1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ لاَ تُبَاشِرِ المَرْأَةُ المَرْأَةَ فَتَنْعَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5240. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُبَاشِرُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا كَأَنَّهُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: ایک عورت دوسری عورت سے (بےستر ہو کر) نہ چمٹے اس لیے کہ اس کا حال اپنے خاوند سے بیان کرے۔ )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5240. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی عورت دوسری عورت سے بے ستر چمٹے پھر وہ اپنے خاوند سے اس طرح تصویر کشی کرے گویا وہ اسے دیکھ رہا ہے۔“


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ لاَ تُبَاشِرِ المَرْأَةُ المَرْأَةَ فَتَنْعَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5241. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُبَاشِرْ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا كَأَنَّهُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: ایک عورت دوسری عورت سے (بےستر ہو کر) نہ چمٹے اس لیے کہ اس کا حال اپنے خاوند سے بیان کرے۔ )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5241. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”کسی عورت کو دوسری عورت سے (بے ستر) ہو کر اس طرح نہیں ملنا چایئے کہ وہ اس کا حلیہ اپنے شوہر سے بیان کرے گویا وہ اسے دیکھ رہا ہے۔“


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنْ غَضِّ الْبَصَرِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

2150. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا تُبَاشِرُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ, لِتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا، كَأَنَّمَا يَنْظُرُ إِلَيْهَا.

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: نظر نیچی رکھنے کا حکم )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

2150. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی عورت کسی دوسری عورت کے ساتھ بغل گیر ہو کر یا چمٹ کر نہ لیٹے اور پھر اپنے شوہر کو اس کے متعلق بتانے لگے گویا وہ اس کی طرف دیکھ رہا ہے۔“


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ مُبَاشَرَةِ الرِّجَالِ الرِّ...)

حکم: صحیح()(الألباني)

2792. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُبَاشِرُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ حَتَّى تَصِفَهَا لِزَوْجِهَا كَأَنَّمَا يَنْظُرُ إِلَيْهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: مردکا مرد کے ساتھ اور عورت کا عورت کے ساتھ چمٹنا حرام ہے​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

2792. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عورت عورت سے نہ چمٹے یہاں تک کہ وہ اسے اپنے شوہر سے اس طرح بیان کرے گویا وہ اسے دیکھ رہا ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