1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الشَّرِكَةِ بَابُ الشَّرِكَةِ فِي الطَّعَامِ وَغَيْرِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2520 حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الفَرَجِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ، عَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ، وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَهَبَتْ بِهِ أُمُّهُ زَيْنَبُ بِنْتُ حُمَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ، فَقَالَ: «هُوَ صَغِيرٌ فَمَسَحَ رَأْسَهُ وَدَعَا لَهُ» وَعَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ، أَنَّهُ كَانَ يَخْرُجُ بِهِ جَدُّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ إِلَى السُّوقِ، فَيَشْتَرِي الطَّعَامَ، فَيَلْقَاهُ ابْنُ عُمَرَ، وَابْنُ الزُّبَيْرِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں

(

باب : اناج وغیرہ میں شرکت کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2520. حضرت عبداللہ بن ہشام  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے نبی کریم ﷺ سے ملاقات کی تھی۔ ان کی والدہ ماجدہ حضرت زینب بنت حمید  ؓ انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئیں اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! اس سے بیعت لیجئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابھی یہ چھوٹا ہے۔‘‘ البتہ آپ نے ان کے سرپر دست شفقت پھیرا اور ان کے لیے دعا فرمائی۔ زہرہ بن معبد کہتے ہیں کہ ان کے دادا حضرت عبداللہ بن ہشام انھیں لے کر بازار جاتے اور غلہ خریدار کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر  ؓ اور حضرت ابن زبیر  ؓ  ان سے ملاقات کرتے تو کہتے کہ ہمیں بھی اس سودے میں شریک کر لو کیونکہ نبی کریم...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الشَّرِكَةِ بَابُ الشَّرِكَةِ فِي الطَّعَامِ وَغَيْرِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2521 حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الفَرَجِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ، عَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ، وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَهَبَتْ بِهِ أُمُّهُ زَيْنَبُ بِنْتُ حُمَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ، فَقَالَ: «هُوَ صَغِيرٌ فَمَسَحَ رَأْسَهُ وَدَعَا لَهُ» وَعَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ، أَنَّهُ كَانَ يَخْرُجُ بِهِ جَدُّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ إِلَى السُّوقِ، فَيَشْتَرِي الطَّعَامَ، فَيَلْقَاهُ ابْنُ عُمَرَ، وَابْنُ الزُّبَيْرِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں

(

باب : اناج وغیرہ میں شرکت کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2521. حضرت عبداللہ بن ہشام  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے نبی کریم ﷺ سے ملاقات کی تھی۔ ان کی والدہ ماجدہ حضرت زینب بنت حمید  ؓ انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئیں اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! اس سے بیعت لیجئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابھی یہ چھوٹا ہے۔‘‘ البتہ آپ نے ان کے سرپردست شفقت پھیرا اور ان کے لیے دعا فرمائی۔ زہرہ بن معبد کہتے ہیں کہ ان کے دادا حضرت عبداللہ بن ہشام انھیں لے کر بازار جاتے اور غلہ خریدار کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر  ؓ اور حضرت ابن زبیر  ؓ ان سے ملاقات کرتے تو کہتے کہ ہمیں بھی اس سودے میں شریک کر لو کیونکہ نبی کریم ﷺ نے آ...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ لِلصِّبْيَانِ بِالْبَرَكَةِ، وَمَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6410 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي عُقَيْلٍ: أَنَّهُ كَانَ يَخْرُجُ بِهِ جَدُّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ مِنَ السُّوقِ - أَوْ: إِلَى السُّوقِ - فَيَشْتَرِي الطَّعَامَ، فَيَلْقَاهُ ابْنُ الزُّبَيْرِ، وَابْنُ عُمَرَ، فَيَقُولاَنِ: «أَشْرِكْنَا، فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ دَعَا لَكَ بِالْبَرَكَةِ» فَيُشْرِكُهُمْ، فَرُبَّمَا أَصَابَ الرَّاحِلَةَ كَمَا هِيَ، فَيَبْعَثُ بِهَا إِلَى المَنْزِلِ...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

(

باب: بچوں کے لئے برکت کی دعا کرنا اور ان کے سر ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6410. حضرت ابو عقیل سے روایت ہے کہ ان کے دادا حضرت عبداللہ بن ہشام ؓ انہیں بازار لے جاتے اور غلہ خریدتے ان سے حضرت عبداللہ بن زبیر اور حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ملتے تو انہیں کہتے: ہمیں بھی (اپنے ساتھ تجارت میں) شریک کر لیں کیونکہ نبی ﷺ نے آپ کے لیے برکت کی دعا کی تھی، چنانچہ وہ انہیں تجارت کے مال میں شریک کر لیتے تو بسا اوقات انہیں سواری کا بوجھ غلہ نفع ہو جاتا اور وہ اسے اپنے گھر بھیج دیتے۔...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ بَيْعَةِ الصَّغِيرِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7276 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَقِيلٍ زُهْرَةُ بْنُ مَعْبَدٍ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَتْ بِهِ أُمُّهُ زَيْنَبُ بِنْتُ حُمَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ صَغِيرٌ فَمَسَحَ رَأْسَهُ وَدَعَا لَهُ وَكَانَ يُضَحِّي بِالشَّاةِ الْوَاحِدَةِ عَنْ جَمِيعِ أَهْلِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : نابالغ لڑکے کا بیعت کرنا

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7276. سیدنا عبداللہ بن ہشام ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کا زمانہ پایا تھا ان کی والدہ سیدہ زینب بنت حمید‬ ؓ ا‬نہیں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئیں اور عرض کی: اللہ کے رسول! آپ اس سے بیعت لے لیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ ابھی کمسن ہے۔“ پھر آپ ﷺ نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا اور اس کے لیے دعا فرمائی۔ وہ اپنے تمام اہل خانہ کی طرف سے ایک ہی بکری ذبح کرتے تھے۔...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْآدَابِ بَابُ اسْتِحْبَابِ تَحْنِيكِ الْمَوْلُودِ عِنْدَ و...

