1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الرِّحْلَةِ فِي المَسْأَلَةِ النَّازِلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

88. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الحَارِثِ، أَنَّهُ تَزَوَّجَ ابْنَةً لِأَبِي إِهَابِ بْنِ عُزَيْزٍ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُ عُقْبَةَ وَالَّتِي تَزَوَّجَ، فَقَالَ لَهَا عُقْبَةُ: مَا أَعْلَمُ أَنَّكِ أَرْضَعْتِنِي، وَلاَ أَخْبَرْتِنِي، فَرَكِبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَسَأَلَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَيْفَ وَقَدْ قِيلَ» فَفَا...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:جب کوئی مسئلہ درپیش ہوتواس کے لئے سفر کرنا(کیساہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

88. حضرت عقبہ بن حارث ؓ سے روایت ہے، انہوں نے ابو اہاب بن عزیز کی بیٹی سے نکاح کیا تو ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے عقبہ اور اس کی بیوی کو دودھ پلایا ہے۔ حضرت عقبہ نے کہا: مجھے تو علم نہیں کہ تو نے مجھے دودھ پلایا ہے اور نہ پہلے تو نے اس کی خبر دی۔ پھر حضرت عقبہ سوار ہو کر رسول اللہ ﷺ کے پاس مدینہ منورہ آ گئے اور آپ سے مسئلہ پوچھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(تو اس عورت سے) کیسے (صحبت کرے گا) جب کہ ایسی بات کہی گئی ہے؟‘‘ آخر عقبہ نے اس عورت کو چھوڑ دیا اور اس نے کسی دوسرے شخص سے نکاح کر لیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ تَفْسِيرِ المُشَبَّهَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2052. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ امْرَأَةً سَوْدَاءَ جَاءَتْ فَزَعَمَتْ أَنَّهَا أَرْضَعَتْهُمَا فَذَكَرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ وَتَبَسَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَيْفَ وَقَدْ قِيلَ وَقَدْ كَانَتْ تَحْتَهُ ابْنَةُ أَبِي إِهَابٍ التَّمِيمِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : ملتی جلتی چیزیں یعنی شبہ والے امور کیا ہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2052. حضرت عقبہ بن حارث  ؓ سے روایت ہے کہ ایک سیاہ فام عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں (میاں بیوی) کو دودھ پلایا ہے۔ اس نے نبی کریم ﷺ سے ذکر کیا تو آپ نے اس سے منہ پھیر لیا اور مسکراتے ہوئے فرمایا: ’’تم اس عورت کو (بطور بیوی) کیسے رکھ سکتے ہوجبکہ تمہارے بارے میں ایسا کہا گیا ہے؟‘‘ حضرت عقبہ بن حارث  ؓ کی بیوی ابو اہاب تمیمی کی بیٹی تھی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2624. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَنَّ بَنِي صُهَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ جُدْعَانَ، ادَّعَوْا بَيْتَيْنِ وَحُجْرَةً، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَى ذَلِكَ صُهَيْبًا، فَقَالَ مَرْوَانُ: مَنْ يَشْهَدُ لَكُمَا عَلَى ذَلِكَ، قَالُوا ابْنُ عُمَرَ: فَدَعَاهُ، فَشَهِدَ «لَأَعْطَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُهَيْبًا بَيْتَيْنِ وَحُجْرَةً»، فَقَضَى مَرْوَانُ بِشَهَادَتِهِ لَهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب )

مترجم: BukhariWriterName

2624. عبد اللہ بن عبید اللہ بن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ حضرت صہیب  ؓ جو ابن جدعان کے آزاد کردہ غلام تھے، ان کے دوبیٹوں نے دو مکان اور ایک حجرے کے متعلق دعویٰ کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے وہ صہیب  ؓ کو دیے تھے۔ مروان نے کہا: تم دونوں کی اس معاملے میں کون گواہی دے گا؟ انھوں نے کہا: ابن عمر  ؓ مروان نے ان کو بلایا تو انھوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ دو مکان اور ایک حجرہ حضرت صہیب  ؓ کو دیے تھے، چنانچہ مروان نے حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کی گواہی پر ان کے حق میں فیصلہ کردیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ إِذَا شَهِدَ شَاهِدٌ، أَوْ شُهُودٌ بِشَيْءٍ،...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2640. حَدَّثَنَا حِبَّانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الحَارِثِ، أَنَّهُ تَزَوَّجَ ابْنَةً لِأَبِي إِهَابِ بْنِ عُزَيْزٍ، فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ: قَدْ أَرْضَعْتُ عُقْبَةَ، وَالَّتِي تَزَوَّجَ، فَقَالَ لَهَا عُقْبَةُ: مَا أَعْلَمُ أَنَّكِ أَرْضَعْتِنِي، وَلاَ أَخْبَرْتِنِي، فَأَرْسَلَ إِلَى آلِ أَبِي إِهَابٍ يَسْأَلُهُمْ، فَقَالُوا: مَا عَلِمْنَا أَرْضَعَتْ صَاحِبَتَنَا، فَرَكِبَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَسَأَلَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ ع...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جب ایک یا کئی گواہ کسی معاملے کے اثبات میں گواہی دیں )

مترجم: BukhariWriterName

2640. حضرت عقبہ بن حارث  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے ابو اہاب بن عزیز کی دختر سے نکاح کیا تو اس کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی۔ میں نے عقبہ اور اس کی منکوحہ (دونوں)کو دودھ پلایا ہے۔ حضرت عقبہ  ؓ نے کہا: مجھے معلوم نہیں کہ تونے مجھے دودھ پلایا ہے اور نہ تم نے (اس سے پہلے) مجھے خبر دی ہے، پھر انھوں نے ابو اہاب کے خاندان کی طرف صورت حال کی وضاحت کے لیے پیغام بھیجا تو انھوں نے لا علمی کا اظہار کیا کہ اس عورت نے ہماری بیٹی کو دودھ پلایا ہو۔ حضرت عقبہ  ؓ سوار ہو کر مدینہ طیبہ میں نبی ﷺ سے مسئلہ دریافت کرنے کے لیے حاضر ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’&rs...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ شَهَادَةِ المُرْضِعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5104. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قالَ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ عُقْبَةَ لَكِنِّي لِحَدِيثِ عُبَيْدٍ أَحْفَظُ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَجَاءَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ فَقَالَتْ أَرْضَعْتُكُمَا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ فُلَانَةَ بِنْتَ فُلَانٍ فَجَاءَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ فَقَالَتْ لِي إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا وَهِيَ كَاذِبَةٌ فَأَعْرَضَ عَنِّي فَأَتَيْتُهُ مِنْ قِبَلِ وَجْهِهِ قُ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: اگرصرف دودھ پلانے والی عورت رضاعت کی گواہی دے )

مترجم: BukhariWriterName

5104. سیدنا عقبہ بن حارث ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے ایک عورت سے نکاح کیا تو ایک سیاپ فام عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ میں اس وقت نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: میں نے فلاں عورت سے نکاح کیا تو ایک عورت نے آکر کہا ہے کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے، حالانکہ وہ جھوٹ بولتی ہے۔ آپ ﷺ نے میری طرف سے منہ پھیر لیا۔ میں نے آپ کے چہرہ انور کی طرف آکر عرض کی: وہ عورت جھوٹ کہتی ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ”اب اس بیوی سے کیے نکاح رہ سکے گا جبکہ اس عورت نے تمہیں دودھ پلانے کی شہادت دی ہے؟ اس عورت کو اپنے سے الگ کردو۔“ (راوی حد...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَا يَحِلُّ مِنَ النِّسَاءِ وَمَا يَحْرُمُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5105. وَقَالَ لَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي حَبِيبٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ حَرُمَ مِنْ النَّسَبِ سَبْعٌ وَمِنْ الصِّهْرِ سَبْعٌ ثُمَّ قَرَأَ حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ الْآيَةَ وَجَمَعَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ بَيْنَ ابْنَةِ عَلِيٍّ وَامْرَأَةِ عَلِيٍّ وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ لَا بَأْسَ بِهِ وَكَرِهَهُ الْحَسَنُ مَرَّةً ثُمَّ قَالَ لَا بَأْسَ بِهِ وَجَمَعَ الْحَسَنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ بَيْنَ ابْنَتَيْ عَمٍّ فِي لَيْلَةٍ وَكَرِهَهُ جَابِرُ بْنُ زَيْدٍ لِلْقَطِيعَةِ وَلَيْسَ فِيهِ تَحْرِيمٌ لِقَوْلِهِ تَعَالَى وَأُحِلَّ لَكُمْ م...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: کونسی عورتیں حلال ہیں اور کونسی حرام ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

