1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ التَّقَاضِي وَالمُلاَزَمَةِ فِي المَسْجِدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

463 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبٍ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا» وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ: أَيِ الشَّطْرَ، قَالَ: لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «قُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

463. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے مسجد میں ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا۔ اس پر ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے حجرے میں سنا۔ آپ باہر تشریف لائے اور حجرے کا پردہ اٹھا کر آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے قرض میں سے کچھ کم کر دو۔‘‘ اور آپ نے نصف قرض چھوڑ دینے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کا حکم سر آنکھوں پر، تب آپ نے ابن ابی حدرد ؓ سے فرمایا: ’’اٹھو، اس کا قرض ادا کر د...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ التَّقَاضِي وَالمُلاَزَمَةِ فِي المَسْجِدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

463 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبٍ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا» وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ: أَيِ الشَّطْرَ، قَالَ: لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «قُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

463. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے مسجد میں ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا۔ اس پر ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے حجرے میں سنا۔ آپ باہر تشریف لائے اور حجرے کا پردہ اٹھا کر آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے قرض میں سے کچھ کم کر دو۔‘‘ اور آپ نے نصف قرض چھوڑ دینے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کا حکم سر آنکھوں پر، تب آپ نے ابن ابی حدرد ؓ سے فرمایا: ’’اٹھو، اس کا قرض ادا کر د...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي المَسَاجِدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

477 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

477. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد میں، مسجد نبوی میں ابن ابی حدرد ؓ سے اپنے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوئیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان آوازوں کو اپنے حجرے میں سنا۔ پھر آپ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے۔ بعد ازاں آواز دی اور فرمایا: "اے کعب!" حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنے قرض سے آدھا چھوڑ دو۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے حکم کی تعمیل کی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے (ابن ابی حدرد ؓ) سے فرمایا:"جاؤ اور ان کا قرض ادا کرو...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي المَسَاجِدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

477 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

477. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد میں، مسجد نبوی میں ابن ابی حدرد ؓ سے اپنے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوئیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان آوازوں کو اپنے حجرے میں سنا۔ پھر آپ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے۔ بعد ازاں آواز دی اور فرمایا: "اے کعب!" حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنے قرض سے آدھا چھوڑ دو۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے حکم کی تعمیل کی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے (ابن ابی حدرد ؓ) سے فرمایا:"جاؤ اور ان کا قرض ادا کرو...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَذَانِ بابُ فَضْلِ العِشَاءِ فِي الجَمَاعَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

667 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ صَلاَةٌ أَثْقَلَ عَلَى المُنَافِقِينَ مِنَ الفَجْرِ وَالعِشَاءِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا، لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ المُؤَذِّنَ، فَيُقِيمَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا يَؤُمُّ النَّاسَ، ثُمَّ آخُذَ شُعَلًا مِنْ نَارٍ، فَأُحَرِّقَ عَلَى مَنْ لاَ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ بَعْدُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں<...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

667. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’فجر اور عشاء کی نماز سے زیادہ اور کوئی نماز منافقین پر گراں نہیں ہے۔ اگر وہ جان لیں کہ ان دونوں میں کیا (ثواب) ہے تو ان کے لیے ضرور حاضر ہوں اگرچہ انہیں گھٹنوں اور سرینوں کے بل چل کر آنا پڑے۔ میں نے پختہ ارادہ کر لیا تھا کہ مؤذن کو تکبیر کہنے کا حکم دوں، پھر کسی کو لوگوں کی امامت پر مامور کروں اور خود آگ کے شعلے لے کر ان لوگوں کو جلا دوں جو ابھی تک نماز کے لیے نہیں نکلے۔‘‘...


6 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ تَفْسِيرِ المُشَبَّهَاتِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2071 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَى أَخِيهِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ مِنِّي فَاقْبِضْهُ قَالَتْ فَلَمَّا كَانَ عَامَ الْفَتْحِ أَخَذَهُ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَقَالَ ابْنُ أَخِي قَدْ عَهِدَ إِلَيَّ فِيهِ فَقَامَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فَقَالَ أَخِي وَابْنُ وَلِيدَةِ أَبِي وُلِدَ عَلَى فِرَاشِهِ فَتَسَاوَقَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي كَانَ قَدْ عَهِدَ إِلَيَّ ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : ملتی جلتی چیزیں یعنی شبہ والے امور کیا ہی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2071. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ عتبہ بن ابی وقاص نے ا پنے بھائی حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ سے یہ وصیت کی تھی کہ زمعہ کی لونڈی کے بطن سے پیدا ہونے والا بیٹا میرے نطفے سے ہے، لہذا تم اسے اپنے قبضے میں لے لینا۔ حضرت عائشہ  ؓ فرماتی ہیں کہ فتح مکہ کے سال حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ نے اسے قبضے میں لے لیا اور کہا کہ یہ میرا بھتیجا ہے اور میرے بھائی نے اسے لینے کی مجھے وصیت کی تھی۔ (اس وقت) عبد بن زمعہ کھڑا ہوا اور کہنے لگا: یہ تو میرا بھائی ہے یعنی میرے باپ کی لونڈی کا بیٹا ہے اور اس کے بستر پر پیدا ہوا ہے۔ آخر دونوں جھگڑتے جھگڑتے رسول الل...


