1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى البَرَازِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

149 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى المَنَاصِعِ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَحُ فَكَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ، زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي عِشَاءً، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَنَادَاهَا عُمَرُ: أَل...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ عورتوں کا قضائے حاجت کے لئے باہ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

149. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی ازواج مطہرات رات کو قضائے حاجت کے لیے مناصع کی طرف جاتی تھیں، اس سے مراد کھلا میدان ہے۔ حضرت عمر ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کرتے تھے کہ آپ اپنی بیویوں کو پردے کا حکم دیں، لیکن رسول اللہ ﷺ ایسا نہ فرماتے، چنانچہ ایک رات عشاء کے وقت نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت سودہ بنت زمعہ (قضائے حاجت کے لیے) باہر نکلیں اور وہ قد آور تھیں تو حضرت عمر ؓ نے انہیں آواز دی اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے۔ (حضرت عمر نے یہ اس لیے کہا) ان کی خواہش تھی کہ پردے کا حکم نازل ہو، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے پردے کا حکم نازل فرما دیا۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى البَرَازِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

150 حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «قَدْ أُذِنَ أَنْ تَخْرُجْنَ فِي حَاجَتِكُنَّ» قَالَ هِشَامٌ: يَعْنِي البَرَازَ

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ عورتوں کا قضائے حاجت کے لئے باہ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

150. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں: آپ نے (اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن سے) فرمایا: ’’(اللہ تعالیٰ کی طرف سے) تمہیں اپنی حاجت کے لیے باہر نکلنے کی اجازت مرحمت فرما دی گئی ہے۔‘‘ہشام کہتے ہیں: اس سے قضائے حاجت کے لیے گھر سے نکلنا مراد ہے۔۔...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ تَعْدِيلِ النِّسَاءِ بَعْضِهِنَّ بَعْضًا

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2681 حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، وَأَفْهَمَنِي بَعْضَهُ أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، وَسَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، وَعَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيِّ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الإِفْكِ مَا قَالُوا، فَبَرَّأَهَا اللَّهُ مِنْهُ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَكُلُّهُمْ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ حَدِيثِهَا، وَبَعْضُهُمْ أَوْعَى مِنْ بَعْضٍ، وَأَثْبَتُ لَهُ اقْتِصَاصًا، وَقَدْ وَعَيْتُ عَن...

