1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الخُصُومَاتِ بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الإِشْخَاصِ وَالخُصُومَةِ ب...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2431 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ جَاءَ يَهُودِيٌّ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ ضَرَبَ وَجْهِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِكَ فَقَالَ مَنْ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ ادْعُوهُ فَقَالَ أَضَرَبْتَهُ قَالَ سَمِعْتُهُ بِالسُّوقِ يَحْلِفُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ قُلْتُ أَيْ خَبِيثُ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ ضَرَبْتُ وَجْهَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں

(باب : قرض دار کو پکڑ کر لے جانا اور مسلمان اور یہو...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2431. حضرت ابو سعیدخدری  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ تشریف فرماتھے کہ ایک یہودی آیا اور کہنے لگا: ابو القاسم!آپ کے ایک صحابی نے میرے منہ پر تھپڑ مارا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ کس نے؟‘‘ اس نے عرض کیا: وہ انصار کا ایک آدمی تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے بلاؤ۔‘‘ آپ نے اس سے فرمایا: ’’ کیا تو نے اسے مارا ہے؟‘‘ وہ کہنے لگا: میں نے بازار میں اس کو قسم اٹھاتے ہوئے سناکہ قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ ؑ کولوگوں پر فضیلت دی ہے۔ تو میں نے کہا: اے خبیث! کیا محمد ﷺ پر بھی؟مجھے غصہ آگیا اور اس...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الخُصُومَاتِ بَابُ كَلاَمِ الخُصُومِ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2438 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَى غَيْرِ مَا أَقْرَؤُهَا وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْرَأَنِيهَا وَكِدْتُ أَنْ أَعْجَلَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَمْهَلْتُهُ حَتَّى انْصَرَفَ ثُمَّ لَبَّبْتُهُ بِرِدَائِهِ فَجِئْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ عَلَى غَيْرِ مَا أ...

صحیح بخاری:

کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں

(

باب: مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2438. حضرت عمر بن خطاب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے ہشام بن حکیم بن حزام  ؓ کو سورہ فرقان اس طریقے سے پڑھتے ہوئے سنا کہ جس طرح میں پڑھتا تھا وہ اس کے خلاف تھا، حالانکہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے اس طریقے کے مطابق پڑھایا تھا۔ قریب تھا کہ میں ان جھپٹ پڑوں لیکن میں نے صبر سے کام لیا۔ جب وہ قراءت سے فارغ ہوئے تو میں نے انھی کی چادر ان کے گلے میں ڈالی اور انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لے آیا۔ میں نے عرض کیا: یہ سورہ فرقان اس طریقے کے خلاف پڑھتے ہیں جو آپ نے مجھے سکھایا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو۔‘‘ پھر ان سے فرمایا: ’’پڑھ...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ بَابُ إِثْمِ مَنْ خَاصَمَ فِي بَاطِلٍ، وَهُوَ يَعْ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2477 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّهَا أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سَمِعَ خُصُومَةً بِبَابِ حُجْرَتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّهُ يَأْتِينِي الْخَصْمُ فَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَنْ يَكُونَ أَبْلَغَ مِنْ بَعْضٍ فَأَحْسِبُ أَنَّهُ صَدَقَ فَأَقْضِيَ لَهُ بِذَلِكَ فَمَنْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں

(باب : اس شخص کا گناہ، جو جان بوجھ کر جھوٹ کے لیے ج...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2477. ام المومنین حضرت ام سلمہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے حجرے کے دروازے پر جھگڑنے کی آواز سنی تو باہر تشریف لائے اور فرمایا: ’’بس میں تو ایک بشر ہی ہوں۔ میرے پاس ایک فریق آتا ہے اور شاید ایک فریق کی بحث دوسرے فریق سے عمدہ ہو جس سے مجھے خیال ہوکہ اس نے سچ کہا ہے، پھر میں اس کے حق میں فیصلہ کردوں، اندریں حالات اگر میں کسی کو دوسرے مسلمان کا حق دلادوں تو یہ آگ کاایک ٹکڑا ہے، چاہے تو اسے قبول کر لے، چاہے اسے چھوڑ دے۔‘‘...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ مَنْ أَقَامَ البَيِّنَةَ بَعْدَ اليَمِينِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2700 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّكُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ، وَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَلْحَنُ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ، فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ بِحَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا، بِقَوْلِهِ: فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنَ النَّارِ فَلاَ يَأْخُذْهَا ...

