1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ مَنْ تُرَدُّ شَهَادَتُهُ)

حکم: حسن

3600. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَدَّ شَهَادَةَ الْخَائِنِ، وَالْخَائِنَةِ، وَذِي الْغِمْرِ عَلَى أَخِيهِ، وَرَدَّ شَهَادَةَ الْقَانِعِ لِأَهْلِ الْبَيْتِ, وَأَجَازَهَا لِغَيْرِهِمْ<. قَالَ أَبو دَاود: الْغِمْرُ: الْحِنَةُ وَالشَّحْنَاءُ. وَالْقَانِعُ: الْأَجِيرُ التَّابِعُ مِثْلُ الْأَجِيرِ الْخَاصِّ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: کن لوگوں کی گواہی قبول نہیں )

مترجم: DaudWriterName

3600. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ (شعیب) اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے خائن مرد، خائن عورت اور اپنے بھائی کے ساتھ کینہ اور بغض رکھنے والے کی گواہی رد فرمائی ہے۔ اور ایسے ہی جو کسی گھر والوں کا خدمت گار (نوکر، غلام اور تابع) ہو، اس کی گواہی بھی قبول نہیں کی۔ البتہ دوسروں کے حق میں قبول ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «الغمر» کا معنی بغض و عداوت ہے۔ اور «القانع» سے مراد تابع رہنے والا ہے جیسے کہ کوئی خاص نوکر ہوتا ہے۔ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ مَنْ تُرَدُّ شَهَادَتُهُ)

حکم: حسن

3601. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ خَلَفِ بْنِ طَارِقٍ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ الْخُزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى... بِإِسْنَادِهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ خَائِنٍ وَلَا خَائِنَةٍ، وَلَا زَانٍ وَلَا زَانِيَةٍ، وَلَا ذِي غِمْرٍ عَلَى أَخِيهِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: کن لوگوں کی گواہی قبول نہیں )

مترجم: DaudWriterName

3601. سلیمان بن موسیٰ نے اپنی سند سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”کسی خائن مرد یا عورت، زانی مرد یا عورت یا اپنے بھائی کے بارے میں بغض و عداوت رکھنے والے کی گواہی جائز نہیں۔“


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ شَهَادَةِ الْبَدَوِيِّ عَلَى أَهْلِ الْأَمْص...)

حکم: صحیح

3602. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمَدَانِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَنَافِعُ بْنُ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ بَدَوِيٍّ عَلَى صَاحِبِ قَرْيَةٍ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: شہری کے خلاف دیہاتی کی گواہی )

مترجم: DaudWriterName

3602. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ ”کسی دیہاتی کی شہری کے خلاف گواہی جائز نہیں۔“


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الشَّهَادَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ لاَ تَجُوزُ شَهَادَتُهُ​)

حکم: ضعیف

2298. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ الْفَزَارِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ خَائِنٍ وَلَا خَائِنَةٍ وَلَا مَجْلُودٍ حَدًّا وَلَا مَجْلُودَةٍ وَلَا ذِي غِمْرٍ لِأَخِيهِ وَلَا مُجَرَّبِ شَهَادَةٍ وَلَا الْقَانِعِ أَهْلَ الْبَيْتِ لَهُمْ وَلَا ظَنِينٍ فِي وَلَاءٍ وَلَا قَرَابَةٍ قَالَ الْفَزَارِيُّ الْقَانِعُ التَّابِعُ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيِّ وَيَزِيدُ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَلَا يُعْرَفُ هَذَا الْحَد...

جامع ترمذی : كتاب: شہادت( گواہی) کے احکام ومسائل (باب: ان لوگوں کابیان جن کی گواہی درست نہیں​ )

مترجم: TrimziWriterName

2298. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’خیانت کرنے والے مرد اور عورت کی گواہی درست اورمقبول نہیں ہے، اورنہ ان مردوں اورعورتوں کی گواہی مقبول ہے جن پر حد نافذ ہوچکی ہے، نہ اپنے بھائی سے دشمنی رکھنے والے کی گواہی مقبول ہے، نہ اس آدمی کی جس کی ایک بارجھوٹی گواہی آزمائی جا چکی ہو، نہ اس شخص کی گواہی جو کسی کے زیرکفالت ہو اس کفیل خاندان کے حق میں (جیسے مزدور وغیرہ) اور نہ اس شخص کی جو ولاء یا رشتہ داری کی نسبت میں متہم ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ ہم اسے صر ف یزید بن زیاد دمشقی کی روایت س...


5 سنن ابن ماجه: کِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَنْ لَا تَجُوزُ شَهَادَتُهُ)

حکم: حسن

2366. حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ خَائِنٍ وَلَا خَائِنَةٍ وَلَا مَحْدُودٍ فِي الْإِسْلَامِ وَلَا ذِي غِمْرٍ عَلَى أَخِيهِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: گواہی سے متعلق احکام ومسائل (باب: کس کی گواہی قبول نہیں ؟ )

مترجم: MajahWriterName

2366. حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد (حضرت شعیب بن محمد) سے اور وہ اپنے دادا (حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ) سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: خیانت کرنے والے مرد اور عورت کی گواہی قبول نہیں، اور نہ اس کی جسے اسلام (لانے کے بعد کسی جرم کی سزا) میں حد لگائی گئی ہو، اور نہ اپنے بھائی سے عداوت رکھنے والے کی گواہی قبول ہے۔ ...