1 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺاللَّهُمَّ أَمْضِ لِأَصْح...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3967 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ مِنْ مَرَضٍ أَشْفَيْتُ مِنْهُ عَلَى الْمَوْتِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَلَغَ بِي مِنْ الْوَجَعِ مَا تَرَى وَأَنَا ذُو مَالٍ وَلَا يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَةٌ لِي وَاحِدَةٌ أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي قَالَ لَا قَالَ فَأَتَصَدَّقُ بِشَطْرِهِ قَالَ الثُّلُثُ يَا سَعْدُ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ ذُرِّيَّتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ وَلَسْتَ بِنَافِق...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ کی دعا کہ اے اللہ ! میرے اصحاب ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3967. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی ﷺ میری تیمارداری کے لیے تشریف لائے۔ میں اس بیماری میں موت کے قریب ہو گیا تھا۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میرے مرض کی شدت آپ خود ملاحظہ فر مارہے ہیں۔ میرے پاس مال کی فراوانی ہے اور میری صرف ایک بیٹی وارث ہے۔ کیا میں اپنا دو تہائی مال صدقہ کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘  عرض کی: نصف مال صدقہ کر دوں؟ فرمایا: ’’ایک تہائی (صدقہ کر دو) اور یہ تہائی بھی بہت ہے۔ تمہارا اپنی اولاد کو مال دار چھوڑ کر جانا اس سے بہتر ہے کہ انہیں محتاج چھوڑو، وہ لوگوں کے...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ النَّفَقَاتِ بَابُ وُجُوبِ النَّفَقَةِ عَلَى الأَهْلِ وَالعِيَا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5396 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفْضَلُ الصَّدَقَةِ مَا تَرَكَ غِنًى، وَاليَدُ العُلْيَا خَيْرٌ مِنَ اليَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ» تَقُولُ المَرْأَةُ: إِمَّا أَنْ تُطْعِمَنِي، وَإِمَّا أَنْ تُطَلِّقَنِي، وَيَقُولُ العَبْدُ: أَطْعِمْنِي وَاسْتَعْمِلْنِي، وَيَقُولُ الِابْنُ: أَطْعِمْنِي، إِلَى مَنْ تَدَعُنِي ، فَقَالُوا: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «لاَ، هَذَا...

صحیح بخاری:

کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں

(باب: مرد پر بیوی بچوں کا خرچ کرنا واجب ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5396. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”بہترین صدقہ وہ ہے جو دینے والے کو مال دار چھوڑے۔ اور اوپر والا ہاتھ نیچھے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور خرچ کی ابتداء ان سے کرو جن کی تم کفالت کرتے ہو۔“ عورت کا مطالبہ برحق ہے کہ مجھے کھانا دے یا طلاق دے کر فارغ کر۔ غلام کہہ سکتا ہے کہ مجھے کھانا دو اور مجھ سے کام لو۔ بیٹا بھی کہہ سکتا ہے کہ مجھے کھانا کھلاؤ آپ مجھے کس کے حوالے کر رہے ہیں؟ لوگوں نے سیدہ ابو ہریرہ ؓ سے پوچھا: اے ابو ہریرہ!(حدیث کا آخری حصہ) آپ نے رسول ﷺ سے سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا: نہیں بلکہ یہ ابو ہریرہ کی اپنی سمجھ سے ہے۔


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ عَلَى الْعِيَالِ وَالْمَم...

حکم: صحیح

2354 حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كِلَاهُمَا عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ دِينَارٍ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ دِينَارٌ يُنْفِقُهُ عَلَى عِيَالِهِ وَدِينَارٌ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ عَلَى دَابَّتِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَدِينَارٌ يُنْفِقُهُ عَلَى أَصْحَابِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ وَبَدَأَ بِالْعِيَالِ ثُمَّ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ وَأَيُّ رَجُلٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ رَجُلٍ يُنْفِقُ عَلَى عِيَا...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: اہل و عیال اور غلاموں پر خرچ کرنے کی فضیلت ‘ج...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2354. ابو قلابہ نے ابو اسماء (رحبی) سے اور انھوں نے حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بہترین دینار جسے انسان خرچ کرتا ہے وہ دینا ر ہے جسے وہ اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار ہے جسے انسان اللہ کی را ہ میں (جہاد کرنے کے لیے) اپنے جا نور (سواری) پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینا ر ہے جسے وہ اللہ کے را ستے میں اپنے ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے۔‘‘ پھر ابو قلابہ نے کہا: آپﷺ نے اہل و عیال سے ابتدا فرمائی پھر ابو قلا بہ نے کہا: اجر میں اس آدمی سے بڑھ کر کو ن ہو سکتا ہے جو چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے وہ ان ک...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ عَلَى الْعِيَالِ وَالْمَم...