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

(

باب : جس مدعی نے ( مدعیٰ علیہ کی ) قسم کھالینے ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2700. حضرت ام سلمہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ میرے پاس اپنے مقدمات لاتے ہو، ایسا ہوسکتا ہے کہ تم میں سے کوئی دلیل بیان کرنے میں دوسرے سے زیادہ ہوشیار ہو اور اس کے کہنے کے مطابق میں اس کے بھائی کا حق اسے دے دوں تو میں نے اس کے لیے جہنم کا ایک ٹکڑا کاٹ کردیا ہے، اسے چاہیے کہ وہ نہ لے۔‘‘...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَلَمَّا جَاءَ مُوسَى لِمِيقَاتِنَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4672 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لُطِمَ وَجْهُهُ وَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِكَ مِنْ الْأَنْصَارِ لَطَمَ فِي وَجْهِي قَالَ ادْعُوهُ فَدَعَوْهُ قَالَ لِمَ لَطَمْتَ وَجْهَهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي مَرَرْتُ بِالْيَهُودِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ فَقُلْتُ وَعَلَى مُحَمَّدٍ وَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ فَلَطَمْتُهُ قَالَ لَا تُخَيِّرُونِي مِنْ بَيْن...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ولما جآءموسیٰ لمیقاتنا وکلمہ ربہ ))...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4672. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک یہودی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، اس کے منہ پر کسی نے طمانچہ مارا تھا۔ اس نے عرض کی: اے محمد (ﷺ)! تمہارے ایک انصاری صحابی نے میرے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے بلاؤ۔‘‘ لوگوں نے اسے بلایا تو آپ نے پوچھا: ’’تو نے اس کے منہ پر طمانچہ کیوں مارا ہے؟‘‘ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میرا یہود کے پاس سے گزر ہوا تو میں نے سنا یہ کہہ رہا تھا: اس ذات کی قسم جس نے موسٰی ؑ کو تمام انسانوں پر فضیلت دی! میں نے کہا: کیا وہ حضرت محمد ﷺ سے بھی بڑھ کر ہیں؟ مجھے اس بات پ...


6 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ أُنْزِلَ الْقُرْآنُ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5031 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدٍ الْقَارِيَّ حَدَّثَاهُ أَنَّهُمَا سَمِعَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَمَعْتُ لِقِرَاءَتِهِ فَإِذَا هُوَ يَقْرَأُ عَلَى حُرُوفٍ كَثِيرَةٍ لَمْ يُقْرِئْنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكِدْتُ أُسَاوِرُهُ فِي الصَّلَاةِ فَتَصَبَّرْتُ حَتَّى سَلّ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(

باب: قرآن مجید سات قرأتوں سے نازل ہوا ہے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5031. سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں، سیدنا ہشام بن حکیم ؓ کو دوران نماز سورہ فرقان پڑھتے سنا۔ میں نے ان کی قراءت پر غور کیا تو وہ کئی ایسے حروف پڑھتے تھے۔ جو رسول اللہ ﷺ نے مجھے نہیں پڑھائے تھے۔ قریب تھا کہ میں نماز ہی میں ان پر حملہ کر دیتا لیکن میں صبر سے کام لیا۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں نے ان کی چادر ان کے گلے میں ڈال کر کھینچا اور کہا: یہ سورت جو میں نے ابھی تمہیں پڑھتے ہوئے سنا ہے، آپ کو کس نے پڑھائی ہے؟ میں نے کہا: تم غلط کہتے ہو۔ خود رسول اللہ ﷺ نے مجھے تمہاری اس قراءت سے مختلف پڑھائی ہے۔ آخر میں اسے...


7 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ بَأْسًا أَنْ يَقُولَ: سُورَةُ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5081 حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ حَدِيثِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ أَنَّهُمَا سَمِعَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَمَعْتُ لِقِرَاءَتِهِ فَإِذَا هُوَ يَقْرَؤُهَا عَلَى حُرُوفٍ كَثِيرَةٍ لَمْ يُقْرِئْنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكِدْتُ أُسَاوِرُهُ فِي الصَّلَاةِ فَانْتَظَرْتُهُ حَتَّى سَلَّمَ فَلَبَبْتُهُ فَقُلْتُ مَنْ أَقْر...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(

باب: : جن کے نزدیک سورۃ البقرہ یا فلاں فلاں سور...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5081. سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ہشام بن حکیم بن حزام ؓ کو رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں سورہ فرقان پڑھتے ہوئے سنا۔ میں نے ان کی قرات وتلاوت غور سے سنی تو (معلوم ہوا کہ) وہ اسے بہت سے ایسے طریقوں سے پڑھ رہے تھے جو رسول للہ ﷺ نے مجھے نہیں پڑھائے تھے۔ قریب تھا کہ میں نماز ہی میں انہیں پکڑ لیتا، تاہم میں نے انتظار کیا۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں نے ان کے گلے میں چادر ڈال دی اور انہیں کھینچتے ہوئے کہا: تجھے یہ سورت کس نے پڑھائی جو میں نے تجھے پڑھتے سنی ہے؟ انہوں نے کہا کہ مجھے اس طرح رسول اللہ ﷺ نے پڑھایا ہے۔ میں نے انہیں کہا کہ تم غل...