7 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ تَفْسِيرِ المُشَبَّهَاتِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2071 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَى أَخِيهِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ مِنِّي فَاقْبِضْهُ قَالَتْ فَلَمَّا كَانَ عَامَ الْفَتْحِ أَخَذَهُ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَقَالَ ابْنُ أَخِي قَدْ عَهِدَ إِلَيَّ فِيهِ فَقَامَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فَقَالَ أَخِي وَابْنُ وَلِيدَةِ أَبِي وُلِدَ عَلَى فِرَاشِهِ فَتَسَاوَقَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي كَانَ قَدْ عَهِدَ إِلَيَّ ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : ملتی جلتی چیزیں یعنی شبہ والے امور کیا ہی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2071. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ عتبہ بن ابی وقاص نے ا پنے بھائی حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ سے یہ وصیت کی تھی کہ زمعہ کی لونڈی کے بطن سے پیدا ہونے والا بیٹا میرے نطفے سے ہے، لہذا تم اسے اپنے قبضے میں لے لینا۔ حضرت عائشہ  ؓ فرماتی ہیں کہ فتح مکہ کے سال حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ نے اسے قبضے میں لے لیا اور کہا کہ یہ میرا بھتیجا ہے اور میرے بھائی نے اسے لینے کی مجھے وصیت کی تھی۔ (اس وقت) عبد بن زمعہ کھڑا ہوا اور کہنے لگا: یہ تو میرا بھائی ہے یعنی میرے باپ کی لونڈی کا بیٹا ہے اور اس کے بستر پر پیدا ہوا ہے۔ آخر دونوں جھگڑتے جھگڑتے رسول الل...


8 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ مَنْ أَجْرَى أَمْرَ الأَمْصَارِ عَلَى مَا يَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2230 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ هِنْدٌ أُمُّ مُعَاوِيَةَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِهِ سِرًّا قَالَ خُذِي أَنْتِ وَبَنُوكِ مَا يَكْفِيكِ بِالْمَعْرُوفِ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : خریدو فروخت اور اجارے میں ہر ملک کے دستور...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2230. حضرت انس بن مالک   سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ابو طیبہ  ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو سینگی لگائی تو آپ نے اسے ایک صاع کھجور دینے کا حکم دیا، نیز آپ نے اس کے مالکان سے کہا کہ اس کے محصول سے کچھ کمی کردیں۔


9 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ شِرَاءِ المَمْلُوكِ مِنَ الحَرْبِيِّ وَهِبَت...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2237 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِي غُلَامٍ فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَيَّ أَنَّهُ ابْنُهُ انْظُرْ إِلَى شَبَهِهِ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِي يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِي مِنْ وَلِيدَتِهِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى شَبَهِهِ فَرَأَى شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاه...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : حربی کافر سے غلام لونڈی خریدنا اور اس کا ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2237. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ سعد بن ابی وقاص  ؓ اور عبد بن زمعہ  ؓ نے ایک لڑکے کے متعلق جھگڑا کیا۔ حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !یہ بچہ میرے بھائی عتبہ بن ابی وقاص کا لڑکا ہے۔ اس نے مجھے وصیت کی تھی کہ وہ اس کا بیٹا ہے۔ آپ اس کی شکل وصورت کو ملاحظہ فرمالیں۔ عبد بن زمعہ نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! یہ میرا بھائی ہے۔ میرے باپ کے بستر پر ان کی لونڈی سے پیدا ہوا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے جب اس کی شکل وصو رت دیکھی تو عتبہ سے واضح طور پر ملتی جلتی تھی، پھر آپ نے فرمایا: ’’اے عبد!یہ تیرا (بھائی) ہے۔ لڑکا اس ک...


10 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ شِرَاءِ المَمْلُوكِ مِنَ الحَرْبِيِّ وَهِبَت...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2237 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِي غُلَامٍ فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَيَّ أَنَّهُ ابْنُهُ انْظُرْ إِلَى شَبَهِهِ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِي يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِي مِنْ وَلِيدَتِهِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى شَبَهِهِ فَرَأَى شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاه...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : حربی کافر سے غلام لونڈی خریدنا اور اس کا ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2237. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ سعد بن ابی وقاص  ؓ اور عبد بن زمعہ  ؓ نے ایک لڑکے کے متعلق جھگڑا کیا۔ حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !یہ بچہ میرے بھائی عتبہ بن ابی وقاص کا لڑکا ہے۔ اس نے مجھے وصیت کی تھی کہ وہ اس کا بیٹا ہے۔ آپ اس کی شکل وصورت کو ملاحظہ فرمالیں۔ عبد بن زمعہ نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! یہ میرا بھائی ہے۔ میرے باپ کے بستر پر ان کی لونڈی سے پیدا ہوا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے جب اس کی شکل وصو رت دیکھی تو عتبہ سے واضح طور پر ملتی جلتی تھی، پھر آپ نے فرمایا: ’’اے عبد!یہ تیرا (بھائی) ہے۔ لڑکا اس ک...