1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ مَضْمَضَ مِنَ السَّوِيقِ وَلَمْ يَتَوَض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

209. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، مَوْلَى بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ، وَهِيَ أَدْنَى خَيْبَرَ، «فَصَلَّى العَصْرَ، ثُمَّ دَعَا بِالأَزْوَادِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ، فَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَكَلْنَا، ثُمَّ قَامَ إِلَى المَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

209. حضرت سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، وہ فتح خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ گئے تھے۔ جب مقام صہباء پر پہنچے جو خیبر کے قریب تھا، تو آپ نے نماز عصر ادا کی، پھر زاد سفر طلب فرمایا تو صرف ستو لائے گئے۔ آپ نے انھیں تیارکرنے کا حکم دیا، چنانچہ وہ تیار شدہ ستو رسول اللہ ﷺ اور ہم سب نے کھائے۔ اس کے بعد آپ نماز مغرب کے لیے کھڑے ہوئے۔ آپ نے صرف کلی فرمائی اور ہم نے بھی کلی کی۔ پھر آپ نے نماز پڑھائی اور نیا وضو نہیں کیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الوُضُوءِ مِنْ غَيْرِ حَدَثٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

215. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ، «صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العَصْرَ، فَلَمَّا صَلَّى دَعَا بِالأَطْعِمَةِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى المَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ، ثُمَّ صَلَّى لَنَا المَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضّ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: بغیر حدث کے بھی نیا وضو کرنا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

215. حضرت سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے۔ جب ہم مقام صہباء پر پہنچے تو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز عصر پڑھائی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے کھانے (زاد سفر) منگوائے، چنانچہ ستو کے علاوہ اور کوئی چیز پیش نہ کی جا سکی۔ پس ہم نے کھایا اور پیا۔ پھر نبی ﷺ مغرب کے لیے کھڑے ہوئے اور آپ نے کلی کی اور مغرب کی نماز پڑھائی اور وضو نہیں فرمایا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ حَمْلِ الزَّادِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2981. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى قَالَ: أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ: «أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ، وَهِيَ أَدْنَى خَيْبَرَ، فَصَلَّوُا الْعَصْرَ فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَطْعِمَةِ، فَلَمْ يُؤْتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَلُكْنَا، فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَضْمَض...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سفر جہاد میں توشہ ( خرچ وغیرہ ) ساتھ رکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

2981. حضرت سوید بن نعمان  ؓسے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ وہ غزوہ خیبر میں نبی ﷺ کے ہمراہ نکلے۔ جب مقام صہباء میں پہنچے۔ ۔ ۔ یہ مقام خیبر کے بہت قریب ہے۔ ۔ ۔ تو لوگوں نے نماز عصر پڑھی، نبی ﷺ نے کھانا طلب فرمایا تو نبی ﷺ کو صرف ستوپیش کیے گئے، ہم نے بھی انھیں پانی میں ملا کر منہ میں ڈالا۔ الغرض ہم نے انھیں کھایا اور پیا۔ اس کے بعد نبی ﷺ اٹھے اور کلی فرمائی۔ اور ہم نے بھی کلی کی اور نماز پڑھی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4195. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ وَهِيَ مِنْ أَدْنَى خَيْبَرَ صَلَّى الْعَصْرَ ثُمَّ دَعَا بِالْأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ فَأَكَلَ وَأَكَلْنَا ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خیبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4195. حضرت سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ وہ خیبر کے سال نبی ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے۔ فرماتے ہیں کہ جب ہم مقام صہباء پر پہنچے جو خیبر کے قریب ہے تو آپ ﷺ نے وہاں نماز عصر ادا کی، پھر کھانا طلب فرمایا۔ آپ کو صرف ستو پیش کیے گئے۔ آپ کے حکم کے مطابق انہیں پانی میں گھول دیا گیا۔ پھر آپ نے وہ تیار شدہ ستو کھائے اور ہم نے بھی کھائے۔ اس کے بعد آپ نماز مغرب ادا کرنے کے لیے اٹھے۔ آپ نے صرف کلی کی اور ہم نے بھی ایسا ہی کیا۔ پھر آپ نے نماز مغرب ادا کی اور نئے سرے سے وضو نہیں کیا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ{لَيْسَ عَلَى الأَعْمَى حَرَجٌ، وَلاَ عَلَى ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5384. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ: سَمِعْتُ بُشَيْرَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ - قَالَ يَحْيَى: وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَى رَوْحَةٍ - دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ، فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَلُكْنَاهُ، فَأَكَلْنَا مِنْهُ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ، فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، فَصَلَّى بِنَا المَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ سُفْيَانُ: «سَمِعْتُهُ مِنْهُ عَوْدًا وَبَدْءًا»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب:اللہ تعالیٰ کا سورۃ نور میں فرمانا کہ ” اندھے پر کوئی حرج نہیں اورنہ لنگڑے پر کوئی حرج ہے اور نہ مریض پر کوئی حرج ۔ ۔ ۔ آخر آیت لعلکم تعقلون تک )

