1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يَدْخُلُ بِامْرَأَتِهِ قَبْلَ ...

حکم: ضعیف

2131 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَيُّمَا امْرَأَةٍ نُكِحَتْ عَلَى صَدَاقٍ، أَوْ حِبَاءٍ، أَوْ عِدَّةٍ، قَبْلَ عِصْمَةِ النِّكَاحِ, فَهُوَ لَهَا، وَمَا كَانَ بَعْدَ عِصْمَةِ النِّكَاحِ, فَهُوَ لِمَنْ أُعْطِيَهُ، وَأَحَقُّ مَا أُكْرِمَ عَلَيْهِ الرَّجُلُ ابْنَتُهُ أَوْ أُخْتُهُ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل

(باب: زفاف سے پہلے شوہر اپنی بیوی کو کوئی چیز ہدیہ ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2131. عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے، وہ (اپنے) دادا (عبداللہ بن عمرو) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس عورت کا کسی سے نکاح ہو اور عقد نکاح سے پہلے جو کوئی مہر، عطیہ یا وعدہ کیا گیا ہو تو وہ سب اس عورت کا حق ہے۔ اور جو عقد کے بعد دیا جائے تو وہ اسی کا ہے جس کو دیا جائے۔ اور کسی کا سب سے عمدہ اکرام وہ ہے جو اس کی بیٹی یا بہن کی وجہ سے کیا جائے۔“...


2 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الشَّرْطِ فِي النِّكَاحِ

حکم: ضعیف

2029 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا كَانَ مِنْ صَدَاقٍ، أَوْ حِبَاءٍ، أَوْ هِبَةٍ قَبْلَ عِصْمَةِ النِّكَاحِ فَهُوَ لَهَا، وَمَا كَانَ بَعْدَ عِصْمَةِ النِّكَاحِ فَهُوَ لِمَنْ أُعْطِيَهُ، أَوْ حُبِيَ، وَأَحَقُّ مَا يُكْرَمُ الرَّجُلُ بِهِ ابْنَتُهُ أَوْ أُخْتُهُ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نکاح کے وقت شرطیں طے کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2029. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: نکاح سے قبل جو مہر، عطیہ یا ہبہ وغیرہ کی شرط ہو، وہ عورت کا حق ہے۔ اور جو نکاح ہو جانے کے بعد ہو، وہ اسی کا ہے جس کو دے دیا گیا۔ اور آدمی بہت حق رکھتا ہے کہ اس کی بیٹی یا بہن کی وجہ سے اس کی عزت افزائی کی جائے (اور اسے کوئی تحفہ دیا جائے۔)...