8 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ ثِيَابِ الخُضْرِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5874 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ رِفَاعَةَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ، فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الزَّبِيرِ القُرَظِيُّ، قَالَتْ عَائِشَةُ: وَعَلَيْهَا خِمَارٌ أَخْضَرُ، فَشَكَتْ إِلَيْهَا وَأَرَتْهَا خُضْرَةً بِجِلْدِهَا، فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالنِّسَاءُ يَنْصُرُ بَعْضُهُنَّ بَعْضًا، قَالَتْ عَائِشَةُ: مَا رَأَيْتُ مِثْلَ مَا يَلْقَى المُؤْمِنَاتُ؟ لَجِلْدُهَا أَشَدُّ خُضْرَةً مِنْ ثَوْبِهَا. قَالَ: وَسَمِعَ أَنَّهَا قَدْ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ وَمَعَهُ ا...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: سبز رنگ کے کپڑے پہننا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5874. حضرت عکرمہ سے روایت ہے کہ حضرت رفاعہ ؓ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو اس سے عبدالرحمن بن زبیر قرظی ؓ نے نکاح کر لیا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: وہ خاتون سبز اوڑھنی اوڑھے ہوئے تھی۔ اس نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے شکایت کی اور اپنے جسم پر مار کی وجہ سے سبز نشانات دکھائے۔ جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے۔ ۔ ۔ عادت کے طور پر عورتیں ایک دوسرے کی مدد کیا کرتی ہیں۔ ۔ تو سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: اہل ایمان خاتون کا میں نے اس سے برا حال نہیں دیکھا، اس کی جلد اس کے کپڑے سے بھی زیادہ سبز تھی۔ اس کے شوہر نے سنا کہ اس کی بیوی رسول اللہ ﷺ کے پاس گئی ہے چنانچہ وہ بھی اپنے ساتھ دو بیٹے لے کر ...


9 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ إِذَا لَطَمَ المُسْلِمُ يَهُودِيًّا عِنْدَ ا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6981 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لُطِمَ وَجْهُهُ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِكَ مِنْ الْأَنْصَارِ قَدْ لَطَمَ فِي وَجْهِي قَالَ ادْعُوهُ فَدَعَوْهُ قَالَ لِمَ لَطَمْتَ وَجْهَهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي مَرَرْتُ بِالْيَهُودِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ قَالَ قُلْتُ وَعَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ فَلَطَمْتُهُ قَالَ ل...

صحیح بخاری:

کتاب: دیتوں کے بیان میں

(

باب : اگر مسلمان نے غصے میں یہودی کو طمانچہ ( ت...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6981. حضرت ابو سعید خدری ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک یہودی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا جبکہ اسے کسی نے طمانچہ لگایا تھا۔ اس نے کہا: یا محمد! تمہارے اصحاب میں سے ایک انصاری نے مجھ کو طمانچہ مارا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اسے بلاو“ لوگوں نے اس کو بلایا تو آپ نے فرمایا: ”تو نے اس کو چہرے پر طمانچہ مارا ہے؟“ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں یہودیوں کے پاس سے گزرا تو میں نے سنا کہ یہ (یہودی) کہہ رہا تھا: مجھے اس ذات کی قسم جس نے موسیٰ ؑ کو تمام انسانوں پر فضیلت دی ہے! میں نے کہا: وہ حضرت محمد ﷺ سے بھی افضل ہیں؟ مجھے اس وقت غصہ آیا تو میں نے اس کے منہ پر طم...


10 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الحِيَلِ بَابُ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7031 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّكُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ وَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَنْ يَكُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ وَأَقْضِيَ لَهُ عَلَى نَحْوِ مَا أَسْمَعُ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ مِنْ حَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا فَلَا يَأْخُذْ فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنْ النَّارِ...

صحیح بخاری:

کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں

(باب)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7031. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میں ایک انسان ہوں اور بعض اوقات جب تم باہمی جھگڑا لاتے ہو تو ممکن ہے کہ تم میں کوئی دوسرا اپنے فریق مخالف کے مقابلے میں زیادہ چالاکی سے بولنے والا ہو، اس طرح میں اس کے مطابق فیصلہ کر دوں جو میں اس سے سنتا ہوں، لہذا ایسے حالات میں جس شخص کے لیے بھی اس کے بھائی کے حق میں کسی چیز کا فیصلہ کر دوں تو وہ اسے نہ لے کیونکہ اس طرح میں اسے جہنم کا ایک ٹکڑا کر دیتا ہوں۔“...