1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابٌ: المَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6611. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا اسْتُخْلِفَ خَلِيفَةٌ إِلَّا لَهُ بِطَانَتَانِ بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْخَيْرِ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: تقدیر کے بیان میں (باب: معصوم وہ ہے جسے اللہ گناہوں سے بچائے )

مترجم: BukhariWriterName

6611. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب بھی کوئی شخص خلیفہ بنایا جاتا ہے تو اس کے دو خفیہ مشیر ہوتے ہیں: ایک اسے اچھے کام مشورہ دیتا ہے اور اس پر آمادہ کرتا ہے اور دوسرا اسے برائی کا حکم دیتا ہے اور اس سے ابھارتا ہے۔ اور معصوم وہ ہے جسے اللہ (گناہوں سے) محفوظ رکھے۔“ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ بِطَانَةِ الإِمَامِ وَأَهْلِ مَشُورَتِهِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7198. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ وَلَا اسْتَخْلَفَ مِنْ خَلِيفَةٍ إِلَّا كَانَتْ لَهُ بِطَانَتَانِ بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ فَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ تَعَالَى وَقَالَ سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَى أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ بِهَذَا وَعَنْ ابْنِ أَبِي عَتِيقٍ وَمُوسَى عَنْ ابْنِ شِهَابٍ مِثْلَهُ وَقَالَ شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : امام کا خاص مشیر جسے بطانہ بھی کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

7198. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی ﷺ نہیں بھیجا اور نہ کسی کو خلیفہ بنایا مگر اس کے دو رازداں ہوتے ہیں: ایک اسے نیکی کے لیے کہتا اوراس پر ابھارتا ہے اور دوسرا اسے برائی کے لیے کہتا اور اس کی ترغیب دیتا ہے اور معصوم وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے۔ سلیمان نے یحیٰی سے روایت کرتے ہوئے کہا: مجھے ابن شہاب نے یہ حدیث سنائی۔ ابن ابو عتیق اور موسیٰ بن عقبہ نے بھی ابن شہاب سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ شعیب نے زہری سے انہوں نے ابو سلمہ سے انہوں نے سیدنا ابو سعید ؓ سے ان کا قول بیان کیا۔۔ امام اوزاعی اور معاویہ ب...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

55. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: قُلْتُ لِسُهَيْلٍ: إِنَّ عَمْرًا حَدَّثَنَا عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِيكَ، قَالَ: وَرَجَوْتُ أَنْ يُسْقِطَ عَنِّي رَجُلًا، قَالَ: فَقَالَ: سَمِعْتُهُ مِنَ الَّذِي سَمِعَهُ مِنْهُ أَبِي كَانَ صَدِيقًا لَهُ بِالشَّامِ، ثُمَّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الدِّينُ النَّصِيحَةُ» قُلْنَا: لِمَنْ؟ قَالَ: «لِلَّهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: دین خیر خواہی ( اور خلوص) کا نام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

55. سفیان بن عیینہؒ نے کہا: میں نے سہیلؒ سے کہا کہ عمروؒ نے ہمیں قعقاعؒ کے واسطے سے آپ کے والد سے حدیث سنائی ( سفیانؒ نے کہا:) مجھے امید تھی کہ وہ (مجھے خود روایت سنا کر) ایک راوی کم کر دے گا (چنانچہ سہیلؒ نےکہا) میں نے اسی سے یہ روایت سنی جس سے میرے والد سے سنی، وہ شام میں ان کا دوست تھا۔ (محمد بن عبادؒ نے کہا) پھر سفیانؒ نے ہمیں سہیلؒ کے واسطے سے عطاء بن یزیدؒ کی حضرت تمیم داریؓ سےروایت سنائی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’دین خیر خواہی کا نام ہے۔‘‘ ہم (صحابہؓ) نے پوچھا: کس کی (خیر خواہی؟) آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’اللہ کی، اس کی کتاب ک...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

