1 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ

حکم: صحیح

3544 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي حِجْرِي يَتِيمٌ أَفَآكُلُ مِنْ مَالِهِ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَطْيَبِ مَا أَكَلَ الرَّجُلُ مِنْ كَسْبِهِ وَوَلَدُهُ مِنْ كَسْبِهِ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

(باب: باپ اپنے بیٹے کی کمائی کھا سکتا ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3544. عمارہ بن عمیر کی پھوپھی نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا کہ ایک یتیم میری کفالت میں ہے، کیا میں اس کے مال میں سے کھا سکتی ہوں؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”انتہائی پاکیزہ مال جو انسان کھاتا ہے وہی ہے جو اس کی اپنی کمائی کا ہو، انسان کی اولاد اس کی اپنی کمائی ہی ہے۔“...


2 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ

حکم: صحیح

3545 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ وَلَدُ الرَّجُلِ مِنْ كَسْبِهِ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِهِ فَكُلُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ قَالَ أَبُو دَاوُد حَمَّادُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ زَادَ فِيهِ إِذَا احْتَجْتُمْ وَهُوَ مُنْكَرٌ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

(باب: باپ اپنے بیٹے کی کمائی کھا سکتا ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3545. عمارہ بن عمیر اپنی والدہ سے، وہ ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”آدمی کی اولاد اس کی اپنی کمائی ہے، بلکہ بہترین کمائی ہے، چنانچہ تم ان کے مالوں میں سے کھا سکتے ہو۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ حماد بن ابی سلیمان نے اس روایت میں زیادہ کیا ہے۔ (تم ان کی کمائی کھا سکتے ہو) ”جب تم ضرورت مند ہو۔“ مگر یہ اضافہ منکر (ضعیف) ہے۔...


3 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ

حکم: حسن صحيح

3546 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي مَالًا وَوَلَدًا وَإِنَّ وَالِدِي يَحْتَاجُ مَالِي قَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِوَالِدِكَ إِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ فَكُلُوا مِنْ كَسْبِ أَوْلَادِكُمْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

(باب: باپ اپنے بیٹے کی کمائی کھا سکتا ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3546. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میرے پاس مال ہے اور اولاد بھی، اور میرا والد میرے مال کا ضرورت مند رہتا (یعنی لیتا رہتا) ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم اور تمہارا مال تمہارے والد کا ہے۔ بیشک تمہاری اولادیں تمہاری بہترین کمائی ہیں، چنانچہ تم اپنی اولادوں کی کمائی سے کھا سکتے ہو۔“...


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْوَالِدَ يَأْخُذُ مِنْ مَا...

حکم: صحیح

1424 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلْتُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ وَإِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ وَأَكْثَرُهُمْ قَالُوا عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ...

جامع ترمذی: كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: باپ بیٹے کے مال میں سے لے سکتا ہے​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1424. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' سب سے پاکیزہ چیز جس کو تم کھاتے ہو تمہاری اپنی کمائی ہے اور تمہاری اولاد بھی تمہاری کمائی میں سے ہے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲-بعض لوگوں نے عمارہ بن عمیر سے اورعمارہ نے اپنی ماں سے اور ان کی ماں نے عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کی ہے، لیکن اکثر راویوں نے'عن أمّه' کے بجائے' عن عمته' کہا ہے یعنی عمارہ بن عمیرنے اپنی پھوپھی سے اور انہوں نے عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کی ہے،۳- اس باب میں جابر اور عبداللہ بن عمرو ؓم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔ وہ کہتے ہ...


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ أَيَّتُهُمَا الْيَدُ الْعُلْيَا

حکم: صحیح

2539 أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زِيَادِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ طَارِقٍ الْمُحَارِبِيِّ قَالَ قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ عَلَى الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَهُوَ يَقُولُ يَدُ الْمُعْطِي الْعُلْيَا وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ أُمَّكَ وَأَبَاكَ وَأُخْتَكَ وَأَخَاكَ ثُمَّ أَدْنَاكَ أَدْنَاكَ مُخْتَصَرٌ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: او پر والا ہاتھ کون سا ہے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2539. حضرت طارق محاربی ؓ سے مروی ہے کہ ہم مدینہ منورہ آئے تو رسول اللہﷺ منبر پر کھڑے لو گوں سے خطاب فرما رہے تھے۔ آپ فرما رہے تھے: ”دینے والے کا ہاتھ اونچا ہوتا ہے اور سب سے پہلے تو اسے دے جس کا تو ذمے دار ہے۔ اپنی ماں کو دے، اپنے باپ کو دے، اپنی بہن کو دے، اپنے بھائی کو دے، پھر اپنے قریبی رشتے دار کو دے، پھر اپنے پڑوسی کو دے۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔...


6 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ الْحَثِّ عَلَى الْمَكَاسِبِ

حکم: صحیح

2217 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلَ الرَّجُلُ مِنْ كَسْبِهِ، وَإِنَّ وَلَدَهُ مِنْ كَسْبِهِ» ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل

(باب: روزی کمانے کی ترغیب)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2217. ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انسان کا بہترین کھانا وہ ہے جو اسکی کمائی سے (حاصل) ہو۔ اور اس کی اولاد بھی اس کی کمائی ہے۔


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ

حکم: صحیح

2376 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي مَالًا وَوَلَدًا وَإِنَّ أَبِي يُرِيدُ أَنْ يَجْتَاحَ مَالِي فَقَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِأَبِيكَ

سنن ابن ماجہ:

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل

(باب: آدمی کا اپنی اولاد کےمال سے کیا حصہ ہے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2376. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میرے پاس کچھ مال ہے اور میری اولاد بھی ہے۔ اور میرا باپ میرا سارا مال لے لینا چاہتا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا: تو بھی اور تیرا مال بھی تیرے باپ ہی کا ہے۔


9 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ

حکم: صحیح

2377 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبِي اجْتَاحَ مَالِي فَقَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِأَبِيكَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ فَكُلُوا مِنْ أَمْوَالِکؑمْ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل

(باب: آدمی کا اپنی اولاد کےمال سے کیا حصہ ہے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2377. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: میرے والد نے میرا سالا مال لے لیا ہے۔ تو آپ نے فرمایا: تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے: تمہاری اولاد تمہاری بہترین کمائی میں سے ہے، اس لیے ان کے مال سے کھا لیا کرو۔...