1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ قَتَلَ مُعَاهَدًا بِغَيْرِ جُرْم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3166. حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ قَتَلَ مُعَاهَدًا لَمْ يَرِحْ رَائِحَةَ الجَنَّةِ، وَإِنَّ رِيحَهَا تُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ أَرْبَعِينَ عَامًا»...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : کسی ذمی کافر کو ناحق مار ڈالنا کیسا گناہ ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3166. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی عہد والے کو قتل کرے گا وہ جنت کی خوشبو تک نہیں پائے گا، حالانکہ جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت تک پہنچتی ہوگی۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابٌ: العَجْمَاءُ جُبَارٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6913. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعَجْمَاءُ عَقْلُهَا جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : چوپایوں کا نقصان کرنا اس کا کچھ تاوان نہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6913. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”جانور کسی کو زخمی کرے تو اس کی کچھ دیت نہیں۔ اسی طرح کان میں کام کرنے سے کوئی نقصان پہینچے یا کنویں میں گرنے سے کوئی نقصان آئے تو اس میں بھی کوئی تاوان نہیں۔ اگر کہیں سے مدفون خزانہ آئے تو اس میں پانچواں حصہ بحق سرکار لیا جائے گا۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ قَتَلَ ذِمِّيًّا بِغَيْرِ جُرْمٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6914. حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُعَاهَدًا لَمْ يَرِحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ أَرْبَعِينَ عَامًا

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : اگر کوئی ذمی کافر کو بےگناہ مارڈالے تو کتنا بڑا گناہ ہوگا )

مترجم: BukhariWriterName

6914. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺسے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جس کسی نے ایسے شخص کو مارا جس نے عہد کیا گیا تھا، وہ جنت کی خوشبو نہیں سونگھنے گا، حالانکہ جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے پائی جاتی ہے۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّعَمُّقِ وَالتَّنَازُع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7300. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ خَطَبَنَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى مِنْبَرٍ مِنْ آجُرٍّ وَعَلَيْهِ سَيْفٌ فِيهِ صَحِيفَةٌ مُعَلَّقَةٌ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا عِنْدَنَا مِنْ كِتَابٍ يُقْرَأُ إِلَّا كِتَابُ اللَّهِ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ فَنَشَرَهَا فَإِذَا فِيهَا أَسْنَانُ الْإِبِلِ وَإِذَا فِيهَا الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مِنْ عَيْرٍ إِلَى كَذَا فَمَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا وَإِذَا فِي...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7300. یزید بن شریک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ اینٹوں سے بنے ہوئے منبر پر کھڑے ہو کر ہمیں خطبہ دیا۔ ان کے پاس ایک تلوار تھی جس کے ساتھ صحیفہ لٹکا ہوا تھا۔ انہوں نےفرمایا: اللہ کی قسم! ہمارے پاس کتاب اللہ کے علاوہ اور کوئی تحریر نہیں جسے پڑھا جا سکے مگر جو کچھ اس صحیفے میں ہے۔ پھر انہوں نے اسے کھولا تو اس میں دیت کے طور پر دیے جانے والے اونٹوں کی عمروں کا اندراج تھا۔ اوراس میں یہ بھی تھا۔ مدینہ طیبہ عیر پہاڑی سے لے کر فلاں پہاڑی تک حرم ہے۔ جس انسان نے اس میں کسی بدعت کو ایجاد کیا اس پر اللہ کی لعنت۔ فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔ اللہ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي السَّرِيَّةِ تَرُدُّ عَلَى أَهْلِ الْعَس...)

حکم: حسن صحیح

2751. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ هُوَ مُحَمَّدٌ بِبَعْضِ هَذَا ح، وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ابْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنِي هُشَيْمٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ جَمِيعًا، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الْمُسْلِمُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ، يَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ، وَيُجِيرُ عَلَيْهِمْ أَقْصَاهُمْ، وَهُمْ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ، يَرُدُّ مُشِدُّهُمْ عَلَى مُضْعِفِهِمْ، وَمُتَسَرِّيهِمْ عَلَى قَاعِدِهِمْ، لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِكَافِرٍ، وَلَا ذُو عَهْدٍ فِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: چھوٹے دستے کی حاصل کردہ غنیمت بڑے لشکر میں بھی تقسیم ہو گی )

مترجم: DaudWriterName

2751. سیدنا عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ (شعیب) اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سب مسلمانوں کے خون آپس میں برابر ہیں۔ (حدود کے نفاذ میں معزز اور غیر معزز کا کوئی فرق نہیں) ان میں سے جو بھی کسی کافر کو امان دیدے تو ان کا ادنیٰ فرد بھی اس کا پاس رکھے (جیسے کہ اعلیٰ رکھتے ہیں) اور ان میں کا دور والا بھی امان دے سکتا ہے (جیسے کہ مرکز میں رہنے والا) تمام مسلمان کفار کے مقابلے میں ایک ہاتھ ہیں، ان کا تنومند اور قوی رفتار اپنے ضعیف اور سست رفتار کو بھی ساتھ ملائے اور چھوٹے دستے میں جانے والا بڑے لشکر میں رہ جانے والوں کو بھی شریک سمجھے، کسی موم...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ السِّبَاعِ)

حکم: ضعیف

3806. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ جَدِّهِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ فَأَتَتْ الْيَهُودُ فَشَكَوْا أَنَّ النَّاسَ قَدْ أَسْرَعُوا إِلَى حَظَائِرِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا لَا تَحِلُّ أَمْوَالُ الْمُعَاهَدِينَ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحَرَامٌ عَلَيْكُمْ حُمُرُ الْأَهْلِيَّةِ وَخَيْلُهَا وَبِغَالُهَا وَكُلُّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ وَكُلُّ ذ...