حکم: صحیح

2355 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُزَاحِمِ بْنِ زُفَرَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارٌ أَنْفَقْتَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَدِينَارٌ أَنْفَقْتَهُ فِي رَقَبَةٍ وَدِينَارٌ تَصَدَّقْتَ بِهِ عَلَى مِسْكِينٍ وَدِينَارٌ أَنْفَقْتَهُ عَلَى أَهْلِكَ أَعْظَمُهَا أَجْرًا الَّذِي أَنْفَقْتَهُ عَلَى أَهْلِكَ...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: اہل و عیال اور غلاموں پر خرچ کرنے کی فضیلت ‘ج...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2355. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(جن دیناروں پر اجر ملتا ہے ان میں سے) ایک دینا وہ ہے جسےتو نے اللہ کی راہ میں خرچ کیا ایک دینار وہ ہے جسے تو نے کسی کی گردن (کی آزادی) کے لیے خرچ کیا ایک دینا ر وہ ہے جسے تو نے مسکین پر صدقہ کیا اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اپنے گھر والوں پر صرف کیا ان میں سب سے عظیم اجر اس دینار کا ہے جسے تو نے اپنے اہل پر خرچ کیا۔‘‘...


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْعِتْقِ بَابٌ فِي بَيْعِ الْمُدْبِرِ

حکم: صحیح

3975 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ-: يُقَالُ لَهُ: أَبُو مَذْكُورٍ- أَعْتَقَ غُلَامًا لَهُ: يُقَالُ لَهُ: يَعْقُوبُ- عَنْ دُبُرٍ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >مَنْ يَشْتَرِيهِ؟<، فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ النَّحَّامِ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: >إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فَقِيرًا فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ, فَإِنْ كَانَ فِيهَا فَضْلٌ فَعَلَى عِيَالِهِ, فَإِنْ كَان...

سنن ابو داؤد:

کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل

(

باب: مدبر غلام کی فروخت کا مسئلہ

)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3975. سیدنا جابر ؓ سے مروی ہے کہ ابومذکور نامی ایک انصاری نے اپنے غلام کے بارے میں کہہ دیا کہ میری موت کے بعد وہ آزاد ہو گا۔ اس غلام کا نام یعقوب تھا اور اس انصاری کا اس کے سوا کوئی اور مال نہ تھا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس غلام کو بلوایا اور فرمایا: ”اسے کون خریدتا ہے؟“ تو جناب نعیم بن عبداللہ بن نحام نے اس کو آٹھ سو درہم میں خرید لیا، چنانچہ آپ ﷺ نے یہ رقم ابومذکور کے حوالے کی اور فرمایا:  ”جب تم میں سے کوئی ضرورت مند ہو تو چاہیے کہ (خرچ کرنے کی) اپنے سے ابتداء کرے، اگر کچھ بچ جائے تو اپنے عیال پر خرچ کرے، اگر ان سے بچ رہے تو اپنے قرابت داروں پر ...


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّفَقَةِ فِي الأَهْلِ​

حکم: صحیح

2107 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ عَنْ ثَوْبَانَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَفْضَلُ الدِّينَارِ دِينَارٌ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ عَلَى عِيَالِهِ وَدِينَارٌ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ عَلَى دَابَّتِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَدِينَارٌ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ عَلَى أَصْحَابِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ بَدَأَ بِالْعِيَالِ ثُمَّ قَالَ فَأَيُّ رَجُلٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ رَجُلٍ يُنْفِقُ عَلَى عِيَالٍ لَهُ صِغَارٍ يُعِفُّهُمْ اللَّهُ بِهِ وَيُغْنِيهِمْ اللَّهُ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: بال بچوں پر خرچ کرنے کی فضیلت کابیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2107. ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’سب سے بہتردینار وہ دینار ہے ، جسے آدمی اپنے اہل وعیال پرخرچ کرتاہے، اوروہ دینار ہے جسے آدمی اپنے جہاد کی سواری پرخرچ کرتا ہے، اوروہ دینار ہے جسے آدمی اپنے مجاہد ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے، ابوقلابہ کہتے ہیں: آپ نے بال بچوں کے نفقہ (اخراجات) سے شروعا ت کی پھر فرمایا: ’’اس آدمی سے بڑا اجروثواب والا کون ہے جو اپنے چھوٹے بچوں پرخرچ کرتا ہے، جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ انہیں حرام چیزوں سے بچاتا ہے اور انہیں مالداربناتاہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔...