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

(باب : عورتوں کا آپس میں ایک دوسرے کی اچھی عادتوں ک...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2681. حضرت ابن شہاب زہری سے روایت ہے، وہ عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص لیثی اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے بیان کرتے ہیں، یہ سب حضرات نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ سے ذکر کرتے ہیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب تہمت لگانے والوں نے ان پر تہمت لگائی لیکن اللہ تعالیٰ نے خود انھیں بری قرار دیا۔ حضرت امام زہری  ؒ کہتے ہیں: مذکورہ سب حضرات نے حضرت عائشہ  ؓ کے اس واقعے کا ایک حصہ بیان کیا تھا۔ ان میں سے بعض کو دوسروں سے زیادہ یاد تھا اور وہ اس واقعے کو زیادہ بہتر طریقے بیان بھی سے کرسکتے تھے۔ میں نے ان سب حضرات سے واقعہ پوری طر...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَاب حَدِيثِ الْإِفْكِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4173 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَعَلْقَمَةُ بْنُ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الْإِفْكِ مَا قَالُوا وَكُلُّهُمْ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ حَدِيثِهَا وَبَعْضُهُمْ كَانَ أَوْعَى لِحَدِيثِهَا مِنْ بَعْضٍ وَأَثْبَتَ لَهُ اقْتِصَاصًا وَقَدْ وَعَيْتُ عَنْ كُلِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ الْحَدِيثَ الَّذِي حَدَّثَنِي عَنْ عَ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: واقعہ افک کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4173. حضرت ابن شہاب سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھ سے عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود ؓ نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے بیان کیا کہ جب تہمت لگنے والوں نے ان کے متعلق وہ سب کچھ کہا جو انہیں کہنا تھا، ان تمام حضرات نے مجھ سے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ی حدیث کا ایک ایک حصہ بیان کیا۔ ان میں سے بعض کو یہ قصہ زیادہ بہتر طریقے سے یاد تھا اور وہ اچھے اسلوب میں اسے بیان کرتا تھا۔ میں نے ان میں سے ہر ایک کی روایت یاد رکھی جو اس نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے لی تھی اگرچہ کچھ لوگوں کو دوسروں کے مقابلے میں یہ روایت زیادہ بہتر طریقے سے ...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {لَوْلاَ إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ ا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4785 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَعَلْقَمَةُ بْنُ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ حَدِيثِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الْإِفْكِ مَا قَالُوا فَبَرَّأَهَا اللَّهُ مِمَّا قَالُوا وَكُلٌّ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ الْحَدِيثِ وَبَعْضُ حَدِيثِهِمْ يُصَدِّقُ بَعْضًا وَإِنْ كَانَ بَعْضُهُمْ أَوْعَى لَهُ مِنْ بَعْضٍ الَّذِي حَدَّثَنِي عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت لولا اذسمعتموہ ظن المومنون الایۃ کی تف...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4785. حضرت ابن شہاب سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھ سے عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ صدیقہ‬ ؓ ک‬ا واقعہ بیان کیا جبکہ تہمت لگانے والوں نے ان کے متعلق افواہ اڑائی تھی اور اللہ تعالٰی نے آپ کو اس تہمت سے پاک قرار دیا تھا۔ ان تمام حضرات نے حدیث کا ایک ایک ٹکڑا مجھ سے بیان کیا اور ان حضرات میں سے ایک کا بیان دوسرے کے بیان کی تصدیق کرتا ہے۔ اگرچہ ان میں سے کچھ حضرات کو دوسروں کے مقابلے میں حدیث زیادہ بہتر طریقےسے یاد تھی۔ حضرت عروہ بن زبیر نے مجھے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے حوالے سے اس طرح بیان...


6 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ{لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4830 حَدَّثَنِي زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بَعْدَمَا ضُرِبَ الْحِجَابُ لِحَاجَتِهَا وَكَانَتْ امْرَأَةً جَسِيمَةً لَا تَخْفَى عَلَى مَنْ يَعْرِفُهَا فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا سَوْدَةُ أَمَا وَاللَّهِ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَانْظُرِي كَيْفَ تَخْرُجِينَ قَالَتْ فَانْكَفَأَتْ رَاجِعَةً وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي وَإِنَّهُ لَيَتَعَشَّى وَفِي يَدِهِ عَرْقٌ فَدَخَلَتْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي خَرَجْتُ لِبَعْضِ حَاجَتِي فَقَالَ لِي عُمَرُ كَذَا وَكَذ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آيت(( لا تد خلوا بيوت النبي...)) كی تفسيری...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4830. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ام المومنین حضرت سودہ ؓ پردے کا حکم نازل ہونے کے بعد قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں اور وہ بھاری بھر کم خاتون تھیں جو انہیں پہچانتا تھا اس سے وہ پوشیدہ نہیں رہ سکتی تھیں۔ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے انہیں دیکھ لیا تو کہا: اے سودہ! اللہ کی قسم! آپ ہم سے اپنے آپ کو چھپا نہیں سکتیں۔ دیکھیں آپ کس طرح باہر نکلتی ہیں؟ حضرت سودہ ؓ یہ سن کر الٹے پاؤں وہاں سے چلی آئیں جبکہ رسول اللہ ﷺ اس وقت میرے حجرے میں تشریف فرما رات کا کھانا کھا رہے تھے۔ آپ کے ہاتھ میں اس وقت گوشت کی ایک ہڈی تھی۔ حضرت سودہ‬ ؓ ن‬ے داخل ہوتے ہی کہا: اللہ کے رسول...


