الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 26 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 26 1 صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ أَجْرَى أَمْرَ الأَمْصَارِ عَلَى مَا يَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2211. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ هِنْدٌ أُمُّ مُعَاوِيَةَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِهِ سِرًّا قَالَ خُذِي أَنْتِ وَبَنُوكِ مَا يَكْفِيكِ بِالْمَعْرُوفِ... صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : خریدو فروخت اور اجارے میں ہر ملک کے دستور کے موافق حکم دیا جائے گا ) مترجم: BukhariWriterName 2211. حضرت انس بن مالک سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ابو طیبہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو سینگی لگائی تو آپ نے اسے ایک صاع کھجور دینے کا حکم دیا، نیز آپ نے اس کے مالکان سے کہا کہ اس کے محصول سے کچھ کمی کردیں۔ الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ قِصَاصِ المَظْلُومِ إِذَا وَجَدَ مَالَ ظَالِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2460. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَاءَتْ هِنْدُ بِنْتُ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مِسِّيكٌ فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ أَنْ أُطْعِمَ مِنْ الَّذِي لَهُ عِيَالَنَا فَقَالَ لَا حَرَجَ عَلَيْكِ أَنْ تُطْعِمِيهِمْ بِالْمَعْرُوفِ ... صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : مظلوم کو اگر ظالم کا مال مل جائے تو وہ اپنے مال کے موافق اس میں سے لے سکتا ہے۔ ) مترجم: BukhariWriterName 2460. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہندبنت عتبہ ربیعہ ؓ آئی اور عرض کرنے لگی۔ اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ابو سفیان ؓ بڑے کنجوس آدمی ہیں۔ اگر میں ان کے مال میں سے کچھ لے کر اپنے بال بچوں کو کھلاؤں تو اس میں کوئی حرج ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اگر تم بچوں کو رواج کے مطابق کھلاؤ تو اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ ... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ نَفَقَةِ المَرْأَةِ إِذَا غَابَ عَنْهَا زَوْ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5359. حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: جَاءَتْ هِنْدٌ بِنْتُ عُتْبَةَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مِسِّيكٌ، فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ أَنْ أُطْعِمَ مِنَ الَّذِي لَهُ عِيَالَنَا؟ قَالَ: «لاَ، إِلَّا بِالْمَعْرُوفِ»... صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: کسی عورت کا شوہر اگر غائب ہو تو اس کی عورت کیونکرخرچ کرے اور اولاد کے خرچ کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 5359. سیدہ عائشہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: سیدنا ہند بنت عتبہ ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کی: اللہ کے رسول! ابو سفیان انتہائی بخیل آدمی ہیں کیا مجھے گناہ ہوگا اگر میں (ان کے علم کے بغیر) ان کے مال میں سے اپنے بچوں کو کھلاؤں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں“ مگر ایسا دستور کے مطابق ہونا چاہیئے۔“ ... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ إِذَا لَمْ يُنْفِقِ الرَّجُلُ فَلِلْمَرْأَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5364. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ هِنْدَ بِنْتَ عُتْبَةَ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ وَلَيْسَ يُعْطِينِي مَا يَكْفِينِي وَوَلَدِي، إِلَّا مَا أَخَذْتُ مِنْهُ وَهُوَ لاَ يَعْلَمُ، فَقَالَ: «خُذِي مَا يَكْفِيكِ وَوَلَدَكِ، بِالْمَعْرُوفِ»... صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: اگر مرد خرچ نہ کرے تو عورت اس کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں سے اتنے لے سکتی ہے جو دستور کے مطابق اس کے لیے اور اس کے بچوں کے لیے کافی ہو ) مترجم: BukhariWriterName 5364. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ ہند بنت عتبہ ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! بلاشبہ ابو سفیان ؓ بخیل آدمی ہیں اور مجھے اتنا مال نہیں دیتے جو مجھے اور میری اولاد کو کافی ہو الا یہ کہ میں کچھ مال ان کی بے علمی میں لے لوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”د ستور کے مطابق اتنا مال لے سکتی ہو جو تمہیں اور تمہاری اولاد کو کافی ہو۔“ ... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ {وَعَلَى الوَارِثِ مِثْلُ ذَلِكَ} [البقرة: 2...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5370. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: قَالَتْ هِنْدُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ، فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِهِ مَا يَكْفِينِي وَبَنِيَّ؟ قَالَ: «خُذِي بِالْمَعْرُوفِ» صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ بقرہ میں یہ فرمانا کہ بچے کے وارث (مثلاً بھائی چچا وغیرہ) پر بھی یہی لازم ہے ) مترجم: BukhariWriterName 5370. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا ہند ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ابو سفیان بہت بخیل آدمی ہے۔ کیا مجھ گناہ ہوگا کہ میں اس کئ مال سے اتنا لے لوں جو مجھے اور میرے بیٹوں کو کافی ہو؟ آپ نے فرمایا: ”دستور کے مطابق بقدر کفایت لے سکتی ہو۔“ الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6641. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنَّ هِنْدَ بِنْتَ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا كَانَ مِمَّا عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ أَخْبَاءٍ أَوْ خِبَاءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ يَذِلُّوا مِنْ أَهْلِ أَخْبَائِكَ أَوْ خِبَائِكَ شَكَّ يَحْيَى ثُمَّ مَا أَصْبَحَ الْيَوْمَ أَهْلُ أَخْبَاءٍ أَوْ خِبَاءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَعِزُّوا مِنْ أَهْلِ أَخْبَائِكَ أَوْ خِبَائِكَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَيْضًا وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِ... صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: نبیﷺ کس طرح قسم کھاتے تھے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 6641. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہند بنت عتبہ بن ربیعہ ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! روئے زمین پر جتنے خیمے والے ہیں ان میں کسی کا ذلیل و خوار ہونا مجھے اتنا پسند نہیں تھا جتنا آپ کا، لیکن آج میرا یہ حال ہوگیا ہے کہ کوئی بھی اہل خیمہ مجھے اس قدر پسند نہیں جس قدر آپ کا ڈیرہ مجھے محبوب ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تیری فدا کاری میں مزید اضافہ ہوگا۔“ اس نے کہا: اللہ کے رسول! ابو سفیان ایک بخیل آدمی ہے کیا مجھ پر کوئی حرج تو نہیں اگر میں اس کے مال سے بچوں کو کھلاؤں؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں بشرطیکہ تم دس... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ رَأَى لِلْقَاضِي أَنْ يَحْكُمَ بِعِلْمِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7161. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَاءَتْ هِنْدٌ بِنْتُ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا كَانَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ خِبَاءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ يَذِلُّوا مِنْ أَهْلِ خِبَائِكَ وَمَا أَصْبَحَ الْيَوْمَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ خِبَاءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ يَعِزُّوا مِنْ أَهْلِ خِبَائِكَ ثُمَّ قَالَتْ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مِسِّيكٌ فَهَلْ عَلَيَّ مِنْ حَرَجٍ أَنْ أُطْعِمَ مِنْ الَّذِي لَهُ عِيَالَنَا قَالَ لَهَا لَا حَرَجَ عَلَيْكِ أَنْ تُطْعِمِيهِمْ مِنْ مَعْرُوفٍ... صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : قاضی کو اپنے ذاتی علم کی رو سے معاملات میں حکم دینا درست ہے ) مترجم: BukhariWriterName 7161. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: سیدہ ہند بنت عتبہ بن ربیعہ ؓا آئیں اور کہا: اللہ کے رسول! روئے زمین پر کوئی گھر انہ ایسا نہیں تھا جس کے متعلق میں اس حد تک ذلت کی خواہش مند ہوتی جتنا آپ کے گھرانے کی ذلت اور رسوائی کی خواہش مند تھی اور اب میں سب سے زیادہ اس امر کی خواہش مند ہوں کہ روئے زمین کے تمام گھرانوں میں آپ کا گھرانہ عزت وسربلندی میں سب سے زیادہ اونچا ہو۔ پھر انہوں نے کہا: ابو سفیان انتہائی بخیل آدمی ہیں تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ بلا اجازت ان کے مال میں سے اہل وعیال کو کھلاؤں؟ آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”تم انہیں دستور کے مطابق کھلاؤ تو تم پر کوئی حرج نہ... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ القَضَاءِ عَلَى الغَائِبِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7180. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ هِنْدًا قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ فَأَحْتَاجُ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِهِ قَالَ خُذِي مَا يَكْفِيكِ وَوَلَدَكِ بِالْمَعْرُوفِ صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : ایک طرفہ فیصلہ کرنے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 7180. سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ہند بنت عقبہ ؓ نے نبی ﷺ سےکہا: ابو سفیان ؓ بہت کنجوس آدمی ہیں اور مجھے ان کے مال سے لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”دستور کے مطابق تمہیں اتنا لینے کی اجازت ہے جو تمہارے لیے بچوں کے لیے کافی ہے۔“ الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ (بَابُ الْقَسَامَةِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1669. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، - قَالَ يَحْيَى وَحَسِبْتُ قَالَ - وَعَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، أَنَّهُمَا قَالَا: خَرَجَ عَبْدُ اللهِ بْنُ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ، وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ، حَتَّى إِذَا كَانَا بِخَيْبَرَ تَفَرَّقَا فِي بَعْضِ مَا هُنَالِكَ، ثُمَّ إِذَا مُحَيِّصَةُ يَجِدُ عَبْدَ اللهِ بْنَ سَهْلٍ قَتِيلًا فَدَفَنَهُ، ثُمَّ أَقْبَلَ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَحُوَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ، وَكَانَ أَصْغَرَ الْقَوْمِ،... صحیح مسلم : کتاب: قتل کی ذمہ داری کی تعیین کے لیے اجتماعی قسموںاور لوٹ ےمار کرنے والوں(کی سزا)قصاص اور دیت کے مسائل (باب: قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتمائی قسمیں ) مترجم: MuslimWriterName 1669. لیث نے یحییٰ بن سعید سے، انہوں نے بشیر بن یسار سے اور انہوں نے حضرت سہل بن ابی حثمہ اور حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، ان دونوں نے کہا: عبداللہ بن سہل بن زید اور محیصہ بن مسعود بن زید (مدینہ سے) نکلے یہاں تک کہ جب خیبر میں پہنچے تو وہاں کسی جگہ الگ الگ ہو گئے، پھر (یہ ہوتا ہے کہ) اچانک محیصہ، عبداللہ بن سہل کو مقتول پاتے ہیں۔ انہوں نے اسے دفن کیا، پھر وہ خود، حویصہ بن مسعود اور (مقتول کا حقیقی بھائی) عبدالرحمان بن سہل رضی اللہ تعالی عنہما رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، وہ (عبدالرحمان) سب سے کم عمر تھا، چنانچہ عبدالرحمان اپنے دونوں ساتھیو... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) 10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ (بَابُ الْقَسَامَةِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1669.01. وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، وَرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، أَنَّ مُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ، وَعَبْدَ اللهِ بْنَ سَهْلٍ، انْطَلَقَا قِبَلَ خَيْبَرَ، فَتَفَرَّقَا فِي النَّخْلِ، فَقُتِلَ عَبْدُ اللهِ بْنُ سَهْلٍ، فَاتَّهَمُوا الْيَهُودَ، فَجَاءَ أَخُوهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَابْنَا عَمِّهِ حُوَيِّصَةُ، وَمُحَيِّصَةُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَكَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فِي أَمْرِ أَخِيهِ، وَهُوَ أَصْغَرُ مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ ع... صحیح مسلم : کتاب: قتل کی ذمہ داری کی تعیین کے لیے اجتماعی قسموںاور لوٹ ےمار کرنے والوں(کی سزا)قصاص اور دیت کے مسائل (باب: قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتمائی قسمیں ) مترجم: MuslimWriterName 1669.01. حماد بن زید نے کہا: ہمیں یحییٰ بن سعید نے بشیر بن یسار سے، انہوں نے سہل بن ابی حثمہ اور رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ محیصہ بن مسعود اور عبداللہ بن سہل خیبر کی طرف گئے اور (وہاں) کسی نخلستان میں الگ الگ ہو گئے، عبداللہ بن سہل کو قتل کر دیا گیا تو ان لوگوں نے یہود پر الزام عائد کیا، چنانچہ ان کے بھائی عبدالرحمان اور دو حویصہ اور محیصہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ عبدالرحمان نے اپنے بھائی کے معاملے میں بات کی، وہ ان سب میں کم عمر تھے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بڑے کو بڑا بناؤ‘‘ یا فرمایا: ’’سب سے بڑا (بات کا)... الموضوع: القضاء على الغائب (الأقضية والأحكام) موضوع: غیر موجود پر فیصلہ کرنا (عدالتی احکام و فیصلے) مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 26 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 26