1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ الغُسْلِ مَرَّةً وَاحِدَةً)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

257. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَتْ مَيْمُونَةُ: «وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاءً لِلْغُسْلِ، فَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى شِمَالِهِ، فَغَسَلَ مَذَاكِيرَهُ، ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ بِالأَرْضِ، ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى جَسَدِهِ، ثُمَّ تَحَوَّلَ مِنْ مَكَانِهِ فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب:اس بیان میں کہ صرف ایک مرتبہ بدن پر پانی ڈال کر اگر غسل کیا جائے تو کافی ہو گا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

257. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انهوں نے کہا: حضرت میمونہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: میں نے ایک مرتبہ نبی ﷺ کے غسل کے لیے پانی رکھا۔ آپ نے اپنا ہاتھ دو یا تین مرتبہ دھویا۔ پھر آپ نے اپنے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرمگاہ کو دھویا۔ پھر آپ نے اپنا ہاتھ زمین پر رگڑا، بعد ازاں کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ پھر چہرہ مبارک اور دونوں ہاتھوں کو دھویا۔ اس کے بعد آپ نے اپنے جسم پر پانی بہایا۔ پھر اپنی جگہ سے ہٹ کر دونوں پاؤں دھوئے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ المَضْمَضَةِ وَالِاسْتِنْشَاقِ فِي الجَنَابَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

259. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمٌ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَتْنَا مَيْمُونَةُ قَالَتْ: «صَبَبْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا، فَأَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَى يَسَارِهِ فَغَسَلَهُمَا، ثُمَّ غَسَلَ فَرْجَهُ، ثُمَّ قَالَ بِيَدِهِ الأَرْضَ فَمَسَحَهَا بِالتُّرَابِ، ثُمَّ غَسَلَهَا، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، وَأَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى، فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ، ثُمَّ أُتِيَ بِمِنْدِيلٍ فَلَمْ يَنْفُضْ بِهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ غسل جنابت کرتے وقت کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا چاہیے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

259. حضرت میمونہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انهوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا تو آپ نے اپنےدائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور دونوں ہاتھوں کو دھویا۔ پھر آپ نے اپنی شرمگاہ کو دھویا۔ اس کے بعد آپ ﷺ  نے اپنا ہاتھ زمین پر رکھا اور اسے مٹی سے رگڑا اور دھویا۔ بعد ازاں آپ نے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ پھر چہرہ مبارک کو دھویا اور اپنے سر پر پانی بہایا۔ اس کے بعد آپ اس جگہ سے الگ ہوئے اور اپنے پاؤں دھوئے۔ پھر آپ کو ایک رومال پیش کیا گیا لیکن آپ نے اس سے اپنا بدن صاف نہیں فرمایا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ مَنْ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ فِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

266. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الحَارِثِ، قَالَتْ: «وَضَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا وَسَتَرْتُهُ، فَصَبَّ عَلَى يَدِهِ، فَغَسَلَهَا مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ» - قَالَ: سُلَيْمَانُ لاَ أَدْرِي، أَذَكَرَ الثَّالِثَةَ أَمْ لاَ؟ - ثُمَّ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ، فَغَسَلَ فَرْجَهُ، ثُمَّ دَلَكَ يَدَهُ بِالأَرْضِ أَوْ بِالحَائِطِ، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَغَسَلَ رَأْ...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس شخص سے متعلق جس نے غسل میں اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی گرایا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

266. حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ حضرت میمونہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انهوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور انہیں دو یا تین مرتبہ دھویا۔ پھر آپ نے اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور اپنی شرمگاہ کو دھویا۔ بعد ازاں آپ نے اپنا ہاتھ زمین پر رگڑا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ پھر آپ نے اپنا چہرہ اور اپنے ہاتھوں کو دھویا، پھر اپنے سر کو تین مرتبہ دھویا اور بدن پر پانی بہایا۔ پھر آپ اپنی جگہ سے ہٹ گئے اور دونوں پاؤں دھوئے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ تَفْرِيقِ الغُسْلِ وَالوُضُوءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

265. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَتْ مَيْمُونَةُ: «وَضَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاءً يَغْتَسِلُ بِهِ، فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ، فَغَسَلَهُمَا مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، ثُمَّ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ، فَغَسَلَ مَذَاكِيرَهُ، ثُمَّ دَلَكَ يَدَهُ بِالأَرْضِ، ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَغَسَلَ رَأْسَهُ ثَلاَثًا، ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى جَسَدِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى مِن...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ غسل اور وضو کے درمیان فصل کرنا بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