7 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ لِحَوَائِجِهِنَّ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5277 حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ لَيْلًا فَرَآهَا عُمَرُ فَعَرَفَهَا فَقَالَ إِنَّكِ وَاللَّهِ يَا سَوْدَةُ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَرَجَعَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ وَهُوَ فِي حُجْرَتِي يَتَعَشَّى وَإِنَّ فِي يَدِهِ لَعَرْقًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَرُفِعَ عَنْهُ وَهُوَ يَقُولُ قَدْ أَذِنَ اللَّهُ لَكُنَّ أَنْ تَخْرُجْنَ لِحَوَائِجِكُنَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(باب: عورتوں کا کام کاج کے لئے باہر نکلنا درست ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5277. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: ام المومنین سیدہ سودہ ؓ رات کے وقت باہر نکلیں تو سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے انہیں دیکھا اور پہچان گئے پھر کہا: اللہ کی قسم! اے سودہ! تو ہم سے چھپ نہیں سکتی ہو۔ سیدہ سودہ‬ ؓ ج‬ب نبی ﷺ کے پاس آئیں تو انہوں نے آپ سے اس امر کا ذکر کیا جبکہ آپ ﷺ اس وقت میرے گھر شام کا کھانا کھا رہے تھے۔ آپ کے ہاتھ میں گوشت والی ایک ہڈی تھی، اس وقت آپ پر نزول وحی کا آغاز ہوا۔ جب یہ کیفیت ختم ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے تمہیں اجازت دی ہے کہ تم اپنی ضروریات کے لیے باہر جا سکتی ہو۔“...


8 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ آيَةِ الحِجَابِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6295 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: كَانَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، قَالَتْ: فَلَمْ يَفْعَلْ، وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجْنَ لَيْلًا إِلَى لَيْلٍ قِبَلَ المَنَاصِعِ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ وَهُوَ فِي المَجْلِسِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(

باب: پردہ کی آیت کے بارے میں

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6295. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ سے اکثر عرض کیا کرتے تھے۔ آپ اپنی ازواج مطہرات کو پردہ کرائیں لیکن آپ انہیں یہ حکم نہیں دیتے تھے واقعہ یہ تھا کہ ازوازج مطہرات رفع حاجت کے لیے صرف رات کے وقت ہی وسیع میدان میں جاتی تھیں۔ ایک مرتبہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں۔ جبکہ وہ قدرے قد آور خاتون تھیں حضرت عمر ؓ اس وقت ایک مجلس میں تھے وہاں سے انہیں دیکھا اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے یہ انہوں نے اس لیے کہا کہ وہ نزول حجاب کے بڑے متمنی تھے۔ سیدہ عائ...


9 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ إِبَاحَةِ الْخُرُوجِ لِلنِّسَاءِ لِقَضَاءِ ح...

حکم: صحیح

5803 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بَعْدَ مَا ضُرِبَ عَلَيْهَا الْحِجَابُ لِتَقْضِيَ حَاجَتَهَا وَكَانَتْ امْرَأَةً جَسِيمَةً تَفْرَعُ النِّسَاءَ جِسْمًا لَا تَخْفَى عَلَى مَنْ يَعْرِفُهَا فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا سَوْدَةُ وَاللَّهِ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَانْظُرِي كَيْفَ تَخْرُجِينَ قَالَتْ فَانْكَفَأَتْ رَاجِعَةً وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي وَإِنَّهُ لَيَتَعَشَّى وَفِي يَدِهِ عَرْقٌ فَدَخَلَتْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي خَرَجْت...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: انسانی ضرورت کے لیے عورتوں کا باہر نکلنا جا ئ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5803. ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب نے کہا: ہمیں ابو اسامہ نے ہشام سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: پردہ ہم پرلاگو ہوجانےکے بعد حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں، حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جسامت میں بڑی تھیں، جسمانی طور پر عورتوں سے اونچی (نظر آتی) تھیں۔ جوشخص انہیں جانتا ہو (پردے کے باوجود) اس کے لیے مخفی نہیں رہتی تھی، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں دیکھ کر کہا: سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا! اللہ کی قسم! آپ ہم سے پوشیدہ نہیں رہ سکتیں اس لیے دیکھ لیجئے آپ...