5105. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ”نسب سے سات عورتیں حرام ہیں اور سسرال کے زریعے بھی سات عورتیں حرام ہیں، پھر انہوں نے یہ آیت پڑھی۔ تم پر تمہاری مائیں حرام ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ “ سیدنا عبداللہ بن جعفر نے سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کی صاحبزادی اور ان کی بیوی دونوں سے نکاح کر کے بیک وقت اپنے پاس رکھا۔ سیدنا ابن سیرین نے کہا اس میں کوئی قباحت نہیں۔ امام حسن بصری ؓ نے ایک بار تو اسے مکروہ کہا پھر کہنے لگے اس میں چنداں حرج نہیں۔ سیدنا حسن بن حسن بن علی نے اپنے دونوں چچا کی دو بیٹیوں کو ایک ساتھ اپنے نکاح میں ایک رات جمع کیا۔ سیدنا جابر بن زید (تابعی...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي شَهَادَةِ الْوَاحِدِ عَلَى رُؤْيَةِ هِلَ...)

حکم: ضعیف

2340. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ الرَّيَّانِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ أَبِي ثَوْرٍ ح، وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ يَعْنِي الْجُعْفِيَّ، عَنْ زَائِدَةَ الْمَعْنَى، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُ الْهِلَالَ- قَالَ الْحَسَنُ فِي حَدِيثِهِ: يَعْنِي: رَمَضَانَ-، فَقَالَ: أَتَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ؟ ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَتَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ؟، قَالَ: نَعَمْ قَالَ: يَا بِلَالُ! أَذِّنْ فِي النَّاسِ، فَلْيَصُومُوا غَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: رمضان کے چاند میں ایک آدمی کی گواہی بھی کافی ہے )

مترجم: DaudWriterName

2340. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: میں نے چاند دیکھا ہے۔ حسن بن علی نے اپنی حدیث میں صراحت کرتے ہوئے کہا کہ مراد رمضان کا چاند۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”کیا تو «لا إله إلا الله» کی گواہی دیتا ہے؟“ اس نے کہا: ہاں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: کیا تو گواہی دیتا ہے کہ محمد اللہ کے رسول ہیں؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بلال! لوگوں میں اعلان کر دو کہ صبح روزہ رکھیں۔“ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي شَهَادَةِ الْوَاحِدِ عَلَى رُؤْيَةِ هِلَ...)

حکم: ضعیف

2341. حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّهُمْ شَكُّوا فِي هِلَالِ رَمَضَانَ مَرَّةً، فَأَرَادُوا أَنْ لَا يَقُومُوا، وَلَا يَصُومُوا، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ مِنَ الْحَرَّةِ، فَشَهِدَ أَنَّهُ رَأَى الْهِلَالَ، فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >أَتَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟<، قَالَ: نَعَمْ، وَشَهِدَ أَنَّهُ رَأَى الْهِلَالَ، فَأَمَرَ بِلَالًا فَنَادَى فِي النَّاسِ، أَنْ يَقُومُوا وَأَنْ يَصُومُوا. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ جَمَاعَةٌ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ مُرْسَلًا وَلَمْ يَذْكُرِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: رمضان کے چاند میں ایک آدمی کی گواہی بھی کافی ہے )