55.02. وَحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، سَمِعَهُ وَهُوَ يُحَدِّثُ أَبَا صَالِحٍ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: دین خیر خواہی ( اور خلوص) کا نام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

55.02. ہمیں روح بن قاسمؒ نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں سہیلؒ نے عطاءؒ سے اس وقت سن کر روایت کی جب وہ ابو صالحؒ کو حدیث بیان کر رہے تھے، (کہا:) تمیم داریؓ سے روایت ہے، (کہا:) رسو ل اللہ ﷺ سے روایت ہے، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند۔


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي اتِّخَاذِ الْوَزِيرِ)

حکم: صحیح

2932. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَامِرٍ الْمُرِّيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِالْأَمِيرِ خَيْرًا جَعَلَ لَهُ وَزِيرَ صِدْقٍ إِنْ نَسِيَ ذَكَّرَهُ وَإِنْ ذَكَرَ أَعَانَهُ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهِ غَيْرَ ذَلِكَ جَعَلَ لَهُ وَزِيرَ سُوءٍ إِنْ نَسِيَ لَمْ يُذَكِّرْهُ وَإِنْ ذَكَرَ لَمْ يُعِنْهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: وزیر بنانا جائز ہے )

مترجم: DaudWriterName

2932. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ جب کسی امیر (حاکم) کے ساتھ خیر کا ارادہ فرماتا ہے تو اسے کوئی مخلص وزیر عنایت فرما دیتا ہے جو بھول جانے پر اسے یاد دلاتا ہے اور یاد ہونے پر اس کی مدد کرتا ہے، اور اللہ جب اس کے ساتھ کوئی اور ارادہ کرتا ہے تو اس کے لیے کوئی برا وزیر بنا دیتا ہے جو بھول جانے پر اسے یاد نہیں دلاتا اور یاد آنے پر اس کی مدد نہیں کرتا۔“ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ إِذَا تَتَابَعَ فِي شُرْبِ الْخَمْرِ)

حکم: حسن

4489. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- غَدَاةَ الْفَتْحِ، وَأَنَا غُلَامٌ شَابٌّ- يَتَخَلَّلُ النَّاسَ، يَسْأَلُ، عَنْ مَنْزِلِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ؟ فَأُتِيَ بِشَارِبٍ، فَأَمَرَهُمْ، فَضَرَبُوهُ بِمَا فِي أَيْدِيهِمْ, فَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِالسَّوْطِ، وَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِعَصًا، وَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِنَعْلِهِ، وَحَثَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التُّرَابَ، فَلَمَّا كَانَ أَبُو بَكْرٍ أُتِيَ بِشَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: جو شخص باربار شراب پیے )

مترجم: DaudWriterName

4489. سیدنا عبدالرحمٰن بن ازہر ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فتح مکہ کی صبح کو دیکھا، میں اس موقع پر خوب جوان تھا، آپ ﷺ لوگوں کے درمیان میں سے جا رہے تھے اور سیدنا خالد بن ولید ؓ کا پڑاؤ دریافت فرما رہے تھے کہ ایک شرابی آپ ﷺ کے پاس لایا گیا۔ تو آپ نے لوگوں کو حکم دیا تو انہوں نے اس کو جو ان کے ہاتھ میں تھا، مارا۔ بعض نے کوڑا مارا، بعض نے لاٹھی ماری، بعض نے اپنا جوتا مارا اور رسول اللہ ﷺ نے اس پر مٹی پھینکی۔ پھر جب سیدنا ابوبکر ؓ کا دور آیا تو ایک شراب نوش لایا گیا، تو انہوں نے صحابہ سے نبی کریم ﷺ کا عمل دریافت فرمایا کہ انہوں نے کس قدر مارا ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مِنْ الرُّخْصَةِ فِي السَّمَرِ بَع...)