مترجم: BukhariWriterName

5384. سیدنا سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ کے طرف روانہ ہوئے، جب ہم صہباء مقام پر پہنچے۔ ۔ ۔ (راوئ حدیث) یحییٰ نے کہا: صہباء، خیبر سے نصف منزل پر واقع ہے۔ ۔ ۔ ۔ رسول اللہ ﷺ نے وہاں پہنچ کر کھانا طلب فرمایا تو آپ کو ستو پیش کیے گئے۔ ہم نے انہیں پانی کے بغیر ہی کھا لیا، کھانے کے بعد آپ نے پانی طلب کیا، کلی کی اور ہم نے بھی کلی پھر آپ نے ہمیں نماز پڑھائی اور وضو نہ کیا۔ سفیان نے کہا کہ میں نے اپنے استاد یحییٰ سے اس حدیث کو یوں سنا کہ آپ نے نہ تو ستو کھاتے وقت وضو کیا اور نہ کھانے سے فراغت کے بعد ہی اس کا اہتمام کیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ السَّوِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5390. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ: أَنَّهُمْ كَانُوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّهْبَاءِ، وَهِيَ عَلَى رَوْحَةٍ مِنْ خَيْبَرَ، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ، «فَدَعَا بِطَعَامٍ فَلَمْ يَجِدْهُ إِلَّا سَوِيقًا، فَلاَكَ مِنْهُ، فَلُكْنَا مَعَهُ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَمَضْمَضَ، ثُمَّ صَلَّى وَصَلَّيْنَا وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: ستو کھانے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

5390. سیدنا سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے کہ کچھ صحابہ کرام‬ ؓ ص‬ہباء مقام پر نبی ﷺ کے ہمراہ تھے۔ یہ مقام خیبر سے ایک منزل کے فاصلے پر ہے، نماز کا وقت ہوا تو آپ نے کھانا طلب فرمایا: ستو کے علاوہ اور کچھ دستیاب نہ ہوا تو آپ نے وہی تناول فرمائے۔ ہم نے بھی آپ کے ساتھ کھائے۔ پھر آپ نے پانی طلب کیا، کلی کی اور نماز پڑھی ہم نے بھی آپ کے ساتھ نماز ادا کی اور آپ نے وضو نہ کیا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ المَضْمَضَةِ بَعْدَ الطَّعَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5454. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ دَعَا بِطَعَامٍ، فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَأَكَلْنَا، فَقَامَ إِلَى الصَّلاَةِ فَتَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ بُشَيْرًا، يَقُولُ: حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ: «خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ»، قَالَ يَحْيَى: وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَى رَوْحَةٍ، «دَعَا بِطَعَامٍ فَمَا أُتِيَ إِل...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: کھانا کھانے کے بعد کلی کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5454. سیدنا سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر روانہ ہوئے، جب ہم مقام صہباء پہنچے تو آپ ﷺ نے کھانا طلب فرمایا۔ کھانے میں ستو کے علاوہ اور کوئی چیز دستیاب نہ ہوسکی۔ ہم نےبھی وہی کھائے۔ پھر آپ ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ آپ نے صرف کلی کی تو ہم نے بھی آپ کے ہمراہ کلی کی۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ المَضْمَضَةِ بَعْدَ الطَّعَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5454.01. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ دَعَا بِطَعَامٍ، فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَأَكَلْنَا، فَقَامَ إِلَى الصَّلاَةِ فَتَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ بُشَيْرًا، يَقُولُ: حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ: «خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ»، قَالَ يَحْيَى: وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَى رَوْحَةٍ، «دَعَا بِطَعَامٍ فَمَا أُتِيَ إِل...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: کھانا کھانے کے بعد کلی کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5454.01. یحییٰ سے روایت ہے انہوں نے کہاکہ میں نے بشیر سے سنا، ان سے سیدنا سوید بن نعمان ؓ نے بیان کیا ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر روانہ ہوئے۔ جب ہم صہباء پہنچے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یحییٰ نے کہا: یہ خیبر سے ایک منزل دور واقع ہے۔ ۔ ۔ تو آپ نے کھانا طلب کیا۔ آپ کو صرف ستو پیش کیے گئے۔ (آپ نے وہ کھائے) اور ہم نے بھی آپ کے ہمراہ کھائے۔ پھر آپ نے منگوایا اور کلی کی۔ ہم نے بھی آپ کے ہمراہ کلی کی، پھر آپ نے نماز مغرب پڑھائی اور نیا وضو نہیں کیا۔ سفیان نے کہا: گویا تم یہ حدیث یحییٰ ہی سے سن رہے ہو۔ ...


9 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ الْمَضْمَضَةُ مِنْ السَّوِيقِ)

حکم: صحیح

186. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ مَوْلَى بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ وَهِيَ مِنْ أَدْنَى خَيْبَرَ صَلَّى الْعَصْرَ ثُمَّ دَعَا بِالْأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ فَأَكَلَ وَأَكَلْنَا ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ فَتَمَضْمَضَ وَتَمَضْمَضْنَا ثُمَّ صَلَّى...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: ستو کھانے کے بعد کلی کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

186. حضرت سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے کہ وہ (سوید) غزوۂ خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے حتیٰ کہ جب لشکر صہباء میں پہنچا، اور وہ خیبر سے قریب ترین علاقہ ہے، تو آپ نے عصر کی نماز پڑھائی، پھر آپ نے اپنا اپنا زاد راہ لانے کا حکم دیا تو صرف ستو ہی لائے گئے، آپ نے حکم دیا تو ستو پانی میں بھگوئے گئے، پھر آپ نے کھائے اور ہم نے بھی کھائے، پھر آپ مغرب کی نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے۔ آپ نے صرف کلی کی اور ہم نے بھی کلی ہی کی، پھر آپ نے نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا۔ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ)

حکم: صحیح

492. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ أَنْبَأَنَا سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّهُمْ خَرَجُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ صَلَّى الْعَصْرَ ثُمَّ دَعَا بِأَطْعِمَةٍ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِسَوِيقٍ فَأَكَلُوا وَشَرِبُوا ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَمَضْمَضَ فَاهُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: مذکورہ صورت میں وضو نہ کرنے کی اجازت )

مترجم: MajahWriterName

492. حضرت سوید بن نعمان انصاری ؓ سے روایت ہے کہ صحابہ‬ ؓ ا‬للہ کے رسول ﷺ کے ساتھ خیبر کی طرف (جہاد کے لئے) روانہ ہوئے۔ جب وہ مقام صہباء پر پہنچے تو نبی ﷺ نے عصر کی نماز ادا کی پھر کھانا طلب فرمایا تو آپ کی خدمت میں صرف ستو پیش کیے گئے (اور کوئی چیز موجود نہیں تھی) سب نے کھایا پیا۔ پھر آپ ﷺ نے پانی طلب فرمایا اور کلی کی، پھر کھڑے ہو کر ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی۔ ...