الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 4 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ الخِتَانِ بَعْدَ الكِبَرِ وَنَتْفِ الإِبْطِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6299. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مِثْلُ مَنْ أَنْتَ حِينَ قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «أَنَا يَوْمَئِذٍ مَخْتُونٌ» قَالَ: وَكَانُوا لاَ يَخْتِنُونَ الرَّجُلَ حَتَّى يُدْرِكَ،... صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: بوڑھا ہونے پر ختنہ کرنا اور بغل کے بال نوچنا ) مترجم: BukhariWriterName 6299. حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا گیا کہ جب نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو آپ کی عمر کیا تھی؟ انہوں نے فرمایا: اس وقت میرا ختنہ ہوچکا تھا۔ عرب لوگوں کی عادت تھی کہ جب تک لڑکا جوانی کے قریب نہ ہوتا اس کا ختنہ نہ کرتے تھے۔ الموضوع: مشروعية ختان المولود (الأحوال الشخصية) موضوع: بچے کے ختنے کروانے کی مشروعیت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ الخِتَانِ بَعْدَ الكِبَرِ وَنَتْفِ الإِبْطِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6300. وَقَالَ ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: «قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا خَتِينٌ» صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: بوڑھا ہونے پر ختنہ کرنا اور بغل کے بال نوچنا ) مترجم: BukhariWriterName 6300. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو میرا ختنہ ہوچکا تھا۔ الموضوع: مشروعية ختان المولود (الأحوال الشخصية) موضوع: بچے کے ختنے کروانے کی مشروعیت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ) حکم: حسن 53. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاكُ وَالِاسْتِنْشَاقُ بِالْمَاءِ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ بِالْمَاءِ قَالَ زَكَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ .... سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے ) مترجم: DaudWriterName 53. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس باتیں فطرت میں سے ہیں۔ (یعنی سابقہ انبیاء کی متواتر سنت ہیں اور وہ یہ ہیں) مونچھیں کترانا، ڈاڑھی چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا (اور صاف کرنا)، ناخن کاٹنا، (ہاتھوں، پیروں اور دیگر) جوڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا اور استنجاء کرنا۔‘‘ یعنی پانی سے۔ زکریا کی سند میں مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ہوں، شاید یہ کلی کرنا ہو۔ ... الموضوع: مشروعية ختان المولود (الأحوال الشخصية) موضوع: بچے کے ختنے کروانے کی مشروعیت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ) حکم: صحیح اور موقوف 54. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ وَدَاوُدُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ مُوسَى عَنْ أَبِيهِ و قَالَ دَاوُدُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الْفِطْرَةِ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ إِعْفَاءَ اللِّحْيَةِ وَزَادَ وَالْخِتَانَ قَالَ وَالِانْتِضَاحَ وَلَمْ يَذْكُرْ انْتِقَاصَ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ نَحْوُهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَالَ خَمْسٌ كُلُّهَا فِي الرَّأْسِ وَذَكَرَ فِيهَا الْفَرْ... سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے ) مترجم: DaudWriterName 54. سیدنا عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ چیزیں فطری امور میں شامل ہیں یعنی کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا۔‘‘ اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند ذکر کیا مگر اس میں ڈاڑھی چھوڑنے کا ذکر نہیں بلکہ ختنے کا ذکر مزید ہے۔ اور ان کی روایت میں «انتضاح» کا لفظ بیان کیا گیا ہے، «انْتِقَاصَ الْمَاءِ» کا لفظ نہیں کہا گیا۔ «انتضاح» کے معنی ہیں بعد از وضو شرمگاہ کے مقام پر چھینٹے مارنا اور الموضوع: مشروعية ختان المولود (الأحوال الشخصية) موضوع: بچے کے ختنے کروانے کی مشروعیت (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 4