265. حضرت میمونہ بنت حارث‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انهوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا اور پردہ کر دیا۔ آپ نے اپنے (دائیں ہاتھ سے بائیں) ہاتھ پر پانی ڈالا، پھر اسے ایک یا دو مرتبہ دھویا۔ حضرت سلیمان اعمش کہتےہیں: مجھے یاد نہیں، سالم نے تیسری مرتبہ کا ذکر کیا یا نہیں۔ پھر آپ نے اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور اپنی شرمگاہ کو دھویا، پھر زمین یا دیوار سے اپنا ہاتھ رگڑا۔ پھر آپ نے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا، اور اپنے چہرہ مبارک اور ہاتھوں کو دھویا اور سر کو دھویا، پھر بدن پر پانی بہایا۔ اس کے بعد ایک طرف ہٹ کر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ بعد ا...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ مَنْ تَوَضَّأَ فِي الجَنَابَةِ، ثُمَّ غَسَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

274. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا الفَضْلُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ: «وَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَضُوءًا لِجَنَابَةٍ، فَأَكْفَأَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، ثُمَّ غَسَلَ فَرْجَهُ، ثُمَّ ضَرَبَ يَدَهُ بِالأَرْضِ أَوِ الحَائِطِ، مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ المَاءَ، ثُمَّ غَسَلَ جَسَدَهُ، ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ» قَالَتْ: «فَأَتَيْتُهُ ب...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ جس نے جنابت میں وضو کیا پھر اپنے تمام بدن کو دھویا، لیکن وضو کے اعضاء کو دوبارہ نہیں دھویا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

274. حضرت میمونہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے غسل جنابت کے لیے پانی رکھا ۔ پھر آپ ﷺ  نے اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر دو یا تین مرتبہ پانی ڈالا۔ بعد ازاں اپنی شرمگاہ کو دھویا، پھر اپنے ہاتھ کو زمین یا دیوار پر دو، تین مرتبہ رگڑ کر دھویا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنے چہرے اور بازوؤں کو دھویا۔ پھر آپ نے اپنے سر مبارک پر پانی بہایا۔ پھر تمام جسم کو دھویا، پھر اپنی جگہ سے ہٹ کر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ حضرت میمونہ‬ ؓ  ف‬رماتی ہیں: میں آپ کے پاس ایک کپڑا لے کر آئی تو آپ نے اسے نہیں لیا اور ہاتھوں ہی سے پانی جھاڑنے لگے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ نَفْضِ اليَدَيْنِ مِنَ الغُسْلِ عَنِ الجَنَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

276. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الأَعْمَشَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَتْ مَيْمُونَةُ: «وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا، فَسَتَرْتُهُ بِثَوْبٍ، وَصَبَّ عَلَى يَدَيْهِ، فَغَسَلَهُمَا، ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ، فَغَسَلَ فَرْجَهُ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ الأَرْضَ، فَمَسَحَهَا، ثُمَّ غَسَلَهَا، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ صَبَّ عَلَى رَأْسِهِ وَأَفَاضَ عَلَى جَسَدِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى، فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ، فَنَاوَلْتُهُ ثَوْبًا فَلَمْ يَأْخُذْهُ، فَانْطَلَقَ و...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ غسل جنابت کے بعد ہاتھوں سے پانی جھاڑ لینا (سنت نبوی ہے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

276. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت میمونہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا اور ایک کپڑے سے پردہ بھی کر دیا۔ پہلے آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور انہیں دھویا۔ پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور اپنی شرمگاہ کو دھویا۔ پھر اپنے ہاتھ کو زمین پر خوب رگڑا اور اسے دھویا۔ اس کے بعد کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا، پھر چہرہ اور بازو دھوئے، پھر اپنے سر پر پانی بہایا اور سارے جسم کو دھویا۔ اس کے بعد ایک طرف ہٹ کر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ بعدازاں میں نے آپ کو ایک کپڑا دینا چاہا لیکن آپ نے اسے نہیں لیا اور آپ اپنے دونوں ہاتھوں ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ وُجُوبِ الْغُسْلِ عَلَى الْمَرْأَةِ بِخُرُوج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

317. وَحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي خَالَتِي مَيْمُونَةُ، قَالَتْ: «أَدْنَيْتُ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَغَسَلَ كَفَّيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ، ثُمَّ أَفْرَغَ بِهِ عَلَى فَرْجِهِ، وَغَسَلَهُ بِشِمَالِهِ، ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ الْأَرْضَ، فَدَلَكَهَا دَلْكًا شَدِيدًا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ مِلْءَ كَفِّهِ، ثُم...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: عورت کی منی نکلے ( احتلام ہو ) تو اس پر نہانا لازم ہے )