مترجم: DaudWriterName

2341. عکرمہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و ایک بار رمضان کے چاند میں شک ہو گیا۔ پس انہوں نے ارادہ کیا کہ نہ قیام کریں اور نہ روزہ رکھیں۔ تو حرہ کی طرف سے ایک اعرابی آیا۔ اس نے گواہی دی کہ اس نے چاند دیکھا ہے۔ اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا، آپ نے فرمایا: ”کیا تو «لا إله إلا الله محمد رسول الله» کی گواہی دیتا ہے؟“ اس نے کہا: ہاں اور شہادت دی کہ اس نے چاند دیکھا ہے۔ تب آپ ﷺ نے بلال کو حکم دیا کہ لوگوں میں اعلان کر دو کہ رات کو قیام کریں اور (صبح کو) روزہ رکھیں۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو ا...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ الشَّهَادَةِ فِي الرَّضَاعِ)

حکم: صحیح

3603. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ الْحَارِثِ، وَحَدَّثَنِيهِ صَاحِبٌ لِي عَنْهُ وَأَنَا لِحَدِيثِ صَاحِبِي أَحْفَظُ قَالَ: تَزَوَّجْتُ أُمَّ يَحْيَى بِنْتَ أَبِي إِهَابٍ، فَدَخَلَتْ عَلَيْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ، فَزَعَمَتْ أَنَّهَا أَرْضَعَتْنَا جَمِيعًا، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ! فَأَعْرَضَ عَنِّي، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّهَا لَكَاذِبَةٌ! قَالَ: >وَمَا يُدْرِيكَ؟! وَقَدْ قَالَتْ مَا قَالَتْ! دَعْهَا عَنْكَ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: دودھ پلانے کی گواہی )

مترجم: DaudWriterName

3603. جناب ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا عقبہ بن حارث ؓ نے بیان کیا۔ اور مجھے یہ روایت میرے ایک اور ساتھی نے بھی عقبہ سے بیان کی اور اپنے ساتھی کی روایت مجھے زیادہ یاد ہے۔ کہا کہ میں نے ام یحیی بنت ابی اہاب سے شادی کی۔ تو ہمارے پاس ایک کالی عورت آئی اور اس نے کہا کہ میں نے ان دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ تو میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ سے یہ واقعہ بیان کیا۔ تو آپ ﷺ نے مجھ سے منہ پھیر لیا۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! بیشک وہ جھوٹی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے کیا خبر؟ حالانکہ اس نے جو کہنا تھا کہہ دیا ہے۔ اس عورت (اپنی بیوی) کو چھوڑ دے۔&ldqu...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ الشَّهَادَةِ فِي الرَّضَاعِ)

حکم: صحيح

3604. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عُمَيْرٍ الْبَصْرِيُّ ح، وحَدَّثَنَا عُثْمُانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ كِلَاهُمَا، عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ عُقْبَةَ وَلَكِنِّي لِحَدِيثِ عُبَيْدٍ أَحْفَظُ فَذَكَرَ مَعْنَاهُ. قَالَ أَبو دَاود: نَظَرَ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ إِلَى الْحَارِثِ بْنِ عُمَيْرٍ فَقَالَ هَذَا مِنْ ثِقَاتِ أَصْحَابِ أَيُّوبَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: دودھ پلانے کی گواہی )

مترجم: DaudWriterName

3604. ابن ابی ملیکہ نے بواسطہ عبید بن ابی مریم سیدنا عقبہ بن حارث ؓ سے روایت کیا ۔ ابن ابی ملیکہ نے کہا کہ میں نے یہ روایت سیدنا عقبہ ؓ سے بھی سنی ہے مگر مجھے عبید کا بیان زیادہ ضبط ہے ۔ اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ حماد بن زید نے حارث بن عمیر کو دیکھا اور کہا : یہ ایوب کے معتمد شاگردوں میں سے ہے ۔...