاہ میں تھوڑے اونٹ اور تھوڑی بکریاں رکھنے والوں کو داخلے کی اجازت دینا لیکن عبد الرحمٰن بن عوف اور حضرت عثمان بن عفان  ؓ کے مویشیوں کو اندر آنے کی اجازت نہ دینا کیونکہ اگر ان (اغنیاء)مویشی ہلاک ہو گئے تو یہ لوگ اپنے نخلستان اور کھیتوں سے اپنی معاش حاصل کر سکتے ہیں لیکن اگر ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4282. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ قَالَ زَمَنَ الفَتْحِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا؟ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ مَنْزِلٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

4282. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فتح مکہ کے روز عرض کی: اللہ کے رسول! ہم کل کہاں قیام کریں گے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا ہے؟‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4283. ثُمَّ قَالَ: «لاَ يَرِثُ المُؤْمِنُ الكَافِرَ، وَلاَ يَرِثُ الكَافِرُ المُؤْمِنَ» قِيلَ لِلزُّهْرِيِّ: وَمَنْ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ؟ قَالَ: «وَرِثَهُ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ»، قَالَ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ: «أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حَجَّتِهِ؟» وَلَمْ يَقُلْ يُونُسُ: «حَجَّتِهِ وَلاَ زَمَنَ الفَتْحِ»

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

4283. پھر آپ نے فرمایا: ’’مومن، کافر کا وارث نہیں بنتا اور نہ کافر مومن کا وارث بنتا ہے۔‘‘ زہری سے کہا گیا: ابوطالب کا وارث کون ہوا تھا؟ تو انہوں نے کہا: عقیل اور طالب وارث ہوئے تھے۔ معمر نے زہری سے رویت کرتے ہوئے کہا: ہم کل کہاں اقامت کریں گے۔ یہ حجۃ الوداع کے وقت کہا تھا۔ البتہ یونس نے اپنی روایت میں حجۃ الوداع کا ذکر نہیں کیا اور نہ فتح مکہ ہی کا زمانہ کہا ہے۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ هَلْ يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ)

حکم: صحیح

2910. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حِجَّتِهِ قَالَ وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ نَحْنُ نَازِلُونَ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الْكُفْرِ يَعْنِي الْمُحَصَّبِ وَذَاكَ أَنَّ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ وَلَا يُؤْوُوهُمْ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَالْخَيْفُ الْوَادِي...

سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: کیا مسلمان کسی کافر کا وارث ہو سکتا ہے؟ )

مترجم: DaudWriterName

2910. سیدنا اسامہ بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ مین نے حجتہ الوداع کے موقع پر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کل کہاں اتریں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا بھی ہے؟“ پھر فرمایا: ”ہم خیف بنی کنانہ میں پڑاؤ کریں گے، جہاں قریش نے کفر پر قسمیں اٹھائی تھیں۔‘‘ آپ ﷺ کی مراد وادی محصب تھی اور قریشیوں نے اس جگہ بنو ہاشم کے خلاف قسمیں کھائی تھیں کہ ان سے رشتہ ناتا کریں گے، نہ کچھ خریدیں بیچیں گے اور نہ انہیں پناہ دیں گے۔ زہری ؓ فرماتے ہیں «خيف» وادی کا نام ہے۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ أَهْلِ الْإِسْلَامِ مِنْ أَهْلِ الش...)

حکم: صحیح

2730. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عُثْمَانَ أَخْبَرَهُ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنْزِلُ فِي دَارِكَ بِمَكَّةَ قَالَ وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ وَلَمْ يَرِثْ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ شَيْئًا لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ فَكَانَ عُمَرُ مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ يَقُولُ لَا يَرِثُ الْمُؤْمِنُ الْكَافِرَ قَالَ أُسَامَةُ قَال...

سنن ابن ماجہ : کتاب: وراثت سے متعلق احکام ومسائل (باب: مشرکوں کےترکےمیں مسلمانوں کاحصہ کتناہے؟ )

مترجم: MajahWriterName

2730. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا آپ مکہ میں اپنے گھر میں تشریف رکھیں گے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان گھر چھوڑا ہے؟‘‘ ابو طالب کی وراثت عقیل اور طالب کو ملی تھی اور جعفر اور علی ؓ کو وراثت میں سے کچھ نہیں ملا تھا کیونکہ یہ دونوں مسلمان تھے اور عقیل اور طالب کافر تھے۔ حضرت عمر ؓ اسی وجہ سے کہا کرتے تھے: مومن کافر کا وارث نہیں ہوتا۔ اور اسامہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے: ’’مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوتا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہوتا۔‘‘...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ وَصِيَّةِ الْإِمَامِ)

حکم: صحیح

2858. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَّرَ رَجُلًا عَلَى سَرِيَّةٍ أَوْصَاهُ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا فَقَالَ اغْزُوا بِاسْمِ اللَّهِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ اغْزُوا وَلَا تَغْدِرُوا وَلَا تَغُلُّوا وَلَا تَمْثُلُوا وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَإِذَا أَنْتَ لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَادْعُهُمْ إِلَى إِحْدَى ثَلَاثِ خِلَالٍ أَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: اما م (خلیفہ ) کا (فوج کو روانہ کرتے وقت ) نصیحت کرنا )

مترجم: MajahWriterName

2858. حضرت سلیمان بن بریدہ ؓ اپنے والد (حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ؓ) سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ جب کسی شخص کولشکر کا امیر مقرر فرماتے تو اسے خود اپنی ذات کے بارے میں اللہ سے ڈرنے کی نصیحت فرماتے اور ساتھ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اچھا سلوک کرنےوالے نصیحت کرتے۔ رسول اللہﷺ (مجاہدین کو نصیحت کرتے ہوئے) فرماتے تھے: اللہ کے نام سے اللہ کی راہ جہاد کرو۔ اللہ کے ساتھ کفر کرنے والوں کے ساتھ جنگ کرو۔ جہاد کرواور (جہا د کے دوران میں ) عہدشکنی نہ کرنا خیا نت نہ کرنا۔ (اور امیر لشکر کونصیحت فرماتے) جب تیرے مشرک دشمنوں سے تیرا سامنا ہو توانہیں تین باتوں کی دعوت دے۔...