مترجم: MuslimWriterName

317. عیسیٰ بن یونس نے ہم سے حدیث بیان کی، (کہا:) ہم سے اعمش نے حدیث بیان کی، انہوں نے سالم بن ابی جعد سے، انہوں نے کریب سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما  سے روایت کیا، کہا: مجھے میری خالہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا نے بتایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے غسل جنابت کے لیے آپ کے قریب پانی رکھا، آپﷺ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو دو یا تین دفعہ دھویا، پھر اپنا (دایاں) ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اس کے ذریعے سے اپنی شرم گاہ پر پانی ڈالا اور اسے اپنے بائیں ہاتھ سے دھویا، پھر اپنے بائیں ہاتھ کو زمین پر مار کر اچھی طرح رگڑ اور اپنا نماز جیسا وضو فرمایا، پھر ہتھیلی بھر کر ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ وُجُوبِ الْغُسْلِ عَلَى الْمَرْأَةِ بِخُرُوج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

317.01. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، وَالْأَشَجُّ، وَإِسْحَاقُ، كُلُّهُمْ عَنْ وَكِيعٍ ح، وَحَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كِلَاهُمَا عَنِ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا إِفْرَاغُ ثَلَاثِ حَفَنَاتٍ عَلَى الرَّأْسِ. وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ وَصْفُ الْوُضُوءِ كُلِّهِ يَذْكُرُ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ فِيهِ. وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ ذِكْرُ الْمِنْدِيلِ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: عورت کی منی نکلے ( احتلام ہو ) تو اس پر نہانا لازم ہے )

مترجم: MuslimWriterName

317.01. وکیع اور ابو معاویہ نے اعمش کی سابقہ سند کے ساتھ یہ روایت بیان کی لیکن ان دونوں کی حدیث میں سر پر تین لپ ڈالنے کا ذکر نہیں ہے۔ وکیع کی حدیث میں پورے وضو کی کیفیت کا بیان ہے۔ اس میں (انہوں نے) کلی اور ناک میں پانی ڈالنے کا ذکر کیا، اور ابو معاویہ کی حدیث میں تولیے کا ذکر نہیں ہے۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْغُسْلِ مِنْ الْجَنَابَةِ)

حکم: صحیح

245. حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ، عَنْ خَالَتِهِ مَيْمُونَةَ، قَالَتْ: وَضَعْتُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنَّبِيِّ غُسْلًا يَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَأَكْفَأَ الْإِنَاءَ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى، فَغَسَلَهَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، ثُمَّ صَبَّ عَلَى فَرْجِهِ فَغَسَلَ فَرْجَهُ بِشِمَالِهِ، ثُمَّ ضَرَبَ بِيَدِهِ الْأَرْضَ فَغَسَلَهَا، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، ثُمَّ صَبَّ عَلَى رَأْسِهِ وَجَسَدِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى نَاحِيَةً فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ، فَنَاوَلْتُه...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: غسل جنابت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

245. ام المؤمنین سیدہ میمونہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا۔ آپ ﷺ غسل جنابت کرنا چاہتے تھے، آپ ﷺ نے برتن کو اپنے دائیں ہاتھ پر اوندھا کیا اور اسے دو یا تین بار دھویا۔ پھر اپنی شرمگاہ پر پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ سے اسے دھویا۔ پھر اپنا ہاتھ زمین پر مارا اور اسے دھویا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا، اپنا چہرا مبارک اور ہاتھ دھوئے، پھر اپنے سر اور جسم پر پانی ڈالا، پھر آپ ﷺ ایک طرف ہو گئے اور اپنے پاؤں دھوئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کو رومال دیا مگر آپ نے نہیں لیا اور جسم سے پانی جھاڑنے لگے۔ (اعمش کہتے ہیں) میں نے یہ بات ابراہیم نخعی سے ذکر کی...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ​)

حکم: صحیح

103. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ خَالَتِهِ مَيْمُونَةَ قَالَتْ وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا فَاغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ فَأَكْفَأَ الْإِنَاءَ بِشِمَالِهِ عَلَى يَمِينِهِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ فَأَفَاضَ عَلَى فَرْجِهِ ثُمَّ دَلَكَ بِيَدِهِ الْحَائِطَ أَوْ الْأَرْضَ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثًا ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّى فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: غسلِ جنابت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

103. ام المومنین میمونہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کے لیے نہانے کا پانی رکھا، آپ نے غسل جنابت کیا، تو برتن کو اپنے بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ پر جھکایا اور اپنے پہونچے دھوئے، پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالا اور شرم گاہ پر پانی بہایا، پھر اپنا ہاتھ دیوار یا زمین پر رگڑا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنا چہرہ دھویا اور اپنے دونوں ہاتھ دھوئے، پھر تین مرتبہ سر پر پانی بہایا، پھر پورے جسم پر پانی بہایا، پھر وہاں سے پرے ہٹ کر اپنے پاؤں دھوئے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ام سلمہ، جابر، ابو سعید جبیر بن مطعم اور اب...