حکم: صحیح

169. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْمُرُ مَعَ أَبِي بَكْرٍ فِي الْأَمْرِ مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ وَأَنَا مَعَهُمَا وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَوْسِ بْنِ حُذَيْفَةَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الْحَسَنُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ جُعْفِيٍّ يُقَالُ لَهُ قَيْسٌ أَوْ ابْنُ قَيْسٍ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَل...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: عشاء کے بعد بات چیت کرنے کی رخصت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

169. عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مسلمانوں کے بعض معاملات میں سے ابوبکر ؓ کے ساتھ رات میں گفتگو کرتے اور میں ان دونوں کے ساتھ ہوتا تھا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عمر ؓ کی حدیث حسن ہے۔ ۲- اس باب میں عبداللہ بن عمرو، اوس بن حذیفہ اور عمران بن حصین‬ رضی اللہ عنھم س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- صحابہ کرام اور تابعین اور ان کے بعد کے لوگوں میں سے اہل علم نے عشاء کے بعد بات کرنے کے سلسلہ میں اختلاف کیا ہے۔ کچھ لوگوں نے عشاء کے بعد بات کرنے کو مکروہ جانا ہے اور کچھ لوگوں نے اس کی رخصت دی ہے، بشرطیکہ یہ کوئی علمی گفتگو ہو یا کوئی ایسی ضرورت ہو جس کے...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتَتَنَ)

حکم: صحیح

2256. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَكَنَ الْبَادِيَةَ جَفَا وَمَنْ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ وَمَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتَتَنَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبَي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: جو حاکم کے دروازے پر گیا وہ فتنے میں مبتلا ہو گیا )

مترجم: TrimziWriterName

2256. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے بادیہ (صحراء وبیابان) کی سکونت اختیار کی وہ سخت طبیعت والاہوگیا، جس نے شکارکا پیچھا کیا وہ غافل ہوگیا اورجوبادشاہ کے دروازے پر آیا وہ فتنوں کا شکارہو گیا‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ابن عباس ؓ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے، ہم اسے صرف ثوری کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲۔ اس باب میں ابوہریرہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِی التَّحزِیرِ عَن مَوَافِقَةِ أُمَرَاءِالس...)

حکم: صحیح

2259. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَاصِمٍ الْعَدَوِيِّ عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ تِسْعَةٌ خَمْسَةٌ وَأَرْبَعَةٌ أَحَدُ الْعَدَدَيْنِ مِنْ الْعَرَبِ وَالْآخَرُ مِنْ الْعَجَمِ فَقَالَ اسْمَعُوا هَلْ سَمِعْتُمْ أَنَّهُ سَيَكُونُ بَعْدِي أُمَرَاءُ فَمَنْ دَخَلَ عَلَيْهِمْ فَصَدَّقَهُمْ بِكَذِبِهِمْ وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ وَلَيْسَ بِوَارِدٍ عَلَيَّ الْحَوْضَ وَمَنْ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيْهِمْ وَ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: برے حاکموں کی موافقت سے ڈرتے رہنے کے بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

2259. کعب بن عجرہ ؓ کہتے ہیں: رسول اللہﷺ ہماری طرف نکلے اورہم لوگ نوآدمی تھے، پانچ اورچار، ان میں سے کوئی ایک گنتی والے عرب اوردوسری گنتی والے عجم تھے۱؎ آپﷺ نے فرمایا: ’’سنو: کیا تم لوگوں نے سنا؟ میرے بعد ایسے امراء ہوں گے جوان کے پاس جائے ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق کرے اوران کے ظلم پر ان کی مدد کرے، وہ مجھ سے نہیں ہے اور نہ میں اس سے ہوں اورنہ وہ میرے حوض پر آئے گا، اورجوشخص ان کے پاس نہ جائے، ان کے ظلم پر ان کی مدد نہ کرے اورنہ ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق کر ے، وہ مجھ سے ہے، اور میں اس سے ہوں اوروہ میرے حوض پر آئے گا‘‘۔ امام ترمذی ک...