الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 1 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ) حکم: صحیح()(الألباني) 3528. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي حِجْرِي يَتِيمٌ أَفَآكُلُ مِنْ مَالِهِ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَطْيَبِ مَا أَكَلَ الرَّجُلُ مِنْ كَسْبِهِ وَوَلَدُهُ مِنْ كَسْبِهِ ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: باپ اپنے بیٹے کی کمائی کھا سکتا ہے ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 3528. عمارہ بن عمیر کی پھوپھی نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا کہ ایک یتیم میری کفالت میں ہے، کیا میں اس کے مال میں سے کھا سکتی ہوں؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”انتہائی پاکیزہ مال جو انسان کھاتا ہے وہی ہے جو اس کی اپنی کمائی کا ہو، انسان کی اولاد اس کی اپنی کمائی ہی ہے۔“ ... الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ) حکم: صحیح()(الألباني) 3529. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ وَلَدُ الرَّجُلِ مِنْ كَسْبِهِ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِهِ فَكُلُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ قَالَ أَبُو دَاوُد حَمَّادُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ زَادَ فِيهِ إِذَا احْتَجْتُمْ وَهُوَ مُنْكَرٌ ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: باپ اپنے بیٹے کی کمائی کھا سکتا ہے ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 3529. عمارہ بن عمیر اپنی والدہ سے، وہ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”آدمی کی اولاد اس کی اپنی کمائی ہے، بلکہ بہترین کمائی ہے، چنانچہ تم ان کے مالوں میں سے کھا سکتے ہو۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ حماد بن ابی سلیمان نے اس روایت میں زیادہ کیا ہے۔ (تم ان کی کمائی کھا سکتے ہو) ”جب تم ضرورت مند ہو۔“ مگر یہ اضافہ منکر (ضعیف) ہے۔ ... الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ) حکم: صحیح()(الألباني) 3530. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي مَالًا وَوَلَدًا وَإِنَّ وَالِدِي يَحْتَاجُ مَالِي قَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِوَالِدِكَ إِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ فَكُلُوا مِنْ كَسْبِ أَوْلَادِكُمْ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: باپ اپنے بیٹے کی کمائی کھا سکتا ہے ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 3530. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میرے پاس مال ہے اور اولاد بھی، اور میرا والد میرے مال کا ضرورت مند رہتا (یعنی لیتا رہتا) ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم اور تمہارا مال تمہارے والد کا ہے۔ بیشک تمہاری اولادیں تمہاری بہترین کمائی ہیں، چنانچہ تم اپنی اولادوں کی کمائی سے کھا سکتے ہو۔“ ... الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْوَالِدَ يَأْخُذُ مِنْ مَا...) حکم: صحیح()(الألباني) 1358. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلْتُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ وَإِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ وَأَكْثَرُهُمْ قَالُوا عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ... جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: باپ بیٹے کے مال میں سے لے سکتا ہے ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 1358. ام المومنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' سب سے پاکیزہ چیز جس کو تم کھاتے ہو تمہاری اپنی کمائی ہے اور تمہاری اولاد بھی تمہاری کمائی میں سے ہے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲-بعض لوگوں نے عمارہ بن عمیر سے اورعمارہ نے اپنی ماں سے اور ان کی ماں نے عائشہ ؓ سے روایت کی ہے، لیکن اکثر راویوں نے'عن أمّه' کے بجائے' عن عمته' کہا ہے یعنی عمارہ بن عمیرنے اپنی پھوپھی سے اور انہوں نے عائشہ ؓ سے روایت کی ہے،۳- اس باب میں جابر اور عبداللہ بن عمرو ؓم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔ وہ کہتے ہ... الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ أَيَّتُهُمَا الْيَدُ الْعُلْيَا) حکم: صحیح()(الألباني) 2532. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زِيَادِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ طَارِقٍ الْمُحَارِبِيِّ قَالَ قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ عَلَى الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَهُوَ يَقُولُ يَدُ الْمُعْطِي الْعُلْيَا وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ أُمَّكَ وَأَبَاكَ وَأُخْتَكَ وَأَخَاكَ ثُمَّ أَدْنَاكَ أَدْنَاكَ مُخْتَصَرٌ... سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: او پر والا ہاتھ کون سا ہے؟ ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام) 2532. حضرت طارق محاربی ؓ سے مروی ہے کہ ہم مدینہ منورہ آئے تو رسول اللہﷺ منبر پر کھڑے لو گوں سے خطاب فرما رہے تھے۔ آپ فرما رہے تھے: ”دینے والے کا ہاتھ اونچا ہوتا ہے اور سب سے پہلے تو اسے دے جس کا تو ذمے دار ہے۔ اپنی ماں کو دے، اپنے باپ کو دے، اپنی بہن کو دے، اپنے بھائی کو دے، پھر اپنے قریبی رشتے دار کو دے، پھر اپنے پڑوسی کو دے۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ ... الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الْحَثِّ عَلَى الْمَكَاسِبِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2137. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلَ الرَّجُلُ مِنْ كَسْبِهِ، وَإِنَّ وَلَدَهُ مِنْ كَسْبِهِ» ... سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: روزی کمانے کی ترغیب ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 2137. ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انسان کا بہترین کھانا وہ ہے جو اسکی کمائی سے (حاصل) ہو۔ اور اس کی اولاد بھی اس کی کمائی ہے۔ الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2290. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلْتُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ وَإِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: آدمی کا اپنی اولاد کےمال سے کیا حصہ ہے ؟ ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 2290. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمہارا بہترین کھانا وہ ہے جو تمہاری کمائی سے (حاصل ) ہو۔ اور تمہاری اولاد بھی تمہاری کمائی ہے۔ الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2291. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي مَالًا وَوَلَدًا وَإِنَّ أَبِي يُرِيدُ أَنْ يَجْتَاحَ مَالِي فَقَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِأَبِيكَ سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: آدمی کا اپنی اولاد کےمال سے کیا حصہ ہے ؟ ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 2291. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میرے پاس کچھ مال ہے اور میری اولاد بھی ہے۔ اور میرا باپ میرا سارا مال لے لینا چاہتا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا: تو بھی اور تیرا مال بھی تیرے باپ ہی کا ہے۔ الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2292. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبِي اجْتَاحَ مَالِي فَقَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِأَبِيكَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ فَكُلُوا مِنْ أَمْوَالِکؑمْ... سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: آدمی کا اپنی اولاد کےمال سے کیا حصہ ہے ؟ ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 2292. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: میرے والد نے میرا سالا مال لے لیا ہے۔ تو آپ نے فرمایا: تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے: تمہاری اولاد تمہاری بہترین کمائی میں سے ہے، اس لیے ان کے مال سے کھا لیا کرو۔ ... الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ بِرِّ الْوَالِدَيْنِ) حکم: صحیح()(الألباني) 3662. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاتِكَةِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا حَقُّ الْوَالِدَيْنِ عَلَى وَلَدِهِمَا قَالَ هُمَا جَنَّتُكَ وَنَارُكَ سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: ماں باپ سے حسن سلوک ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 3662. حضرت ابو امامہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! اولاد پر والدین کا کیا حق ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ تیری جنت اور تیری جہنم ہیں۔ الموضوع: الإنفاق على الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین پر خرچ کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10