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النُّورِ​

حکم: صحیح

3502 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ذُكِرَ مِنْ شَأْنِي الَّذِي ذُكِرَ وَمَا عَلِمْتُ بِهِ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيَّ خَطِيبًا فَتَشَهَّدَ وَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَشِيرُوا عَلَيَّ فِي أُنَاسٍ أَبَنُوا أَهْلِي وَاللَّهِ مَا عَلِمْتُ عَلَى أَهْلِي مِنْ سُوءٍ قَطُّ وَأَبَنُوا بِمَنْ وَاللَّهِ مَا عَلِمْتُ عَلَيْهِ مِنْ سُوءٍ قَطُّ وَلَا دَخَلَ بَيْتِي قَطُّ إِلَّا وَأَنَا حَاضِرٌ وَلَا غِبْتُ فِي سَفَرٍ إِلَّا غَابَ مَعِي فَقَامَ سَ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نورسے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3502. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں : جب میرے بارے میں افواہیں پھیلائی جانے لگیں جو پھیلائی گئیں، میں ان سے بے خبر تھی، رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور میرے تعلق سے ایک خطبہ دیا، آپﷺ نے شہادتین پڑھیں، اللہ کے شایانِ شان تعریف وثنا کی، اور حمد وصلاۃ کے بعد فرمایا: ’’لوگو! ہمیں ان لوگوں کے بارے میں مشورہ دو جنہوں نے میری گھر والی پر تہمت لگائی ہے، قسم اللہ کی! میں نے اپنی بیوی میں کبھی کوئی برائی نہیں دیکھی، انہوں نے میری بیوی کو اس شخص کے ساتھ متہم کیا ہے جس کے بارے میں اللہ کی قسم! میں نے کبھی کوئی برائی نہیں جانی، وہ میرے گھر میں کبھی بھی میری غیرموجو دگی م...


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ بِرِّ الْوَالِدِ وَالْإِحْسَانِ إِلَى الْبَن...

حکم: ضعیف

3783 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُلَيٍّ سَمِعْتُ أَبِي يَذْكُرُ عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى أَفْضَلِ الصَّدَقَةِ ابْنَتُكَ مَرْدُودَةً إِلَيْكَ لَيْسَ لَهَا كَاسِبٌ غَيْرُكَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل

(باب: والد کے ( اولاد سے اور خاص طور پر ) بیٹیوں س...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3783. حضرت سراقہ بن مالک ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے افضل صدقہ نہ بتاؤ؟ تیری بیٹی جو (بیوہ ہوکر طلاق ہوجانے کی وجہ سے) تیرے پاس واپس آ جائے ، اور تیرے سوا اس کا کوئی کمانے والا نہ ہو۔ (اس کے اخراجات برداشت کرنا افضل صدقہ ہے)


9 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ بِرِّ الْوَالِدِ وَالْإِحْسَانِ إِلَى الْبَن...

حکم: صحیح

3785 حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَرْمَلَةَ بْنِ عِمْرَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُشَانَةَ الْمُعَافِرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ كَانَ لَهُ ثَلَاثُ بَنَاتٍ فَصَبَرَ عَلَيْهِنَّ وَأَطْعَمَهُنَّ وَسَقَاهُنَّ وَكَسَاهُنَّ مِنْ جِدَتِهِ كُنَّ لَهُ حِجَابًا مِنْ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل

(باب: والد کے ( اولاد سے اور خاص طور پر ) بیٹیوں س...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3785. حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کی تین بیٹیاں ہوں، وہ ان پر صبر کرے، جو کچھ میسر ہو اس میں سے انہیں کھلائے پلائے اور پہنائے، قیامت کے دن وہ اس کے لیے جہنم سے رکاوٹ بن جائیں گی۔