الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 11 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الوَاحِدِ مُلْتَحِف...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 357. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ، تَقُولُ: ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الفَتْحِ، فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ، قَالَتْ: فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «مَنْ هَذِهِ»، فَقُلْتُ: أَنَا أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ فَقَالَ: «مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ»، فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ، قَامَ فَصَلَّى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ مُلْ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ صرف ایک کپڑے کو بدن پر لپیٹ کر نماز پڑھنا جائز و درست ہے۔ ) مترجم: BukhariWriterName 357. حضرت ام ہانی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو میں نے اس وقت آپ ﷺ کو غسل کرتے ہوئے پایا جبکہ آپ کی صاجزادی حضرت فاطمہ ؓ نے پردہ کر رکھا تھا۔ فرماتی ہیں: میں نے آپ کو سلام کیا، آپ نے دریافت فرمایا: ’’یہ کون عورت ہے؟‘‘ میں نے خود عرض کیا: میں ابوطالب کی بیٹی ام ہانی ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’ام ہانی کو خوش آمدید ہو۔‘‘ پھر جب آپ غسل سے فارغ ہو گئے تو آپ نے ایک ہی کپڑا اپنے گرد لپیٹ کر آٹھ رکعت نماز ادا کی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! می... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ أَمَانِ النِّسَاءِ وَجِوَارِهِنَّ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3171. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ، مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ، تَقُولُ: ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الفَتْحِ، فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ، فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «مَنْ هَذِهِ؟»، فَقُلْتُ: أَنَا أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ، فَقَالَ: «مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ»، فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ، قَامَ فَصَلَّى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ... صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : ( مسلمان ) عورتیں اگر کسی ( غیرمسلم ) کو امان اور پناہ دیں؟ ) مترجم: BukhariWriterName 3171. حضرت ام ہانی ؓ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا جبکہ آپ کی لخت جگر حضرت فاطمہؓ آپ کو پردہ کیے ہوئے تھیں۔ میں نےآپ کو سلام عرض کیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ کون ہے؟‘‘ میں نے کہا: ابوطالب کی بیٹی ام ہانی ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’خوش آمدید ام ہانی! جب آپ غسل سے فارغ ہوئے تو اٹھے اور ایک ہی کپڑا لپیٹ کر آٹھ رکعات ادا کیں۔ میں نےعرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! میرا ماں جایا بھائی علی کہتا ہے کہ وہ فلاں شخص کو قتل کرے گا جسے میں نے پناہ دے رکھی ہے،... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي زَعَمُوا) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6158. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ، مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ، تَقُولُ: ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الفَتْحِ، فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ، فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «مَنْ هَذِهِ» فَقُلْتُ: أَنَا أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ، فَقَالَ: «مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ» فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ، مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، فَلَمَّ... صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: زعموا“ کہنے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 6158. سیدہ ام ہانی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ فتح مکہ کے موقع پر میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو میں نے دیکھا کہ آپ غسل کر رہے تھے جبکہ آپ کی صاحبزادی سیدہ فاطمہ ؓ آپ کو پردہ کیے ہوئے ہے۔ میں نے سلام عرض کیا تو آپ نے دریافت فرمایا: ”یہ کون ہے؟“ میں نے کہا: ام ہانی بنت ابی طالب ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”ام ہانی کو خوش آمدید“ جب آپ غسل سے فارغ ہوئے تو کھڑے ہوئے اور آٹھ رکعات ادا کیں۔ آپ اس وقت اپنا جسم ایک ہی کپڑے میں لپیٹے ہوئے تھے۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے کہا: اللہ کے رسول! میرا بھائی اپنے خیال کے مطابق ایک ایسے شخص کو قتل کرنا چ... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ اسْتِحْبَابِ صَلَاةِ الضُّحَى، وَأَنَّ أَقَل...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 719.06. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ قَالَتْ فَسَلَّمْتُ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قُلْتُ أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ قَالَ مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَعَمَ ابْنُ... صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: نماز چاشت کا استحباب ‘یہ کم از کم دو رکعتیں ‘مکمل آٹھ رکعتیں اور درمیانی صورت چار یا چھ رکعتیں ہیں‘نیز اس نماز کی پابندی کی تلقین ) مترجم: MuslimWriterName 719.06. ابو نضر سے روایت ہے کہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ کی طرف گئی تو میں نے آپ ﷺ کو نہاتے ہوئے پایا جبکہ آپﷺ کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپﷺ کو کپڑے سےچھپائے ہوئے تھیں (آگے پردہ کیا ہوا تھا) میں نے سلام عرض کیا، آپ ﷺ نے پوچھا یہ کون ہے؟ میں نے کہا: ام ہانی بنت ابی طالب ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ام ہانی کو خوش آمدید!‘‘ جب آپﷺ نہانے سے فارغ ہوئے تو کھڑے ہوئے اور صرف ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے آٹھ رکعتیں پڑھیں، جب آپﷺ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ م... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي أَمَانِ الْمَرْأَةِ) حکم: صحيح ق دون قوله وأمنا 2763. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّهَا أَجَارَتْ رَجُلًا مِنَ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ الْفَتْحِ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: >قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ، وَأَمَّنَّا مَنْ أَمَّنْتِ<... سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: مسلمان خاتون کی دی ہوئی امان ) مترجم: DaudWriterName 2763. سیدنا ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اسے ام ہانی بنت ابی طالب ؓ نے بیان کیا کہ اس نے فتح مکہ کے روز ایک مشرک کو پناہ دی تھی۔ پھر وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئی اور یہ واقعہ بیان کیا تو آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”ہم نے پناہ دی اسے جس کو تو نے پناہ دی ۔ ہم نے امان دی اسے جس کو تو نے امان دی۔“ ... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي أَمَانِ الْمَرْأَةِ) حکم: صحیح 2764. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: إِنْ كَانَتِ الْمَرْأَةُ لَتُجِيرُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ، فَيَجُوزُ سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: مسلمان خاتون کی دی ہوئی امان ) مترجم: DaudWriterName 2764. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ (دور رسالت میں) عورت کسی کو مومنوں سے پناہ دے دیتی تو وہ جائزاور قبول ہوا کرتی تھی (مسلمان اسے قتل نہ کر سکتے تھے)۔ الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي أَمَانِ الْعَبْدِ وَالْمَرْأَة...) حکم: حسن صحیح 1579. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَكْثَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَرْأَةَ لَتَأْخُذُ لِلْقَوْمِ يَعْنِي تُجِيرُ عَلَى الْمُسْلِمِينَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ هَانِئٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدًا فَقَالَ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَكَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ قَدْ سَمِعَ مِنْ الْوَلِيدِ بْنِ رَبَاحٍ وَالْوَلِيدُ بْنُ رَبَاحٍ سَمِعَ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَهُوَ مُقَارِبُ الْحَدِيثِ.... جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: غلام اور عورت کو امان دینے کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1579. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’مسلمان عورت کسی کو پناہ دے سکتی ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ میں نے محمدبن اسماعیل بخاری سے پوچھا تو انہوں نے کہا: یہ حدیث صحیح ہے۔ ۳۔ کثیربن زید نے ولید بن رباح سے سنا ہے اورولید بن رباح نے ابوہریرہ ؓ سے سناہے اوروہ مقارب الحدیث ہیں، ... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي أَمَانِ الْعَبْدِ وَالْمَرْأَة...) حکم: حسن صحيح 1579.01. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّهَا قَالَتْ أَجَرْتُ رَجُلَيْنِ مِنْ أَحْمَائِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَّنَّا مَنْ أَمَّنْتِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَجَازُوا أَمَانَ الْمَرْأَةِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقُ أَجَازَ أَمَانَ الْمَرْأَةِ وَالْعَبْدِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ وَأَبُو مُرَّةَ مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي ط... جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: غلام اور عورت کو امان دینے کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1579.01. ۴۔ اس باب میں ام ہانی ؓ سے بھی روایت ہے۔ ام ہانی سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ میں نے اپنے شوہر کے دو رشتے داروں کو پناہ دی، تورسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم نے بھی اس کو پناہ دی جس کو تم نے پناہ دی‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ (یہ حدیث) کئی سندوں سے مروی ہے۔ ۳۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ انہوں نے عورت کے پناہ دینے کو جائزقراردیاہے ، احمد اور اسحاق بن راہویہ کابھی یہی قول ہے، انہوں نے عورت اورغلام کے پناہ دینے کو جائزقراردیاہے۔ ۴ ۔ راوی ابومرہ مولیٰ عقیل بن ابی طالب کو مولیٰ ام ہانی بھی کہا گیا... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 9 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَوْبَةِ الْمُرْتَدِّ) حکم: صحیح الإسناد 4069. أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: فِي سُورَةِ النَّحْلِ: {مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ} [النحل: 106] إِلَى قَوْلِهِ {لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ} [النحل: 106] فَنُسِخَ، وَاسْتَثْنَى مِنْ ذَلِكَ فَقَالَ: {ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ هَاجَرُوا مِنْ بَعْدِ مَا فُتِنُوا ثُمَّ جَاهَدُوا وَصَبَرُوا إِنَّ رَبَّكَ مِنْ بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَحِيمٌ} [النحل: 110] «وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْ... سنن نسائی : کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: مرتد کی توبہ ( قبول ہو سکتی ہے ) ) مترجم: NisaiWriterName 4069. حضرت ابن عباس ؓ نے سورہ نحل کی آیت: ﴿مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ …﴾ ”جو شخص اپنے ایمان لانے کے بعد کفر کرے، سوائے اس کے جس پر جبر کیا گیا اور اس کا دل ایمان پر مطمئن تھا، لیکن جس نے کفر کے لیے اپنا سینہ کھول دیا (راضی خوشی کفر کیا) تو ایسے لوگوں پر اللہ کا غضب ہے اور ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔“ کے بارے میں فرمایا کہ پھر اسے منسوخ کر دیا گیا، یعنی اس سے یہ مستثنیٰ کر لیا گیا۔ ﴿ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ هَاجَرُوا …﴾ ”پھر تیرا رب ان لوگوں کو جنہوں نے آزمائش میں پڑنے کے بعد ہجرت کی، پھر جہا... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) 10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الْمُسْلِمُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ) حکم: صحیح 2683. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْلِمُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ وَهُمْ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ يَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ وَيُرَدُّ عَلَى أَقْصَاهُمْ... سنن ابن ماجہ : کتاب: دیتوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: سب مسلمانوں کاخون برابرہے ) مترجم: MajahWriterName 2683. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’مسلمانوں کے خون باہم ہم مرتبہ ہیں۔ وہ دوسروں (غیر مسلم دشمنوں) کے خلاف ایک ہاتھ کی طرح ہیں۔ ان کا ادنیٰ بھی معاہدے کی ذمے داری اٹھا سکتا ہے۔ مسلمانوں کو وہ (مجاہد) بھی غنیمت ادا کرے گا جو سب سے دور (اور دشمن سے بالکل قریب) ہے۔‘‘ ... الموضوع: أمان المرأة (الجهاد) موضوع: عورت کی امان (جہاد) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 11