1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الأَكْفَاءِ فِي الدِّينِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5090. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ لِأَرْبَعٍ لِمَالِهَا وَلِحَسَبِهَا وَجَمَالِهَا وَلِدِينِهَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: کفائت میں دیندار ی کا لحاظ ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

5090. سیدنا ابو ہریرۃ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”عورت سے چار خصلتوں کے پیش نظر نکاح کیا جاتا ہے: مال، نسب، خوبصورتی اور دینداری۔ تمھارے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں! تم دیندار عورت سے شادی کر کے کامیابی حاصل کرو۔“


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ ذَاتِ الدِّينِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَعُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ لِأَرْبَعٍ: لِمَالِهَا، وَلِحَسَبِهَا، وَلِجَمَالِهَا، وَلِدِينِهَا، فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: دیندار عورت سے نکاح کرنا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1466. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت کے ساتھ چار باتوں کی بنا پر شادی کی جاتی ہے: اس کے مال کی وجہ سے، اس کے حسب (ونسب) کی وجہ سے، اس کی خوبصورتی کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے۔ تم دین والی کے ساتھ (شادی کر کے) ظفر مند بنو (کامیابی حاصل کرو) تمہارے ہاتھ خاک آ لود ہوں۔‘‘ (یہ اس بات سے کنایہ ہے کہ تم ہمیشہ کام کرتے رہو)۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ ذَاتِ الدِّينِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466.01. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فِي عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَقِيتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «يَا جَابِرُ تَزَوَّجْتَ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «بِكْرٌ، أَمْ ثَيِّبٌ؟» قُلْتُ: ثَيِّبٌ، قَالَ: «فَهَلَّا بِكْرًا تُلَاعِبُهَا؟» قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ: إِنَّ لِي أَخَوَاتٍ، فَخَشِيتُ أَنْ تَدْخُلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُنَّ، قَالَ: «فَذَاكَ إِذَنْ، إِنَّ الْمَرْأَةَ تُنْكَحُ عَلَى دِينِهَا، وَمَالِه...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: دیندار عورت سے نکاح کرنا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1466.01. عطاء سے روایت ہے، کہا: مجھے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک عورت سے شادی کی، میری ملاقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’جابر! تم نے نکاح کر لیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کنواری ہے یا دوہاجو (شوہر دیدہ)؟‘‘ میں نے عرض کی: دوہاجو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’باکرہ سے کیوں نہ کی، تم اس سے دل لگی کرتے؟‘‘ میں نے عرض کی: اے اللہ کے ر...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ خَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1467. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، أَخْبَرَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ شَرِيكٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيَّ، يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الدُّنْيَا مَتَاعٌ، وَخَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ»...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: دنیا کی بہترین متاع نیک عورت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1467. حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دنیا متاع (کچھ وقت تک کے لیے فائدہ اٹھانے کی چیز) ہے اور دنیا کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔‘‘


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي حُقُوقِ الْمَالِ)

حکم: ضعیف

1664. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى الْمُحَارِبِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا غَيْلَانُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ <قرآن> وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّة َ قَالَ كَبُرَ ذَلِكَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَا أُفَرِّجُ عَنْكُمْ فَانْطَلَقَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّهُ كَبُرَ عَلَى أَصْحَابِكَ هَذِهِ الْآيَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَفْرِضْ الزَّكَاةَ إِلَّا لِيُطَيِّبَ مَا بَقِيَ مِنْ أَمْوَالِكُمْ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: مال کے حقوق کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1664. سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ جب یہ آیت کریمہ  «وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّة»  نازل ہوئی تو اس سے مسلمانوں کو بہت گرانی ہوئی۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا: میں تمہاری مشکل دور کرتا ہوں، چنانچہ وہ سب آئے اور انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! آپ کے اصحاب کو یہ آیت بہت بھاری محسوس ہو رہی ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ فرض ہی اس لیے کی ہے کہ اس سے تمہارا بقیہ مال پاک ہو جائے۔ اور وراثت اس لیے فرض فرمائی ہے کہ تمہارے بعد والوں کو ملے۔“ اس پر سیدنا عمر ؓ نے کہا


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنْ تَزْوِيجِ ذَاتِ الدِّ...)

حکم: صحیح

2047. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " تُنْكَحُ النِّسَاءُ لِأَرْبَعٍ: لِمَالِهَا، وَلِحَسَبِهَا، وَلِجَمَالِهَا، وَلِدِينِهَا، فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ "...

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: دیندار خاتون سے شادی کرنا )

مترجم: DaudWriterName

2047. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”عورتوں سے چار باتوں کی بنا پر نکاح کیا جاتا ہے۔ اس کے مال، حسب و نسب، حسن و جمال اور اس کے دین کی بنا پر، پس تو دیندار کو اختیار کر، تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں۔“


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْمَرْأَةَ تُنْكَحُ عَلَى ث...)

حکم: صحیح

1086. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَرْأَةَ تُنْكَحُ عَلَى دِينِهَا وَمَالِهَا وَجَمَالِهَا فَعَلَيْكَ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ وَعَائِشَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: عورت سے عام طورپر تین باتوں کے سبب نکاح کیاجاتاہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1086. جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’عورت سے نکاح اس کی دین داری، اس کے مال اور اس کی خوب صورتی کی وجہ سے کیاجاتا ہے ۱؎ لیکن تو دین دار (عورت)سے نکاح کولازم پکڑلو ۲؎ تمہارے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں‘‘ ۳؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ جابر کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں عوف بن مالک، ام المومنین عائشہ ؓ ، عبداللہ بن عمرو، اور ابوسعید خدری‬ ؓ س‬ے احادیث آئی ہیں۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ التَّزْوِيجُ فِي شَوَّالٍ)

حکم: صحیح

3236. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَوَّالٍ وَأُدْخِلْتُ عَلَيْهِ فِي شَوَّالٍ وَكَانَتْ عَائِشَةُ تُحِبُّ أَنْ تُدْخِلَ نِسَاءَهَا فِي شَوَّالٍ فَأَيُّ نِسَائِهِ كَانَتْ أَحْظَى عِنْدَهُ مِنِّي...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: شوال میں نکاح کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

3236. حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے مجھ سے شوال میں نکاح فرمایا۔ اور شوال ہی میں مجھے آپ نے گھر بسایا۔ حضرت عائشہ ؓ پسند فرماتی تھیں کہ ان کی رشتہ دار عورتوں کی رخصتی شوال میں ہو۔ (آپ فرماتی تھیں:) رسول اللہﷺ کی بیویوں میں سے کون مجھ سے بڑھ کر آپ کے ہاں خوش نصیب ثابت ہوئی؟ ...