1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ إِذَا تَسَارَعَ قَوْمٌ فِي اليَمِينِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2694 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرَضَ عَلَى قَوْمٍ اليَمِينَ، فَأَسْرَعُوا فَأَمَرَ أَنْ يُسْهَمَ بَيْنَهُمْ فِي اليَمِينِ أَيُّهُمْ يَحْلِفُ»

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

(

باب : جب چند آدمی ہوں اور ہر ایک قسم کھانے میں ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2694. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے کچھ لوگوں کو قسم اٹھانے کے لیے کہا تو وہ سارے قسم اٹھانے کے لیے فوراً تیار ہوگئے۔ آپ ﷺ نے حکم دیا کہ قسم لینے کے لیے ان میں قرعہ اندازی کی جائے، جس کے نام قرعہ نکلے وہ قسم اٹھائے۔


2 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ الرُّخْصَةُ فِي أَنْ يُقَالَ لِلْعِشَاءِ الْ...

حکم: صحیح

543 أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا وَلَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ عَلِمُوا مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عشاء کی نماز کو عتمہ(اندھیرے کی نماز)کہنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

543. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر لوگ اذان کہنے اور صف اول میں کھڑے ہونے کی فضیلت جان لیتے تو پھر قرعہ اندازی کے سوا کوئی چارۂ کار نہ پاتے اور ضرور (ان دو چیزوں کے لیے) قرعہ اندازی کرتے۔ اور اگر لوگ جان لیتے کہ ظہر کی نماز جلدی پڑھنے میں کیا فضیلت ہے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھتے۔ اور اگر عتمہ (عشاء) اور صبح کی نماز کی فضیلت جانتے تو ضرور حاضر ہوتے، خواہ گھسٹ کر آنا پڑتا۔“...


3 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَحْكَامِ بَابُ الرَّجُلَانِ يَدَّعِيَانِ السِّلْعَةَ وَلَيْ...

حکم: صحیح

2414 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ ذَكَرَ أَنَّ رَجُلَيْنِ ادَّعَيَا دَابَّةً وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ فَأَمَرَهُمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْتَهِمَا عَلَى الْيَمِينِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: جب دو آدمی کسی چیز ( کی ملکیت ) کے دعوے دار ہ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2414. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے ایک جانور کے بارے میں دعویٰ کیا، اور ان کے درمیان (فیصلہ کرنے والی) کوئی گواہی موجود نہ تھی تو نبی ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ قسم کھانے کے لیے قرعہ اندازی کر لیں۔ (پھر جس کا قرعہ نکلے وہ قسم کھا لے۔)


4 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَحْكَامِ بَابُ الْقَضَاءِ بِالْقُرْعَةِ

حکم: صحیح

2432 حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ الْعَتَكِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلَيْنِ تَدَارَءَا فِي بَيْعٍ لَيْسَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ فَأَمَرَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْتَهِمَا عَلَى الْيَمِينِ أَحَبَّا ذَلِكَ أَمْ كَرِهَا...

سنن ابن ماجہ: کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: قرعہ اندازی کے ذریعے سے فیصلہ کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2432. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک سودے میں دو آدمیوں کا جھگڑا ہو گیا۔ ان میں سے کسی کے پاس ثبوت نہیں تھا (گواہی وغیرہ یا کوئی اور قرینہ) تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ قرعہ ڈال کر قسم کھا لیں، خواہ انہیں (قسم کھانا) پسند ہو یا ناپسند ہو۔