حکم: صحیح

5748 حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَقَ أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَفَاطِمَةُ بِنْتُ الْمُنْذِرِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّهُمَا قَالَا خَرَجَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ أَبِي بَكْرٍ حِينَ هَاجَرَتْ وَهِيَ حُبْلَى بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ فَقَدِمَتْ قُبَاءً فَنُفِسَتْ بِعَبْدِ اللَّهِ بِقُبَاءٍ ثُمَّ خَرَجَتْ حِينَ نُفِسَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُحَنِّكَهُ فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا فَوَضَعَهُ فِي حَجْرِهِ ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ ف...

صحیح مسلم:

کتاب: معاشرتی آداب کا بیان

(باب: نومولود کو ولادت کے وقت گھٹنی دلوانا اوراسے گ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5748. شعیب بن اسحاق نے کہا: مجھے ہشام بن عروہ نے بتایا، کہا: مجھے عروہ بن زبیر اور فاطمہ بنت منذر بن زبیر نے حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: کہ سیدہ اسماء رضی اللہ تعالی عنہا (مکہ سے) ہجرت کی نیت سے جس وقت نکلیں، ان کے پیٹ میں عبداللہ بن زبیر تھے (یعنی حاملہ تھیں) جب وہ قباء میں آ کر اتریں تو وہاں سیدنا عبداللہ بن زبیر پیدا ہوئے۔ پھر ولادت کے بعد انہیں لے کر نبی کریم ﷺ کے پاس آئیں تاکہ آپ ﷺ اس کو گھٹی لگائیں، پس آپ ﷺ نے انہیں سیدہ اسماء رضی اللہ تعالی عنہا سے لے لیا اور اپنی گود میں بٹھایا، پھر ایک کھجور منگوائی۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا ک‬ہتی ہیں کہ...


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْبَيْعَةِ

حکم: صحیح

2950 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي أَبُو عَقِيلٍ زَهْرَةُ بْنُ مَعْبَدٍ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَتْ بِهِ أُمُّهُ زَيْنَبُ بِنْتُ حُمَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ صَغِيرٌ فَمَسَحَ رَأْسَهُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بیعت کے احکام و مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2950. سیدنا عبداللہ بن ہشام ؓ کے متعلق آتا ہے کہ انہیں نبی کریم ﷺ کی صحبت کا شرف حاصل ہے۔ ان کی والدہ زینب بنت حمید انہیں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئیں اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اس سے بیعت فرما لیں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ چھوٹا ہے۔“ اور آپ ﷺ نے اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیا۔...


7 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْبَيْعَةِ بَابُ ذِكْرِ مَا عَلَى مَنْ بَايَعَ الْإِمَامَ وَأ...

حکم: صحیح

4206 أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ رَبِّ الْكَعْبَةِ قَالَ: انْتَهَيْتُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهُوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ، وَالنَّاسُ عَلَيْهِ مُجْتَمِعُونَ، قَالَ: فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: بَيْنَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ إِذْ نَزَلْنَا مَنْزِلًا، فَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُ خِبَاءَهُ، وَمِنَّا مَنْ يَنْتَضِلُ، وَمِنَّا مَنْ هُوَ فِي جَشْرَتِهِ، إِذْ نَادَى مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ»، فَاجْتَمَعْنَا، فَقَامَ ا...

سنن نسائی:

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جو شخص امام کی بیعت کرے ، اس کے ہاتھ میں ہاتھ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4206. حضرت عبدالرحمن بن عبد رب الکعبہ سے روایت ہے کہ میں حضرت عبد اﷲ بن عمرو ؓ کے پاس پہنچا۔ وہ کعبہ کے سائے میں بیٹھے تھے اور لوگ ان کے ارد گرد جمع تھے۔ میں نے انھیں فرماتے سنا کہ ایک دفعہ ہم رسول اﷲ ﷺ کے ساتھ سفر میں تھے۔ ہم ایک منزل میں اترے۔ ہم میں سے کوئی شخص ابھی خیمہ لگا رہا تھا، کوئی (بطور مشق) تیر اندازی کررہا تھا اور کوئی اپنے جانوروں کو چرانے کے لیے نکال رہا تھا کہ اتنے میں نبی ﷺ کے منادی نے اعلان کیا: تماز کے لیے اکٹھے ہوجاؤ، چنانچہ ہم سب اکٹھے ہوگئے۔ نبی اکرم ﷺ کھڑے ہوئے اور ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا۔ آپ نے (خطبہ کے دوران میں) فرمایا: ”جو بھی نبی م...