سنن ابو داؤد : کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: درندوں کا گوشت کھانا حرام ہے )

مترجم: DaudWriterName

3806. سیدنا خالد بن ولید ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ خیبر میں شریک تھا۔ چنانچہ یہودی (رسول اللہ ﷺ کے پاس) آئے اور شکایت کی کہ لوگ (مسلمان) ان کے باڑوں پر چڑھ دوڑے ہیں (یعنی مال مویشی لوٹ لیے ہیں)۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”خبردار! معاہد (ذمی) لوگوں کا مال حلال نہیں سوائے اس کے کہ شرعی اور اصولی حق ہو، تم پر پالتو گدھے، گھوڑے، خچر، کچلیوں والے درندے اور پنجے دار پرندے حرام ہیں۔“ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ أَيُقَادُ الْمُسْلِمُ بِالْكَافِرِ)

حکم: صحيح

4530. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ انْطَلَقْتُ أَنَا وَالْأَشْتَرُ إِلَى عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَام فَقُلْنَا هَلْ عَهِدَ إِلَيْكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا لَمْ يَعْهَدْهُ إِلَى النَّاسِ عَامَّةً قَالَ لَا إِلَّا مَا فِي كِتَابِي هَذَا قَالَ مُسَدَّدٌ قَالَ فَأَخْرَجَ كِتَابًا وَقَالَ أَحْمَدُ كِتَابًا مِنْ قِرَابِ سَيْفِهِ فَإِذَا فِيهِ الْمُؤْمِنُونَ تَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ وَهُمْ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ وَيَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُم...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: کیا مسلمان کو کافر کے بدلے میں قتل کیا جائے گا؟ )

مترجم: DaudWriterName

4530. سیدنا قیس بن عباد سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اور اشتر سیدنا علی ؓ کے ہاں گئے اور ان سے پوچھا کیا رسول اللہ ﷺ نے آپ کو کوئی خاص وصیت فرمائی ہے جو عام لوگوں سے نہ کہی ہو؟ انہوں نے فرمایا نہیں۔ سوائے اس کے جو میرے پاس اس مکتوب میں ہے۔ مسدد کہتے ہیں کہ پھر انہوں نے وہ تحریر نکالی۔ امام احمد بن حنبل نے کہا: انہوں نے اپنی تلوار کی میان میں سے وہ تحریر نکالی۔ تو اس میں تھا: ”تمام اہل ایمان کے خون برابر ہیں اور وہ اپنے علاوہ کے مقابلے میں ایک ہاتھ ہیں (ایک دوسرے کی مدد کرنے کے پابند ہیں)۔ ان کے ذمے اور امان کا ان کا ادنیٰ سے ادنیٰ آدمی بھی پابند ہے۔ خبردار...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ أَيُقَادُ الْمُسْلِمُ بِالْكَافِرِ)

حکم: حسن صحيح

4531. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ عَلِيٍّ زَادَ فِيهِ وَيُجِيرُ عَلَيْهِمْ أَقْصَاهُمْ وَيَرُدُّ مُشِدُّهُمْ عَلَى مُضْعِفِهِمْ وَمُتَسَرِّيهِمْ عَلَى قَاعِدِهِمْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: کیا مسلمان کو کافر کے بدلے میں قتل کیا جائے گا؟ )

مترجم: DaudWriterName

4531. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور مذکورہ بالا روایت علی کی مانند ذکر دیا۔ اس میں اضافہ ہے: ”ان کا (مسلمانوں کا) بعید ترین فرد بھی امان دے سکتا ہے۔ اور ان کا تنومند اور قوی رفتار اپنے ضعیف اور سست رفتار کو بھی ساتھ ملائے (مال غنیمت میں اس کو شریک کرے) اور چھوٹے دستے میں جانے والا بڑے لشکر میں رہ جانے والوں کو بھی شریک سمجھے۔“ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَقْتُلُ نَفْسًا مُعَاهِدَ...)

حکم: صحیح

1403. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مَعْدِيُّ بْنُ سُلَيْمَانَ هُوَ الْبَصْرِيُّ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُعَاهِدًا لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ فَقَدْ أَخْفَرَ بِذِمَّةِ اللَّهِ فَلَا يُرَحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ سَبْعِينَ خَرِيفًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: ذمی اور معاہدہ والوں کے قاتل کے بارے میں وارد وعید کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1403. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا: ’’خبردار! جس نے کسی ایسے ذمی ۱؎ کو قتل کیا جسے اللہ اوراس کے رسول ﷺ کی پناہ حاصل تھی تو اس نے اللہ کے عہد کو توڑ دیا، لہٰذا وہ جنت کی خوشبونہیں پاسکے گا، حالانکہ اس کی خوشبوستر سال کی مسافت (دوری) سے آئے گی‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ نبی اکرمﷺ سے ابوہریرہ کی حدیث کئی سندوں سے مروی ہے۔ ۳۔ اس باب میں ابوبکرہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ ...