1 ‌سنن النسائي كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ تَزْوِيجِ الزَّانِيَةِ

حکم: حسن الإسناد

3235 أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّيْمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ مَرْثَدَ بْنَ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيَّ وَكَانَ رَجُلًا شَدِيدًا وَكَانَ يَحْمِلُ الْأُسَارَى مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ قَالَ فَدَعَوْتُ رَجُلًا لِأَحْمِلَهُ وَكَانَ بِمَكَّةَ بَغِيٌّ يُقَالُ لَهَا عَنَاقُ وَكَانَتْ صَدِيقَتَهُ خَرَجَتْ فَرَأَتْ سَوَادِي فِي ظِلِّ الْحَائِطِ فَقَالَتْ مَنْ هَذَا مَرْثَدٌ مَرْحَبًا وَأَهْلًا يَا مَرْثَدُ انْطَلِقْ اللَّيْلَةَ فَبِتْ عِنْدَنَا فِي الرَّحْلِ قُلْتُ يَا عَنَاقُ إِنَّ رَسُولَ ا...

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بدکار عورت سے شادی)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3235. حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا (عبدالمطلب بن عمرو ؓ ) سے راویت ہے کہ حضرت مرثد بن ابی مرثد غنوی ؓ بہت بہادر اور قوی شخص تھے۔ وہ مکہ مکرمہ سے مسلمان قیدی اٹھا کر میدینہ لے آتے تھے۔ انہوں نے فرمایا: میں نے ایک مسلمان قیدی سے طے کیا کہ میں تمہیں اٹھا کر لے جاؤں گا۔ مکہ میں ایک بدکار عورت رہتی تھی جس کا نام عناق تھا۔ وہ (دورجاہلیت میں) مجھ سے ”دوستانہ“ تعلقات رکھتی تھی۔ (اس دن) وہ نکلی تو اس نے ایک دیوار کے سائے میں مجھے کھڑا دیکھا۔ کہنے لگی: کون! مرثد ہے؟ خوش آمدید اور مرحبا ہو اے مرثد! آؤ گھر چلیں، رات ہمارے پاس ٹھہرنا۔ میں نے کہا: اے عناق رسول الل...