مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 41
کل صفحات: 5 - کل احادیث: 41
1 صحيح البخاري كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الصَّدَقَةِ عَلَى مَوَالِي أَزْوَاجِ النَّبِ...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1508 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاةً مَيِّتَةً أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنْ الصَّدَقَةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِجِلْدِهَا قَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ قَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا...
صحیح بخاری:
کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان
(باب: نبی کریم ﷺ کی بیویوں کی لونڈی غلاموں کا صدقہ ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1508. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مری ہوئی بکری دیکھی جو حضرت میمونہ ؓ کی آزاد کردہ لونڈی کو بطور صدقہ دی گئی تھی، نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’تم اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہیں اٹھاتے؟ ‘‘ لوگوں نے عرض کیا:وہ تو مردار ہے۔ اس پر آپ نے فرمایا:’’مردار کا صرف کھاناحرام ہے۔‘‘...
2 صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ جُلُودِ المَيْتَةِ قَبْلَ أَنْ تُدْبَغَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2240 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ فَقَالَ هَلَّا اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا قَالُوا إِنَّهَا مَيِّتَةٌ قَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا...
صحیح بخاری:
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
(باب : دباغت سے پہلے مردار کی کھال ( کا بیچنا جائز ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2240. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مردار بکری کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ تو مردار ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’مردار کا صرف کھانا حرام ہے۔‘‘
3 صحيح البخاري كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ جُلُودِ المَيْتَةِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5576 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ، فَقَالَ: «هَلَّا اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا؟» قَالُوا: إِنَّهَا مَيِّتَةٌ، قَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا»...
صحیح بخاری:
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
(باب: مردار جانور کی کھال کا کیا حکم ہے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5576. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مری ہوئی بکری کے پاس سے گزرے تو فرمایا: تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟ لوگوں نے کہا کہ یہ تو مردار ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”صرف اس کا( گوشت) کھانا حرام ہے۔“
4 صحيح البخاري كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ جُلُودِ المَيْتَةِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5577 حَدَّثَنَا خَطَّابُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عَجْلاَنَ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَنْزٍ مَيِّتَةٍ، فَقَالَ: «مَا عَلَى أَهْلِهَا لَوِ انْتَفَعُوا بِإِهَابِهَا»...
صحیح بخاری:
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
(باب: مردار جانور کی کھال کا کیا حکم ہے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5577. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ایک مردہ بکری کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ”اس کے مالکوں پر کوئی حرج نہ تھا اگر وہ اس کی کھال سے نفع حاصل کرتے۔“
5 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
حکم: صحیح
826 وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: تُصُدِّقَ عَلَى مَوْلَاةٍ لِمَيْمُونَةَ بِشَاةٍ فَمَاتَتْ فَمَرَّ بِهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «هَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَدَبَغْتُمُوهُ فَانْتَفَعْتُمْ بِهِ؟» فَقَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا» قَالَ أَبُو بَكْرٍ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِ...
صحیح مسلم:
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم
(باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
826. یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد او ر ابن ابی عمر سب نے سفیان بن عیینہ سے، انہوں نے زہری سے، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، کہا: سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی آزاد کردہ لونڈی کو صدقے میں بکری دی گئی، وہ مر گئی، رسول اللہﷺ اس کے پاس سے گزرے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس چمڑا کیوں نہ اتارا، اس کو رنگ لیتے اور اس سے فائدہ اٹھا لیتے!‘‘ لوگوں نے بتایا: یہ مردار ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: بس اس کا کھانا حرام ہے۔‘‘ ابو بکر اور ابن ابی عمر نے اپنی روایت میں عن ابن عباس رض...
6 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
حکم: صحیح
827 وَحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ شَاةً مَيْتَةً أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنَ الصَّدَقَةِ. فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِجِلْدِهَا» قَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ. فَقَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا»...
صحیح مسلم:
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم
(باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
827. یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد اور ابن ابی عمر سب نے سفیان بن عیینہ سے، انہوں نے زہری سے، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کیا، کہا: سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی آزاد کردہ لونڈی کو صدقے میں بکری دی گئی، وہ مر گئی، رسول اللہﷺ اس کے پاس سے گزرے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس چمڑا کیوں نہ اتارا، اس کو رنگ لیتے اور اس سے فائدہ اٹھا لیتے!‘‘ لوگوں نے بتایا: یہ مردار ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: بس اس کا کھانا حرام ہے۔‘‘ ابو بکر اور ابن ابی عمر نے اپنی روایت میں عن...
7 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
حکم: صحیح
828 حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، جَمِيعًا عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ بِنَحْوِ رِوَايَةِ يُونُسَ
صحیح مسلم:
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم
(باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
828. ابن شہاب کے ایک اور شاگرد صالح نے بھی اسی سند سے یونس کی حدیث کے ہم معنیٰ حدیث بیان کی۔
8 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
حکم: صحیح
829 وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَعَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ، - وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ -، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ مَطْرُوحَةٍ أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنَ الصَّدَقَةِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلَّا أَخَذُوا إِهَابَهَا فَدَبَغُوهُ فَانْتَفَعُوا بِهِ؟»...
صحیح مسلم:
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم
(باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
829. سفیان نے عمرو سے، انہوں نے عطاء سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کیا کہ رسول اللہﷺ ایک مردہ پڑی ہوئی بکری کے پاس سے گزرے جو میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی باندی کو بطور صدقہ دی گئی تھی تو نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’انہوں نے اس کے چمڑے کو کیوں نہ اتارا، وہ اس کو رنگ لیتے اور فائدہ اٹھا لیتے!‘‘...
9 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
حکم: صحیح
830 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، مُنْذُ حِينٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّ مَيْمُونَةَ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ دَاجِنَةً كَانَتْ لِبَعْضِ نِسَاءِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَمَاتَتْ. فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ؟»...
صحیح مسلم:
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم
(باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
830. ابن جریج نے عمرو بن دینار سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا نے انہیں بتایا کہ ایک بکری، جو رسول اللہﷺ کی ایک بیوی کی تھی، مر گئی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس کا چمڑا اتار کر اس سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا!‘‘...
10 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
حکم: صحیح
831 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ لِمَوْلَاةٍ لِمَيْمُونَةَ. فَقَالَ: «أَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا؟»
صحیح مسلم:
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم
(باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
831. عبد الملک بن ابی سلیمان نے عطاء کے حوالے سے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ نبی اکرمﷺ سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی باندی کی (مردہ) بکری کے پاس سے گزرے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا!‘‘
مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 41
کل صفحات: 5 - کل احادیث: 41